Aali Speech

You might also like

Download as docx, pdf, or txt
Download as docx, pdf, or txt
You are on page 1of 4

‫الحمد هلل وحده والصلوُة َو الَّس اَل ُم َع َلى َم ْن الني بعدة َأَّم ا َيُح ُد‬

‫کھلتے ہیں غالموں پر اسرار‬ ‫جب عشق سکھاتا ہے آداب خود اگا ہی‬
‫شہنشاہی‬
‫کچھ ہاتھ نہیں آتا ہے آہ سحر‬ ‫عطار ہو ‪ ،‬رومی ہو‪ ،‬رازی ہو‪ ،‬غزالی ہو‬
‫گاہی‬
‫جس رزق سے آتی ہو ‪ ،‬پرواز‬ ‫اے طائر ال ہوتی ‪ ،‬اس رزق سے موت اچھی‬
‫میں کوتاہی‬
‫فض‬
‫صدر محترم حاضرین ا ل! ہر طرف شور ہے مسلمان تباہ کئے جارہے ہیں‪ ،‬کوئی ان کا پرسان‬
‫حال نہیں‪ ،‬جس کو دیکھو وہ مسلمانوں کو مٹانے کے درپے ہے‪ ،‬جس طرف نظر ڈالو مس لمانوں ک و‬
‫کمزور کرنے کی سازشیں ہو رہی ہیں‪ ،‬مسلمان جس نے کبھی دنی ا کے اک حص ے پ ر حک رانی کی‬
‫تھی بڑی بڑی صاحبان اقتدار سلطنتوں کو تہ وباال کرکے رکھ دی ا تھ ا‪ ،‬ب ڑے ب ڑے ج اہ و حش م اور‬
‫غرور و تمکنت کے مالک ارباب اقتدار کے چھکے چھڑا دیتے تھے‪ ،‬آج رہی مس لمان محک ومی کی‬
‫زندگی گزار رہا ہے۔ جہاں وہ صاحب اختی ار و اقت دار ہے‪ ،‬وہ اں بھی دوس روں کے زی ر س ایہ ہے‪،‬‬
‫دوسرے کی مدد کا محتاج ہے‪ ،‬دوسروں کی سرپرستی میں جی رہا ہے کت نے حس رت و افس وس ک ا‬
‫مقام ہے ۔‬
‫مسلمان جس نے دریاؤں اور سمندروں پر حکومت کی مسلمان جس نے صحرا دبیابان اپنے زیر‬
‫نگیں کئے۔ مسلمان جس کے حکم کی تابعداری جنگل کے بے زبان جانوروں اور مشرق سے مغرب‬
‫اور جنوب سے شمال تک ُاڑتی ہوئی ہواؤں نے کی‪ ،‬آج حیران و پریشان‪ ،‬افسردہ و نمناک زندگی‬
‫کے مقابلے میں ہاں ہاں وہی مسلمان بے بس دیے کس اور الچار و مجبور نظر آرہا ہے۔ آخر ایسا‬
‫کیوں ہوا‪،‬‬
‫مسلمانوں کو یہ دن کیوں دیکھنا پڑا ‪ ،‬کیا اسباب و عوامل ہیں جنھوں نے مسلمانوں کے عروج کو‬
‫زوال سے‪ ،‬اقتدار کو محکومی سے ‪ ،‬عزت و ناموری کو ذلت و خواری سے بدل دیا۔ آج میں اسی‬
‫موضوع کو لے کر آپ کے سامنے آیا ہوں ان میں مسلمانوں کے اصل مرض کی بھی تشخیص‬
‫کروں گا اور ان کا عالج بھی بتاؤں گا۔ مسلمانوں کی موجودہ نیکیت در پستی کے اسباب بھی واضح‬
