Professional Documents
Culture Documents
حدیث کی اقسام
حدیث کی اقسام
حدی ث کی ا سام:
1ـ عزیز حدی ث
"قیامت تک جو کچھ ہو گا اس کے بارے میں قلم خشک ہو گیا ہے :سوائے عزیز حدیث نمبر : 1
اور قرین کے (دو فرشتے جو ہر انسان کے لیے مقرر کیے گئے ہیں)۔"
کتاب القدر (کتاب تقدیر) باب:
حدیث نمبر " :2بنی آدم تین اور چار میں شریک ہیں :اس کے کھانے میں ،اس کے پینے میں ،اس
کے لباس میں اور اس کی بیوی میں۔"
کتاب الزھد باب:
"ہللا تعالٰی ان (روزانہ کی پانچ نمازوں) سے گناہوں کو مٹا دیتا ہے۔" حدیث نمبر :3
باب :کتاب الصالۃ (نماز کی کتاب)
حدیث نمبر " :4ہللا تمہارے دلوں اور تمہارے اعمال کو دیکھتا ہے۔"
باب :کتاب الطہارۃ (کتاب طہارت)
"جس نے جان بوجھ کر نماز ترک کی تو اس کے قبول ہونے کے لیے توبہ کرنا حدیث نمبر :5
ضروری نہیں اور جس نے صحیح طریقے سے وضو نہ کیا اس کی نماز قبول نہیں ہوتی۔"
-2مشہور حدیث
حدیث نمبر " :1ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے روایت ہے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا:
ایمان کی ستر یا ساٹھ سے زیادہ شاخیں ہیں ،جن میں سے سب سے افضل یہ اعالن کرنا ہے کہ ہللا کے
سوا کوئی معبود نہیں ،اور سب سے ذلیل شاخوں کو ہٹا دینا ہے۔ راستے سے نقصان دہ ہے اور حیا
ایمان کی شاخ ہے۔"
باب :کتاب االیمان (کتاب ایمان)
حدیث نمبر " :2ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے روایت ہے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا:
مسلمان وہ ہے جس کی زبان اور ہاتھ سے مسلمان محفوظ رہیں۔"
باب :کتاب االیمان (کتاب ایمان)
حدیث نمبر " :3ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے روایت ہے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے
فرمایا :پیر اور جمعرات کو جنت کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں ،اور ہللا کا ہر بندہ جو ہللا کے ساتھ
کسی چیز کو شریک نہیں کرتا ،اس کی بخشش کی جاتی ہے ،سوائے اس شخص کے جو اپنے بھائی
سے بغض رکھتا ہو۔ ان کے بارے میں کہا جاتا ہے :ان دونوں کو چھوڑ دو جب تک کہ ان میں صلح نہ
ہوجائے۔"
باب :کتاب االیمان (کتاب ایمان)
حدیث نمبر " :4ابوسعید خدری رضی ہللا عنہ سے روایت ہے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے
فرمایا :کسی مسلمان کو کوئی نقصان نہیں پہنچتا ،خواہ وہ کانٹا ہو یا اس سے بڑی چیز ،لیکن ہللا تعالٰی
اس کے ذریعے اس کے گناہوں کو اس طرح جھاڑ دیتا ہے جس طرح درخت اپنے کو گرا دیتا ہے۔
پتے"
باب :کتاب التوحید (کتاب توحید)
