فلسفہ یوگ کا تصور

You might also like

Download as docx, pdf, or txt
Download as docx, pdf, or txt
You are on page 1of 5

‫فلسفہ یوگ کا تاریخی پس منظر‬

‫یوگ کی تاریخ ہزاروں سال پرانی ہے اور اس کی جڑیں قدیم ہندوستان میں پائی جاتی‬
‫ہیں۔ یوگ کے سب سے پرانے ذکر ویدوں میں ملتے ہیں‪ ،‬جو کہ ہندو دھرم کے مقدس‬
‫متون ہیں۔ بعد میں‪ ،‬اپنیشد اور بھگود گیتا جیسے متون نے یوگ کی تعلیمات کو مزید‬
‫تفصیل سے بیان کیا۔ مہارشی پتانجلی نے تقریبًا ‪ 200‬قبل مسیح میں "یوگ سوترا"‬
‫لکھی‪ ،‬جو یوگ کی فلسفیانہ بنیادیں فراہم کرتی ہے۔فلسفہ یوگیوگ کا فلسفہ جسم‪ ،‬دماغ‪،‬‬
‫اور روح کے مابین توازن اور ہم آہنگی پیدا کرنے پر مبنی ہے۔ یہ فلسفہ آٹھ پہلوؤں‬
‫ذاتی ‪ (Niyama):‬اخالقی ضوابطنیما ‪( )Yama):‬آشتانگ یوگ) پر مشتمل ہے‪:‬یما‬
‫سانس کی تکنیکیںپرتیہارا ‪(Pranayama):‬جسمانی پوسچرپرانایام))‪ (Asana‬اصوآلسن‬
‫‪ (Dhyana):‬ارتکازدھیان ‪ (Dharana):‬حواس کو قابو میں کرنادھارنا ‪(Pratyahara):‬‬
‫روحانی اتصال ‪ )Samadhi):‬مراقبہسمادھی‬

‫یوگ میں خدا کا تصور‬


‫یوگ کے فلسفے میں خدا کا تصوریوگ کے فلسفے میں خدا کا تصور مختلف شکلوں‬
‫میں ملتا ہے۔ بعض یوگ سسٹمز میں ایشور یا پراکرامہ کا تصور ہوتا ہے جو کہ الہی‬
‫طاقت ہے۔ یوگ سوترا میں "ایشور پرانیدھان" یعنی خدا کے آگے خود سپردگی پر زور‬
‫دیا گیا ہے۔ بھگود گیتا میں کرشن کو الہی استاد کے طور پر پیش کیا گیا ہے‪ ،‬جو کہ‬
‫یوگ کی تعلیمات فراہم کرتے ہیں۔ یوگ میں خدا کا تصور روحانی ترقی کے لئے ایک‬
‫اہم ذریعہ ہے‪ ،‬اور یہ فرد کی ذاتی تجربے اور عقیدے پر منحصر ہے۔یوگ کی یہ‬
‫مختلف جہتیں انسان کو جسمانی‪ ،‬ذہنی‪ ،‬اور روحانی سطح پر متوازن زندگی گزارنے‬
‫میں مدد دیتی ہیں۔‬

