یتیموں کے ساتھ گزارے ہوئے وقت کے بارے میں اپنے تاثرات

You might also like

Download as pdf or txt
Download as pdf or txt
You are on page 1of 4

Riphah Institute of Clinical and Professional Psychology (RICPP)

Introduction to Basic teachings of the Quran (Islamic Studies)


Aqsa Shahid
Sap Id: 14168
Semester: 1st
Assignment

‫یتیموں کے ساتھ گزارے ہوئے وقت کے بارے میں اپنے تاثرات‬

Submitted to: Sir Aziz ur Rehman

1|P a ge
‫یتیموں کے ساتھ گزارے ہوئے وقت کے بارے میں اپنے تاثرات‬

‫‪ ‬میں نے پہلے کبھی یتیم بچوں کی زندگیوں کے بارے میں نہیں سوچا تھا‪-‬میں نے‬
‫اپنے ہم جماعتوں کے ساتھ یتیم خانے کا دورہ کیا جیسا کہ ہم نے منصوبہ بنایا تھا۔‬
‫یہ میرا پہال موقع تھا جب کسی یتیم خانے کا دورہ کیا میں نے‪ .‬۔ یتیم خانہ بہت صاف‬
‫ستھرا تھا ‪.‬گزشتہ دنوں میرا یتیم خانے کا دورہ آنکھیں کھول دینے واال تھا۔ چونکہ‬
‫ہماری زندگی میں ہونے والی چیزوں پر ہمارا کنٹرول نہیں ہے‪ ،‬اس لیے ہم ان کو‬
‫معنی دینے کی کوشش کرتے ہیں‪ .‬یتیم خانہ میں مختلف عمر کے بچوں کو رکھا‬
‫جاتا ہے جن کا یا تو کوئی خاندان نہیں ہوتا یا وہ قدرتی آفات میں اپنے خاندان سے‬
‫محروم ہو جاتے ہیں۔ یتیم خانے کا دورہ زندگی کو بدلنے واال تجربہ ہے کیونکہ یہ‬
‫جذبات اور جذبات سے بھرا ہوا ہے۔‬
‫‪ ‬یہ پہال سبق تھا جب میں نے یتیم خانے میں بچوں کے ساتھ بات چیت کی تھی۔ یتیم‬
‫خانے میں گزارے گئے وقت میں میں نے زندگی بھر کا سبق سیکھا‪-‬۔یتیم خانوں میں‬
‫بچوں نے خود کو وہاں پایا۔ انہوں نے اس کی منصوبہ بندی نہیں کی۔ یہ کوئی بھی‬
‫ہو سکتا تھا۔‬
‫‪ ‬جب ہم بچوں کے کمروں میں داخل ہوئے جہاں بچے ان میں سے کچھ ٹیلی ویژن‬
‫دیکھنے اور صاف ستھرے کپڑے پہننے میں مشغول تھے۔ ان کے چہروں پر‬
‫خوشی انمول تھی۔ کسی کے چہرے پر خوشی النے کے قابل ہونا بالکل حیرت‬
‫انگیز محسوس ہوا۔ ہماری طرف سے تھوڑی سی مدد ان کے لیے بہت زیادہ معنی‬
‫رکھتی تھی اور ان کا انمول ردعمل ہمارے لیے اتنا ہی اہم تھا‪.‬‬
‫‪ ‬جب میں نے بچوں کے ساتھ بات چیت کی تو مجھے معلوم ہوا کہ ان میں سے اکثر‬
‫نے اپنے والدین کو کھو دیا تھا اور ان کی دیکھ بھال کرنے واال کوئی نہیں تھا۔ انہیں‬
‫خوراک‪ ،‬رہائش اور تعلیم سمیت بنیادی ضروریات حاصل کرنے کے لیے یتیم‬

