Download as pdf or txt
Download as pdf or txt
You are on page 1of 44

‫گھرکی عورتیں‬

‫قسط نمبر‪1-:‬‬
‫فائل میکر‪-:‬پی زیڈ‬
‫‪:-‬وٹس ایپ نمبر‬
‫‪03494929308‬‬
‫میری یہ پہلی سٹوری ہے اور‬
‫امید کرتی ہوں آپ سب کو‬
‫پسند اے گی اور ایک پیشگی‬
‫معذرت اگر کوئی غلطی ہو‬
‫جائے لکھتے ہوے کیوں کے‬
‫]‪[Title‬‬
‫میرا تجربہ نی کہانی لکھنے‬
‫کا تو کہیں بھی غلطی ہو آپ‬
‫اسے سہی کرنے میں میری‬
‫مدد کریں گے تو خوشی‬
‫محسوس ہوگی۔‬

‫اب سٹوری کی طرف آتی ہوں‬


‫بچپن کی یادیں بھی کجھ ایسی‬
‫ہوتی ہیں جو ذہن پے اپنا نقش‬
‫چھوڑ جاتی ہیں کجھ ایسے‬
‫]‪[Title‬‬
‫لمحات جن کو یاد کر کے رویا‬
‫جاتا ہے اور کجھ کو یاد کر‬
‫کے خوشی ملتی ہے۔‬

‫میری بھی بچپن کی ایک ایسی‬


‫یاد ہے جب میں ‪ ١٠‬سال کی‬
‫تھی یا اس سے بھی کم میں‬
‫اپنے بہن بھائیوں میں پانچ‬
‫نمبر پر تھی اور مجھ سے‬
‫چھوٹا ایک اور بھائی بھی‬
‫]‪[Title‬‬
‫تھا ہم ٹوٹل چھ بہن بھائی ہیں‬
‫جن میں چار بھائی اور ہم دو‬
‫بہنیں ہیں سب سے بڑا بھائی‬
‫ظہیر اور اس کے بعد باجی‬
‫فیاض اور پھر دو بھائی منیر‬
‫اور بشیر اور پھر میں خود‬
‫شہناز سوری میں اپنا طرف‬
‫تو کروانا بھول ہی گئی میرے‬
‫بعد چھوٹا بھائی امجد ہے‬

‫]‪[Title‬‬
‫میں اپنا تعارف کرواتی ہوں‬
‫میرا نام شہناز ہے میری عمر‬
‫اس وقت اڑتالیس سال ہے‬
‫میرا قد پانچ فٹ چھ انچ ہے نہ‬
‫زیادہ موٹی ہوں نہ پتلی بس‬
‫گزارا ہے ایسے کیا اپنی‬
‫تعریف کروں‬

‫اب سٹوری پے آتی ہوں یہ‬


‫بچپن کی بات ہے جب میں‬
‫]‪[Title‬‬
‫دس سال کی تھی تو سب بہن‬
‫بھائی اماں اور ابا مجھے‬
‫بہت پیار کرتے تھے اور میں‬
‫الڈلی تھی سب کی اور ہم سب‬
‫ایک گاؤں میں رہتے تھے‬
‫جیسا گاؤں کا ماحول ہوتا میرا‬
‫ابا اتنا امیر نی تھا کھیتی سے‬
‫گزارا چلتا تھا اور ہماری تین‬
‫گاۓ اور کچھ بکریاں تھیں‬
‫میں اماں گاؤں کے پاس‬

‫]‪[Title‬‬
‫کھیتوں سے گھاس گاٹ کے‬
‫التی تھی ابا کھیتوں میں کام‬
‫کرتا تھا بس یہی روٹین تھی‬
‫بھائی پڑھتے تھے‬

