ناظم

You might also like

Download as docx, pdf, or txt
Download as docx, pdf, or txt
You are on page 1of 3

‫شکوہ اور جواب شکوہ (عالمہ اقبال)‬

‫کیوں زیاں کاربنوں ُسود فراموش رہوں‬


‫فکِر فردا نہ کروں میحو غم دوش رہوں‬

‫ہے بجا شیوہ تسلیم میں مشہور ہیں ہم‬


‫ِقّص ہ درد سناتے ہیں کے مجبور ہیں ہم‬

‫اے خدا ِش کَو ہ ارباب وفا بھی سن للے‬


‫خوگر پیکر سے تھوڑا سا گال بھی سن لے‬

‫صفحہء دہر باطل کو مٹایا ہم نے‬


‫نوع انسان کو غالمی سے چھڑایا ہم نے‬

‫تیرے کعبے کو جبینوں سے بسایا ہم نے‬


‫تیرے قرآن کو سینے سے لگایا ہم نے‬

‫پھر بھی ہم سے یہ گال ہے کے وفادار نہیں‬


‫ہم وفادار نہیں تو بھی تو دلدار نہیں‬

‫بت صنم خانوں میں کہتے ہیں مسلمان گئے‬


‫ہے خوشی انکو کے کعبے کے نگہبان گئے‬

‫خندہ زن کفر ہے احساس تجھے ہے کہ نہیں ؟‬


‫اپنی توحید کا کچھ پاس تجھے ہے کہ نہیں ؟‬

‫دل سے جو بات نکلتی ہاؤ َاثر رکھتی ہے‬


‫پر نہیں طاقت پرواز مگررکھتی ہے‬

‫اس قدر شوخ کے ہّٰللا سے بھی برہم ہے‬


‫تھا جو مسجود اے مالئق یہ وہ آدم ہے‬

‫ناز ہے طاقت گفتار پہ انسانوں کو‬


‫بات کرنے کا سلیقہ نہیں نادانواں کو‬

‫کوئی قابل ہو تو ہم شان کئی دیتے ہیں‬


‫ڈھونڈنے والوں کو دنیا بھی نہیں دیتے ہیں‬

‫کس قدر تم پر گراں صبح کی بیداری ہے‬


‫ہم سے کب پیار ہے ہاں نیند تمہیں پیاری ہے‬

‫طبع آزاد پہ قید رمضان بھاری ہے‬


‫تمہی کہدو یہی آئین وفاداری ہے؟‬

‫قوم مذہب سے ہے مذہب جو نہیں تم بھی نہیں‬


‫جذب باہم جو نہیں محفل انجم بھی نہیں‬

‫صفح دہر سے باطل کو مٹایا کس نے ؟‬


‫نوع انسان کو غالم سے چھڑایا کس نے؟‬

‫تھے تو آبا وہ تمہارے ہی مگر تم کیا ہو؟‬


‫ہاتھ پر ہاتھ دھرے ُم نتِظ ر فردا ہو؟‬

‫حرم پاک بھی ہّٰللا بھی قرآن بھی ایک‬


‫کچھ بڑی بات تھی ہوتے جو مسلمان بھی ایک‬

‫فرقہ بندی ہے کہیں اور کہیں ذاتیں ہیں‬


‫کیا زمانے میں پنپنے کی یہی باتیں ہیں ؟‬

‫قلب میں سوز نہیں روح میں احساس نہیں‬


‫کچھ بھی پیغام محمد کا تمہیں پاس نہیں!‬

‫جاکے ہوتے ہیں مساجد میں صِف آرا تو غریب‬


‫زحمت روزہ جو کرتے ہیں گوارا تو غریب‬

‫نام لیتے ہیں تمہارا تو غریب‬


‫پردہ رکھتے ہیں تمہارا تو غریب‬

‫مسجدیں مرثیہ خوان ہیں کے نمازی نہ رہے‬


‫یعنی وہ صاحب اوصاف حجازی نہ رہے‬

‫یوں تو سید بھی ہو مرزا بھی ہو افغان بھی ہو‬


‫تم سبھی کچھ ہو بتاؤ تم مسلمان بھی ہو؟‬

‫کی محمد سے وفا تو نے تو ہم تیرے ہیں‬


‫یہ جہاں چیز ہے کیا لوح یو قلم تیرے ہیں‬

You might also like