Download as pdf or txt
Download as pdf or txt
You are on page 1of 24

‫ذوالفقار علی بھٹو‬

‫پاکستان کے صدر اور نویں وزیراعظم‬

‫پاکستان کے سابق وزیر اعظم الڑکانہ سندھ میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد سر شاہ نواز بھٹو مشیر اعلٰی حکومت بمبئی اور‬
‫جوناگڑھ کی ریاست میں دیوان تھے۔ پاکستان میں آپ کو قائِد عوام یعنی عوام کا رہبر اور بابائے آئیِن پاکستان بھی کہا‬
‫جاتا ہے۔[‪ ]11‬آپ پاکستان کی تاریخ کے مقبول ترین وزیر اعظم تھے۔‬

‫تعلیم‬
‫ذو الفقار علی بھٹو نے ‪ 1950‬میں برکلے یونیورسٹی کیلیفورنیا سے سیاسیات میں گریجویشن کی۔ ‪1952‬ء میں آکسفورڈ‬
‫یونیورسٹی سے اصول قانون میں ماسٹر کی ڈگری لی۔ اسی سال مڈل ٹمپل لندن سے بیرسٹری کا امتحان پاس کیا۔‬

‫قانون دان‬
‫پہلے ایشیائی تھے جنھیں انگلستان کی ایک یونیورسٹی ’’ساؤ تھمپئین‘‘ میں بین االقوامی قانون کا استاد مقرر کیا گیا۔‬
‫کچھ عرصہ مسلم ال کالج کراچی میں دستوری قانون کے لیکچرر رہے۔ ‪1953‬ء میں سندھ ہائی کورٹ میں وکالت شروع‬
‫کی۔‬
‫ذوالفقار علی بھٹو‬ ‫سیاست دان‬
‫(اردو میں‪ُ :‬ذ والِف قار َع لی‬
‫ُب ھّٹ و)‪(،‬سندھی میں‪:‬‬
‫بھٹو جمہوری حکومت میں صدر پاکستان سکندر مرزا کے‬
‫وزیر اعظم فیروز خان نون کی کابینہ میں وزیر تجارت‬
‫تھے۔ ایوب خان بھی ‪ 1954‬سے وزیر دفاع کے منصب پر‬
‫ذوالفقار علي ڀٽو)‬ ‫فائز تھے۔‪1958‬ء تا ‪1960‬ء صدر ایوب خان کی کابینہ میں‬
‫وزیر تجارت‪1960 ،‬ء تا ‪1962‬ء وزیر اقلیتی امور‪ ،‬قومی‬
‫تعمیر نو اور اطالعات‪1962 ،‬ء تا ‪1965‬ء وزیر صنعت و‬
‫قدرتی وسائل اور امور کشمیر جون ‪1963‬ء تا جون‬
‫‪1966‬ء وزیر خارجہ رہے۔ دسمبر ‪1967‬ء میں پاکستان‬
‫پیپلز پارٹی کی بنیاد رکھی۔ ‪1970‬ء کے عام انتخابات میں‬
‫پیپلز پارٹی نے مغربی پاکستان میں نمایاں کامیابی حاصل‬
‫کی۔ دسمبر ‪1971‬ء میں جنرل یحٰی ی خان نے پاکستان کی‬
‫عنان حکومت مسٹر بھٹو کو سونپ دی۔ وہ دسمبر ‪1971‬ء‬
‫تا ‪ 13‬اگست ‪ 1973‬صدر مملکت کے عہدے پر فائز رہے۔ ‪14‬‬
‫اگست ‪1973‬ء کو نئے آئین کے تحت وزیراعظم کا حلف‬
‫اٹھایا۔‬

‫مارشل ال‬
‫‪1977‬ء کے عام انتخابات میں دھاندلیوں کے سبب ملک‬
‫میں خانہ جنگی کی سی کیفیت پیدا ہو گئی۔ ‪ 5‬جوالئی‬
‫مناصب‬ ‫‪1977‬ء کو جنرل محمد ضیا الحق نے مارشل ال نافذ کر دیا۔‬

‫[‪]1‬‬ ‫وزیر خارجہ پاکستان‬

‫برسر عہدہ‬
‫‪ 24‬جنوری ‪30 – 1963‬‬
‫جون ‪1966‬‬
‫گرفتاری‬
‫وزیر خارجہ پاکستان‬

‫برسر عہدہ‬
‫ستمبر ‪1977‬ء میں مسٹر بھٹو نواب محمد احمد خاں کے‬
‫قتل کے الزام میں گرفتار کر لیے گئے۔‬

