Download as docx, pdf, or txt
Download as docx, pdf, or txt
You are on page 1of 5

‫دی سی وی سکول گوج ر خ ان کی مپس‬

‫ش‬
‫سی ن ‪25-2024‬‬
‫ف‬
‫ہ ت‬ ‫ئ‬ ‫نٹ‬
‫و س ب راے ج ماعت م‬
‫ت‬
‫مام کام اردو ب کی کاپی پر لکھی ں اور ی اد کری ں۔‬
‫اسم کی اقسام (بلحاظ بناوٹ)‬
‫بناوٹ کے لحاظ سے اسم کی تین قسمیں ہوتی ہیں‬
‫‪ -3‬اسم مشتق‬ ‫‪ -2‬اسم جامد‬ ‫اسم مصدر‬ ‫‪-1‬‬
‫‪( -1‬اسم مصدر )وہ اسم جو خود تو کسی کلمے سے نہ بنا ہو مگر اس سے کئی الفاظ بنائے جا سکتے ہوں مصدر کہالتا ہے‬
‫مثال کھیلنا کودنا رونا کھانا پینا‪-‬‬
‫(اسم جامد) اس میں جامد وہ اسم ہے جو نہ خود کسی کلمے سے بنا ہو اور نہ ہی اس سے کوئی اور کلمہ بن سکے‬ ‫‪-2‬‬
‫مثال لڑکا بچہ دوات کرسی میز وغیرہ‬
‫(اسم مشتق) وہ اسم جو خاص قاعدے کے مطابق مصدر سے بنایا جائے اسم مشتق کہالتا ہے مثال دوڑنا سے دوڑا‬ ‫‪-3‬‬
‫لکھنا سے لکھا کھیلنا سے کھیل لڑنا سے لڑا وغیرہ‬
‫(اسم کی اقسام بلحاظ معنی)‬
‫معنی کے لحاظ سے اسم کی دو اقسام ہیں ‪-1‬اسم معرفہ‪ -2‬اسم نکرہ‬
‫(اسم معرفہ) وہ اسم ہے جو خاص انسان یا جانور یا جگہ یا چیز کا نام ہو اسم معرفہ کہالتا ہے مثال اقبال الہور قائد اعظم‬
‫اسالم آباد وغیرہ‬
‫وہ اسم جو عام فرد یا جانور جگہ یا چیز کے نام کو ظاہر کرے اس سے میں اسم نکرہ کہالتا ہے مثال دریا پہاڑ درخت مرد‬
‫عورت لڑکا لڑکی وغیرہ‬
‫(اسم معرفہ کی اقسام)‬
‫‪ -4‬اسم موصول‬ ‫‪ -3‬اسم اشارہ‬ ‫‪ -2‬اسم ضمیر‬ ‫اسم علم‬ ‫‪-1‬‬
‫(اسم علم) وہ اسم ہے جو خاص فرد کا خاص نام ہو یا شناخت طور پہچان کے لیے بوال جائے مثال ابن مریم قائد اعظم مادر‬
‫ملت شاعر مشرق وغیرہ‬
‫(اسم ضمیر) وہ لفظ جو اسم کی جگہ بوال جائے اسم ضمیر کہالتا ہے مثال اسلم کل ایا تھا میں نے اس کو ایک کتاب دی تھی‬
‫‪-‬اج وہ یہاں نہیں ہے‪-‬ان مثالوں میں اس اور وہ اسلم کی جگہ بولے گئے ہیں اس لیے یہ اسم ضمیر ہیں‬
‫(اسم اشارہ) وہ اسم ہے جو چیز یا فرد کی طرف اشارہ کرنے کے لیے استعمال ہو مثال وہ میز یہ قلم ان مثالوں میں وہ اور‬
‫یہ اسم اشارہ ہے‬
‫(اسم موصول) وہ اسم ہے کہ جب تک اس کے بعد کوئی اور جملہ یعنی صلہ نہ لگایا جائے تب تک اس کا پورا پورا مطلب‬
‫سمجھ میں نہیں اتا مثال جو محنت کرتا ہے انعام پاتا ہے اس مثال میں جو اسم موصول ہے جبکہ انعام پاتا ہے صلہ ہے –‬