حدیث نمبر " :5ابوہریرہ رضی ہللا عنہ سے روایت ہے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا:
طاقتور وہ نہیں جو اچھا پہلوان ہو ،بلکہ طاقتور وہ ہے جو غصے کے وقت اپنے آپ پر قابو رکھے۔"
باب :کتاب االدب (آداب کی کتاب)
غ
س ن ف ض ث: ی حد ب یر -3
ت ص ن
حدیٹ ث نمبر :1خ"اب و ہ ریرہ ر ی ہللا ع ہ سے روای ت ف ض
ے کہ رسول ہللا ن لی ہللا علی ہ و لم ےئ رمای ا" :انی مان کی س ر ی ا
ہ
ے کہ ہللا کے سوا کو ی معب ود ہی ں ،اور سب ہ ا کر الن سب سے ا ل ی ہ اع ق ادہ ش ا ی ں ہ ی ں ،ج ن می ں سے ن سے زیش خ سا ھ
ے سے صان دہ ے اور ا ا مان کی ش ت ن ل
ے۔" ہ اخ حی ی ہ سرا ے۔ ہ ا د
ہ ی ا ٹ کو وں ا ل ی ذ سے
اری) خ ص حب ب اب( :کت اب االی مان ،یح
س ن ف ص ض
ن
ے ے کہ رسول ہللا لی ہللا علی ہ و لم ے رمای ا" :مسلمان وہ ہ ہللا ع ہ سے روای ت ہ ف ی حدی ث نمبر " :2اب و ہ ریرہ ر
ت
جس کی زب ان اور ہ ا ھ سے مسلمان مح وظ رہ ی ں۔"
ف ن ص حض مسلم) ب اب( :کت اب االی مان ،یح
ج س ص ن
ے کہ رسول ہللا لی ہللا علی ہ و لم ےن رمای ا " :تپ یر اور معرات کو
ش ت نحدی ث نمبر " :3اب و ہ ریرہ ر ی ہللاتع ہ سے روای ت ہ
ن
ے ج اے ہ ینں ،ئاور ہللا کابہغ ر ب دہ ج و ہللا کے سا ھ کسی چ یز کو ری ک ت ہی ں کر ا ،ن ئک ش ج ت
اس کی ششخب
ک دروازے ھول دخی ت کے
چ
ے :ان دو وں کو ھوڑ ے ب ھا ی سے ض ر ھت ا ہ و۔ ان کے ب ارے می ں کہا ج ا ا ہ ے ،سواے اس ص کے ج
ئ و اپ کی ج ا ی ہ
دو ج ب ت ک کہ ان می ں صلح ن ہ ہ وج اے۔"
س ن ف اری)
ض ص حب خ ب اب( :کت اب االی مان ،یح
ص ن حد ث نمبر " :4اب و د خ
ہللا لی ہللا علی ہ و لم ے رمای ا" :کسیت ے کہ رسول ہ ہللا ع ہ سے روای ت ن دری خر ی ن نسع ی ئ نق ی
ے اس کے گ ن اہ وں کو مسلمان کو کو ی صان ہی ں پ ہ چ ت ا ،خواہ وہ کان ٹ ا ہ و ی ا اس سے ب ڑی چ یز ،ل ی کن ہللا عالٰی اس کے ذری ع
ے۔" ے کو گرا دی ت ا ہ س بطرح در ت اپ ےج اس طرح ج ھاڑ دی ت ا تہ
ص
ب اب( :کت اب ال وح ی د ،ی حض خ اری)
ح
قت ن س ن ف ص ن
ے کہ قرسول ہللا لی ہللا علی ہ و لم ے رمای ا" :طا ور وہ ہی ں ج و ہللا ع ہ سے قروای تنہ حدی ث نمبر ":5اب وقہت ریرہ ر ی غ
ک
ے۔" ے آپ پر اب و ر ھ ے کے و ت اپ ےج و ص
ب اچ ھا پ ہلوان ہ و ،ب لکہ طا ور وہ ہ
ص ح خ اری) ب اب( :کت اب االدب ،یح
ص
-4یح حنحدی ث:
ت نت ف
ے۔" حدی ث مب ر " :1اعمال کا ی صلہ ی وں پر ہ و ا ہ
ب اب :نکت اب االی مان (کت اب ای ن ت
مان)
ے۔" حدی ث مب ر " :2اعمال کا دارومدار ی وں پر ہ
کت ت ت ن خ ئ ین نکت اب ای مان) ب اب :نکت اب االی مان (
