Professional Documents
Culture Documents
PDF Free
PDF Free
آہ
چاٹو پلیز
آہ
اف
مزہ
آگیا جانو
اففففففففففف
آہہہہہہہہہہہہ
پھر میں نے رضائی اوپر لے لی میں اور امی باتیں کرنے لگے میں نے امی کو کہا امی
جب ابو آئیں گے تو پھر آپ ان سب سے چدوانا چھوڑ دو گے تو میں نے کہا جی بیٹا
پھر تو رات کو موقع نہیں ملے گا ان سے چدوانے کا ویسے بھی تمہارے ابو رات کو
پاس ہوں گے تم سے تو چدواتی ہی رہوں گی لیکن ان سے موقع نہیں ملے گا میں نے
امی کو کہا تو پھر امی وہ جو گجرات والے ہیں ان سے کب چدوانے جانا ہے آپ نے تو
امی نے کہا جب جاؤ گی آپ کو بتا کر جاؤں گی تو میں نے امی کو کہا مجھے بھی
ساتھ لے جانا
امی نے کہا بیٹا تم نے ساتھ جا کر کیا کرنا ہے میں نے امی کو کہا میں بھی ان کے
ساتھ ملکر آپ کو چودوں گا تو امی نے کہا بات تو آپ کی ٹھیک ہے کیوں کہ کسی
نے آپ کو دیکھا نہیں ہوا اور نہ ہی کسی کو معلوم ہے کہ آپ میرے بیٹے ہو چلو
ٹھیک ہے میں آپ کو اپنے گاؤں کا لڑکا بنا کر لے جاؤں گی اور تم بھی ان کے ساتھ
ملکر چودنا میں نے کہا میں ٹھیک ہے میں بھی شہری لڑکوں کیساتھ مل کر آپ کو
چود لو گا میں نے امی کو کہا کہ کل کا کیا پالن ہے امی نے نہیں بیٹا کل رات کو
کوئی نہیں آئے گا کسی کو بھی نہیں بالئیں گے اگر موسم خراب ہوا تو بالئیں گے
میں نے امی کو کہا کہ باہر آپ کیسے چدواوگی امی نے کہا کسی سے بھی نہیں
کیوں کہ باہر آپ کے چاچو کی فیملیز ہوں گی وہ دیکھ لیں گے میں نے کہا ٹھیک ہے
امی اب گرمی آگئی ہیں اب جب تک کا گرمی ہے کوئی اور آئے نہ آئے میں آپ کو
ضرور چودوںگا امی نے کہا ٹھیک ہے بیٹا جب گجرات جاؤ گی تو تجھے ساتھ لے کر
جاؤں گی تم بھی ان کے ساتھ مل کر مزہ لے لینا
پھر امی نے کہا کہ بیٹا اپنا لن گانڈ میں سے نکال کہ پھودی میں ڈالو
میں نے امی کو کہا کہ اگر میرا لن اٹھ گیا میرا پھر دل کرے گا چودنے کو
پھر امی نے میری ٹانگیں اٹھائیں اور میرا لن اپنی پھدی کے ساتھ رکھا اور اندر ڈال
کر جھٹکے مارنے لگی امی جلد ہی فارغ ہو گئی
پھر امی نے کہا چلو بیٹا اب تم بھی مجھے چود کے فارغ ہو جاؤ
میرا لنڈ امی کی پھودی میں ہی تھا اور ہم دونوں سو گئے ایک ہی چارپائی پے اور
پھر صبح آٹھ بجے امی کی آنکھ کھلی تو امی نے اٹھ کر پہلے میرے لنڈ * کو چوپے
لگائے میرا لنڈ کھڑا ہو گیا تو امی نے مجھے سیدھا لٹا کر لن کے اوپر بیٹھ گئی اور
جھٹکے مارنے لگی جب امی جٹکے مار رہی تھی تو میری بھی آنکھ کھول گئی اور
میں نے بھی نیچے سے رسپانس دیا امی کو اور جلدی جلدی کرنے لگے تقریبا 15
منٹ میں اور امی ایک ساتھ فارغ ہو گے امی نے لن کو پھر چوپا لگایا اور بولی بیٹا
کپڑے پہن لو
پھر میں بھی اٹھا اٹھ کر میں نے کپڑے پہن لئے امی ناشتہ بنا کر الئی ہم دونوں نے
ناشتہ کیا تو پھر امی گئی چائے لے کر آئیں ساتھ ہمیں انڈے بھی ابال کر الئی تھی
میں نے انڈے کھائے اور امی کو بھی ایک کھالیا پھر ہم باتیں کرنے لگے میں نے کہا
