Professional Documents
Culture Documents
فلسفہ یوگ کا تصور
فلسفہ یوگ کا تصور
فلسفہ یوگ کا تصور
یوگ کی تاریخ ہزاروں سال پرانی ہے اور اس کی جڑیں قدیم ہندوستان میں پائی جاتی
ہیں۔ یوگ کے سب سے پرانے ذکر ویدوں میں ملتے ہیں ،جو کہ ہندو دھرم کے مقدس
متون ہیں۔ بعد میں ،اپنیشد اور بھگود گیتا جیسے متون نے یوگ کی تعلیمات کو مزید
تفصیل سے بیان کیا۔ مہارشی پتانجلی نے تقریبًا 200قبل مسیح میں "یوگ سوترا"
لکھی ،جو یوگ کی فلسفیانہ بنیادیں فراہم کرتی ہے۔فلسفہ یوگیوگ کا فلسفہ جسم ،دماغ،
اور روح کے مابین توازن اور ہم آہنگی پیدا کرنے پر مبنی ہے۔ یہ فلسفہ آٹھ پہلوؤں
ذاتی (Niyama):اخالقی ضوابطنیما ( )Yama):آشتانگ یوگ) پر مشتمل ہے:یما
سانس کی تکنیکیںپرتیہارا (Pranayama):جسمانی پوسچرپرانایام)) (Asanaاصوآلسن
(Dhyana):ارتکازدھیان (Dharana):حواس کو قابو میں کرنادھارنا (Pratyahara):
روحانی اتصال )Samadhi):مراقبہسمادھی
عقائد
عقائدیوگ میں کچھ اہم عقائد شامل ہیں
آتما (روح) :ہر انسان میں ایک آتما (روح) ہے جو غیر مادی اور ابدی ہے
کرما :عمل اور اس کے نتائج کے قانون پر یقین
پونر جنم (تناسخ) :موت کے بعد روح کا دوبارہ جنم لینا
مکشا :نجات یا موکش ،جب روح ماّد ی دنیا کے چکر سے آزاد ہو جاتی ہے۔
تعلیمات
یوگ کی تعلیمات یوگ کی تعلیمات فرد کی اخالقی ،ذہنی ،اور روحانی ترقی پر مبنی
:ہیں
آہنسا 1.
عدم تشدد کی تعلیم ،جس کا مطلب ہے کسی بھی جاندار کو نقصان نہ پہنچانا۔آہنسا نہ
صرف جسمانی تشدد سے بچنے کا نام ہے بلکہ زبانی اور ذہنی تشدد سے بھی بچنا ہے۔
یہ تعلیم ہمیں ہمدردی ،محبت اور معافی کی طرف لے جاتی ہے۔
ستیہ سچائی پر قائم رہنا
ہمیشہ حقیقت کو قبول کرنا اور جھوٹ سے پرہیز کرنا۔ستیہ کے بغیر زندگی میں توازن
اور امن کا قیام ممکن نہیں ہوتا۔یہ تعلیم ہمیں صاف دل ،شفاف رویے اور عزت و وقار
کی زندگی گزارنے کی طرف لے جاتی ہے۔
استیہ غیر چوری
یعنی کسی کی چیز یا حق کو بغیر اجازت کے نہیں لینا۔استیہ کا مطلب ہے کسی بھی
قسم کی چوری سے بچنا ،چاہے وہ مادی ہو ،ذہنی ہو یا روحانی۔یہ تعلیم ہمیں ایمانداری،
احترام اور امانت داری کی طرف لے جاتی ہے
برہمچریہ
اپنی جنسی توانائی کو روحانی ترقی اور تخلیقی کاموں میں لگانا۔برہمچریہ کا مطلب یہ
نہیں کہ جنسی تعلقات سے مکمل پرہیز کیا جائے ،بلکہ اس کا مطلب اپنی جنسی زندگی
کو متوازن اور قابو میں رکھنا ہے۔یہ تعلیم ہمیں طاقت ،ضبط نفس اور روحانی پاکیزگی
کی طرف لے جاتی ہے۔
اپریگرا
عدم اللچ اور عدم اثاثہ اندوزی۔ضرورت سے زیادہ چیزیں اکٹھی نہ کرنا اور قناعت
پسند زندگی گزارنا۔اپریگرا ہمیں سادگی ،قناعت اور ذہنی سکون کی تعلیم دیتا ہے۔یہ
تعلیم ہمیں خود کی اصل ضرورتوں کو سمجھنے اور زندگی میں غیر ضروری
خواہشات سے بچنے کی طرف لے جاتی ہے۔یوگ کی یہ تعلیمات انسان کو جسمانی،
ذہنی ،اور روحانی سطح پر متوازن اور مطمئن زندگی گزارنے میں مدد دیتی ہیں۔ ان
تعلیمات پر عمل پیرا ہو کر انسان اپنے اندرونی سکون ،خوشی اور روحانی ترقی کی
طرف بڑھ سکتا ہے۔
اخالقی تعلیمات
یما یوگ کے پہلے رکن ہیں اور یہ اخالقی ضوابط اور سماجی رویے کا مجموعہ ہیں،
جن پر یوگی کو عمل کرنا چاہیے
،آہنسا عدم تشدد کا اصول
جس کا مطلب ہے کہ کسی بھی جاندار کو جسمانی ،ذہنی یا زبانی نقصان نہیں پہنچانا۔یہ
اصول ہمیں خود سے اور دوسروں سے محبت اور ہمدردی کی تعلیم دیتا ہے۔آہنسا
صرف جسمانی تشدد سے بچنے کا نام نہیں بلکہ زبانی اور ذہنی تشدد سے بھی بچنا ہے
ستیہ
