Download as docx, pdf, or txt
Download as docx, pdf, or txt
You are on page 1of 7

‫اسالمی بینکنگ‬

‫سادہ بینکنگ‪:‬‬
‫سادہ بینکنگ‪ ،‬جسے عام طور پر روایتی بینکنگ بھی کہا جاتا ہے‪ ،‬وہ‬
‫روایتی بینکنگ نظام ہے جو سود (ربا) کی اصولوں پر مبنی ہوتا ہے۔‬
‫سادہ بینکنگ میں‪ ،‬تجارتی بینکس جیسے مالی ادارے گاہکوں سے جمع‬
‫کردہ رقموں کو قبول کرتے ہیں اور مختلف مالی خدمات فراہم کرتے ہیں‪،‬‬
‫جیسے قرض‪ ،‬قرضے کی وصولی‪ ،‬بچت کے حسابات‪ ،‬اور کریڈٹ کارڈ۔‬
‫یہ بینکس قرضوں اور سرمایہ کاریوں پر سود کی وصولی کے ذریعے‬
‫کمائی حاصل کرتے ہیں‪ ،‬اور فیس کے بنیادی خدمات بھی فراہم کرتے‬
‫ہیں۔‬

‫اسالمی بینکنگ‪:‬‬
‫اسالمی بینکنگ وہ بینکنگ نظام ہے جو اسالمی اصولوں یا شریعت کے‬
‫مطابق کام کرتا ہے۔ اسالمی بینکنگ میں‪ ،‬سود (ربا) کی وصولی یا‬
‫ادائیگی ممنوع ہے‪ ،‬کیونکہ یہ استغاللی اور غیر اخالقی قرار دیا جاتا‬
‫ہے۔ بجائے اس‪ ،‬اسالمی بینکس شریعت کے اصولوں‪ ،‬نصف اور مالیات‬
‫کی مقامتیں کی مطابق مالی مصنوعات اور خدمات فراہم کرتے ہیں۔‬
‫اسالمی بینکنگ مداربہ کے اصول پر کام کرتی ہے‪ ،‬جہاں بینک اور‬
‫گاہک سرمایہ کاریوں سے منافع اور نق‬
‫صان کا حصہ بنتے ہیں‪ ،‬اور مالی قرضہ (مرابہ‪ ،‬اجارہ) جیسے اثاثہ کی‬
‫بنیاد پر توانائی کی فراہمی کرتی ہے۔ اسالمی بینکس دوسری خدمات بھی‬
‫فراہم کرتے ہیں جیسے کہ اسالمی قرضہ (مشارکہ)‪ ،‬تجارتی مالیات‬
‫(سالم‪ ،‬استصناع)‪ ،‬اور منافع کی تقسیمی سرمایہ کاری حسابات (ودیہ)۔‬
‫سادہ بینکنگ اور اسالمی بینکنگ کے درمیان فرق ‪:‬‬

‫سود‪:‬‬ ‫‪.1‬‬
‫سادہ بینکنگ‪ :‬سادہ بینکنگ میں سود ی‪XX‬ا مف‪XX‬اد کی حاص‪XX‬لی کیل‪XX‬ئے ق‪XX‬رض‬
‫دینے اور قرض لینے جیسی روایتی مالی فعالیتیں شامل ہوتی ہیں۔‬
‫اسالمی بینکنگ‪ :‬اسالمی بینکنگ میں سود کی حرامیت اور اصولوں کے‬
‫مطابق مالی فعالیات کی منظم کردار کو م‪XX‬د نظ‪XX‬ر رکھ‪XX‬ا جات‪XX‬ا ہے۔ اس میں‬
‫رب‪XX‬ا کی منس‪XX‬وخی‪ ،‬مش‪XX‬ترکہ من‪XX‬افع کی حص‪XX‬ول‪ ،‬اور م‪XX‬الی فعالی‪XX‬ات میں‬
‫شراکتیں شامل ہوتی ہیں۔‬

‫قرض دینے اور قرض لینے کی روایت‪:‬‬ ‫‪.2‬‬


‫سادہ بینکنگ‪ :‬سادہ بینکنگ میں قرض دینے اور قرض لینے کی روایت‬
‫معمولی طریقے سے ہ‪XX‬وتی ہے‪ ،‬جس میں س‪XX‬ود کی ادائیگی ش‪XX‬امل ہ‪XX‬وتی‬
‫ہے۔‬
‫اسالمی بینکنگ‪ :‬اسالمی بینکنگ میں ق‪XX‬رض دی‪XX‬نے اور ق‪XX‬رض لی‪XX‬نے کی‬
‫روایت مشترکہ منافع یا مالی فعالیات میں شراکتیں کی بنیاد پر ہوتی ہے‪،‬‬
‫جہاں سود کی بجائے مشترکہ منافع کی حصول ہوتی ہے۔‬