‫‪2|P a ge‬‬
‫خانے میں رکھا گیا تھا۔ ان کے مشکل حاالت کے باوجود‪ ،‬بچے ناقابل یقین حد تک‬
‫لچکدار‪ ،‬امید مند‪ ،‬اور سیکھنے کے شوقین تھے‪.‬‬
‫‪ ‬ہم نے چاکلیٹ‪ ،‬کیک‪ ,‬بریانی کینڈی‪ ،‬ڈرائنگ کے رنگ‪ ،‬چارٹ‪ ،‬کاغذ وغیرہ تقسیم‬
‫کیں جو ہم نے ان کے لیے لی تھیں تاکہ وہ اپنے روزمرہ کے کھانے‪ ،‬دال کے‬
‫سوپ سے کچھ مختلف کر سکیں۔ اور ان ساتھ دوپہر میں دسترخوان پر اکھٹے کھانا‬
‫کھایا‪ -‬دوپہر کے کھانے کے بعد‪ ،‬ہم ایک بڑے باغ میں جمع ہوئے اور ان کے ساتھ‬
‫کرکٹ‪ ،‬کیچ‪ ،‬ٹگ آف وار جیسے کھیل کھیلے۔ میں نے محسوس کیا کہ میں کتنا‬
‫خوش قسمت ہوں کہ مجھے ایک مستحکم اور پیار بھری پرورش ملی۔ یہ ایک یاد‬
‫دہانی تھی کہ ہر کوئی اتنا خوش قسمت نہیں ہوتا اور ہم سب کو ان لوگوں کی مدد‬
‫میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے جو کم خوش قسمت ہیں۔‬
‫‪ ‬جیسا کہ میں نے ان کے ساتھ وقت گزارا‪ ،‬میں نے محسوس کیا کہ ایک مسکراہٹ‬
‫اور تھوڑا سا پیار بہت آگے نکل گیا‪ .‬یہ واضح تھا کہ یتیم خانہ بچوں کو بنیادی‬
‫ضروریات فراہم کرنے کی پوری کوشش کر رہا ہے۔ لیکن ان بچوں کے گھر آنے‬
‫کے لیے کوئی والدین نہیں تھے‪ ،‬میں نے محسوس کیا کہ والدین اور خاندان بہت‬
‫بڑی نعمت ہیں۔‬
‫‪ ‬یہ دورہ صرف ایک مختصر مدت کی خوشی کے بارے میں نہیں تھا؛ یہ زندگی بھر‬
‫کے سبق کے بارے میں تھا کہ ہمیں کس طرح چیزوں کو معمولی نہیں سمجھنا‬
‫چاہئے۔ ہم بہت خوش قسمت ہیں کہ ہمیں پرتعیش طرز زندگی ملی ہے‪ ،‬لیکن ان کے‬
‫پاس اس کے بارے میں کوئی چارہ نہیں ہے۔ والدین ہونے کے باوجود ان میں سے‬
‫بہت سے لوگ اسی حالت میں رہ گئے۔ ہمارے والدین‪ ،‬رشتہ دار ہیں۔ ہمارا ایک‬
‫خاندان ہے‪ .‬لیکن ان کا اپنے سوا کوئی نہیں۔ ان کے لیے خوشی چھوٹی چھوٹی‬
‫چیزوں میں ہوتی ہے جب کہ ہم اچھی چیزوں کے بارے میں بھی شکایت کرتے‬
‫ہیں۔ ان کی اپنی خوش کن دنیا ہے۔اور ہمیں ان سے بہت کچھ سیکھنے کو ہے۔‬

‫‪3|P a ge‬‬
‫‪ ‬یتیم خانے کا دورہ میرے لیے ایک مکمل تجربہ تھا کیونکہ میں نہ صرف یادیں‬
‫بلکہ کچھ قیمتی اسباق کے ساتھ گھر واپس آیا‪ ,‬والدین کے بغیر چھوٹے بچوں کو‬
‫دیکھ کر مجھے دکھ ہوا۔ ہللا سے دعا ہے کہ ہر بچہ اچھے گھر میں گود لے اور‬
‫والدین کی محبت حاصل کرے۔‬
‫‪ ‬میرا یتیم خانے کا دورہ ایک عاجزانہ اور آنکھیں کھولنے واال تجربہ تھا۔ اس نے‬
‫مجھے سماجی ذمہ داری کی اہمیت اور احسان کی چھوٹی چھوٹی حرکتوں سے‬
‫دوسروں کی زندگیوں پر پڑنے والے اثرات کی یاد دالئی۔ ہم سب کو ایک وقت میں‬
‫ایک شخص‪ ،‬دنیا کو ایک بہتر جگہ بنانے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔‬
‫‪ ‬میرا خیال ہے کہ سب کو کسی یتیم خانے میں جانا چاہیے اور ان خوبصورت بچوں‬
‫کو دیکھنا چاہیے جو ہماری محبت کے پیاسے ہیں۔ آئیے ہم سب ان پیارے فرشتوں‬
‫کے لیے کچھ کرنے کی کوشش کریں اگر آپ کسی ضرورت مند کے لیے کچھ اچھا‬
‫کرتے ہیں تو آپ اپنے ساتھ ان کے حوصلے بلند کریں گے۔ جو دیتے ہیں وہ‬
‫ہمدردی کرنا اور دوسروں سے محبت کرنا اور ان کی دیکھ بھال کرنا سیکھتے ہیں۔۔‬
‫ان کی عیادت سے ہمیں تمام اداسیوں اور مایوسیوں سے نجات ملے گی اور ہماری‬
‫زندگیوں کو ایک نیا معنی ملے گا۔‬
‫‪ ‬ان خیاالت نے مجھے اپنے خاندان کی طرف سے ملنے والی محبت اور حمایت کی‬
‫بھی قدر کی تعریف کی اور میں کتنا خوش قسمت تھی کہ وہ میرے ساتھ ہیں۔ یتیم‬
‫خانے کا یہ سفر میرے لیے بہت معنی خیز تھا۔ اس نے مجھے میری زندگی کا‬
‫دوسرا رخ اور ان چیزوں کی قدر دکھائی جو میرے پاس تھی‪.‬‬

‫‪4|P a ge‬‬

You might also like