‫‪ 15‬جون ‪31 – 1963‬‬


‫اگست ‪1966‬‬ ‫شہادت‬
‫شریف‬ ‫محمد‬ ‫‪ 18‬مارچ ‪1978‬ء کو ہائی کورٹ نے انھیں سزائے موت کا‬
‫حکم سنایا۔ ‪ 6‬فروری ‪1979‬ء کو سپریم کورٹ نے ہائی‬
‫الدین‬ ‫علی‬ ‫کورٹ کے فیصلے کی توثیق کر دی۔ ‪ 4‬اپریل کو انھیں‬
‫پیرزادہ‬ ‫بوگرہ‬ ‫راولپنڈی جیل میں پھانسی پر لٹکا دیا گیا۔ سندھ میں ‪4‬‬
‫اپریل ‪ ،‬ان کی شہادت کے دن صوبہ بھر میں عام تعطیل‬
‫ہوتی ہے‪،‬‬

‫وزیر خارجہ پاکستان‬ ‫وراثت اور تاریخی‬


‫[‪]1‬‬

‫برسر عہدہ‬ ‫نظر‬


‫‪ 20‬دسمبر ‪28 – 1971‬‬
‫مارچ ‪1977‬‬

‫صدر پاکستان‬

‫برسر عہدہ‬
‫ہنرمندمزار قائد عوام‪ ،‬الڑکانہ‪ ،‬پاکستان‬

‫‪ 20‬دسمبر ‪13 – 1971‬‬


‫زیڈ اے بھٹو کی وراثت آئین پاکستان پاکستان کے دولخت‬
‫اگست ‪1973‬‬ ‫ہوجانے کے بعد استحکام پاکستان میں بھٹو کی اہمیت ایک‬
‫تاریخی حیثیت رکھتی ہے اور اس سے پہلوتہی ممکن‬
‫نہیں۔ بھٹو پاکستان کے جوہری پروگرام کے معمار ہیں۔‬
‫فضل‬ ‫یحیٰی‬
‫الہی‬ ‫خان‬
‫چوہدری‬ ‫ہنری کسنجر کی‬
‫دھمکی‬
‫[‪]2‬‬ ‫وزیر دفاع پاکستان‬
‫یکم جنوری ‪1974‬ء کو ذو الفقار علی بھٹو نے پاکستان کے‬
‫بینکوں کو قومیا لیا۔[‪ ]12‬جسے عالمی بینکار کنٹرول کرتے‬
‫برسر عہدہ‬ ‫تھے۔ عالمی بینکاروں کو للکارنے کی وجہ سے بھٹو کو ‪4‬‬
‫اپریل ‪1979‬ء کو پھانسی کے پھندے پر اپنی جان سے ہاتھ‬
‫‪ 24‬دسمبر ‪5 – 1971‬‬ ‫دھونے پڑے۔ "پھر ہم تمھیں ایک دہشت ناک مثال بنا دیں‬
‫گے" ہنری کسنجر "‪Then we will make a horrible‬‬
‫جوال‪‎‬ئی ‪1977‬‬ ‫[‪]13‬‬
‫)‪example of you!" (Henry Kissinger-1976‬‬

