Download as docx, pdf, or txt
Download as docx, pdf, or txt
You are on page 1of 5

‫‪Department of Islamic Studies‬‬ ‫لیکچر ‪14‬‬

‫روزہ‬
‫اس الم کے َارک ان میں ای ک َاہم ُرکن روزہ ہے۔ اس المی س ال کے مق دس‬
‫مہینےرمضان المبارک میں مسلمان روزے رکھتے ہیں۔ روزوں کی فرضیت اور اہمیت ق رآن و‬
‫سنت میں مختلف مقامات پر بیان ہوئی ہیں۔ رمضان کی راتوں کا قی ام‪ ،‬خصوص ا آخ ری عش رہ‬
‫میں اس کی اہمیت اور ثواب بڑھ جاتا ہے۔ رمضان کے بعد ماہ شوال کا پہال دن عید الفط ر کہالت ا‬
‫ہے ۔یہ دن مسلمانوں کے لیے خوشی و مس رت ک ا دن ہوت ا ہے۔ اس دن نیکی کرن ا‪ ،‬ص دقہ دین ا‪،‬‬
‫باہمی دعا سالم مسنون ہے۔‬
‫معنی اور مفہوم‪:‬روزے کے لیے عربی میں لف ظ ص وم اس تعمال ہوت ا ہے جس کے مع نی ہیں‬
‫کسی چیز سے رک جانا۔ اصطالح میں صبح صادق سے لے کر غروب آفتاب تک عبادت کی نیت‬
‫سے کھانے پینے اور جنسیتعلقات سے باز رہنے کا نام روزہ ہے۔‬
‫قرآنِ مجید میں روزے کی فرضیت و اہمیت‪:‬‬
‫ہللا تعالٰی نے اپنے بندوں کے لئے عبادات کے جتنے بھی طریقے بتائے ہیں ان میں کوئی‬
‫نہ کوئی حکمت ضرور پوشیدہ ہے۔ جیسے نماز خالق اور مخل وق کے درمی ان گفتگ و ک ا ذریعہ‬
‫ہے اسی طرح روزہ بھی خدا تعالٰی کا قرب حاص ل ک رنے ک ا ای ک ذریعہ ہے۔ جیس ا کہ س ورۃ‬
‫بقرہ میں ہے کہ‪:‬‬
‫‪1‬‬
‫َيآ َاُّيـَها اَّلـِذ ْيَن ٰا َم ُنـْو ا ُك ِتَب َع َلْيُك ُم الِّص َياُم َك َم ا ُك ِتَب َع َلى اَّلـِذ ْيَن ِم ْن َقْبِلُك ْم َلَع َّلُك ْم َتَّتُقْو َن‬
‫(اے ایمان والو! تم پر روزے فرض کیے گئے ہیں جیس ے ان پ ر ف رض ک یے گ ئے تھے‬
‫جو تم سے پہلے تھے تاکہ تم پرہیز گار ہو جاؤ۔)‬
‫دوسری آیت میں ہے کہ‪:‬‬
‫َش ْهُر َر َم َض اَن اَّلـِذٓى ُاْنِز َل ِفْيِه اْلُقْر ٰا ُن ُهًدى ِّللَّناِس َو َبِّيَناٍت ِّم َن اْلـُهـٰد ى َو اْلُفْر َق اِن ۚ َفَم ْن َش ِهَد ِم ْنُك ُم الَّش ْهَر‬
‫َفْلَيُص ْم ُهۖ َو َم ْن َك اَن َم ِر ْيًضا َاْو َع ٰل ى َس َفٍر َفِع َّدٌة ِّم ْن َاَّياٍم ُاَخ َر ۗ ُيِر ْي ُد الّلٰـ ُه ِبُك ُم اْلُيْس َر َو اَل ُيِر ْي ُد ِبُك ُم اْلُعْس َۖر‬
‫‪2‬‬
‫َو ِلُتْك ِم ُلوا اْلِع َّدَة َو ِلُتَك ـِّبـُروا الّلٰـَه َع ٰل ى َم ا َهَداُك ْم َو َلَع َّلُك ْم َتْشُك ـُرْو َن‬
‫(رمضان کا وہ مہینہ ہے جس میں قرآن اتارا گیا جو لوگوں کے واسطے ہدایت ہے اور ہ دایت کی‬
‫روشن دلیلیں اور حق و باطل میں فرق کرنے واال ہے‪ ،‬سو جو کوئی تم میں سے اس مہینے کو پ ا‬
‫لے تو اس کے روزے رکھے‪ ،‬اور جو کوئی بیماریا سفر پر ہو تو دوسرے دنوں سے گنتی پوری‬
‫کرے‪ ،‬ہللا تم پر آسانی چاہتا ہے اور تم پر تنگی نہیں چاہتا‪ ،‬اور تاکہ تم گنتی پوری کرل و اور ت اکہ‬
‫تم ہللا کی بڑائی بیان کرو اس پر کہ اس نے تمہیں ہدایت دی اور تاکہ تم شکر کرو۔)‬
‫احادیثِ مبارکہ میں زکٰو ۃ کیفضیلت و اہمیت‪:‬‬
‫درجذیل احادیث سے روزے کی اہمیت واضح ہوتی ہے۔‬
‫‪1‬البقرہ‪183:2‬‬
‫‪2‬البقرہ‪185:2‬‬
‫‪Department of Islamic Studies‬‬ ‫لیکچر ‪14‬‬