‫ایک دن کی بات ہے گرمیوں‬


‫کا موسم تھا میں ساتھ والے‬
‫گھر سہیلی کے ساتھ کھیل‬
‫کے واپس آئ تو باجی فیاض‬
‫چولے میں کھانا بنا رہی تھی‬
‫]‪[Title‬‬
‫میں پوچھی اماں کہاں ہے تو‬
‫بولی ابو کے دوست گامے‬
‫کے کھیت میں گھاس کاٹنے‬
‫گئی تو میں جیسے سنی میں‬
‫کھیتوں کی طرف دوڑی کیوں‬
‫کے اس وقت گامے کا ٹیوب‬
‫ویل چل رہا تھا اور اس ٹیوب‬
‫ویل کا پانی بہت ٹھنڈا تھا‬

‫]‪[Title‬‬
‫میں جیسے کھیت میں پونچی‬
‫دیکھی کوئی نظر نی آ رہا جب‬
‫تھوڑی اگے گئی تو اماں اور‬
‫گاما ایک درخت کے نیچے‬
‫بیٹھے تھے میں بھاگ کے‬
‫اماں کے پاس گئی وہاں کا‬
‫ماحول اب سمجھ آتا ہے کے‬
‫وہ کیا تھا لیکن اس وقت میں‬
‫نی جانتی تھی کے مرد عورت‬

‫]‪[Title‬‬
‫اپس میں کیا اور کیسے کرتے‬
‫ہیں‬

‫میں دیکھی گامے نے دھوتی‬


‫پہنی ہوئی تھی اماں کے پاس‬
‫گھاس پڑا تھا کٹا ہوا گاما‬
‫دونوں تانگیں کھول کے اماں‬
‫کے سامنے بیٹھا تھا میں‬
‫جیسے پونچی تو اماں اشارہ‬
‫کر کے گامے کو بولی اس‬
‫]‪[Title‬‬
‫پیو نوں تے چھپا گاما اگے‬
‫سے بولے اجے بجی وے اس‬
‫نوں لن دا کی پتا میں گامے‬
‫کی دھوتی میں دیکھی ایک‬
‫سانپ کی طرح کھڑا تھا گامے‬
‫کا لوڑا اماں بولی اس کے‬
‫سامنے کوئی ایسی حرکت مت‬
‫کرنا اور اماں بولی کے بھائی‬
‫میں اب چلتی ہوں اور کبھی‬

‫]‪[Title‬‬
‫گھر اؤ نہ گاما بوال ہاں اوں گا‬
‫ضرور‬

‫میں اماں کو بولی اماں میں‬


‫نہانے آئ ہوں مجھے نہانا‬
‫ہے اماں بولی نی تیرا ابا انے‬
‫واال ہوگا گھر نہا لینا میں ضد‬
‫کرنے لگ گئی تو گاما بولے‬
‫بھینڑے بچی نوں نہان دے‬

‫]‪[Title‬‬
‫تے خود وی نہا لے تے میرا‬
‫کم وی اج ہی کر دے‬

‫اگے سے اماں بولی اج دھی‬


‫میری نی آندی تے دل تے بڑا‬
‫سی تیرے لوڑے دا سواد لینا‬
‫سی لیکن اے کتی کتھوں آ‬
‫گئی پتا نی‬

‫]‪[Title‬‬
‫پھر گاما بوال گھر جا کے‬
‫بولنا ضد کر گئی ہے تے دیر‬
‫ہو گئی بس میں وی تے‬
‫صرف دس منٹ وچ کم پا کے‬
‫فارغ ہو جانڑا وے اماں بولی‬
‫کے یہ دیکھ نہ لے جگہ کون‬
‫سی ہے تے گاما بولے ٹیوب‬
‫ویل والی کوٹھی تینوں ینڑ لئی‬
‫تے پائی وے۔‬

‫]‪[Title‬‬
‫اماں مجھے بولی جاؤ نہا لو‬
‫میں آ رہی ہوں میں وہاں سے‬
‫خوشی میں ٹیوب ویل پے آ‬
‫گئی تھوڑی دیر بعد اماں بھی‬
‫آ گئی میں کپڑوں کے ساتھ‬
‫نہا رہی تھی امن آئ پہلے‬
‫ادھر ادھر دیکھی پھر دور‬
‫کھڑے گاما کو دیکھی اماں‬
‫اپنا دوپٹہ اتار کے سائیڈ پے‬
‫رکھی گاما اماں کو ہے تک‬