‫[‪]3‬‬ ‫وفاقی وزیر داخلہ‬

‫برسر عہدہ‬ ‫بھٹو سے پہلے کی‬


‫‪ 24‬دسمبر ‪1 – 1971‬‬ ‫سیاست‬
‫مئی ‪1972‬‬ ‫پاکستان میں جاگیرداروں کا مخصوص سیاسی کلچر رہا‬
‫ہے۔ ستر کے عشرے اور اس سے قبل بھی اکثرسیاست دان‬
‫مکلم ایوان زیریں‬ ‫جاگیردار تھے۔ خود کو بڑا سمجھنا‪ ،‬حکومت یا حکومتی‬
‫اہلکار کے سامنے جھک جانا۔ اپنے مخالفین اور ماتحتوں سے‬
‫پاکستان‬ ‫ظالمانہ طریقے سے نمٹنا ان کا مخصوص طرِز حیات تھا۔‬
‫لٰہ ذا سیاست اور اقتدار میں بھی دھونس اور نوکرشاہی یا‬
‫حکومت کی پشت پناہی ضروری سمجھی جاتی تھی۔ یہی‬
‫لوگ اسمبلیوں یہاں تک کہ سیاسی جماعتوں پر حاوی ہوتے‬
‫تھے۔ باقی لوگ زمیندار تو نہ تھے لیکن ان کے سیاسی‬
‫برسر عہدہ‬ ‫کلچر پر ہی چلتے تھے۔سیاسی جاگیردار کلچرکیا تھا؟ بھٹو‬
‫نے قومی اسمبلی میں ایک تقریر میں اس کو بیان کیا تھا۔‬
‫‪ 14‬اپریل ‪15 – 1972‬‬
‫اگست ‪1972‬‬ ‫’جب جاگیردار ایک‬
‫فضل‬ ‫عبد‬ ‫دوسرے سے لڑتے‬
‫الہی‬ ‫الجبار‬
‫ہیں توعوام پیچھے‬
‫چوہدری‬ ‫خان‬
‫رہ جاتے ہیں۔ کوئی‬
‫ترقی نہیں ہوتی‪،‬‬
‫وزیر اعظم پاکستان‬
‫کوئی کارخانہ نہیں‬
‫برسر عہدہ‬
‫لگتا‪ ،‬کوئی سڑک‬
‫‪ 14‬اگست ‪5 – 1973‬‬
‫تعمیر نہیں ہوتی۔‬
‫جوال‪‎‬ئی ‪1977‬‬
‫بدترین اندھیرا‬
‫محمد‬ ‫نور‬
‫اورغربت چھائی‬
‫خان‬ ‫االمین‬
‫جونیجو‬ ‫رہتی ہے۔ صرف‬
‫گنتی کے لوگ ترقی‬
‫[‪]3‬‬ ‫وفاقی وزیر داخلہ‬ ‫کرتے ہیں یا خوش‬
‫حال ہوتے ہیں۔‬
‫برسر عہدہ‬ ‫آپس کی لڑائیاں‪،‬‬
‫‪ 13‬جنوری ‪28 – 1977‬‬ ‫عام آدمی کا‬
‫مارچ ‪1977‬‬ ‫استحصال‪ ،‬معاشی‬
‫معلومات شخصیت‬ ‫اور سماجی ترقی‬
‫‪ 5‬جنوری‬ ‫پیدائش‬ ‫سے بیگانگی ہے‘‬
‫‪1928‬ء‬
‫[‪]8[]7[]6[]5[]4‬‬ ‫بھٹو کی میراث اور‬
‫الڑکانہ‬ ‫موجودہ پیپلزپارٹی‬
‫وفات ‪ 4‬اپریل ‪1979‬ء‬ ‫بھٹو کے بعد پیپلز پارٹی آمرانہ و نیم آمرانہ تسلط کے‬
‫خالف مسلسل جدوجہد کرتی رہی۔ حکومت میں بھی آئی‪،‬‬
‫(‪51‬‬ ‫لیکن کرپشن اور خراب حکمرانی کی لپیٹ میں آ گئی۔‬
‫سیاسی مصلحت کے تحت اسٹیبلشمنٹ کی الئن اختیار‬
‫سال)[‪]8[]7[]6[]5[]4‬‬ ‫کرنے پر تنقید کا نشانہ بنی۔ بینظیر بھٹو اور بھٹو کے‬
‫عدالتی قتل کے معمے عشروں بعد بھی حل نہیں ہو سکے۔‬
‫راولپنڈی‬ ‫تاریخ میں بھٹو مزاحمت اور مقبول لیڈرشپ کی عالمت‬
‫کے طور پر رہیں گے۔ پیپلزپارٹی اب بھٹو کی بجائے بینظیر‬
‫بھٹو کے ورثے کو مانتی ہے۔ بھٹو دور کے جیالے مر کھپ‬
‫پھانسی‬ ‫وجہ وفات‬ ‫گئے یا بوڑھے ہو گئے یا حاالت نے انھیں التعلق بنا دیا۔ بھٹو‬
‫کی پیپلزپارٹی کا عوامی رنگ تھا۔ ہفتے دس دن میں وہ‬