‫حضرت ابوہریرۃ رضی ہللا عنہ س ے روایت ہے کہ انہ وں نے کہ ا کہ حض ور ن بی ک ریم ص لی ہللا‬ ‫‪‬‬
‫علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا‪ :‬جس شخص نے ایمان اور احتساب کے ساتھ رمضان کا روزہ رکھا‬
‫‪3‬‬
‫اس کے پچھلے گناہ معاف کردیے جاتے ہیں۔‬
‫حضرت ابوہریرۃ رضی ہللا عنہ فرماتے ہیں کہ حضور نبی کریم صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم نے ارش اد‬ ‫‪‬‬
‫فرمایا‪ :‬آدم کے بیٹے کا نیک عمل کا اجر جتنا ہللا چاہے بڑھا دی ا جات ا ہے۔ ہللا تع الٰی نے فرمای ا ہے‬
‫‪4‬‬
‫کہ روزہ اس سے مستشنی ہے‘ کیونکہ وہ میرے لئے ہے۔ اور میں بھی اس کی جزا دوں گا۔‬
‫نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ جس طرح میداِن جنگ میں دفاع کے لئے ڈھال ہ وتی ہے۔‬ ‫‪‬‬
‫روزے تمہ ارے ل ئے اس ی ط رح ٓاگے کے ل ئے ڈھ ال ہیں۔ جب ت ک کہ انس ان اس ڈھ ال‬
‫‪5‬‬
‫(روزہ) کو جھوٹ اور غیبت سے توڑنہ ڈالے۔‬
‫حضرت ابوہریرۃ رضی ہللا عنہ سے مروی ہے کہ حض ور ن بی ک ریم ص لی ہللا علیہ وآلہ وس لم نے‬ ‫‪‬‬
‫ارشاد فرمایا‪ :‬جس کے قبضہ میں محمد( صلی ہللا علیہ وآلہ وس لم ) کی ج ان ہے۔ روزہ دار کے منہ‬
‫‪6‬‬
‫کی ہوا ہللا کے نزدیک یوم قیامت مشک کی خوشبو سے بھی زیادہ بہتر ہے۔‬
‫نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ ابن ٓادم ہ ر عم ل اپ نے ل ئے کرت ا ہے مگ ر روزہ ص رف‬ ‫‪‬‬
‫میری خاطر رکھتا ہے اور میں ہی اس کی جزا دوں گا۔ خدا کی قسم جس کے قبضٔہ قدرت‬
‫میں محم د ﷺ کی ج ان ہے‪ ،‬روزے دار کے منہ کی ب د ُب و خ دا تع الٰی کے نزدی ک‬
‫مشک و عنبر سے بھی زیادہ فرحت افزا ہے۔‬
‫نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ جس نے حالِت ایمان میں ث واب کی نیت س ے روزہ رکھ ا‬ ‫‪‬‬
‫اس کے پہلے تمام گناہ معاف کر دیئے گئے۔‬