‫شریعتی اصولوں کی مد نظر رکھنا‪:‬‬ ‫‪.3‬‬


‫سادہ بینکنگ‪ :‬سادہ بینکن‪X‬گ میں م‪X‬الی فعالی‪X‬ات ک‪XX‬و س‪X‬ود کی بنی‪X‬اد پ‪X‬ر‬
‫منظم کیا جاتا ہے‪ ،‬جو کہ اسالمی اصولوں کے مطابق نہیں ہوتا۔‬
‫اس''المی بینکن''گ‪ :‬اس‪XX‬المی بینکن‪XX‬گ میں م‪XX‬الی فعالی‪XX‬ات ک‪XX‬و ش‪XX‬ریعت کے‬
‫اصولوں کی مد نظر رکھتے ہوئے منظم کیا جاتا ہے‪ ،‬جس میں س‪XX‬ود کی‬
‫حرامیت اور مشترکہ منافع کی حصول شامل ہوتی ہیں۔‬

‫قانونی اور نظامی احکام‪:‬‬ ‫‪.4‬‬


‫سادہ بینکنگ‪ :‬سادہ بینکنگ کے لئے عمومًا سود کی ق‪XX‬انونی اور نظ‪XX‬امی‬
‫احکام قائم ہوتے ہیں۔‬
‫اسالمی بینکنگ‪ :‬اسالمی بینکنگ کے لئے مخصوص شریعتی اور نظامی‬
‫احک‪XX‬ام موج‪XX‬ود ہ‪XX‬وتے ہیں ج‪XX‬و کہ س‪XX‬ود کی منس‪XX‬وخی اور اص‪XX‬ولوں کے‬
‫تطابق میں ہوتے ہیں۔‬

‫اسالمی بینکاری کے نقصانات‬


‫محدود مصنوعات کی پیشکش‪:‬‬ ‫‪.1‬‬

‫اسالمی بینکس عمومًا شریعتی اصولوں کے مطابقت کی ضرورت‬


‫کی وجہ سے عام بینکوں کے مقابلے میں محدود مصنوعات کا‬
‫پیشہ وری کرتے ہیں۔ یہ محدودیت گاہکوں کے دسترس میں موجود‬
‫مالی مصنوعات کی مختلفیت اور لچک کو متاثر کر سکتی ہے۔‬

‫زیادہ اخراجات‪:‬‬ ‫‪.2‬‬

‫اسالمی مالی مصنوعات عمومًا عمومی بینک مصنوعات کے‬


‫مقابلے میں زیادہ پیچیدہ ساختوں اور مناسبات کا حصول ہوتا ہے۔‬
‫یہ ساختیں بینک اور گاہک دونوں کے لیے زیادہ اخراجات میں‬
‫شامل ہوسکتی ہیں‪ ،‬شامل ہیں‪ ،‬انتظامیہ‪ ،‬نگرانی‪ ،‬اور تعمیلی‬
‫اخراجات شامل ہیں۔‬

‫خطرہ کی تقسیم خطرناک ہو سکتی ہے‪:‬‬ ‫‪.3‬‬

‫جبکہ خطرہ کی تقسیم اسالمی بینکنگ کا بنیادی اصول ہے‪ ،‬یہ‬


‫بینک اور گاہک دونوں کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے۔ اگر‬
‫کاروبار یا سرمایہ کاری ناکام ہو جائے‪ ،‬تو دونوں طرف نقصان ہو‬
‫سکتا ہے۔ یہ خطرہ کچھ گاہکوں کو اسالمی بینکنگ معامالت میں‬
‫شامل ہونے سے روک سکتا ہے۔‬

‫محدود دنیاوی رسائی‪:‬‬ ‫‪.4‬‬

‫اسالمی بینکنگ زیادہ تر مسلمانوں کی زیادہ تریت پر عمل کی‬


‫جاتی ہے یا ان عالقوں میں جہاں مسلمانوں کی اہمیت ہوتی ہے۔ یہ‬
‫عالمی بینکنگ کی موازنہ میں اس کی دنیاوی رسائی کو محدود‬
‫کرتا ہے۔ نتیجتًا‪ ،‬اسالمی بینکوں کو بین االقوامی مارکیٹس اور‬
‫مواقع تک رسائی کم ہو سکتی ہے۔‬

‫تعلیمیرکاوٹیں‪:‬‬ ‫‪.5‬‬

‫بہت سے گاہک ممکنہ افراد یا کاروباروں کو اسالمی فنانس کی‬


‫پیچیدگیوں کو مکمل طور پر سمجھنے کی عدم ممکن بنا سکتا ہے‪،‬‬
‫جو کچھ معامالت کو استعمال کرنے سے روک سکتا ہے۔ اس عدم‬
‫فہم کی وجہ سے پتنٹیل گاہکوں کو اسالمی بینکنگ کے مصنوعات‬
‫اور خدمات کا استعمال کرنے سے روک سکتا ہے۔‬

‫منافع کی اثرات‪:‬‬ ‫‪.6‬‬

‫اسالمی بینکوں کو عمومی بینکوں کے مقابلے میں ایک ہی درجے‬


‫کی منافع کی حاصلی میں کمی کا سامنا کرنا پڑتا ہے‪ ،‬سود پر مبنی‬
‫معامالت کی پابندی کی وجہ سے۔ یہ خاص طور پر منفعت کی‬
‫شرح کم ہونے یا سود کی شرح کم ہونے کے دوران چیلنج کا سامنا‬
‫کرتا ہے۔‬
‫ریاستی اور پابندی چیلنجز‪:‬‬ ‫‪.7‬‬