‫]‪[Title‬‬
‫رہا تھا اماں نے اپنے بال‬
‫کھولے اماں کے بال کافی‬
‫لمبے تھے اور اماں کے‬
‫ممے بھی موٹے تازے تھے‬
‫اور گانڈ تو اماں جیسی کسی‬
‫عورت کی گاؤں میں نی تھی‬

‫اماں بال کھولی اور گامے کی‬


‫طرف دیکھی گاما بھی ہماری‬
‫طرف چلتے ہوے آ رہے تھے‬
‫]‪[Title‬‬
‫جیسےگاما قریب پونچھے تو‬
‫اماں پھر ادھر ادھر دیکھی‬
‫اور جلدی سے شلوار اتار‬
‫کے دوپٹہ کے ساتھ پھینکی‬
‫اور جلدی سے ٹیوب ویل کی‬
‫ھوزی جو کافی بڑی تیار کی‬
‫گئی تھی اور تین چار فٹ پانی‬
‫گہرا تھا اس میں اماں جیسے‬
‫آئ اماں پانی میں سر تک پانی‬
‫میں ڈبكی لگائی اماں جیسے‬

‫]‪[Title‬‬
‫پانی میں کھڑی ہوئی تو پانی‬
‫اماں کی گانڈ سے اوپر تھا‬
‫اور کپڑے اماں کے جسم کے‬
‫ساتھ چمٹ گئے گاما اماں‬
‫کے ممے دیکھ کے ہونٹوں‬
‫پے زبان پھیرنے لگا اماں‬
‫اسے دیکھ کے مسکرای وہ‬
‫اماں کو بوال میں اندر انتظار‬
‫کر رہا ہوں اماں اسے بولی یہ‬
‫کتی جو ہے اکیلی ہوتی تو‬

‫]‪[Title‬‬
‫کوئی بات نی تھی اماں‬
‫تھوڑے نخرے کرنے لگ گئی‬
‫اور بولی تم بھی یہیں نہا لو‬
‫باقی کل کر لینا تھوڑے مزے‬
‫پانی میں دے دیتی ہوں‬

‫گاما اماں کو غصے میں‬


‫دیکھا ور بوال آج میں تیری‬
‫]‪[Title‬‬
‫ماں نوں یھنڑا بس تو پانی وچ‬
‫دھی دے سامنے یھوا یا فیر‬
‫کوٹھی وچ تیری مرضی گاما‬
‫اماں کی شلوار اٹھا کے ٹیوب‬
‫ویل والی کوٹھی میں چال گیا‬
‫پیچھے سے اماں آواز دی‬
‫روک جا اس نے اماں کی آواز‬
‫آنسنی کر دی‬

‫]‪[Title‬‬
‫میں اماں کو بولی اماں گامے‬
‫کو بولو وہ بھی نہا لے کتنا‬
‫پسینہ آیا ہے اماں کی شلوار‬
‫اندر رکھ کے واپس باہر آ گیا‬

‫اماں گامے کو بولی چل آ جا‬


‫نہ پانی وچ من جایا کر کدی‬
‫تے‬

‫]‪[Title‬‬
‫پھر گاما نے ادھر ادھر دیکھا‬
‫دھوتی کھول کے سائیڈ پے‬
‫رکھی اور وہ بھی پانی میں‬
‫ہمارے ساتھ آ گئے۔ اماں اس‬
‫کو بولی کیوں اتنا غصہ کرتے‬
‫ہو کبھی منع کی تم کو آج‬
‫میری بیٹی ہے اس سے شرم‬
‫آ رہی ہے تو وہ بولے اس کو‬
‫ابھی ان باتوں کا پتا نی لگتا‬
‫ہوگا بہت چھوٹی ہے یہ میں‬