‫کروں گا اور ان کامل بھی پیش کروں گا۔ لیکن یاد رکھئے یہ عالج اور یہ عمل میرا وضع کردہ نہ‬
‫ہوگا‪ ،‬قرآن و حدیث کا بتایا ہوگا‪ ،‬مالک کائنات اور اس کے حبیب صلی ہللا علیہ وسلم کے فرمودات‬
‫و ہدایات کی روشنی میں ہوگا۔‬
‫اور وں کا ہے پیام اور ‪ ،‬میرا پیام ادر ہے‬
‫عشق کے دردمند کا طرز کالم ادر ہے۔‬
‫بزرگو اور دوستو! آج ہم کو اپنے اندر تبدیلی پیدا کرنے کی ضرورت ہے‪ ،‬آپ کو بدلنے کی‬
‫ضرورت ہے۔ اتنا بدلنے کی ضرورت ہے کہ ہمارے ساتھ ہمارا اپنے احول بدل جائے ہمارے حاالت‬
‫بدل جائیں ‪ ،‬ایک نئی دنیا ہو ‪ ،‬نئی فضا ہو‪ ،‬نئی آب و ہوا ہو‪،‬‬
‫اَّن َهللا اَل ُيَغ ْيُر َم ا ِبَقوٍم َح َّتى ُيَغِّيُروا َم ا ِبَأنُفِس ها‬
‫خدا نے آج تک ُاس قوم کی حالت نہیں بدلی‬
‫نہ ہو جس کو خیال آپ اپنی حالت کے بدلنے کا‬
‫ہماری زندگیوں میں ایسا انقالب رونما ہو جائے جو گردش وقت کو پھ یرت ح االت کے رخ ک و م وڑ‬
‫دے‪ ،‬تاریخ کا دھارا جو غیروں کی سمت یہ رہا ہے ‪ ،‬اس کا بہاؤ ہماری طرف ہو جاتے ‪ ،‬ہم اری ہی‬
‫کایانہ پلٹے ‪ ،‬دنیا کی کایا پلٹ جاتے‪ ،‬پھر جانتے ہیں آپ کیا ہوگا ؟ یہ دنیا اور دنیا کا اقتدار مسلمانوں‬
‫کے زیر نگیں ہوگا‪ ،‬یہ کائنات اور کائنات کی نیرنگیاں مس لمانوں کے ت ابع فرم ان ہ ونگی‪ ،‬حک ومت‬
‫اور نگرانی س لطنت اور س لطانی مس لمانوں کی ج اگیر ہ وگی مس لمانوں ک ا ق افلہ رش د و ہ دایت اور‬
‫کارمان عظیم و حکمت اسالف کے تابندہ نقوش سے رہنمائی حاصل کرتا ہوا منزل به منزل کامیابیوں‬
‫اور کامرانیوں کی طرف بڑھتا جائے گا۔‬
‫آج مسلمانوں کو اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرنے کی ض رورت ہے‪ ،‬اختالف ات ک و مٹ انے اور آپس ی‬
‫بھید بھاؤ کو ختم کرنے کی ض رورت ہے۔ ای ک دوس رے کے دکھ درد میں ش ریک ہ ونے اور ای ک‬
‫دوسرے کے ساتھ سچی ہمدردی اور یہی خواہی کی ضرورت ہے‪ ،‬من و تو کے امتیاز ‪ ،‬رشتہ ن اطہ‬
‫کی تفری ق ‪ ،‬گ روہی عص بیت اور ف رقہ بن دیوں کی زنج یروں اور بندش وں ک و ت وڑ پھینک نے کی‬
‫ضرورت ہے اور اس کے بعد الہ کی رسی کو مضبوطی سے پکڑ لینے کی ضرورت ہے‬