‫نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ جو روزے کی حالت میں ح الت ایم ان میں ث واب کی نیت‬ ‫‪‬‬
‫سے قیام کرے اس کے پہلے تمام گناہ معاف کردیئے جاتے ہیں۔‬
‫نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ روزے دار کے لئے دو خوشی کے مواق ع ہیں۔ پہال موق ع‬ ‫‪‬‬
‫تو وہ ہے جب ہر شام وہ روزہ افطار کرتا ہے تو اسے ایک خ اص روح انی خوش ی ہ وتی‬
‫ہے اور دوسرا موقع وہ ہے کہ جب وہ اپ نے رب س ے ملے گ ا ت و اپ نے روزے کی وجہ‬
‫‪7‬‬
‫سے بہت خوش ہو گا۔‬
‫حضرت ابو ہریرۃ رضی ہللا عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی ک ریم ص لی ہللا علیہ وآلہ وس لم نے‬ ‫‪‬‬
‫ارشاد فرمایا‪ :‬جب رمضان داخل ہوجاتا ہے تو آسمان کے دروازے کھل ج اتے ہیں اور ای ک روایت‬
‫میں ہے کہ جنت کے دروازے کھ ل ج اتے ہیں اور جہنم کے دروازے بن د ک ردیے ج اتے ہیں اور‬
‫‪8‬‬
‫شیاطین کو زنجیروں میں جکڑ دیا جاتا ہے۔‬
‫نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ جس نے کسی روزے دار کی افطاری کا انتظام کی ا ت و یہ‬ ‫‪‬‬
‫افطاری اس کے گناہوں کے لئے بخشش اور اسے دوزخ سے بچانے کا ذریعہ ہ و گی اور‬
‫جس کی افطاری کروائی گئی‪ ،‬اور جس نے افط اری ک روائی ان کے اج ر میں کس ی قس م‬
‫کی کمی نہیں ہو گی۔ صحابؓہ نے گ زارش کی‪ ،‬اے ہللا کے رس ول ﷺ ہم س ب ک و ت و‬
‫‪3‬امام بخاری‪ ،‬محمد بن اسماعیل‪ ،‬الجامع الصحیح‪ ،‬رقم الحدیث‪38:‬‬
‫‪4‬ابن ماجہ‪،‬السنن ‪،‬رقم الحدیث‪1638:‬‬
‫‪5‬ابن ماجہ‪،‬السنن ‪،‬رقم الحدیث‪2231 ‘2230:‬‬
‫‪6‬امام مسلم‪ ،‬صحیح مسلم ‘رقم الحدیث‪1151:‬‬
‫‪7‬امام بخاری‪ ،‬محمد بن اسماعیل‪ ،‬الجامع الصحیح‪ ،‬رقم الحدیث‪1805:‬‬
‫‪8‬امام بخاری‪ ،‬محمد بن اسماعیل‪ ،‬الجامع الصحیح‪ ،‬رقم الحدیث‪1800:‬‬
‫‪Department of Islamic Studies‬‬ ‫لیکچر ‪14‬‬