‫]‪[Title‬‬
‫دیکھ رہی تھی اماں پانی میں‬
‫بیٹھ کے گامے کا لوڑا پکڑ‬
‫کے ہال رہی تھی اور گاما بوال‬
‫سن گشتی آج میں تیری بنڈ‬
‫لینی وی اور یہی بول کے‬
‫ھوزی کی دیوار پے بیٹھ گیا‬
‫اور بوال دھی دے سامنے‬
‫چوپا ال اس نے دیوار پے‬
‫بیٹھے اگے سے اپنی قمیض‬
‫سائیڈ پے کی تو گامے کا‬

‫]‪[Title‬‬
‫موٹا لمبا کاال مشکی ناگ کی‬
‫طرح ہل رہا تھا اماں مجھے‬
‫دیکھی تو میں دوسری طرف‬
‫دیکھنے لگ گئی اور نہانے‬
‫لگ گئی‬

‫اماں گھٹنوں کے بل بیٹھ کے‬


‫گامے کے ٹانگوں کے‬
‫درمیان آئ اور بولی تسی وی‬
‫بہت ضدی ہو اور منہ کھول‬
‫]‪[Title‬‬
‫کے پہلے زبان سے ٹوپی کو‬
‫ہالی گامے کو جیسے کرنٹ‬
‫لگا ہل گئے گاما مستی میں‬
‫بولے کنجری تیری بہن وی‬
‫تیرا جیسا مزہ نی دیتی جیسا‬
‫مزہ تو دیتی ہے پکی رنڈی‬
‫ہے تو میری (میں آپ‬
‫دوستوں کو بتانا بھول گئی‬
‫گاما ہماری چھوٹی خالہ کے‬
‫شوہر ہیں )تو اماں سن کے‬
‫]‪[Title‬‬
‫مسکرای اور ایک چوپا کس‬
‫کے لگایا اور گامے کو پانی‬
‫میں کھینچ کے کھڑا کر دیا‬
‫اس کا لوڑا پانی میں چھپ گیا‬
‫میں دیکھی تو پھر اماں پانی‬
‫میں ڈبكی لگاتی اور بہت دیر‬
‫بعد پانی سے سر نکلتی میں‬
‫دیکھ رہی تھی اس دفع اماں‬
‫نے پانی میں ڈبکی لگائی جب‬
‫باہر سر نکالی تو اس دفعہ‬

‫]‪[Title‬‬
‫گامے کا لال اماں کے منہ میں‬
‫تھا اور منہ میں لے کے اماں‬
‫گامے کی آنکھوں میں‬
‫دیکھی اور آنکھ ماری گاما‬
‫فورن پانی سے باہر نکلے تو‬
‫اس کا لوڑا سیدھا تھا وہ‬
‫اگے قمیض کر کے اندر ٹیوب‬
‫ویل والی کوٹھی میں چلے‬
‫گئے اور اماں بھی پانی سے‬
‫اٹھی اور مجھے بولی ننی تم‬

‫]‪[Title‬‬
‫آرام سے نہا لو میں اندر‬
‫کپڑے سوکھا لوں اماں پانی‬
‫سے باہر نکلی تو اماں کے‬
‫نیپل صاف نظر آ رہے تھے‬
‫اماں اپنا دوپٹہ اٹھائی اور گانڈ‬
‫ہالتی ہوئی گامے کے پیچھے‬
‫اندر چلی گئی‬

‫میں ٹیوب ویل پے اکیلی نہا‬


‫رہی تھی بہت مزہ آ رہا تھا‬
‫]‪[Title‬‬
‫تھوڑی دیر بعد کہیں سے‬
‫کوئی کتا آیا میں کتوں سے‬
‫بہت ڈرتی ہوں میں جلدی سے‬
‫پانی سے باہر نکلی اور بھاگ‬
‫کے اسی کوٹھی کی طرف‬
‫دوڑی جیسے اندر گئی تو‬
‫اماں بلکل ننگی نیچے ایک‬
‫چٹای بیچھای ہوئی تھی اماں‬
‫اسی پے لیٹی تھی اور گاما‬
‫اماں کے ممے چوس رہے‬