‫مزار قائد‬ ‫مدفن‬ ‫عوام سے رجوع کرتے تھے۔ رفتہ رفتہ یہ رنگ پھیکا پڑتا‬
‫چال گیا۔ بھٹوکی پارٹی میں جاگیردار کارکنوں اور پارٹی‬

‫عوام‬ ‫سے ڈرتے تھے۔ اب یہ طبقہ پارٹی کو ڈراتا ہے۔پیپلز پارٹی‬


‫اب بھی ملکی سطح پر سیاسی قوت ہے لیکن پالیسیوں‬
‫سے لگتا ہے وہ اپنی بقا کی ہی جنگ لڑ رہی ہے۔‬
‫سزائے موت‬ ‫طرز وفات‬
‫آپ کے متعلق شعرا‬
‫کی آراء‬
‫ڈسٹرکٹ‬ ‫مقام نظر‬
‫جیل‬ ‫بندی‬
‫فیض احمد فیض نے‬
‫راولپنڈی‬
‫بھٹو کی پھانسی کے‬
‫پاکستان‬ ‫شہریت‬
‫متعلق کہا تھا‪:‬‬
‫برطانوی‬
‫دیا تھا صبح‬
‫ہند‬
‫مسرت نے اک‬
‫پاکستان‬ ‫جماعت‬
‫چراغ ہمیں‬
‫پیپلز پارٹی‬
‫اسی کو تم نے‬
‫[‪]14‬‬ ‫سر شام کھو‬
‫نصرت بھٹو‬ ‫زوجہ‬
‫دیا لوگو‬
‫آغا شورش کاشمیری‬
‫بینظیر بھٹو‬ ‫اوالد‬
‫جناب بھٹو شہید کے‬
‫‪ ،‬مرتضٰی‬
‫بھٹو ‪ ،‬صنم‬ ‫بدترین نقادوں میں سے‬
‫بھٹو ‪،‬‬ ‫تھے لیکن بھٹو نے‬
‫شاہنواز‬ ‫جرأت کرتے ہوئے‬
‫بھٹو‬ ‫قادیانیوں کو جب غیر‬
‫شاہ نواز‬ ‫والد‬ ‫مسلم اقلیت قرار دیا تو‬
‫بھٹو‬ ‫شورش کاشمیری نے ذو‬
‫بھٹو‬ ‫خاندان‬ ‫الفقار علی بھٹو کو‬
‫خاندان‬ ‫جنتی قرار دیتے ہوئے‬
‫عملی زندگی‬ ‫کہا تھا‪:‬‬
‫جامعہ‬ ‫مادر علمی‬
‫جنوبی‬
‫کیلیفونیا‬
‫کرائسٹ‬
‫چرچ‬
‫جامعہ‬
‫کیلیفورنیا‪،‬‬
‫برکلے‬
‫سٹی ال کالج‬ ‫ناموس‬
‫کیتھڈرل‬ ‫مصطٰف ی کے‬
‫اینڈ جان‬
‫نگہہ دار زندہ‬
‫کینون‬
‫باد‬
‫اسکول‬
‫میر ُا مم کے‬
‫جامعہ‬
‫کیلیفورنیا‬ ‫غاثیہ بردار‬
‫جامعہ‬ ‫زندہ باد!‬
‫اوکسفرڈ‬ ‫نوے برس کا‬
‫سیاست دان‬ ‫پیشہ‬ ‫ایک قضیہ کیا‬
‫[‪ ،]9‬سفارت‬ ‫ہے طے‬
‫کار ‪ ،‬وکیل‬ ‫بادہ گسار احمد‬
‫مختار زندہ باد‬
‫مادری زبان اردو‬ ‫سرکر لیا ہے‬
‫پیشہ ورانہ اردو ‪،‬‬ ‫ختم نبوت کا‬
‫انگریزی‬ ‫زبان‬ ‫معرکہ‬
‫[‪]10‬‬
‫زندہ دالن لشکر‬
‫الزام و سزا‬ ‫احرار زندہ بار‬