ٹھیک ہے اب دوپہر کو کریں گے امی نے کہا ٹھیک ہے بیٹا دوپہر کو کرلینا جیسے آپ
کی مرضی اب میں آپ کی ہی ہو ٹھیک ہے میری جان دوپہر کو چدائی کریں گے میں
نے کہا ابھی میرے لنڈ کو چوپا لگاو پھر امی نے میرے لنڈ کو چوپا لگایا 5منٹ بعد
میرا پانی نکال اور امی نے پی لیا میں باہر چال گیا
پھر اس کے بعد میں باہر چال گیا جب میں باہر گیا تو گلی میں میرے کچھ دوست
کھڑے تھے وہ بھی سکول نہیں گئے تھے بارش ہونے کی وجہ سے ہمیں کہیں بھی
کھیلنے کا موقع نہیں مل رہا تھا تو پھر ہم نے سوچا کہیں جاکر کچھ کرتے ہیں
پھر ہمیں گاؤں کی ایک جگہ میں کرکٹ کھیلنے کا موقع مل گیا وہاں کرکٹ کھیلنے
لگ گئے کرکٹ کھیلتے کھیلتے دن کے دو بجے 2:00بجے گے سب اپنے اپنے گھر چلے
گے میں بھی گھر چال گیا تو میری امی سوئی ہوئی تھی
امی چارپائی پہ سوئی ہوئی تھی تو میں بھی امی کے پاس جا کر لیٹ گیا اور امی
کے جسم پہ ہاتھ مارنا شروع کر دیا امی اٹھ گئی امی بولی بیٹا کہاں رہ گیا تھا کب
سے تمہارا انتظار کر رہی تھی ابھی ابھی تیرے چاچو مجھے چودکر گئے ہیں میں نے
کہا آپ نے کچھ نہیں کہا چاچو کو امی بولی تیرے انتظار میں ننگی لیٹی ہوئی تھی
تیرے چاچو آئے اور آ کر چودنا شروع کر دیا تو میں نے کہا آپ نے کچھ نہیں بوال تو
میں نے کہا نہیں بیٹا میں نے سونے کا ناٹک کیا تیرے چاچو چودکر چلے گے تو جب
چودکر گئے تو پھر میں نے کپڑے پہنے تھے میں نے کہا کوئی اور ہے نہ آ جائے ہے
پھر میں نے امی کو کہا کہ امی آج رات کا کیا پالن ہے کسی کو بالنا ہے تو امی نے
کہا نہیں بیٹا کل شہر جائیں گے ادھر ہی جاکر مزے کریں گے میں نے امی کو کہا
ادھر کتنے آدمی ہو گے تو امی نے کہا ادھر دو گروپ ہیں ان میں سے کسی ایک سے
بات کر لیتی ہوں پھر آپ کو بتاتی ہوں تو میں نے امی نے کو کہا ان دونوں میں کتنے
کتنے ہیں تو امی نے کہا ایک میں سات ہیں اور ایک میں چار ہیں جن سے رابطہ
ہوگیا ان کے پاس چلیں گے میں نے کہا ٹھیک ہے امی
پھر امی نے کہا بیٹا پہلے چدائی کرنی ہے یا کھانا کھانا ہے تو میں نے ان کو کہا کہ
امی پہلے چدائی کرنی ہے آپ کو ابھی چاچو چودکر گے ہیں تو میں بھی مزہ لے لو
تو امی نے کہا ٹھیک ہے بیٹا دروازے کے آگے پردہ کر آؤ کوئی آ نہ جائے تو میں نے کہا
امی کنڈی نہ لگا دو امی بولی پردہ کردو کوئی نہیں آئے گا تو میں نے امی کو کہا
ننگا ہو کر چدائ کرنی ہے امی نے کہا جیسے تیرا دل کیا بیٹا کر لینا
پھر میں نے امی کے جسم کو چوسنا شروع کردیا مجھے بہت مزہ آرہا تھا امی نے
میرا سر سے پکڑ کر میرا منہ اپنے ممے کے پاس لے گئی اور میں نے امی کے ممے
چوسنا شروع کر دیے کی شروع کر دیں مجھے بہت مزہ
ممے چوسنے کے بعد پھر میں نے امی کی پھودی چاٹنا شروع کر دیا امی کی پھودی
میں پانی بہہ رہا تھا مجھے بہت مزہ آرہا تھا گرم گرم پانی پی کر
پھر امی نے میرا لنڈ پکڑا اور اپنے منہ میں لے کر چوپے لگانے لگی امی کو بہت مزہ
آرہا تھا دیکھا بیٹا امی کی چدائی کرتے کرتے لن کتنا * بڑا کر لیا تو نے امی نے تمہارا