‫]‪[Title‬‬
‫تھے میں جا کے اماں کو‬
‫چمٹ گئی اور بولی اماں کتا آ‬
‫گیا اماں جانتی تھی کے میں‬
‫کتوں سے بہت ڈرتی تھی تو‬
‫اماں بولی کجھ نی ہوتا میں‬
‫یہیں ہوں جاؤ تم نہا لو میں‬
‫بولی نی مجھے ڈر لگ رہا‬
‫میں اماں کو بولی چلو گھر‬
‫چلیں کپڑے پہنو اماں بولی‬
‫کپڑے سوکھ جائیں تو چلتی‬

‫]‪[Title‬‬
‫ہیں گاما اماں کو بوال مینو‬
‫بہت مزہ اے گا جدوں تیری‬
‫ڈھی فیاض نوں تے تینوں‬
‫اسے کوٹھی وچ یھواں گا‬
‫اماں اسے بولی شرم کرو وہ‬
‫بیٹی میری بہت شریف ہے‬
‫گاما اگے سے بولے شریف‬
‫تے تیرے توں ودھ ساڈے‬
‫خاندان وچ کوئی نی تیری دھی‬
‫وی تیرے ورگی ہونی وے‬

‫]‪[Title‬‬
‫میں چپ کر کے گامے اور‬
‫اماں کو دیکھنے لگی گامے‬
‫کی زبان جیسے اماں کی‬
‫پھدی پے لگی اماں بولی میں‬
‫صدقے میری جان چٹ اپنی‬
‫رنڈی دی پھدی یہ کوئی پانچ‬
‫منٹ تک چلتا رہا پھر اچانک‬
‫سے اماں چٹای پے سائیڈ کے‬
‫بل ہوئی اور گھوڑی بن گئی‬
‫]‪[Title‬‬
‫اماں مستی میں تھی گامے‬
‫کو بولی جانی ہن صبر نی‬
‫ہوندا وچ پا کے سٹاں مار گاما‬
‫اٹھا اور اماں کے سامنے‬
‫آے اور بولے اس نوں چوپا‬
‫تیری ماں نے النا کنجری دی‬
‫بچی میں گالی سن کے شرما‬
‫گئی کیوں کے اس وقت میں‬
‫چھوٹی تھی لیکن اس گالی کا‬
‫]‪[Title‬‬
‫پتا تھا پھر اماں منہ کھولی‬
‫اور لوڑا منہ میں لے لیا گامے‬
‫کا لوڑا پورا اماں کے منہ میں‬
‫نی جا رہا تھا پھر گامے نے‬
‫اماں کے سر سے پکڑ کے‬
‫اگے پیچھے ہونے لگ گیا‬
‫پھر جلدی سے پیچھے آیا‬
‫اماں کے اور تھوک گانڈ پے‬
‫پھنک کے گانڈ کے سوراخ‬
‫میں اندر تک انگھوٹھے کی‬

‫]‪[Title‬‬
‫مدد سے ڈالی تو اماں چونک‬
‫کے گالی دی بہن چود پھدی‬
‫وچ پا پہلے میرا پانی نکلوا‬
‫گاما مسکرایا اور بوال اچھا‬
‫تیرا دھی نوں یھوان‬

‫اب گاما لوڑا ہاتھ میں پکڑ‬


‫کے پھدی پے پھیر رہا تھا اور‬
‫ایک ہاتھ اماں کے بالوں میں‬
‫ڈال کے اماں کو بوال تیار ویں‬
‫]‪[Title‬‬
‫تیری اماں نوں یھوان بال‬
‫کھنچنے کی وجہ سے اماں کا‬
‫منہ اوپر اٹھا ہوا تھا جیسے‬
‫کسی گھوڑی کو لغام ڈالی ہو‬
‫اماں گامے کے اگے ایسے‬
‫لگ رہی تھی جیسے کے‬
‫کسی بكری کو کوئی سانڈ‬
‫چودنے کیلئے تیار ہو اماں‬
‫بولی ہولی سٹ ماریں پہلے‬
‫گامے نے میری طرف دیکھا‬