‫اسالمی بینکوں کو شریعتی اصولوں کا پیروی اور اسالمی مالیاتی‬


‫پابندیوں کی پابندی کرنی ہوتی ہے‪ ،‬جو ممالک کے مابین مختلف‬
‫ہو سکتی ہے۔ ان پابندی کی ضروریات کو ناواقفی کرنا اور ان کی‬
‫پابندی کو یقینی بنانا ان کے آپریشنز میں پیچیدگی اور اخراجات کو‬
‫بڑھاتا ہے۔‬

‫اسالمی بینکاری کے نقصانات کا حل‬


‫مصنوعات کی مختلفیت بڑھانا‪:‬‬ ‫‪.1‬‬

‫اسالمی بینکس اپنی مصنوعات کی مختلفیت بڑھا کر نئے شریعتی‬


‫اصولوں کے مطابق مالی مصنوعات کا انتہائی مناسب ترقی دے‬
‫سکتے ہیں جو کہ زیادہ سے زیادہ گاہکوں کی ضروریات پر‬
‫مشتمل ہوں۔ یہ مزید مروجہ ترقی کا ذریعہ ہوسکتا ہے‪ ،‬سرمایہ‬
‫کاری کی مصنوعات‪ ،‬اور ڈیجیٹل بینکنگ کی خدمات۔‬

‫اخراجات کی تناسب بڑھانے کی اقدامات‪:‬‬ ‫‪.2‬‬

‫اسالمی بینکس اپنی عملیات کو سادہ بنانے اور اخراجات کو کم‬


‫کرنے کیلئے اقدامات اختیار کر سکتے ہیں۔ یہ اتومیشن‪،‬‬
‫ڈیجیٹلیزیشن‪ ،‬اور موثر وسائل کی استعمال کو شامل کرتا ہے۔ اس‬
‫سے شریعتی اصولوں کے مطابق مصنوعات کے ساتھ وابستہ زیادہ‬
‫اخراجات کو کم کیا جا سکتا ہے۔‬
‫تعلیم و آگاہی‪:‬‬ ‫‪.3‬‬

‫گاہکوں اور کاروبار کے درمیان اسالمی بینکنگ کے اصولوں اور‬


‫مصنوعات کے بارے میں مالی علم کو بڑھانا نقصان کی نقائص کو‬
‫پورا کیا جا سکتا ہے۔ ورکشاپس‪ ،‬سیمینارز‪ ،‬اور تعلیمی موادات فہم‬
‫کو بہتر بنا سکتے ہیں اور زیادہ لوگوں کو اسالمی بینکنگ کے‬
‫ساتھ مشغول ہونے کی ترغیب دے سکتے ہیں۔‬

‫معیار کی تصحیح اور تنظیم‪:‬‬ ‫‪.4‬‬

‫مختلف عالقوں میں یکساں شریعتی اصولوں اور مالیاتی قوانین کی‬
‫پابندی کرنے کیلئے معیار کو تصحیح کرنے سے یکسانیت اور‬
‫اعتماد کو فروغ دیا جا سکتا ہے۔ اس سے اسالمی مالی اداروں کے‬
‫لئے پابندی کی اہلیت کو کم کیا جا سکتا ہے۔‬

‫عالمی رسائی کا توسیع‪:‬‬ ‫‪.5‬‬

‫اسالمی بینکس غیر مسلم مارکیٹس کو نشانہ بنا کر اپنی موجودگی‬


‫کو عالمی طور پر بڑھا سکتے ہیں اور مختلف بنیادوں کی‬
‫ضروریات کے مطابق شریعتی اصولوں کے مطابق مالی‬
‫مصنوعات اور خدمات فراہم کر سکتے ہیں۔‬

‫تکنیکی انقالب‪:‬‬ ‫‪.6‬‬

‫بالک چین‪ ،‬فنٹیک حلول‪ ،‬اور ڈیجیٹل پلیٹ فارم جیسی تکنیکی‬
‫انقالب کو قبول کرنے سے اسالمی بینکنگ کی خدمات کی‬
‫کارکردگی‪ ،‬شفافیت‪ ،‬اور دسترسی کو بہتر بنایا جا سکتا ہے‪ ،‬جو کہ‬
‫عام بینکنگ سے مقابلہ کرنے کی سرمایہ کاری کی طرح ہوگا۔‬
‫تعاون اور شراکت‪:‬‬ ‫‪.7‬‬

‫اسالمی بینکس عمومی مالی اداروں‪ ،‬ریاستی اداروں‪ ،‬اور تعلیمی‬


‫اداروں کے ساتھ تعاون کرکے بہترین مشقوں کو بانٹنے‪ ،‬معیاری‬
‫کرکٹس بنانے‪ ،‬اور اسالمی مالیات میں تحقیقات اور ترقی کو فروغ‬
‫دینے میں مدد کرسکتے ہیں۔‬

‫شکریہ‬

You might also like