‫عقائد‬
‫عقائدیوگ میں کچھ اہم عقائد شامل ہیں‬
‫آتما (روح)‪ :‬ہر انسان میں ایک آتما (روح) ہے جو غیر مادی اور ابدی ہے‬
‫کرما‪ :‬عمل اور اس کے نتائج کے قانون پر یقین‬
‫پونر جنم (تناسخ)‪ :‬موت کے بعد روح کا دوبارہ جنم لینا‬
‫مکشا‪ :‬نجات یا موکش‪ ،‬جب روح ماّد ی دنیا کے چکر سے آزاد ہو جاتی ہے۔‬
‫تعلیمات‬
‫یوگ کی تعلیمات یوگ کی تعلیمات فرد کی اخالقی‪ ،‬ذہنی‪ ،‬اور روحانی ترقی پر مبنی‬
‫‪:‬ہیں‬
‫آہنسا ‪1.‬‬
‫عدم تشدد کی تعلیم‪ ،‬جس کا مطلب ہے کسی بھی جاندار کو نقصان نہ پہنچانا۔آہنسا نہ‬
‫صرف جسمانی تشدد سے بچنے کا نام ہے بلکہ زبانی اور ذہنی تشدد سے بھی بچنا ہے۔‬
‫یہ تعلیم ہمیں ہمدردی‪ ،‬محبت اور معافی کی طرف لے جاتی ہے۔‬
‫ستیہ سچائی پر قائم رہنا‬
‫ہمیشہ حقیقت کو قبول کرنا اور جھوٹ سے پرہیز کرنا۔ستیہ کے بغیر زندگی میں توازن‬
‫اور امن کا قیام ممکن نہیں ہوتا۔یہ تعلیم ہمیں صاف دل‪ ،‬شفاف رویے اور عزت و وقار‬
‫کی زندگی گزارنے کی طرف لے جاتی ہے۔‬
‫استیہ غیر چوری‬
‫یعنی کسی کی چیز یا حق کو بغیر اجازت کے نہیں لینا۔استیہ کا مطلب ہے کسی بھی‬
‫قسم کی چوری سے بچنا‪ ،‬چاہے وہ مادی ہو‪ ،‬ذہنی ہو یا روحانی۔یہ تعلیم ہمیں ایمانداری‪،‬‬
‫احترام اور امانت داری کی طرف لے جاتی ہے‬
‫برہمچریہ‬
‫اپنی جنسی توانائی کو روحانی ترقی اور تخلیقی کاموں میں لگانا۔برہمچریہ کا مطلب یہ‬
‫نہیں کہ جنسی تعلقات سے مکمل پرہیز کیا جائے‪ ،‬بلکہ اس کا مطلب اپنی جنسی زندگی‬
‫کو متوازن اور قابو میں رکھنا ہے۔یہ تعلیم ہمیں طاقت‪ ،‬ضبط نفس اور روحانی پاکیزگی‬
‫کی طرف لے جاتی ہے۔‬
‫اپریگرا‬
‫عدم اللچ اور عدم اثاثہ اندوزی۔ضرورت سے زیادہ چیزیں اکٹھی نہ کرنا اور قناعت‬
‫پسند زندگی گزارنا۔اپریگرا ہمیں سادگی‪ ،‬قناعت اور ذہنی سکون کی تعلیم دیتا ہے۔یہ‬
‫تعلیم ہمیں خود کی اصل ضرورتوں کو سمجھنے اور زندگی میں غیر ضروری‬
‫خواہشات سے بچنے کی طرف لے جاتی ہے۔یوگ کی یہ تعلیمات انسان کو جسمانی‪،‬‬
‫ذہنی‪ ،‬اور روحانی سطح پر متوازن اور مطمئن زندگی گزارنے میں مدد دیتی ہیں۔ ان‬
‫تعلیمات پر عمل پیرا ہو کر انسان اپنے اندرونی سکون‪ ،‬خوشی اور روحانی ترقی کی‬
‫طرف بڑھ سکتا ہے۔‬
‫اخالقی تعلیمات‬
‫یما یوگ کے پہلے رکن ہیں اور یہ اخالقی ضوابط اور سماجی رویے کا مجموعہ ہیں‪،‬‬
‫جن پر یوگی کو عمل کرنا چاہیے‬
‫‪،‬آہنسا عدم تشدد کا اصول‬
‫جس کا مطلب ہے کہ کسی بھی جاندار کو جسمانی‪ ،‬ذہنی یا زبانی نقصان نہیں پہنچانا۔یہ‬
‫اصول ہمیں خود سے اور دوسروں سے محبت اور ہمدردی کی تعلیم دیتا ہے۔آہنسا‬
‫صرف جسمانی تشدد سے بچنے کا نام نہیں بلکہ زبانی اور ذہنی تشدد سے بھی بچنا ہے‬

‫ستیہ‬
‫سچائی پر مبنی زندگی گزارنا۔ہمیشہ حقیقت کو قبول کرنا اور جھوٹ سے پرہیز کرنا۔‬
‫سچائی کے بغیر زندگی میں توازن اور امن کا قیام ممکن نہیں ہوتا‬

‫استیہ‬
‫غیر چوری‪ ،‬یعنی کسی کی چیز یا حق کو بغیر اجازت کے نہیں لینا۔یہ اصول نہ صرف‬
‫مادی چیزوں بلکہ خیاالت‪ ،‬علم اور وقت کے حوالے سے بھی الگو ہوتا ہے۔استیہ کی‬
‫پیروی کرتے ہوئے‪ ،‬انسان اپنے دل و دماغ کو خالی رکھتا ہے اور بہتر طور پر خود‬
‫کو اور دوسروں کو سمجھ سکتا ہے۔‬

‫برہمچریہ‬
‫جنسی ضبط اور طاقت کا صحیح استعمال۔اپنی جنسی توانائی کو روحانی ترقی اور‬
‫تخلیقی کاموں میں لگانا۔برہمچریہ کا مطلب یہ نہیں کہ جنسی تعلقات سے مکمل پرہیز‬
‫کیا جائے‪ ،‬بلکہ اس کا مطلب اپنی جنسی زندگی کو متوازن اور قابو میں رکھنا ہے۔‬