‫درخواست برائے فیس معافی‬


‫بخدمت جناب پرنسپل صاحب دی سیوی سکول گوجر خان‪،‬‬
‫جناب عالی!‬
‫مودبانہ گزارش ہے کہ میرے والد صاحب کی تنخواہ بہت قلیل ہے اس لیے فیس ادا کرنا نہایت مشکل ہے اپ سے التماس‬
‫ہے کہ میری فیس معاف کر دی جائے تاکہ اپنی پڑھائی جاری رکھ سکوں مجھے پڑھنے کا بہت شوق ہے اور میں ہمیشہ‬
‫اچھے نمبروں میں پاس ہوتا ہوں امید ہے آپ مہربانی فرما کر فیس معاف کر دیں گے۔‬
‫آپ کا شاگرد‬
‫ا‪ ،‬ب‪ ،‬ج‬
‫کہانی نادان کی دوستی‬
‫پرانے وقتوں کی بات ہے کہ ایک امیر ادمی کا پیشہ تجارت تھا تجارت کرنے میں اس نے بہت دولت کمائی ‪ -‬اور ساتھ میں‬
‫نے ایک بندر پال رکھا تھا جس کے ساتھ اس کو والہانہ لگاؤ تھا‪ -‬ایک بار یوں ہوا کہ امیر ادمی اپنے سامان تجارت کے ساتھ‬
‫سفر کر رہا تھا سفر کرتے کرتے دوپہر ہو گئی اور تاجر نے تھک ہار کر ایک گنے درخت کے نیچے پڑاؤ ڈاال وہ تھکا ہارا‬
‫تھا اس لیے جلد سو گیا بندر نے اپنے مالک کو پنکھا جھلنا شروع کر دیا تاکہ وہ ارام سے سو جائے بندر نے دیکھا کہ ایک‬
‫مکھی ہے جو بار بار مالک کے چہرے پر اپ بیٹھتی ہے وہ اسے اڑا دیتا ہے پھر ا جاتی ہے بندر مکھی کی حرکت سے‬
‫تنگ ا جاتا ہے اور اسے دور کرنے کی کوشش کرتا ہے لیکن شاید وہ مکھی بڑی ڈھیٹ تھی باز نہ ائی اس پر بندر کو غصہ‬
‫اگیا بندر نے مالک کا خنجر اٹھایا اور سوچا کہ اگر اس بار مکھی چہرے پر بیٹھی تو وہ اس کو جان سے مار دے گا جو ہی‬
‫مکھی ائے اور مالک کے چہرے پر بیٹھی تو بندر نے خنجر سے مکھی پر زور کا وار کیا مکی اڑ گئی مگر یہ کیا خنجر‬
‫کے وار سے مالک کی ناک کٹ گئی اور وہ لہو لہان ہو گیا کہتے ہیں کہ مالک نے اسی وقت میان میں سے تلوار نکالی اور‬
‫بندہ کا سر تن سے جدا کر دیا۔‬
‫نتیجہ‪:‬نادان کی دوستی جی کا جنجال ہے‬
‫کہانی ‪:‬سچ کی برکت‬
‫رات کا پچھال پہر تھا دن بھر کا تھکا ہارا قافلہ پڑا سو رہا تھا کہ یکایک شور اٹھا ڈاکو اگئے ڈاکو اگئے سوئے ہوئے ہر بڑا‬
‫کر اٹھے اور اپنے اپنے سامان کو سنبھالنے لگے ڈاکوں نے لوٹ مچا رکھی تھی ایک ایک کی تالشی لے رہے تھے اس‬
‫قافلے میں ایک نو عمر لڑکا بھی شامل تھا جو کھڑا یہ سب کچھ دیکھ رہا تھا اتنے میں ایک ڈاکو اس کے پاس ایا اور‬
‫پوچھنے لگا لڑکے تمہارے پاس کیا ہے چالیس اشرفیاں لڑکے نے جواب دیا ڈاکو لڑکے کو پکڑ کر اپنے سردار کے پاس‬
‫لے گیا سردار نے پوچھا لڑکے کیا ہے تیرے پاس لڑکے نے بڑے اطمینان سے جواب دیا چالیس اشرفیاں سردار نے پوچھا‬
‫کہاں ہیں اشرفیاں لڑکے نے جواب دیا میرے کرتے میں سلی ہوئی ہیں کرتے کھولی تو سچ مچ اشرفیاں نکل ائی سردار نے‬
‫حیرت سے کہا لڑکے تم نے اتنی بڑی رقم چھپا کیوں نہ لی لڑکے نے کہا میری ماں نے مجھے نصیحت کی تھی کہ بیٹا‬
‫ہمیشہ سچ بولنا میں جھوٹ بول کر گنہگار کیوں بنتا سردار نے لڑکے کا جواب سنا تو سوچ میں پڑ گیا کہ یہ نو عمر لڑکا‬
‫اپنی ماں کی نصیحت کا اتنا پابند ہے اور میں ایک مدت سے اپنے ہللا کے حکم کے خالف عمل کر رہا ہوں ہللا کے حضور‬
‫میرا کیا حال ہوگا سردار نے اپنے ساتھیوں کو حکم دیا کہ سارا مال قافلے کے لوگوں کو واپس کر دو اور خود لڑکے کے‬
‫پاؤں میں گر پڑا توبہ کی اور ہّٰللا سے معافی مانگی یہ لڑکا کون تھا؟یہ تھے حضرت عبدالقادر جیالنی جن کی سچ کی برکت‬
‫سے پیشہ ور ڈاکو توبہ کر کے نیک بن گئے‬
‫نتیجہ‪ :‬سچ میں برکت ہے۔‬
‫ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ‬