‫قتل‬ ‫جرم‬ ‫جھکتا نہیں ہے‬

‫‪ IMDB‬پر‬ ‫پرچم دین ہدٰی‬


‫صفحات (‪h‬‬ ‫کبھی‬
‫‪ttps://ww‬‬ ‫رکتی نہیں ہے‬
‫‪w.imdb.c‬‬ ‫دین کی للکار‬
‫‪om/nam‬‬ ‫زندہ باد‬
‫‪e/nm008‬‬
‫ازبسکہ ذوالفقار‬
‫‪)/0451‬‬
‫علی بے نیام ہے‬
‫خنجر ہوا ہے‬
‫قافلہ ساالر‬
‫زندہ باد‬
‫اہل وفا کے دل‬
‫میں پیمبر کی‬
https://ur.wikipedi( ‫درستی‬ ‫ہے لگن‬
a.org/w/index.php?title
‫اہل وفا کے‬
=%D8%B0%D9%88%D8%
A7%D9%84%D9%81%D ‫عشق کی رفتار‬
9%82%D8%A7%D8%B1_%
‫زندہ باد‬
D8%B9%D9%84%DB%8C
_%D8%A8%DA%BE%D9% ‫برطانوی نژاد‬
B9%D9%88&action=edit& ‫نبوت کا ارتحال‬
http( ‫ ترمیم‬- )section=0
s://ur.wikipedia.org/w/ind
‫نرغے میں آ گئے‬
ex.php?title=%D8%B0%D ‫ہیں سیہ کار‬
9%88%D8%A7%D9%84%
‫زندہ باد‬
D9%81%D9%82%D8%A
7%D8%B1_%D8%B9%D9% ‫بھٹو کا نام‬
84%DB%8C_%D8%A8%D
‫زندہ جاوید‬
A%BE%D9%B9%D9%88&v
)eaction=edit ‫ہوگیا‬
‫شورش شکست‬
]15[ ‫کھا گئے اشرار‬
‫زندہ باد‬
‫محسن نقوی نے قائدعوام کو خراج عقیدت پیش‬
‫کرتے ہوئے کہا‪:‬‬
‫علی کی ذوالفقار تھا‪ ،‬وطن کا افتخار تھا‬
‫وہ زندگی کے گلستان میں بے خزاں بہار تھا‬
‫وہ راہنمائے مملکت‪ ،‬وطن کا تاجدار تھا‬
‫سر عدو کے واسطے وہ تیغ بے نیام تھا‬
‫وہ قائد عوام تھا‪ ،‬وہ قائد عوام تھا‬
‫وہ ہنس پڑا تو کھل اٹھی کلی کلی‪ ،‬کرن کرن‬
‫کہ اس کے دم سے بن گئی گلی گلی چمن چمن‬
‫بنا رہا تھا دیس کو ارم ارم‪ ،‬عدن‪ ،‬عدن‬
‫وہ شیر دل جوان تھا‪ ،‬وہ مرد نیک نام تھا‬
‫وہ قائد عوام تھا‪ ،‬وہ قائد عوام تھا‬
‫وہ ولولوں کا تاجور وہ حوصلوں کا ترجماں‬
‫وہ دشمنوں کے واسطے تھا اک برق بے اناں‬
‫وہ منزلوں کی جستجو میں ہر گھڑی رواں دواں‬
‫کہ اس کے فکر آہنی کی زد میں صبح و شام تھا‬
‫وہ قائد عوام تھا‪ ،‬وہ قائد عوام تھا‬
‫جگر میں درد قوم کا نظر میں مسکراہٹیں‬
‫وہ سن رہا ہے روح زندگی کی سرسراہٹیں‬
‫وہ گن رہا ہے وقت کے ہر وقت کی آہٹیں‬
‫کہ اس کے دل میں قوم کا عجیب احترام تھا‬
‫وہ قائد عوام تھا‪ ،‬وہ قائد عوام تھا‬

‫بھٹو کیس ری ٹرائل‬


‫بھٹو کی پھانسی کے ‪ 32‬سال بعد پی پی پی کے شریک‬ ‫[‪)http://www.thenewstribe.com/urdu/?p=34914( ]1‬‬
‫چئیرمین آصف علی زرداری کے ریفرنس پر سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت شروع کرتے ہوئے الرجر بینج تشکیل دینے کا‬
‫حکم دیا ہے۔‬

‫منسوب ادارے‬

‫قائد عوام یونیورسٹی آف انجینئرنگ ‪،‬سائنس اینڈ‬


‫ٹیکنالوجی‬
‫شہید ذوالفقار علی بھٹو انسٹی ٹیوٹ آف سائنس‬
‫اینڈ ٹیکنالوجی‬
‫جامعہ شہید ذوالفقار علی بھٹو برائے طب‬