لن ان کنجروں سے بھی زیادہ ہو جاے گا 2مہینوں تک
میں نے کہا امی تم ہو ہی بہت گرم ہوں اس لیے میرا لنڈ بڑا ہو رہا ہے اس لئے پورا
گاؤں تمہارا عاشق ہے
امی نے مجھے کہا بیٹا چدوانے میں پہلے بھی بہت مزہ آتا تھا لیکن جب سے تمہیں
پتہ ہے اب تو اور بھی زیادہ مزہ آتا ہے جب میں یہ دیکھتی ہوں کہ میرا بیٹا مجھے
دیکھ رہا ہے چدواتے ہوئے تو دل کے ارمان اور بڑھ جاتے ہیں میرا دل کرتا ہے تم بھی
ان کے ساتھ شامل ہو جاؤ لیکن نہیں یہ گاؤں کے لوگ ہیں پھر آپ کو پریشانی بنے
گی
کل جب ہم گجرات جائیں گے تو ان کے ساتھ ملکر تم بھی چود لینا ان کو کونسا پتہ
ہے کہ تم میرے بیٹے ہو ان کو یہی کہوں گی کہ یہ میرا بھتیجا ہے
پھر میں نے اپنا امی کے منہ سے نکاال اور امی کی پھودی کے اوپر رکھ کر رگڑنا
چاہاتو امی نے کہا چلو بیٹا اب اپنا کام شروع کرو مجھے بہت مزہ آ رہا ہے تو پھر
میں نے امی کی چدائی شروع کر دی چدائی کرتے ہوئے بیس منٹ گزر گئے تھے تو
امی نے کہا بیٹا اب ایسا کرو پیچھے ڈالو پھر میں نے پھودی سے نکال کر گانڈ میں
ڈال دیا کیونکہ کھیل کر بھی آیا تھا اس لیے اب پانی باہر نکل آیا امی کی گانڈ میں
امی بولی چلو بیٹا اب کپڑے پہن لو میں کھانا لے کر آتی ہوں
اور پھر امی کھانا لے کر آئے اور ہم دونوں نے مل کر کھانا کھایا پھر امی نے فون کیا
گجرات میں ایک فون کیا تو اس نے بتایا کہ ہم دو لڑکے باہر گئے ہوئے ہیں شہر سے
تو پھر امی نے دوسروں کو فون کیا اور جو سات تھے تو انہوں نے کہا ہاں شہر ہی
ہیں آجانا ٹھیک ہے تو امی نے ان کو بتایا کل میرے ساتھ میرا بھتیجا بھی ہوگا وہ
بھی میری چدائی کرے گا تو انہوں نے کہا ٹھیک ہے کوئی پرابلم نہیں آجانا
پھر انہوں نے امی کو کہا کہ کل آ جانا کھانا کا بندوبست کر لیں گے اور جو کچھ
کہو گی ہم آپ کو لے کر دیں گے بتیجھے کو بھی لے آنا سب مل کر چدائی کریں گے
ہم سات لوگ ہوں گے اور آٹھواں آپکا بھتیجا ہوگا
امی نے کہا مجھے کوئی پرابلم نہیں کل ہم آئیں گے یاد رکھنا اور انتظام کرکے رکھنا
ہمارے آنے کے بعد جو چاہے کر لینا تین چار گھنٹے میں آپ کے پاس رہوں گی اور پھر
ہم واپس آجائیں گے
پھر میں نے امی کو کہا کہا میں آٹھ لوگ ایک ساتھ آپ کو چودیں گے آپ کو کوئی
مسئلہ تو نہیں ہوگا میں نے کہا کوئی بات نہیں بیٹا زیادہ مزہ آئے گا اور میں
برداشت کر لوں گی اور پریشان نہیں ہونا آپ بھی جی بھر کی ان کے ساتھ چدائی
کر لینا ہے
میں نے امی کو کہا ٹھیک ہے امی آپ اس کام میں ہوش ہے تو ٹھیک ہے میں آپ کو
نہیں روکتا
ہم باتیں کر رہے تھے کہ میری خاال کے بیٹے کا فون آگیا اس نے امی کو کہا کہ میں
آپ کے پاس آ رہا ہوں بتاؤ کیا چیز جو آپ کے کھانے کے لیے تو امی نے اس کو کہا اب
سموسے پکوڑے لے آنا
امی نے مجھے کہا آپ کی خالہ کا بیٹا ویس آ رہا ہے تو میں نے کہا ٹھیک ہے آنے دو
دو امی نے کہا بیٹا میرا دل کر رہا ہے کہ جہاں اتنے لوگوں نے چودلیا ہے وہاں اپنے
کچھ رشتے داروں سے بھی چدوا لو تو میں نے کہا ٹھیک ہے میں تم چدوا لو اس سے