سچائی پر مبنی زندگی گزارنا۔ہمیشہ حقیقت کو قبول کرنا اور جھوٹ سے پرہیز کرنا۔
سچائی کے بغیر زندگی میں توازن اور امن کا قیام ممکن نہیں ہوتا
استیہ
غیر چوری ،یعنی کسی کی چیز یا حق کو بغیر اجازت کے نہیں لینا۔یہ اصول نہ صرف
مادی چیزوں بلکہ خیاالت ،علم اور وقت کے حوالے سے بھی الگو ہوتا ہے۔استیہ کی
پیروی کرتے ہوئے ،انسان اپنے دل و دماغ کو خالی رکھتا ہے اور بہتر طور پر خود
کو اور دوسروں کو سمجھ سکتا ہے۔
برہمچریہ
جنسی ضبط اور طاقت کا صحیح استعمال۔اپنی جنسی توانائی کو روحانی ترقی اور
تخلیقی کاموں میں لگانا۔برہمچریہ کا مطلب یہ نہیں کہ جنسی تعلقات سے مکمل پرہیز
کیا جائے ،بلکہ اس کا مطلب اپنی جنسی زندگی کو متوازن اور قابو میں رکھنا ہے۔
اپریگرا
عدم اللچ اور عدم اثاثہ اندوزی۔ضرورت سے زیادہ چیزیں اکٹھی نہ کرنا اور قناعت
پسند زندگی گزارنا۔اپریگرا ہمیں سادگی ،قناعت اور ذہنی سکون کی تعلیم دیتا ہے
نیما
نیما یوگ کے ذاتی اصول ہیں جو یوگی کی اندرونی نظم و ضبط اور خود کی دیکھ بھال
کو بڑھاتے ہیں شوشا
پاکیزگی ،جسمانی اور ذہنی صفائی۔شوشا میں جسمانی صفائی کے ساتھ ساتھ ذہنی اور
روحانی صفائی بھی شامل ہے۔
سنتوش
قناعت ،جو کچھ بھی ہے اس میں خوش رہنا۔خوشی اور سکون کو موجودہ حاالت میں
تالش کرنا اور خواہشات کو محدود کرنا
تپاس
ضبط نفس اور محنت۔اپنی خواہشات اور عادات پر قابو پانے کے لئے محنت اور
ریاضت۔
وادھیایا
خود شناسی اور مقدس متون کا مطالعہ۔روحانی اور فلسفیانہ متون کا مطالعہ کرنا اور
خود کی جانچ کرنا۔
ایشور پرانیدھان
اپنی زندگی اور اعمال کو الہی قوت کے حوالے کرنا اور اس پر بھروسہ کرنا۔خدا کے
آگے خود سپردگی۔
آسن
آسن یوگ کی جسمانی پوزیشنیں اور پوسچر ہیں آسن یوگی کو جسمانی مضبوطی،
لچک اور توازن فراہم کرتے ہیں۔آسن کا بنیادی مقصد جسم کو مراقبے کے لئے تیار
کرنا ہے۔یہ پوسچر جسمانی صحت کے ساتھ ساتھ ذہنی سکون بھی فراہم کرتے ہیں۔
مشہور آسن میں سوریا نمسکار ،ہٹھ یوگا کے آسن ،اور آدھے شامل ہیں۔
پرانایام
پرانایام سانس کی تکنیکیں ہیں جو پران (زندگی کی توانائی) کو کنٹرول کرنے میں مدد
دیتی ہیں:پرانایام کا مطلب ہے "پران" (سانس) اور "ایام" (کنٹرول)۔سانس کی مختلف
تکنیکیں جیسے انا لوم ویلوم بھاستریکا ،اور کاپال بھاتی شامل ہیں۔پرانایام سے جسم
میں آکسیجن کی فراہمی بہتر ہوتی ہے ،جس سے ذہنی سکون اور جسمانی صحت بہتر
ہوتی ہے۔
پرتیہارا
پرتیہارا حواس کو قابو میں کرنے کی تکنیک ہےحواس کو بیرونی دنیا سے ہٹا کر اندر
کی طرف موڑنا۔پرتیہارا کا مقصد حواس کو اندرونی سکون اور ارتکاز کی طرف لے
جانا ہے۔یہ عمل مراقبے کے لئے ذہن کو تیار کرتا ہے۔
دھارنا
ارتکاز کی تکنیک ہے:ذہن کو کسی ایک نکتے ،شے یا تصور پر مرکوز کرنا۔دھارنا کا
مقصد ذہن کو منتشر خیاالت سے پاک کر کے ایک ہی نقطہ پر مرکوز کرنا ہے۔اس میں
مختلف تکنیکیں شامل ہیں جیسے کہ منتر کا جاپ ،کسی تصویر یا شے پر توجہ مرکوز
کرنا ،یا سانس کی گنتی کرنا۔
دھیان
دھیان مراقبے کی حالت ہےایک طویل مدتی اور غیر منقطع ارتکاز کی حالت۔دھیان
میں ،ذہن مکمل طور پر خاموش اور پرسکون ہو جاتا ہے۔یہ مراقبہ کی اعلٰی حالت ہے
جہاں یوگی خود سے اور کائنات سے مربوط ہوتا ہے
سمادھی
سمادھی روحانی اتصال کی حالت ہےجب فرد کی انا اور شعور خدا یا کائناتی شعور
کے ساتھ ایک ہو جاتے ہیں۔سمادھی میں یوگی کو مکمل سکون اور روحانی خوشی
ملتی ہے۔یہ یوگ کا آخری مقصد ہے ،جہاں فرد ماّد ی دنیا کے چکر سے آزاد ہو جاتا
ہے۔