‫عرب کے جس م احول میں حض ور ص لی ہللا علیہ وس لم تش ریف الئے تھے۔ اس میں بھی اختالف ات‬
‫تھے‪ ،‬لوگ ایک دوسرے کے جانی دشمن تھے ‪ ،‬خ ون کے پیاس ے تھے معم ولی معم ولی ب اتوں پ ر‬
‫خون کی ندیاں بہ جاتی تھیں ‪ ،‬خاندانی دگر دہی اختالفات مدت العمر چلتے رہتے تھے‪ ،‬قبیلہ‪ ،‬قبیلہ کا‬
‫‪ ،‬خاندان‪ ،‬خاندان کا دشمن تھا‪ ،‬لیکن جب انھیں جانی دشمنوں کو اسالم کی دولت ملی تو بھ ائی بھ ائی‬
‫بن گئے ‪ ،‬ذاتی دشمنی کو فراموش کر دیا اور دینی اخ وت کی بن ا پ ر ای ک دوس رے کے ہم درد اور‬
‫خیر خواہ بن گئے‪ ،‬مدینہ کے انصار کے دو مشہور قبیلوں اوس اور خزرج میں منقسم ہ و گ ئے تھے‬
‫اور ایک زم انہ س ے ان میں ع داوت چلی آرہی تھی ‪ ،‬وہ بھی گلے م ل گ ئے اور زم انہ ج اہلیت کی‬
‫عداوت ایک د استان پارینہ بن گئی۔‬
‫صحابہ کرام کا تویہ حال کہ اسالم النے کے بعد انھوں نے پشتوں کا جھگڑا منٹ وں میں ختم ک ر دی ا‪،‬‬
‫اور ہمارا یہ حا ہے کہ ہم مسلمان کے گھر پی دا ہ وئے مس لم گھ رانے میں پلے اور ب ڑھے‪ ،‬خ دا کے‬
‫فضل و کرم سے اسالم کی دولت ہم کو پشتا پشت سے نصیب ہے مگر ہم ہیں کہ اپنی عادتوں کو ختم‬
‫کرنے کے بجائے بڑھاوا دینے میں لگے ہیں‪ ،‬آپسی اختالفات کو مٹانے کے بج ائے ط ول دین ا پس ند‬
‫کرتے ہیں۔ گلے ملنے اور بھائی بھائی بن جانے میں اپنی ہتک سمجھتے ہیں۔ ہم دنیا بھر کے ن زاعی‬
‫چکروں میں مبتال ہیں اور کسی کو بھی ختم کرنے کی فک ر نہیں ہے۔ بت ائیے !کی ا ان ح االت میں ہم‬
‫آگے بڑھ سکتے ہیں ؟ ترقی کر سکتے ہیں ؟ کیا اتحاد و اتفاق کی دولت کے بغیر ک وئی ق وم ب اعزت‬
‫زندگی گزار سکتی ہے ؟‬
‫ایک ہی سب کا نبی ‪ ،‬دین‬ ‫منفعت ایک ہے‪ ،‬اس قوم کا نقصان بھی ایک‬
‫بھی‪ ،‬ایماں بھی ایک‬
‫کچھ بڑی بات تھی ہوتے جو‬ ‫حرم پاک بھی ہللا بھی ‪ ،‬قرآن بھی ایک‬
‫مسلمان بھی ایک‬
‫کیا زمانہ میں پہنچنے کی‬ ‫فرقہ بندی ہے کہیں‪ ،‬اور کہیں ذاتیں ہیں‬
‫یہی باتیں ھیں‬
‫قرآن کہتا ہے۔ ِاَّنَم ا اْلُم ْؤ ِم ُنوَن ِإْخ َو ٌة ( سب مسلمان بھائی بھائی ہیں) حضور فرماتے ہیں الُم سِلُم َم ْن َسِلَم ا‬
‫اْلُم ْس ِلُم وَن ِم ْن ِلَس اِنِه َو َيِد ة (مسلمان وہ ہے جس کی زبان اور ہاتھ سے دوسرے مسلمان محفوظ ہوں )‬
‫حضور کا ہی ارشاد ہے که تمام مسلمان فرد داد کی طرح یں اگر انکے بیمار ہوگی تو وہ جسم تکلیف‬
‫محسوس کریگا اگر سر بیمار ہو جاتے کو پورا جسم تکلیف میں مبتال ہو جائے گا‪ ،‬خواہ کسی عضو‬
‫میں کوئی تکلیف ہو‪ ،‬اس کا درد اس کی پریشانی پورا بدن جھیلتا اور محسوس کرتا ہے۔‬
‫منزل صنعت کے رہ پیما ہیں دست‬ ‫قوم گو یا جسم ہے ‪ ،‬افراد ہیں اعضائے قوم‬
‫پائے قوم‬
‫کس قدر ہمدر دسارے جسم کی ہوتی‬ ‫مبتال تے درد کوئی عضو ہو ‪ ،‬روتی ہے آنکھ‬
‫ہے آنکھ‬
‫محترم دوستو! انہیں اپنے اند اتحاد و اتفاق پیدا کرنیکی ضرورت ہے‪ ،‬اپنے اختالنا مٹا دینے کی‬
‫ضرورت ہے اگر وہی مصیبتوں کو نا کر دینے کی ضرورت ہے اچھی ہم کو کامیابی وکامرانی‬
‫حاصل ہوگی۔‬
‫بتان رنگ بو کو توڑ کر ملت میں گم ہو جا‬
‫نہ ایرانی رہے باقی نہ تورانی نہ افغانی‬

You might also like