‫بیرونی روابط‬

https://www.bbc.co.u( ‫کم از کم وعدہ تو کیا‬


k/urdu/miscellaneous/story/2007/04/0
)70404_bhutto_wusat_rs.shtml
http( ‫بھٹو کی پھانسی کی سزا نہیں بنتی تھی‬
s://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/story/
2004/01/040116_fullcourt_refrence.sht
)ml
https://( ‫فوج کے ذہن پر اب بھی بھٹو کا خوف؟‬
www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/story/20
06/04/060404_bhutto_phobia_na.shtm
)l
https://www.bb( ‫بھٹو ضیا کے پہلے قیدی تھے‬
c.co.uk/urdu/miscellaneous/story/200
5/04/050404_bhutto_mujtaba_col.shtm
)l
https://www.bbc.( ‫’بغدادی انصاف‘ اور سچائی‬
co.uk/urdu/miscellaneous/story/2007/0
)1/070104_hasan_column_uk.shtml
‫تضادات سے بھرا انسان|مخلص شخص|دل کا صاف‬
https://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/s(
tory/2005/04/050404_bhutto_assef.sht
)ml
ht( ‫ہیرو اور اینٹی ہیرو|ایک بہترین اخالقی شخص‬
tps://www.bbc.co.uk/urdu/miscellaneou
s/story/2006/01/060106_bhutto_colum
)n_hassan_zs.shtml
https://www.bbc.co.uk/ur( ‫سائیں بابا کا مزار‬
du/pakistan/story/2006/04/060404_wu
)sat_bhutto_fz.shtml
https://( ‫یاالہی مرِگ یوسف کی خبر سچی نہ ہو‬
www.bbc.co.uk/urdu/miscellaneous/sto
ry/2006/04/060404_bhutto_wajahat_si.
)shtml
http://www.t( ‫بھٹو پھانسی پر صدارتی ریفرنس‬
)henewstribe.com/urdu/?p=34914

‫مزید دیکھیے‬

‫دالئی کیمپ‬

‫حوالہ جات‬

25 :‫ — اخذ شدہ بتاریخ‬Zulfikar Ali Bhutto :‫ بنام‬.1


‫اپریل ‪2022‬‬

‫‪ .2‬بنام‪ — Zulfikar Ali Bhutto :‬اخذ شدہ بتاریخ‪25 :‬‬


‫اپریل ‪2022‬‬

‫‪ .3‬بنام‪ — Zulfikar Ali Bhutto :‬اخذ شدہ بتاریخ‪25 :‬‬


‫اپریل ‪2022‬‬
‫اب‬ ‫‪^ .4‬‬
‫‪http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb12029242‬‬
‫‪ — h‬اخذ شدہ بتاریخ‪ 10 :‬اکتوبر ‪ — 2015‬مصنف‪:‬‬
‫فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ‪ :‬آزاد اجازت‬
‫نامہ‬
‫‪ ^ .5‬ا ب فائنڈ اے گریو میموریل شناخت کنندہ‪:‬‬
‫‪https://www.findagrave.com/memorial/117‬‬
‫‪ — 24172‬بنام‪ — Zulifikar Ali Bhutto :‬اخذ شدہ‬
‫بتاریخ‪ 9 :‬اکتوبر ‪2017‬‬
Brockhaus Enzyklopädie online ID: ‫ ^ ا ب‬.6
https://brockhaus.de/ecs/enzy/article/bhut
— Zulfikar Ali Bhutto :‫ — بنام‬to-zulfikar-ali
2017 ‫ اکتوبر‬9 :‫اخذ شدہ بتاریخ‬

:‫ ^ ا ب گرین انسائکلوپیڈیا کیٹلینا آئی ڈی‬.7


https://www.enciclopedia.cat/ec-gec-
— Zulfikar Ali Bhutto :‫ — بنام‬0002630.xml
Gran Enciclopèdia Catalana : ‫عنوان‬

Hrvatska enciklopedija ID: ‫ ^ ا ب‬.8


https://www.enciklopedija.hr/Natuknica.as
— Zulfikar Ali Bhutto :‫ — بنام‬px?ID=7421
Hrvatska enciklopedija — ISBN 978- : ‫عنوان‬
953-6036-31-8