‫]‪[Title‬‬
‫اور بوال بیٹی تیری اماں واری‬
‫وے اس نوں آج میں گبھنڑ‬
‫کرنا وے اماں نوں گاما فیر‬
‫ماں بہن دیاں گندی گندی گالی‬
‫دینے لگا گاما اماں کو بوال‬
‫آج تیری ماں ہوندی تے‬
‫آپڑیں ھاتھان نل پھڑ کے‬
‫تیری پھدی مراندی پتا نی‬
‫اماں کو گالیاں سن کے مزہ آ‬
‫رہا تھا کے اماں بولی جانی‬

‫]‪[Title‬‬
‫میری ماں نوں یھ یہی سنتے‬
‫گامے نے بالوں کو کس کے‬
‫پکڑا اور ٹوپا سیٹ کر کے‬
‫زور سے سٹ ماری تو پورا‬
‫لال اماں کی پھدی میں گھس‬
‫گیا اور اماں نے چیخ ماری‬
‫ہاے نی اماں اور چٹای پے‬
‫منہ کے بل گر گئی‬

‫]‪[Title‬‬
‫گامے نے گالی دی کیوں‬
‫کنجری ایک سٹ برداشت نی‬
‫کر سكدی بہن چود تیری ماں‬
‫نوں کتے یہن ابھی اماں‬
‫سیدھی نی ہوئی تھی کے‬
‫گامے نے اب پھر بالوں میں‬
‫ہاتھ ڈال کے دوبارہ گھوڑی بنا‬
‫لیا اور پھر سے اندر ڈال کے‬
‫شروع ہو گیا گاما مجھے‬
‫دیکھ کے بوال تیری پھدی وی‬

‫]‪[Title‬‬
‫میں ماراں گا اماں بولی پہلے‬
‫اس دی ماں نوں تے رج لین‬
‫دے اماں بولے جا ری سی‬
‫کے زور دی سٹ مار ہمت‬
‫مک گئی وی یہ سن کے گامے‬
‫کو غصہ آ گیا اور اماں کو‬
‫ایسے چود رہا تھا جیسے‬
‫جانور چود رہا ہو اماں بولی‬
‫ہاۓ ہاۓ ہاۓ تیری چودآئ‬
‫تے مینوں اتھے لے آندی‬

‫]‪[Title‬‬
‫وے چود اپنی کنجری نوں‬
‫گامے کا انگوٹھا اماں کی گانڈ‬
‫میں اور لوڑا پھدی میں ایک‬
‫ساتھ اندر باہر ہو رہے تھے‬
‫پھر اچانک سے گامے نے‬
‫بڑی مھارت سے لن پھدی‬
‫سے نکال کے اماں کی بنڈ‬
‫میں اتنی زور سے ڈاال اور‬
‫اماں کے بال بھی اسی وقت‬
‫ڈھیلے چھوڑے اور ساتھ سٹ‬

‫]‪[Title‬‬
‫ماری اماں منہ کے بل چٹای‬
‫پے گئی تو گامے نے زور کا‬
‫قہقہ لگایا اور اٹھ گیا اماں‬
‫نے گامے کو گالی دی‬
‫کنجری کا بچہ اتنا ظالم کیوں‬
‫ہے کیوں اتنا ظلم کرتا ہے‬
‫اماں اپنی گانڈ پے ہاتھ رکھ‬
‫کے بیٹھ گئی اور گامے کو‬
‫گالیاں دینے لگی کتا بہن چود‬
‫تیری اماں نوں کتے یہن‬

‫]‪[Title‬‬
‫گاما بوال تیری بنڈ میں پانی‬
‫وچ ماراں گا ایتھے تیری بنڈ‬
‫وچ پیڑ زیادہ ہوے گی‬

‫اماں بولی مجھ سے نی اٹھا‬


‫جا رہا تو گامے نے اماں کو‬
‫گود میں اٹھایا اماں اور گاما‬
‫دونوں ننگے تھے اماں بولی‬

‫]‪[Title‬‬
‫ننی میرے کپڑے لے آ‬
‫باہر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫جاری ہے‬

‫]‪[Title‬‬

You might also like