Download as pdf or txt
Download as pdf or txt
You are on page 1of 202

‫ُ‬

‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬


‫ُ‬
‫سن درد پیا‬
‫س‬
‫از م میرا سرفراز‬‫ل‬‫ق‬
‫م‬‫ک‬ ‫م‬
‫ل ناول‬

‫ناول بییک و پب پر شا ئع ہونے والے تمام ناولز کے جملہ و حقوق تمعہ مصنفہ کے نام‬
‫محقوظ ہے۔ خالف ورزی کرنے والے کے خالف قانونی خارہ جونی کی خا شکتی ہے۔ اگر‬
‫آپ اپتی تحرپر ناول بییک پر شا ئع کروانا خا ہتے ہیں نو اردو میں ناپپ کر کے ہمیں سییڈ‬
‫کردیں۔ آپ کی تحرپر ناول بییک و پب پر شا ئع کردی خانے گی۔‬

‫‪E-mail : pdfnovelbank@gmail.com‬‬
‫‪WhatsApp : 92 306 1756508‬‬

‫ناول بینک ان تظامیہ‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 1‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫س‬ ‫ل‬ ‫ق‬ ‫ُ‬
‫از م میرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫کچھ لوگوں کیلتے زندگی بس سفر ہونی ہے وہ ہمیشہ یہاں سے وہاں لڑھکتے پھرنے‬
‫ہیں اور کبھی اپیا کونی پھکانہ یہیں پیا نانے۔ ان کے ئصیب میں پھہراؤ یہیں ہونا۔‬

‫سیرت آقاق کے پیروں میں پھی ا بسے ہی یہتے لگے پھے۔ وہ گھر نار والی صاحب‬
‫خاپیداد پھی مگر اس جیسا غرپب کونی یہیں پھا۔ وہ ا پتے ماں ناپ کی اکلونی اوالد‬
‫پھی مگر اس کی ماں اس کی پیدابش کے بیسرے شال ہی خل بسی اور نانا نے‬
‫دوسری شادی کر لی۔ 'گل مما 'کی صورت میں اس نے ماں کے ر شتے کو خانا جو‬
‫اس کے لتے اجھا یہیں پھا نو پرا پھی یہیں پھا۔ وہ اسے وقت پر یہالنا دھالنا‪ ،‬ک ھانا‬
‫بییا کر د پتی پھیں۔ اس کی شکول میییگز ابییڈ کر لیتی پ ھیں۔ نانا کے شا متے اسے‬
‫ا پتے ہاپھوں سے کھانا کھال د پتی پھیں۔ بس اپیا ہی رشتہ پھا ان دونوں کے‬
‫درمیان۔ پھر حب وہ آپھویں کالس میں پڑھتی پھی نو انک دن نانا سیتے پر ہاپھ ر کھے‬
‫پری طرح کرا ہتے ہونے صوفے پر سے گر گتے پھے۔ وہ شدند جوف کے عالم میں ان‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 2‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫پر جھکی نانا نانا کہتی رہ گتی مگر وہ نے ہوش ہو خکے پھے۔ گل مما ڈراپ یور کے شاپھ‬
‫ایہیں گاڑی میں ڈال کر ہاسییل لے گتی پھیں مگر دو گ ھیتے ئعد وہ اسی طرح نے‬
‫ہوش دو کیدھوں پر وابس آ گتے پھے۔ پیچھے پیچھے نے تحاشا رونی ہونی گل‬
‫مما۔۔۔۔۔۔‬