ع ی
حدی ث مب ر " :3جس ے ہ مارے اس معاملہ ( ع ی اسالم) می ں کو ی ا سی چ یز دا ل کی ج و اس سے لق ہی ں ر ھ ی و
ے۔" وہ مردود ہ
عل ع ل
جم ن ت ن ت ب اب :نکت اب ا تلم (کت اب ا ئلم) ق
ے ب اپ ،اس کی اوالد اور تحدی نث ن مب ر " :4م می ں سے کو ی اسئو ت ک مومن ہی ں ہ و سکت ا ج ب ک کہ وہ ھ
ے اپ
مام ا سا وں سے زی ادہ محب وب ن ہ ہ و ج اے"۔
ب اب :نکت اب االی مان (کت اب ای مان)
ن
حدی ث مب ر " :5می رے صحاب ہ کو ب را ہ کہو۔"
ب اب :کت اب االدب (آداب کی کت اب)
ن قت س ن ف ت ض سن حدی ث: -5ح ن
ص ن حدی ث مب ر " :1اب وہ ریرہقرت ی ہللا
ے ہللا کلی ہللا علی ہ و لم ے رمای ا :طا ور وہ ہی ں ہ ع ہغروای ت کرے ہ ی ں کہنرسول ق
ے۔" ے آپ پر اب و ر ھ ے کی حالت می ں اپ ےج و ص ج و پ ہلوان نکرے ،ب لکہ طا ور وہ ہ
کت اب :س ن اب ن ماج ہ
ش س ن ف ص (آداب کی کت اب) ت
ن ب اب :نکت اب االدب ض
ے ک خاعمال ہللا لی ہللا لی ہ ون لم ے رمای ا” :ب ع خ ش
حدی ث نمب رت ":2اب وہ ریرہ ر ی ہللا ع ہ روای ت کرے ہ ی ں کہ رسول
ن ن ے گا ج ے ش ک ہ ر ص کو وہ ی م
ے ہللا اور اس کے رسول کی اطر ئ ف س ج کی، ت ن ی ے اس و ل ے ،ب ہکا دارومدار ت ی وں پر ہ
ے ی ا کسی عورت سے ن ا دے کے لی ے جس ے ندن ی اوی ل ہ ے ی کے رسول کے اس اورت ہللا رت ج ہ کے ن اس ش ج رت کی و
ے ا ہوں ے ج رت کی۔‘‘ ہ ہ ہ
ے جس کے یل ےہ ے ج رت کی و ان کی ج رت اسی یل ے کے یل ادی کر ن
کت اب :س ن اب ن ماج ہ
قت ن س ن ف ہاد) ب اب :نکت اب ا جلہاد (ک ض ج
اب ت
ص ن
ے ےقکہ رسول کہللا لی ہللا علی ہ و لم ے رمای ا :طا ور وہ ہی ں ہ " :3اب وہ ریرہ ر ی ہللا عغ ہ سے رواینت ہ حدیش تث مب ر ض
ے۔" ے آپ کو اب و می ں ر ھ ے م ی ں اپ ےو ص ج ج و ک ی می ںن م ب وط و ،ب لکہ وہ ہ
ہ
کت اب :س ن اب ن ماج ہ
ت س ن ف ب اب :کت اب االدبض(آداب کی کت اب)
ش ص تحدی ث :4ت"اب وہ ر رہ ر ی ن ن
ے ک ہللا عالٰی ے کہ رسول ہللا لی ہللا عیلی ہ و لم ے رمای ا" :ب ہللا ع ہ یسے روای ت تہ ی
ے۔" مہاری صور وںس اور مالوں کو ہی ں د کھت ا ،ب لکہ وہ مہارے دلوں اور اعمال کو د کھت ا ہ
ص ح م لم کت اب :یح
ن س ن ف ض ب اب :کت اب الب ر
ن ص ن خ
ے کہ رسول ہللا لی ہللا علی ہخو لم ے رمای ا :سو نے ی ا چئا دی
ن ث :5ت" اب و سع ی دندری ر ئی ہللا ع نہ سے لروای ت ہ حدی ت
ے ج ی س
ے گا وہ آ رت می ں ان سے ہی ں پ کے ب ر ن ا عمال کرے می ں کو ی حرج ہی ں ،کن و ان می ں سے د ی ا می ںپ ی
گا۔ "'.ن
کت اب :س ن اب ن ماج ہ ن
اب :کت اب العت ی مہ (کھاے کی کت اب) ب ض
ت س ن ف ت ض ث: ی حد ف -6عین