‫مضمون عالمہ اقبال‬


‫عالمہ اقبال ‪ 9‬نومبر ‪ 1877‬کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے اپ کے والد کا نام شیخ نور محمد تھا عالمہ اقبال نے ابتدائی‬
‫تعلیم سیالکوٹ میں حاصل کی ایف اے کا امتحان گورنمنٹ کالج الہور سے پاس کیا اور اعلی تعلیم کے لیے لندن چلے گئے۔‬
‫آپ نے لندن سے قانون کی ڈگری لی پھر جرمنی سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی اس ڈگری کی وجہ سے اپ کو ڈاکٹر‬
‫کہا جاتا ہے تعلیم مکمل کر کے اپ وطن واپس اگئے اور انگریز حکومت نے اپ کو سر کا خطاب دیا۔‬
‫عالمہ اقبال ہمارے قومی شاعر ہیں اپ کو شاعر مشرق کہا جاتا ہے اپ نے بچوں کے لیے بہت سی نظمیں لکھی‬
‫جن میں سے بچوں کی دعا لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری زندگی شمع کی صورت ہو خدایا میری" نہایت مقبول ہے ۔‬
‫پاکستان کا تصور سب سے پہلے عالمہ اقبال ہی نے پیش کیا جس کو قائد اعظم نے اپنا لیا اور مسلسل محنت سے‬
‫سچ کر دکھایا وہ خواب جو عالمہ اقبال نے دیکھا تھا حضرت قائد اعظم نے اپنی انتھک محنت سے پاکستان کی صورت میں‬
‫پورا کر دیا اور ‪ 14‬اگست ‪ 1947‬کو پاکستان معرض وجود میں آگیا۔عالمہ اقبال نے بہت سے تصانیف لکھی جن میں بانگ‬
‫درا پیغام مشرق جاوید نامہ عالمہ اقبال کی مشہور تصانیف ہیں ۔‬
‫عالمہ اقبال نے ‪ 21‬اپریل ‪ 1938‬کو وفات پائی اپ کا مزار بادشاہی مسجد الہور کے صدر دروازے کے باہر ہے۔‬
‫مضمون علم کے فائدے‬
‫علم ایک ایسا نور ہے جس سے جہالت کی تاریکیاں دور ہو جاتی ہیں ان سے انسان نیکی اور بدی گناہ اور ثواب میں تمیز کر‬
‫سکتا ہے علم کی برکت سے انسان کا اخالق پاکیزہ اور دماغ روشن ہوتا ہے علم کی وجہ سے انسان انسان ہے ۔بے علم‬
‫انسان اور حیوان میں کوئی فرق نہیں علم کے بغیر انسان خدا کو بھی نہیں پہچان سکتا اور نہ ہی دین و دنیا کی بھالئی حاصل‬
‫کر سکتا ہے‬
‫انسان نے دنیا میں جتنی ترقی کی ہے یہ سب علم کی برکت سے ہے علم سے انسان نے صحراؤں کو اباد کیا بڑے بڑے پل‬
‫کارخانےعمارتیں ہوائی اڈے اور سڑکیں تعمیر کی‬
‫ریل گاڑی موٹر گاڑی ہوائی جہاز ریڈیو ٹیلی ویژن اور ٹیلی فون انٹرنیٹ سب علم کی وجہ سے وجود میں آئے ۔علم انسان‬
‫کو روشنی دے کر روشن خیال بناتا ہے اور اس کی منازل اسان کرتا ہے علم کے نور کی روشنی سے کائنات میں حسن اور‬
‫نکھار اتا ہے۔علم ایسا زیور ہے جسے کوئی بھی نہ چرا سکتا ہے نہ ضائع کر سکتا ہے اس کو حاصل کرنے واال دنیا و‬
‫اخرت میں سرخرو ہوتا ہے ۔ علم کتاب سے حاصل ہوتا ہے اور کتاب بہترین ساتھی اور مددگار ہوتی ہے علم ہمیشہ انسان‬
‫کے ساتھ ساتھ چلتا ہے علم انسان کا دوست رہنما رہبر اور ترقی و کامرانی کا ضامن ہوتا ہے ۔علم اور اہل علم ہمیشہ نیکی‬
‫پرہیزگاری مذہب سے محبت لوگوں سے خلوص و محبت ملک و قوم سے وفاداری سکھاتے ہیں زندگی اور موت دونوں میں‬
‫ہی علم کے ذریعے سے نجات ہے۔‬
‫ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ‬
‫ضرب االمثال‬