‫کسی کی افطاری کا اہتم ام ک رنے کی توفی ق نہیں۔ ٓانحض رت ﷺ نے فرمای ا‪ ،‬خ دا یہ‬
‫ثواب اس شخس کو بھی برابر عطا کرتا ہے جو ای ک کھج ور‪ ،‬پ انی کے ای ک گھ ونٹ ی ا‬
‫دودھ کی ایک ُچ ّلی سے کسی کا روزہ افطار کروا دے۔‬
‫سحری اور افطاری‪ :‬مسنون ہے کہ سحری کھائی جائیں اور آخری وقت میں کھانا زیادہ افضل‬
‫ہیں اس لئے نبی پاک ﷺنے فرمایا‪:‬سحری کھا لیا کرو اس لیے کہ سحری کھانے میں ب رکت‬
‫ہے۔ تاہم افطار کرنے میں تاخیر نہیں کرنی چاہیے بلکہ غروِب آفت اب کے ف ورا بع د افط ار کرن ا‬
‫مسنون ہے۔‬
‫قضاء‪:‬اگر کوئی شخص بیمار ہو ج ائے ی ا س فر پ ر ہ و ت و اس س ے اج ازت ہے کہ وہ روزہ نہ‬
‫رکھیں مگر جتنے روزے رہ گئے ہیں رمضان کے بعد رکھنے جیسا کہ ہللا رب العزت کا فرم ان‬
‫ہے‪:‬‬
‫َاَّياًم ا َّم ْعُد ْو َداٍتۚ َفَم ْن َك اَن ِم ْنُك ْم َّم ِر ْيًضا َاْو َع ٰل ى َس َفٍر َفِع َّدٌة ِّم ْن َاَّياٍم ُاَخ َر ۚ َو َع َلى اَّلـِذ ْيَن ُيِط ْيُقْو َنه ِفْد َيٌة َطَع اُم‬
‫‪9‬‬
‫ِم ْس ِكْيٍن ۖ َفَم ْن َتَطَّوَع َخ ْيـًرا َفُهَو َخ ْيـٌر َّلـهۚ َو َاْن َتُصْو ُم ْو ا َخ ْيـٌر َّلُك ْم ۖ ِاْن ُكْنُتـْم َتْع َلُم ْو َن‬
‫(گنتی کے چند روز‪ ،‬پھر جو کوئی تم میں سے بیماریا سفر پ ر ہ و ت و دوس رے دن وں س ے گن تی‬
‫پوری کر لے‪ ،‬اور ان پر جو اس کی طاقت رکھتے ہیں فدیہ ہے ای ک مس کین ک ا کھان ا‪ ،‬پھ ر ج و‬
‫کوئی خوشی سے نیکی کرے تو وہ اس کے لیےبہتر ہے‪ ،‬اور روزہ رکھنا تمہارے لیے بہ تر ہے‬
‫اگر تم جانتے ہو۔)‬
‫فدیہ‪:‬اگر ایک شخص ہمیشہ بیمار رہت ا ہے کہ اتن ا ب را ہوگی ا ہے کی ا روزہ رکھن ا اس کے ل یے‬
‫ممکن نہیں تو اس صورت میں ایک روزے کے بدلے ایک مسکین کو دو وقت ک ا کھان ا کھال دے‬
‫یہ روزہ نہ رکھنے کا فدیہ ہوگا۔‬
‫کفارہ‪:‬اگر کوئی شخص بغیر کسی شرعی عذر کے روزہ توڑ دیں تو ایک روزے کے بدلے میں‬
‫ساٹھ دن کے مسلسل روزہ رکھیںیا ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھالئیںیا ایک غالم کو آزاد کروائے۔‬
‫روزے کے مقاصد اور انسانی زندگی پر اسکے اثرات‪:‬‬
‫رمضانالم ب ارک کا مہینہ مسلمانوں کے لیے ایک خاص اہمیت کا حامل ہے کی ونکہ اس م اہِ ‬
‫مبارک میں انسان اپنےخالق سے مزید قریب ہوجاتا ہے ۔ تاہم روزہ ص رف روح ک و ہی تس کین‬
‫نہیں بخشتا بلکہ اس کے جسمانی فوائد بھی ہیں جوانسانی زن دگی کے ل یے بے ح د مفی د ہیں۔ جن‬
‫میں چند کا تذکرہ ذیل میں کیا جاتا ہے‪:‬‬
‫پرہیزگاری روزہ میں ریاکاری کا عمل دخل نہیں ہوتا جبکہ دوسری ظ اہری عب ادات مثًال نم از‪،‬‬
‫حج‪ ،‬زکٰو ۃ وغیرہ میں ریاکاری کا شائبہ ہو سکتا ہے۔لہذا روزہ خالص ط ور پ ر ہللا تع الٰی کی ذات‬
‫کے لیے ہوتا ہے جس کی بدولت انسان متقی بن جاتا ہے۔‬