ص ن حدی ث مبئر " :1ابقوہ ریرہ ر ی ت
ے رمای ا” :ج ب ہللا پ تعالٰی ے کہ رسول ہللا نلی ہللا علی ہ و لم ت تہ ہللا فعشہتسے روای ف
عم
ے پروں سے مارے ہ ی ں ،جس کی آواز ھر پر ے و رے اس کے رمان کی ی ل می ں اپ گآسمان پرئکو نی امر م رر کر دی تتا ہ
ے۔" ھسی ہ و ی بز ج یر کی طرح ہ و ی ہ
ئ تش س ص ن کت
اری ،کت اب ،93ضحدی ث )5 ب اب :ن( -خ ق
ے اور احد ہللا لی ہ و لم ب اہ ر ت ریف لے گ ع ہللا لی ے ہ ی ں کہ ائی ک فدن رسول ت عامر ر ی نہللا تع شہ ہ ث مب ر 2ن":ع ب ہ ب ن ئ حدی ش
ے راست ہ طرح مہارے لئی کی رو ش پ مہارے ں م ا: رما اور ے لے ف ر ر ر م ھر پ ی، ڑھا ازہ ق ن ماز کی ہداء کے
ن ت ی خ ن ی ج ی
” گ نب پ ی ث ج پ
ے زمی ن کے مام تزا وں کی کج ی اں دی گ ی ہ ی ں ہللا م ہ ہ
حوض (کو ر) دی کھ ر ا وں اور ھ ب
موار کروں گا ہللا کی سم می ں ا ھی اپ ا ہ ق
ن ت
ے آپس ے کہ م د ی اوی چ یزوں کے یل ے ڈر ہ کی سم! می ری موت کے ب عد ہللا کے سا ھ اوروں کی ع ب ادت کرو ،ل ی کن جم ھ
می ں لڑ پڑو۔''
ئ ن ث )386 ن ،23حدی ض ص ح ا بل خ اری ،کت اب ب اب :ن( یح
س ص ت ک ن" :اب ننع ب اس ر نی ت
کے پ اس آ ی اور کہا کہ اکرم لیگئہللا علی ہ و لم پ ن ے ہ ی ں کہ اینک عورت ب ی ف ہللا ع لہما ہ ن حدی ث مب ر3
والدہ کی طرف سے وت تو ی ں ،ک ی ا می ں اتی ن ت ہ ےقی ت ہ ہ
کن وہ ادا کر تے سے پ ل ی
می ری توالدہ ے حج کرے کی ذر ما ی ھین ف
ے ہللا حج قکر سک ی ہ وں؟ آپ صلی ہللا علی ہ وسلم ے رمای ا :اگر مہاری ماں پر رض ہ و ا و م اسے ادا کرے ی ا ہی ں ،اس لی
کا رض ادا کرو۔"
ت س ن ف ب اب :ن( ب خ اری ،کت اب ،92حدی ضث )461
ے رمای ا” :ئ ے کہ رسول ہللا صلی ہللا ع حدی ث م ر" :4اب و فسع د خئدری ر ی ہللا عن
ہللا عالٰی ت ت لم و ہ ی ل ہ ت ی روا سے ہ ی ب ق
صادق' ،اور مامفب ھالئی ی رے و
خ ک ی ب ل ' گے، ں ید واب دن) رمائے گا :اے آدم! نآدم علی ہ السالم ج ف کے امت ی (ت
کن ک ع
ے ہ ی ں؟ ہللا رماے گا :ہ ر ے گا :گآ والوں کو کالو۔ آدم ( لی ہ السالم) ہی ں گے :دوز ی ت ے۔' ہللا ن رما ن ہ ا ھ می ں ہ ن
ہ زار می ں سے و سو ن ن ا وے کال لو۔"
ن )601 ن ص ح ا بل خ اری ،کت اب ،93ضحدی ث ب اب :ن( یح
س ص ت
ن لی ہللا علی ہ و لم ک ی ا تمی ںے کہا ی ا رسول ہللا
ے ہ ی ں کہغای ک عورت ئ حدی ث مب ر 5ی" :ج اب ر نب ن ع ب دہللا ر ی ہللا ع ہما کہ
ے؟ اس ے ج واب دی ا' ،ہ اں ،اگر م ے ج و ب ڑھ ی ہ
ے انسی چ یز ب ن ا کرن الؤں جس پر می رے پ اس ای ک الم ہ کے یل
آپ ت
چ اہ و۔' و اس ے وہ م ب ر ب وای ا۔"
ص ح ا بل خ اری ،کت اب ،56حدی ث )782 ب اب ( :یح