اور ہم آج پالن بناتے ہیں جب یہ چود رہا ہوگا تو میں اٹھ جاؤں گا پھر ہم دونوں مل
کر چودیں گے تو امی نے کہا ٹھیک ہے بیٹا ایسا ہی کرنا
ہم نے پالن بنایا میں نے امی کو کہا کہ جب وہ چودرہا ہوگا تو تب ہی میں اٹھوں گا
امی نے کہا ٹھیک ہے جب بیٹا وہ چود رہا ہوگا تم آٹھ جانا پھر اس کے بعد تھوڑا
ہمیں تنگ کرنا اور پھر ساتھ مل جانا چدائی میں
اور پھر اویس آگیا تو امی نے کہا بیٹا تم لیٹ جاؤ جب اویس آیا تو اس نے پوچھا
کہ زین کو کیا ہوا ہے تو میں نے کہا تھوڑا بیمار ہے نیند کی گولی کھالئی ہے سو گیا
ہوا ہے تو امی نے پھر کہا اویس بیٹا تم بیٹھو کہ میں تمہارے لئے چائے لے کر آتی
ہوں
اویس نے کہا نہیں خالہ کوئی ضرورت نہیں چاہے کی میں ویسے ہی ادھر سے گزر
رہا تھا سوچا آپ کو مل جاؤ
اور پھر اویس بیٹھ گیا امی چائے لے کر آئی اور اویس کو چائے دی ساتھ بیٹھ کر
باتیں کرنے لگی خالہ کا پوچھا اور خالہ کے بیٹوں کا اور بیٹیوں کا پوچھا سب ٹھیک
ہے تو اس نے کہا ہاں سب ٹھیک ہے وہ بہت جلد چکر لگائیں گے ادھر کا
پھر زین نے اپنے ہاتھ سے میری امی کا جسم مسلنہ شروع کیا جسم مسلتے مسلتے
وہ امی کی پھدی تک چال گیا پھر اس نے میری امی کے کپڑے اتار دئے اور اپنے بھی
اپنا لنڈ میری امی کی پھودی میں ڈال دیا تو اسکا لن اتنا بڑا نہیں تھا لیکن جسم
اس کا بہت مست تھا اویس کا
پھر اس نے اپنا لنڈ امی کے منہ سے نکاال اور امی کی پھودی کے اوپر لے گیا اور اندر
ڈال چدائی کرنے لگا زور زور سے یہ سب دیکھ رہا تھا جب مجھے محسوس ہوا کہ
زین فارغ ہونے واال ہے میں اٹھ گیا
میں نے اٹھتے ہی جاکر اویس کو تھپڑ مارا اور کہا تجھے شرم نہیں آتی تیری یہ ماں
جیسی ہے تو اویس حاموش ھوگیا اور امی کو بھی میں نے بالوں سے پکڑ کر گالی
دی مجھے دونوں پریشان میرے سامنے بیٹھ کے میں نے کہا اویس تمہارے گھر بتاتا
ہوں اس نے کہا پلیز گھر نہیں بتانا میں آپ سے معافی مانگتا ہو میں نے اس کو کہا
ٹھیک ہے میری بھی ایک شرط ہے آج تو میری ماں کوچود لے پھر میں تیری ماں اور
بہن کو چودوں گا تو وہ اس نے کہا ٹھیک ہے لیکن یہ کام تم نے خود کرنا ہے میں نے
منا کر دوں گا میں نے کہا ٹھیک ہے میں خود کر لوں گا
اویس نے کہا ٹھیک ہے پھر ابھی میں تمہاری امی کوچود لو میں نے کہا نہیں تم
نہیں ہم دونوں مل کر چودے گے ویس خوش ہوا اور میرے لن کو چوپے لگائے پھر
میں نے اویس کے لن کو چوپے لگانے شروع کر دیے امی نے بوال کہ بیٹا یہ رنڈی گھر
بیٹھی ہوئی ہے اور آپس میں شروع ہو گئے ہو
اور پھر ہم دونوں نے ایک دم میں شروع ہوگی امی کو میں نے پیچھے ڈال اویس نے
آگے ہم دونوں نے اکٹھے چدائی شروع کردی کرنے لگے
ہم پالن بنانے لگے کہ اب اویس کی امی اور بہن کو کیسے چودے تو اویس نے کہا
ٹھیک ہے میں باری باری دونوں کو لے کر آؤں گا اور ان سے زبردستی کرلینا ٹھیک ہے
ایک گھنٹے کے بعد ہم دونوں نے پھر امی کی چدائی شروع کردی اویس نے میری
امی کے منہ میں ڈاال ہوا تھا اور میں نے امی کی پھودی میں پھر ہم نے پوزیشن