‫‪9‬البقرہ‪184:2‬‬
‫‪Department of Islamic Studies‬‬ ‫لیکچر ‪14‬‬

‫رضائے اٰل ہی‪:‬روزہ لوگوں سے پوشیدہ ہوتا ہے اسے اﷲ تعالٰی کے سوا کوئی نہیں جان س کتا‬
‫جبکہ دوسری عبادتوں کا یہ حال نہیں ہے کیونکہ ان کا حال لوگ وں ک و معل وم ہ و س کتا ہے۔ اس‬
‫لحاظ سے روزہ خالص اﷲ تع الٰی کے ل ئے ہی ہے۔ جیس ا کہ ح دیث قدس ی میں اس ی کی ط رف‬
‫اشارہ ہے۔‬
‫تزکیہ نفس‪:‬روزہ انسان کے نفس اور قلب و باطن کو ہر قسم کی آلودگی س ے پ اک ک ر دیت ا ہے۔ انس انی‬
‫جس م کی بق ا کے ل ئے غ ذا اور دیگ ر م ادی لوازم ات کی ض رورت ہ وتی ہےجبکہ روح کی بالی دگی اور‬
‫نشوونما‪ ،‬مادی ضروریات ترک کر دینے میں مضمر ہے۔لہذا مسلسل روزے کے عمل سے تزکیہء نفس ک ا‬
‫عمل تیز ہوتا ہے‪ ،‬جس کی وجہ سے روح کثافتوں سے پ اک ہ و ک ر پہلے س ے زی ادہ لطی ف اور ق وی ہ و‬
‫جاتی ہے۔‬

‫گناہوں کی بخشش‪ :‬رمضان کو مغفرت کا مہنیہ بھی کہا جاتا ہے اور اس ماہ مبارک میں ہللا‬
‫رب العزت اپنے بندوں کے لیے ہر نیکی کا ثواب کئی درجے زیادہ کردیتا ہے۔ جب انسان پورے‬
‫ماہ اپنے رب سے سارا سال کیے گئے گناہوں کی مغفرت طلب کرتا ہے تو ہللا قریب ہوجاتا ہے۔‬
‫بری عادات سے نجات‪:‬روزہ انسان کو خود پر قابو پانا اور خواہشات کو روکنا سکھاتا ہے۔‬
‫انسان جب ایک ماہ تک مسلسل روزے رکھتا ہے تو وہ عام زندگی میں مختلف بری عادتوں‬
‫جیسے سگریٹ نوشی‪ ،‬شراب نوشی اور بد زبانی سے بھی چھٹکارہ پا لیتا ہے۔‬

‫دلی سکون کا ذریعہ‪ :‬روزے سے انسان کو دلی سکون حاصل ہوتا ہے اور بندہ عام دنوں کے‬
‫مقابلے میں زیادہ شدت سے ہللا کی عبادت کرت ا ہے‪ ،‬نم از اور ق رٓان کی تالوت کی پابن دی اس ے‬
‫سکون قلب بخشتی ہے۔روزے میں دماغ کو بھی سکون حاصل ہوتا ہے۔‬
‫صبر و شکر کا درس‪ :‬اگر انسان کو کچھ دن بھوک ا‪ ،‬پیاس ا رہن ا پ ڑ ج ائے ت و اس کے ل یے‬
‫بھوک اور پی اس برداش ت کرن ا بہت مش کل ہ و جات ا ہے‪ ،‬لیکن انس ان جب روزے کی ح الت میں‬
‫رضائے اٰل ہی کی خوشنودی کے لیے کھانے پینے س ے خ ود ک و روکت ا ہے ت و روزہ انس ان ک و‬
‫دوسروں کی بھوک اور پیاس کا احساس دالتا ہے جس کی ب دولت انس ان میں دوس روں کی م دد‬
‫کا جذبہ بھی پیدا ہوتا ہےاور انسان اپنی زندگی کو صبر و شکر کے ساتھ گزارتاہے۔‬