— https://d-nb.info/gnd/118845098 : ‫ ربط‬.9
:‫ — اجازت نامہ‬2015 ‫ جون‬25 :‫اخذ شدہ بتاریخ‬
CC0
http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb12029242 .10
:‫ — مصنف‬2015 ‫ اکتوبر‬10 :‫ — اخذ شدہ بتاریخ‬h
‫ آزاد اجازت‬:‫فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ‬
‫نامہ‬
https://www.youtube.com/watch? .11
v=eu0VwoVW4iY

Kazim Alam (https://kazimalam.wordpress. .12


com/2016/06/28/bhutto-and-the-history-of-
nationalisation-in-pakistan/)

BUSINESS RECORDER (http://fp.brecorder.c .13


om/2008/01/20080129685901/)

،‫ قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو__اختر سردار چودھری‬.14


http://www.qalamkar.pk/akht( ‫قلم کار پاکستان‬
)/ar-sardar-ch-19
‫‪ .15‬قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو ۔۔صدیوں کا بیٹا‪،‬‬
‫نوائے وقت پاکستان (‪https://www.nawaiwaqt.c‬‬
‫‪)/om.pk/05-Jan-2018/742327‬‬

‫ویکی ذخائر پر ذوالفقار علی بھٹو سے متعلق سمعی‬


‫و بصری مواد مالحظہ کریں۔‬
‫سیاسی عہدے‬

‫مابعد‬ ‫ماقبل‬
‫وزیر خارجہ پاکستان‬
‫معین الدین‬ ‫محمد علی‬
‫‪1966–1963‬‬
‫پیرزادہ‬ ‫بوگرہ‬

‫مابعد‬
‫صدر پاکستان‬ ‫ماقبل‬
‫فضل اٰل ہی‬
‫‪1973–1971‬‬ ‫یحٰی ی خان‬
‫چوہدری‬

‫مابعد‬ ‫وزیر خارجہ پاکستان‬ ‫ماقبل‬


‫محمد عزیز‬ ‫‪1977–1971‬‬ ‫یحٰی ی خان‬

‫مابعد‬
‫وزیر دفاع پاکستان‬ ‫ماقبل‬
‫محمد ضیاء‬
‫‪1977–1971‬‬ ‫یحٰی ی خان‬
‫الحق‬

‫مابعد‬ ‫ماقبل‬
‫وزیر داخلہ پاکستان‬
‫عبد القیوم‬ ‫سردار شفیق‬
‫‪1972–1971‬‬
‫خان‬ ‫عالم‬
‫مابعد‬
‫سپیکر قومی اسمبلی‬ ‫ماقبل‬
‫فضل اٰل ہی‬
‫‪1973–1972‬‬ ‫عبدالجبار خاں‬
‫چوہدری‬

‫مابعد‬
‫وزیراعظم پاکستان‬ ‫ماقبل‬
‫محمد خان‬
‫‪1977–1973‬‬ ‫نوراالمین‬
‫جونیجو‬

‫مابعد‬ ‫وزیر داخلہ پاکستان‬ ‫ماقبل‬


‫عبدالرحمان‬ ‫‪1977‬‬ ‫عبد الحادی‬

‫سیاسی جماعتوں کے عہدے‬

‫چئیرمین پاکستان‬ ‫ماقبل‬


‫مابعد‬
‫پیپلز پارٹی‬ ‫نیا عہدہ تخلیق‬
‫نصرت بھٹو‬
‫‪1979–1967‬‬ ‫ہوا‬
‫سانچہ‪:‬پاکستان کے وزیراعظم اعظم سانچہ‪:‬پاکستان کے صدر‬

‫سانچہ‪:‬سندھی اور بلوچی قوم پرستی‬


‫اخذ کردہ از «?‪https://ur.wikipedia.org/w/index.php‬‬
‫‪&oldid=6116833‬ذوالفقار_علی_بھٹو=‪»title‬‬

‫اس صفحہ میں آخری بار مورخہ ‪ 8‬مارچ ‪2024‬ء کو ‪00:40‬‬


‫بجے ترمیم کی گئی۔ •‬
‫تمام مواد ‪ CC BY-SA 4.0‬کے تحت میسر ہے‪ ،‬جب تک اس کی‬
‫مخالفت مذکور نہ ہو۔‬

You might also like