‫بھینس کے آگے بین بجانا (بات کا اثر نہ ہونا)۔‬ ‫‪‬‬


‫اقرار جرم اصالح جرم۔‬ ‫‪‬‬
‫ڈوبتے کو تنکے کا سہارا۔‬ ‫‪‬‬
‫خوشامد بری بال ہے۔‬ ‫‪‬‬
‫چور کی داڑھی میں تنکا(قصوروار ہمیشہ خوفزدہ رہتا ہے‬ ‫‪‬‬
‫جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے‬ ‫‪‬‬
‫التوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانتے۔‬ ‫‪‬‬
‫جیسا کروگے ویسا بھروگے۔‬ ‫‪‬‬
‫جہاں پھول ہوں وہاں کانٹے ضرور ہوتے ہیں ۔‬ ‫‪‬‬
‫چراغ تلے اندھیرا۔‬ ‫‪‬‬
‫جس کا کام اسی کو ساجھے۔‬ ‫‪‬‬
‫باتوں میں ماہر‪ ،‬کام میں کاہل‬ ‫‪‬‬
‫سیر کو سوا سیر (ایک سے بڑھ ایک ہونا)‬ ‫‪‬‬
‫نیکی کر دریا میں ڈال۔‬ ‫‪‬‬
‫کھودا پہاڑ نکال چوہا۔‬ ‫‪‬‬
‫دور کے ڈھول سہانے‪.‬‬ ‫‪‬‬

‫ماموں جان کے نام خیریت کا خط‬


‫امتحانی کمرہ‬
‫‪ 24‬مئی‪2024‬‬
‫میرے پیارے ماموں جان!‬
‫السالم علیکم! اس سے پہلے بھی ایک خط لکھ چکا ہوں امید ہے مل گیا ہوگا امی جان کئی روز سے بیمار ہیں اور کافی‬
‫کمزور ہو گئی ہیں وہ اپ کو ہر وقت یاد کرتی ہیں اپ برائے مہربانی خط موصول ہوتے ہی تشریف لے ائیں تاکہ ان کو کچھ‬
‫سکون ہو بس اپ جلدی سے آ جائیے ہم سب گھر والے امی جان کی بیماری کی وجہ سے فکر مند ہے خدا کرے انہیں جلد‬
‫صحت ملے آمین۔‬
‫ممانی جان کو بہت بہت سالم‬
‫آپ کا بھانجا‬
‫ابج‬

‫کتب فروش کے نام خط‬


‫دی سیوی سکول گجر خان‬
‫‪ 24‬مئی ‪2024‬‬
‫جناب منیجر صاحب بک سٹی ٹیپو روڈ راولپنڈی ‪،‬‬
‫السالم علیکم ! میں جماعت ہفتم کا طالب علم ہوں برائے کرم مندرجہ ذیل کتب بذریہ وی پی پارسل جلد از جلد روانہ‬
‫فرما دیں تمام کتابیں اچھی حالت میں ہوں امید ہے کہ آپ قیمتوں میں بھی مناسب رعایت دیں گے اور کتب بھی اسی سال کے‬
‫نصاب کے مطابق ہوں گی ۔شکریہ‬
‫شوق انگلش گرائمر برائے جماعت ہفتم ایک جلد‬ ‫‪‬‬
‫شوق قواعد اردو برائے جماعت ہفتم ایک جلد‬ ‫‪‬‬
‫ہمارے انبیاء کرام علیہ السالم پروفیسر محمد اسالم الحق ایک جلد‬ ‫‪‬‬
‫نیاز مند‬
‫احمد علی‬
‫جماعت ہفتم‬
‫دی سیوی‬
‫سکول گجر خان‬
‫ـــــــــــــــــــــــــــــــــ‬