‫اپریگرا‬
‫عدم اللچ اور عدم اثاثہ اندوزی۔ضرورت سے زیادہ چیزیں اکٹھی نہ کرنا اور قناعت‬
‫پسند زندگی گزارنا۔اپریگرا ہمیں سادگی‪ ،‬قناعت اور ذہنی سکون کی تعلیم دیتا ہے‬
‫نیما‬
‫نیما یوگ کے ذاتی اصول ہیں جو یوگی کی اندرونی نظم و ضبط اور خود کی دیکھ بھال‬
‫کو بڑھاتے ہیں شوشا‬
‫پاکیزگی‪ ،‬جسمانی اور ذہنی صفائی۔شوشا میں جسمانی صفائی کے ساتھ ساتھ ذہنی اور‬
‫روحانی صفائی بھی شامل ہے۔‬

‫سنتوش‬
‫قناعت‪ ،‬جو کچھ بھی ہے اس میں خوش رہنا۔خوشی اور سکون کو موجودہ حاالت میں‬
‫تالش کرنا اور خواہشات کو محدود کرنا‬

‫تپاس‬
‫ضبط نفس اور محنت۔اپنی خواہشات اور عادات پر قابو پانے کے لئے محنت اور‬
‫ریاضت۔‬

‫وادھیایا‬
‫خود شناسی اور مقدس متون کا مطالعہ۔روحانی اور فلسفیانہ متون کا مطالعہ کرنا اور‬
‫خود کی جانچ کرنا۔‬

‫ایشور پرانیدھان‬
‫اپنی زندگی اور اعمال کو الہی قوت کے حوالے کرنا اور اس پر بھروسہ کرنا۔خدا کے‬
‫آگے خود سپردگی۔‬

‫آسن‬
‫آسن یوگ کی جسمانی پوزیشنیں اور پوسچر ہیں آسن یوگی کو جسمانی مضبوطی‪،‬‬
‫لچک اور توازن فراہم کرتے ہیں۔آسن کا بنیادی مقصد جسم کو مراقبے کے لئے تیار‬
‫کرنا ہے۔یہ پوسچر جسمانی صحت کے ساتھ ساتھ ذہنی سکون بھی فراہم کرتے ہیں۔‬
‫مشہور آسن میں سوریا نمسکار‪ ،‬ہٹھ یوگا کے آسن‪ ،‬اور آدھے شامل ہیں۔‬
‫پرانایام‬
‫پرانایام سانس کی تکنیکیں ہیں جو پران (زندگی کی توانائی) کو کنٹرول کرنے میں مدد‬
‫دیتی ہیں‪:‬پرانایام کا مطلب ہے "پران" (سانس) اور "ایام" (کنٹرول)۔سانس کی مختلف‬
‫تکنیکیں جیسے انا لوم ویلوم بھاستریکا‪ ،‬اور کاپال بھاتی شامل ہیں۔پرانایام سے جسم‬
‫میں آکسیجن کی فراہمی بہتر ہوتی ہے‪ ،‬جس سے ذہنی سکون اور جسمانی صحت بہتر‬
‫ہوتی ہے۔‬

‫پرتیہارا‬
‫پرتیہارا حواس کو قابو میں کرنے کی تکنیک ہےحواس کو بیرونی دنیا سے ہٹا کر اندر‬
‫کی طرف موڑنا۔پرتیہارا کا مقصد حواس کو اندرونی سکون اور ارتکاز کی طرف لے‬
‫جانا ہے۔یہ عمل مراقبے کے لئے ذہن کو تیار کرتا ہے۔‬

‫دھارنا‬
‫ارتکاز کی تکنیک ہے‪:‬ذہن کو کسی ایک نکتے‪ ،‬شے یا تصور پر مرکوز کرنا۔دھارنا کا‬
‫مقصد ذہن کو منتشر خیاالت سے پاک کر کے ایک ہی نقطہ پر مرکوز کرنا ہے۔اس میں‬
‫مختلف تکنیکیں شامل ہیں جیسے کہ منتر کا جاپ‪ ،‬کسی تصویر یا شے پر توجہ مرکوز‬
‫کرنا‪ ،‬یا سانس کی گنتی کرنا۔‬

‫دھیان‬
‫دھیان مراقبے کی حالت ہےایک طویل مدتی اور غیر منقطع ارتکاز کی حالت۔دھیان‬
‫میں‪ ،‬ذہن مکمل طور پر خاموش اور پرسکون ہو جاتا ہے۔یہ مراقبہ کی اعلٰی حالت ہے‬
‫جہاں یوگی خود سے اور کائنات سے مربوط ہوتا ہے‬

‫سمادھی‬
‫سمادھی روحانی اتصال کی حالت ہےجب فرد کی انا اور شعور خدا یا کائناتی شعور‬
‫کے ساتھ ایک ہو جاتے ہیں۔سمادھی میں یوگی کو مکمل سکون اور روحانی خوشی‬
‫ملتی ہے۔یہ یوگ کا آخری مقصد ہے‪ ،‬جہاں فرد ماّد ی دنیا کے چکر سے آزاد ہو جاتا‬
‫ہے۔‬

You might also like