چینج کی میں نے منہ میں ڈال دیا اویس نے امی کی گانڈ *** میں تقریبا ایک گھنٹے
کے بعد ہم دونوں پھر فارغ ہوں گے اور ہم دونوں نے کپڑے پہن لئے امی اٹھی ہم
دونوں کے لیے چائے اور سموسے لے کر آئی پھر اویس نے کہا کہ میں چاہتا ہوں آپ
میری امی کو چودو اور میں آپ کی تو امی نے کہا وقت آنے پر بنا لیں گے
پھر اویس نے کہا ٹھیک ہے خالہ اب مجھے اجازت دیں بعد میں پالن بنائیں گے آگے
کیا کرنا ہے
اور پھر اویس چال گیا تم میں اور میری امی بیٹھ کر باتیں کرنے لگے میری امی
مجھ کو بولی بیٹا آگے گرمی آ رہی ہے تو پھر رات کو کچھ نہیں ہوگا
امی نے کہا کہ بیٹا اب آگے گرمی آرہی ہے تو سب باہر سوئینگے تو رات کو جو آتے
تھے وہ اب نہیں آ پائیں گے
اس لئے میں چاہتی ہوں کے اب کچھ رشتے داروں کو ہی اس پالن میں شامل کرلیں
تو میں نے کہا امی جیسے آپ بہتر سمجھے
امی نے کہا نہیں بیٹا اب آپ سے بھی تو پوچھنا ہی ہے آپ کو کیا اچھا لگتا ہے اور
کیا اچھا نہیں لگتا میں نے امی کو کہا اس کام میں آپ کو جو اچھا لگتا ہے وہ ہی
مجھے بھی اچھا لگے گا
امی نے کہا فی الحال تمہارے جو خالہ کے بیٹے ہیں ان سے ہی کام چالؤ گی اور تم
سے بھی
پھر آہستہ آہستہ تمہارے ماموں کے بیٹوں سے بھی چدوا لو گے اور تمہارے پھوپھو
کے بیٹوں سے بھی چدوا لو گی تو میں نے کہا ٹھیک ہے امی جیسے آپ کو ٹھیک لگے
تو امی نے کہا بیٹا صرف میں ہی نہیں ان سے چدواوگی تم بھی ان کی ماؤں اور
بہنوں کو چودو گے
تو میں نے امی کو کہا کہ ابو سے بھی ملنے جانا ہے تو امی نے کہا جی بیٹا ابو کو مل
کر آ کر پھر ان کے پاس جائیں گے
تو میں نے امی کو کہا ٹھیک ہے امی میں ابھی باہر کھیلنے جا رہا ہوں رات کو آ کر
بات کروں گا تو امی نے کہا ٹھیک ہے بیٹا جاؤ رات کو ہی جو کچھ بات ہوگی کریں
گے
پھر میں نے امی کے ممے چوسے اور میں پھر باہر چال گیا
میں اپنے دوستوں کے پاس چال گیا ہم اپنے ایک دوست کے گھر میں سب اکٹھے تھے
اور وہاں لوڈو کھیل رہے تھے
لوڈو کھیلنے میں ٹائم کافی اچھا گزر گیا ہمیں پتہ ہی نہیں چال رات کے نو بج چکے
تھے تو پھر ہم سب اپنے اپنے گھر چلے گئے
میں بھی اپنے گھر گیا تو میری امی میرا انتظار کر رہی تھی میں نے دروازہ
کھٹکھٹایا تو امی نے دروازہ کھوال میں اندر چال گیا
امی میرے لیے کھانا گرم کر کے الئی اور ساتھ چائے بھی لے کر آئیں میں نے کھانا
کھایا اور چائے پی
پھر امی نے دروازے کو الک کیا اور میرے پاس آکر بیٹھ گئی ہم دونوں ماں بیٹا
بیٹھ کر باتیں کرنے لگے
بارش کی وجہ سے سردی کافی زیادہ تھی تو امی نے کہا بیٹا ایسا کرو اوپر رضائی
لے لو
میں اور میری امی بیڈ پر لیٹے ہوئے تھے ہم نے اوپر رضائی لی اور آپس میں باتیں
کرنے لگے میں نے امی کو کہا کل پھر آپ نے مزے لینے ہیں تو امی نے کہا جی بیٹا تم
بھی تو ساتھ ہوں گے مجھے بہت مزہ آئے گا تم ساتھ ہوگے
پھر میں نے امی کا جسم چومنا شروع کر دیا تو امی نے کہا ٹھہرجاؤ بیٹا میں کپڑے