‫مختلف بیماریوں سے نجات‪:‬روزہ جگر کے لیے بہت مفید ہے کی ونکہ یہ نظ ام انہظ ام ک و‬


‫ایک ماہ کے ل یے ٓارام بخش تا ہے۔ اس ی ط رح روزہ دل ک و بھی س کون پہنچات ا ہے کی ونکہ اس‬
‫روزے میں خ ون کی مق دار کم ہ وتی ہے جس س ے دل ک و ٓارام ملت ا ہے۔ اس کے عالوہ روزہ‬
‫انسان کو شگر‪ ،‬بلڈ پریشر‪ ،‬کولیسٹرول میں اضافے اور موٹاپے سمیت کئی ام راض س ے محف وظ‬
‫رکھتا ہے۔روزہ رکھنے سے بڑھتا ہوا وزن کم ہوتا ہے کی ونکہ رمض ان میں کیل وریز کی ای ک‬
‫بڑی مقدار کم ہوتی ہے جس کے باعث وزن میں کمی واقع ہوتی ہے۔‬
‫طبی فوائد‪:‬‬
‫‪Department of Islamic Studies‬‬ ‫لیکچر ‪14‬‬

‫میڈیکل سائنس نے پچھلے ک ئی س الوں میں انس انی جس م پ ر روزے کے اث رات اوراس کے‬
‫فوائد و ثمرات پر خاصی تحقیق کی ہے۔ اس تحقیق سے روزے کے جو ثمرات ثابت ہوئے ہیں ان‬
‫میں کچھ درج ذیل ہیں‪:‬‬
‫روزہ رکھنے کے نتیجے میں قوِت مدافعت بہتر ہو ج اتی ہے۔ ہم ارا جس م ای ک م دافعتی‬ ‫‪.1‬‬
‫نظام کے تحت چل رہا ہے۔ جسم کی قوِت مدافعت بیماریوں سے بچا کر صحت مند رکھتی‬
‫ہے۔روزے سے جسم کے اندر ایسے ہارمونز خ ارج ہ وتے ہیں ج و ال رجی کے عم ل ک و‬
‫کنٹرول کر لیتے ہیں۔ چنانچہ الرجی کی بیماریاں کم ہو جاتی ہیں۔‬
‫روزہ بلڈ شوگر کو کنٹرول کرتا ہے یعنی معمول پر التا ہے۔ انسانی جس م میں ش وگر کی‬ ‫‪.2‬‬
‫ریگولیشن بہت اہم چیز ہے کیونکہ دماغ کے تمام افعال کا تعلق شوگر کی سطح س ے ہوت ا‬
‫ہے‪ ،‬جسم کے اندر شوگر کی سطح بڑھ جائے ت و انس ان ک و ش وگر کی بیم اری ہ و ج اتی‬
‫ہے۔‬
‫روزہ حِس ذائقہ کو بہتر کرتا ہے۔ بعض اوقات لوگ ش کایت ک رتے ہیںکہ زب ان میں ذائقہ‬ ‫‪.3‬‬
‫باقی نہیں رہا‪ ،‬کھانے ک ا م زہ محس وس نہیں ہوت ا۔ اس کی وجہ یہ ہ وتی ہے کہ زب ان کے‬
‫اندر ‪ taste buds‬ہوتے ہیں جو غیر فعال ہو جاتے ہیں یا ان کے اندر ایسی تبدیلیاں رونما‬
‫ہو جاتی ہیں کہ غذا کا ذائقہ محسوس نہیں ہو پاتا۔ تاہم مسلسل بھوکا پیاسا رہنے سے ذائقے‬
‫کی حس دوبارہ فعال ہو جاتی ہے۔روزے کووزن کم ک رنے کے ل یے بھی پ وری دنی ا میں‬
‫استعمال کیا جا رہ ا ہے ہم اچھی ط رح واق ف ہیں کہ روزے ک ا عم ل جس مانی چ ربی ک و‬
‫پگھالتا ہے اور وزن کو کم کرتا ہے۔‬

You might also like