‫محاورات کے استعمال سے جملے بنائیں۔‬


‫جملے‬ ‫معنی‬ ‫محاورات‬
‫مسلمان ایک جھنڈے تلے جمع ہوئے تو پاکستان حاصل کر لیا‬ ‫اکٹھے ہو جانا‬ ‫ایک جھنڈے تلے جمع‬
‫ہونا‬
‫کراچی کی عمارتیں اسمان سے باتیں کرتی ہیں‬ ‫بلند ہونا‬ ‫اسمان سے باتیں کرنا‬
‫اساتذہ نے طالبہ کی تعلیم و تربیت کا بیڑا اٹھا رکھا ہے‬ ‫ذمہ لینا‬ ‫بیڑا اٹھانا‬
‫اللچی لوگوں کا پیٹ کبھی نہیں بھرتا‬ ‫اللچ کرنا‬ ‫پیٹ بھرنا‬
‫ناالئق بیٹے نے باپ کی ساری امنگوں کو پاش پاش کر دیا‬ ‫ٹکڑے ٹکڑے کرنا‬ ‫پاش پاش کرنا‬
‫ہمیشہ چادر دیکھ کر پاؤں پھیالنے چاہیے‬ ‫خرچ کرنا‬ ‫پاؤں پھیالنا‬
‫روز قیامت جھوٹی عزت خاک میں مل جائے گی‬ ‫ختم ہو جانا‬ ‫خاک میں مل جانا‬
‫علی کی درد بھری داستان سن کر میرا دل بھر ایا‬ ‫رحم آنا‬ ‫دل بھر آنا‬
‫شیر حملہ آور ہوا تو شکاری کو جان کے اللے پڑ گئے‬ ‫جان کو خطرہ ہونا‬ ‫جان کے اللے پڑنا‬
‫کشمیری مجاہدین نے بھارتی فوج کے دانت کھٹے کر دیئے‬ ‫شکست دینا‬ ‫دانت کھٹے کرنا‬
‫واحد کے جمع لکھیں‬
‫جمع‬ ‫واحد‬
‫آثار‬ ‫اثر‬
‫اساتذہ‬ ‫استاد‬
‫امرا‬ ‫امیر‬
‫تقاریر‬ ‫تقریر‬
‫اجسام‬ ‫جسم‬
‫دالئل‬ ‫دلیل‬
‫حرکات‬ ‫حرکت‬
‫ارکان‬ ‫رکن‬
‫باغات‬ ‫باغ‬
‫تعلیمات‬ ‫تعلیم‬
‫اذکار‬ ‫ذکر‬
‫لڑائیاں‬ ‫لڑائی‬
‫مساجد‬ ‫مسجد‬
‫القاب‬ ‫لقب‬
‫وظائف‬ ‫وظیفہ‬
‫اطوار‬ ‫طور‬
‫مذکر کے مونث لکھیں۔‬
‫مونث‬ ‫مذکر‬
‫چچی‬ ‫چچا‬
‫ہمسائی‬ ‫ہمسایہ‬
‫بچھیا‬ ‫بچھڑا‬
‫ناگن‬ ‫ناگ‬
‫گائے‬ ‫بیل‬
‫کبوتری‬ ‫کبوتر‬
‫عورت‬ ‫مرد‬
‫ملکہ‬ ‫بادشاہ‬
‫بیگم‬ ‫نواب‬
‫نواسی‬ ‫نواسہ‬
‫کنیز‬ ‫غالم‬
‫اندھی‬ ‫اندھا‬
‫ساس‬ ‫سسر‬
‫کتیا‬ ‫کتا‬
‫ملکہ‬ ‫ملک‬
‫بہو‬ ‫داماد‬

‫مترادف الفاظ‬
‫مترادف‬ ‫الفاظ‬
‫ٹھنڈا‬ ‫سرد‬
‫مفلس‬ ‫غریب‬
‫تکلی‬ ‫دکھ‬
‫پھل‬ ‫ثمر‬
‫سورج‬ ‫آفتاب‬
‫شکست‬ ‫ہار‬
‫انتقال‬ ‫موت‬
‫حمد‬ ‫ثنا‬
‫سکھ‬ ‫ارام‬
‫گدا‬ ‫فقیر‬
‫صدا‬ ‫آواز‬
‫طاقت‬ ‫قوت‬
‫محبت‬ ‫الفت‬
‫صداقت‬ ‫سچائی‬
‫اتحاد‬ ‫اتفاق‬

You might also like