اتار لو پھر جی بھر کے چوم لینا میں نے بھی اپنے کپڑے اتار دیے اور امی نے بھی
اپنے کپڑے اتار لیے ہم دونوں فل ننگے ہوں گے
پھر میں نے امی کی پھودی چوسنا شروع کی امی کو بہت مزہ آ رہا تھا میں جب
پھودی چوس رہا تھا تو امی کا پانی نکل آیا میں نے امی کا پانی پیا
پھر اوپر آکر میں نے امی کے ممے چوسنے شروع کر دیے امی کے جسم کو کپکپی لگ
رہی تھی کیونکہ امی کا جسم بہت گرم تھا امی کا جسم کانپ رہا تھا
پھر میں نے اپنا لنڈ امی کے منہ میں دیا امی نے زور سے چوپے لگائے امی کو بہت
مزہ آرہا تھا میرا جسم چاٹنا شروع کر دیا
پھر امی مجھے نیچے لٹا کر خود میرے لنڈ کے اوپر بیٹھ گئے اور خود ہی جھٹکے
مارنا شروع کر دیئے مجھے بہت مزہ آرہا تھا اور پھر میں نے امی کو کہا نہیں مجھے
بھی کچھ کرنے دو
میں نے گانڈمیں ڈال کر زور زور سے جھٹکے مارنا شروع کر دیے امی کو بہت مزہ آ
رہا تھا امی دے رہی تھی
امی کہہ رہی تھی ارنڈی کے بچے زور سے چودا اپنی ماں کو مادرچود زور سے چود
پہن چود کتے سالے ہرامی سور کی اوالد
میں نے جھٹکے اور تیز شروع کر دیے تقریبا دس منٹ بعد میرا پانی امی کی گ***
میں ہی نکل گیا امی بھی ٹھنڈی ہوگئی کیونکہ امی کا بھی پانی نکل گیا میں اوپر
ہی لیٹ گیا امی نے کہا بیٹا رضائی اوپر لے لو اب مجھے نیند آئی ہے تم بھی سو جاؤ
کل دن میں جی بھر کے کر لینا
پھر میں امی کے اوپر ہی لیٹ گیا اور میں امی کے اوپر ہی سو گیا امی کو بھی نیند
آئی ہوئی تھی ہمیں پتا ہی نہیں چال صبح کے سات بج چکے ہم دونوں ایسے ہی
ننگے لیٹے ہوئے تھے
اتنے میں باہر سے چاچو نے دروازہ کھٹکھٹایا تو ہم نے جلدی جلدی کپڑے پہن لیے
اٹھے تو چاچو بوال آج سات کا ٹائم ہوگیا ہے آپ لوگ اٹھے نہیں اس لئے میں نے
دروازہ کھٹکھٹایا ہے
پھر میں نے اپنا لنڈ باہر نکاال اور امی کو بوال اس کو بھی چھپے لگاؤ پھر امی نے
میرے ل* کو بھی چھپے لگائے اور میرا پانی نکال کر بھی کی پھر امی نے کہا ٹھیک
ہے بیٹا ابھی تم نہا لو ہم میں بھی تیار ہو جاؤ ہو ہم نے آج جانا ہے گجرات تمہارے
ابو کو ملنے
میں نے امی کو مزاق میں کہا میرے ابو کو اپنے ملنے نہیں جانا اپنے یاروں کو ملنے
جانا ہے گشتی *** کی بچی
اور پھر میں بھی نہا کر آیا اور تیار ہوگیا نئے کپڑے پہن لئے اور امی بھی نہا کر آئی
اور تیار ہوگی
جب امی کو میں نے تیار ہوتے دیکھا اور کریم لگاتے دیکھا میں نے کہا رنڈی *** کس
کے لئے تیار ہو رہی ہے
تو امی بولی گشتی کے بچے ہرامی کے اوالد جو تیرے ہرامی باپ ہیں ان کو ملنے
جانا ہے سور کے بچے
تو میں نے امی کو بوال ٹھیک ہے کتیا جلدی تیار ہو پھر چلتے تمہارے وہ جو خرامی
دوست ہیں وہ انتظار کر رہے ہوں گے
امی نے کہا ٹھیک ہے بیٹا تم ایسا کرو بائیک لے کر آو میں بھی تیار ہو کر آتی ہوں
پھر چلتے ہیں پھر میں بائیک لینے چال گیا بائیک لے کر آیا اور ہم دونوں گجرات کی
طرف نکل پڑے
گجرات شہر ہمارے گاؤں سے تقریبا بیس کلومیٹر دور ہے ہم راستے میں باتیں کرتے
جارہے تھے میں نے امی کو کہا
امی اتنے زیادہ لوگ ہوں گے تو کیسے چودیں گے تم کو باری باری یا اکٹھے ہو کر تو
امی نے کہا جیسے مرضی ہے چود لے مجھے کوئی مسئلہ نہیں مجھے مزا آئے گا میں
تو چاہتی ہوں تین کال میری پھودی *** اور گانڈ*** میں ہوں اور دو کا میرے ہاتھ
میں ایک میرے منہ میں
تو میں نے کہا ٹھیک ہے ہمیں جیسے آپ کہو گی ویسے ہی ہم سب مل کر کریں گے
امی نے کہا ٹھیک ہے بیٹا موٹر بائیک تیز چالو جا کر تمہارے ابو کو بھی ملنا ہیں اور
پھر واپس آکر ان کے پاس بھی رہنا ہے اور کوشش کرنا ہے چا بجے سے پہلے واپس
آجائیں
تقریبا آدھے گھنٹے کے سفر کے بعد ہم جیل میں پہنچ گئے وہاں جاکر ابو سے مالقات
کے وہاں تقریبا ہم تیس منٹ رکے
پھر ہماری مالقات کا ٹائم ختم ہوگیا اور ہم واپس آ رہے تھے پھر امی نے ان کو فون
کیا انہوں نے کہا ہم سب گھر ہی ہیں آپ آ جاؤ پھر میں امی کو لے کر ان کے پاس
گیا
ہم ان کے گھر کے پاس پہنچ گئے انہوں نے دروازہ کھوال ایک آدمی میرا بائیک اندر لے
گیا اور ہمیں ایک کمرے میں لے گئے تھے وہاں جاکر ہمیں انہوں نے چائے پالئی اور
اور خدمت کی
پھر انہوں نے امی کو کہا کہ چلو دوسرے کمرے میں امی دوسرے کمرے میں گئی
اور مجھے بھی ساتھ لے گئے وہاں جا کر انہوں نے امی کو کہا کہ ہماری باری آئے گے
اور تمھارا بتیجھا تمھارے ساتھ رہے گا
امی نے کہا جیسے مرضی ہے اور باری باری آؤں یا اکٹھے ہو کر مجھے کوئی پرابلم
نہیں ابھی تین گھنٹے کا ٹائم ہے آپ کے پاس جتنی دفعہ مرضی ہے چود لینا اور
جیسے چاہے کرلینا
اس وقت وہ تین ہی تھے اور باقی چار جو ہیں وہ یونیورسٹی سے آ رہے تھے
امی نے اپنے کپڑے اتار دئے اور میرے کپڑے بھی اتار دیے میں امی کے جسم چومنا
شروع کر دیا وہ تینوں بھی یہاں آ گے
انہوں نے بھی اپنے کپڑے اتار دیے آکر میری امی کے دو نے ممے چوسنے شروع کئے
ایک نےپھدی چوسنا شروع کی اور ایک نے امی کے منہ میں لن دے دیا ہم پانچوں
مل کر امی کے جسم کے ساتھ کھیل رہے تھے
تو پھر ایک نے امی کی پھودی میں ڈال کر جھٹکے مارنا شروع کردیئے اور
دوسرےنے میری امی کے ممے چوسنے لگا میرا لنڈ امی نے ہاتھ میں پکڑ کر مٹھ مار
رہی تھی
جس نے منہ میں ڈاال ہوا تھا اس نے پھر امی کی گ*** میں ڈاال اور دوسرے نے امی
کی پھودی میں پھر امی نے ایک ہاتھ میں میرالن پکڑا ہوا تھا اور ایک دوسرے ہاتھ
میں پکڑا ہوا تھا چدائی ہو رہی تھی امی کو بہت مزہ آ رہا تھا امی اہ مزہ آ گیا
چودو زور سے چودو
ان دونوں نے چدائی میں اپنی رفتار بڑھا دیے دونوں میں ایک امی کی پھودی میں
فارغ ہوگیا اور ایک امی کی گانڈ *** میں
پھر میں نے امی کی گانڈ میں ڈاال اور دوسرے د9ن امی کی پھودی میں ڈاال اور ہم
نے بھی جھٹکے مارنا شروع کر دیے تھے جیسے وہ جو دو فارغ ہوگئے تھے ان میں
سے ایک نے امی کے منہ میں ڈاال ہوا تھا ایک کا امی نے ہاتھ میں پکڑا ہوا تھا
ہم دونوں زور زور سے چدائی کر رہے تھے امی کو بہت مزہ آ رہا تھا تقریبا 20منٹ
بعد ہم دونوں بھی فارغ ہوں گے اور پھر ہم پانچوے نے اپنا پانی امی کہ منہ میں ہی
چوڑ دیا
ہم ان بیڈ پر لیٹ گئے اور باقی تین کا انتظار کرنے لگے وہ بھی آرہے تھے تو جب وہ
آنے ہی والے تھے تو پھر ہم نے چدائی شروع کردی
جب ہم چ** رہے تھے تو وہ تین بھی آگئے انہوں نے بھی آکر کپڑے اتار دیے اور آکر
ہمیں ہٹا دیا بوال اب ہمیں گشتی کو چودنے دو پھر انہوں نے چودنا شروع کر دیا
مجھے بہت مزہ آ رہا تھا یہ سب کچھ دیکھ کر لیکن امی نے مجھے کان میں یہی
کہا کہ بیٹا مجھے ماں مت کہنا میں نے کہا ٹھیک ہے
پھر امی نے کہا اب سب ایک ایک بار ایسا کرو کہ دو دو لن* اکٹھے ڈالو دو لن*
پھودی میں ڈالو دو لنڈ گانڈمیں ڈالو تو ایسا ممکن نہیں تھا تو پہلے پھر دو نےلن
گانڈ میں ڈال کر فارغ ہوئے پھر دو نے پھودی میں ڈاال اور فارغ ہوئے
تقریبا لگاتار دو گھنٹے ہم نے امی کی چدائی کی اب امی تک کافی تھک چکی تھی
پھر امی کو انہوں نے کھانا ال کر دیا اور سب بیٹھ کر باتیں کرنے لگے امی کو کہا یہ
آپ کے ساتھ لے کر آیا ہے
انہوں نے امی کو کہا کہ یہ آپ کو کب سے چودرہاہے تو امی نے کہا تقریبا ایک ماہ ہو
گیا ہے یہ مجھے چودرہاہے میں نے اس لئے اس سے چدوایا ہے کہتا کہ یہ میری مدد
کر سکے ان کاموں میں
تو انہوں نے امی کو کہا کہ کافی دنوں بعد چکر لگایا ہے آپ کب چکر لگاؤں گی تو
امی نے کہا اب چکر لگتا ہی رہے گا کیونکہ یہ بھتیجا جو ہے یہ تو دوست بن گیا ہے
انہوں نے پھر میری امی کو چومنا شروع کر دیا اور دو تین نے چودنا شروع کر دیا
اور پھر سب نے مل کر ایک گھنٹہ امی کو چودا امی کو بہت مزہ آرہا تھا امی رو
رہی تھیں تو ایک نے پوچھا کیوں رو رہی ہو
امی نے کہا بیٹا مجھے بہت مزہ آ رہا ہے اس لیے میں رو رہی ہوں اتنا زیادہ مزا آپ
لوگوں نے دیا اور میں آپ کو کبھی بھی بھولوں گی نہیں
سب چدائی سے جب فارغ ہوگے تو انہوں نے امی کو کہا بولو اب کیا گفٹ الئیں آپ
کیلئے امی نے کہا نہیں نہیں مجھے گفٹ نہیں چاہیئے فنی ایسے میرے جو پیچھے
والے ہیں شک کریں گے مجھ پے تو سب نے پھر امی کو ایک ایک ہزار روپیہ دیا امی
نے لینے سے انکار کیا لیکن انہوں نے ضرور دیا انہوں نے کہا ہمیں پتا ہے آپ ہماری
سب سے اچھی دوست ہو ہم آپ کی اس لیے مدد کر رہے ہیں اس لیے نہیں کہ ہم سے
چدواتی ہو امی نے پھر لے لیے
پھر امی یہ سب کے باری باری لن* کو چوپے لگائے اور سب کے چوپے لگا کر ہی پانی
باہر نکاال کیوں کہ سب نے کپڑے پہنے ہوئے تھے سب پانی امی نے پی لیا
اور وہاں سے جازت لی اور ہم واپس نکل پڑے میں نے امی کو کہا امی تو بہت بڑی
گشتی ہے اتنے لن* لیے پھر بھی تجھے کوئی پرواہ نہیں تو امی نے کہا بیٹا آج جو
چدوایا ہے بہت مزہ آیا ہے کیونکہ اب اس چدائی کے بعد مجھے کچھ سکون آجائے
گا اب صرف آپ سے ہی کام چل جائے گا
تو میں نے امی کو کہا پھر کب چکر لگانا ہے تو امی نے کہا اب چکر تھوڑا لیٹ ہی
لگے گا
واپس آکر میں نے امی کو کہا آج رات کو رہنے دیتے ہیں کیوں کہ آپ کافی تھک
چکی ہوں تو امی نے کہا ٹھیک ہے بیٹا کل کوئی نیا پالن بنائیں گے۔۔۔۔ ختم شد