‫اس کے نانا ہمیشہ کے لتے اسے پنہا جھوڑ کر خا خکے پھے۔ ان کی نہ نے ہوسی‬
‫اب کبھی نو پتے والی نہ پھی۔ اس حق نقت کا خانک اپتی زور سے اس کے اعصاب‬
‫پر پڑا پھا کہ اس کی قوت گونانی شلب ہو کر رہ گتی پھی۔ وہ سہم سہم کر رو رہی‬
‫پھی۔ اسے کونی مہرنان آغوش درکار پھی جو اس کے معصوم ذہن اور زجمی دل کو‬
‫فرار دے شکتی۔ جو اسے ئقین دال شکتی کہ وہ اب پھی پنہا یہیں ہے مگر ابسا کونی‬
‫اس کے فرپب نہ پھا۔ اسے یہلی نار ا پتے اور گل مما کے درمیان موجود قاصلوں کا‬
‫ب‬ ‫ک‬
‫احساس ہوا پھا۔ اس کی ماں کے ئقییا کونی رشتہ دار نہ پھے اگر ہونے نو ھی نو اس‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 3‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫سے ملتے آنا کرنے۔ نانا پھی اکلونے پھے۔ ہاں گل مما کے یہت شارے ر شتے دار‬
‫پھے جو نانا کی موت کے ئعد سے مسنقل اس گھر میں ڈپرہ جما کر بیبھ گتے پھے۔‬
‫گل مما کی عدت نوری ہونے نک یہاں روز ہی کونی نہ کونی آنا رہیا پھا۔ اسے ا پتے‬
‫س‬
‫ہی گھر میں اجیی یت کا احساس ہونا۔ وہ مزند کم گو اور ہمی ہونی ر ہتے لگی پھی۔ پھر‬
‫انک دن حب وہ اشکول سے لونی نو الؤتج سے ہی اسے گل مما کی کسی کے شاپھ‬
‫نانوں کی آواز شیانی دی۔‬

‫آقاق نے اپیا شب کچھ سیرت کے نام کردنا ہے جو اسے اپھارہ شال کی عمر نک‬
‫سوپیا خانے گا۔ میں بس انک کییرپیکر ہوں جو ان کی خاپیداد اور ان کی اوالد کی‬
‫" حقاظت پر معمور ہوں۔ ا بسے میں‪ ،‬میں سیرت کو کہاں جھوڑ شکتی ہوں؟‬

‫تم نے یہلے پھی مچھے مانوس کیا پھا گلیاز مگر نلیزاب یہیں !اگر سیرت کو شاپھ رکھیا‬
‫مجیوری ہے نو ابسا ہی سہی مگر میں اب تم سے دسییردار یہیں ہو شکیا۔ تم خاپتی ہو‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 4‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫میں نے کن دق یوں سے تمہاری شادی پر صیر کیا پھا۔ میری ال ئعلقی نے ہی عابشہ‬
‫کو طالق لیتے پر مجیور کیا مگر مچھے کونی فرق یہیں پڑنا۔ قسمت میں ہمارا شاپھ لک ھا پھا‬
‫اسی لتے انک نار پھر ہم دونوں آزاد ہو خکے ہیں۔ کیا تمہیں یہیں لگیا کہ نہ شب‬
‫"اسی طرح ہونا لکھا پھا؟‬

‫نہ آواز شامل خان کی پھی جو گل مما کے خالہ زاد پھے۔ سیرت نے نانا کی موت‬
‫پ‬ ‫ک‬‫گ م ن‬
‫کے ئعد سے شب سے زنادہ ایہیں کی آمدورقت اس ھر یں د ھی ھی اور اب جو‬
‫اس نے شیا پھا وہ اس کی پرداشت سے یہت زنادہ پھا۔ نو کیا اب گل مما شامل‬
‫ائکل سے شادی کرنے والی پھیں؟ شامل ائکل کو ناہر آنا دنکھ کر وہ پھاگ کر‬
‫کورنڈور سے ئکل گتی پھی مگر نہ نابیں پ ھر اس کے ذہن سے یہیں ئکلی پھیں۔‬
‫اسے ہر دم نے گھری کا جوف شیانے لگا پھا اور پھر اس کا ہر جوف سچ ناپت ہوا‬
‫پھا۔ گل مما نے واقعی شامل ائکل سے شادی کرلی پھی۔ اسے بس آرڈرز ملے پھے‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 5‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫کہ وہ اب گل مما کے شاپھ شامل ائکل کے خار کمروں والے گھر میں سقٹ ہونے‬
‫خا رہی پھی۔ نانا کا گھر وپران ہو گیا پھا۔ اسے پیجیا گل مما کے اجییار میں نہ پھا اس‬
‫لتے انک پڑا شا ناال اس کے داخلی گ یٹ پر ڈال دنا گیا اور وہ رونی نلکتی اپیا تچین‬
‫اپتی نادیں اپیا شب کچھ اسی گھر میں مققل کرآنی پھی۔۔‬

‫****************‬

‫شامل ائکل کا گھر یہت پڑا نہ پھا پھر پھی اسے انک علیحدہ کمرہ االٹ کر دنا گیا ان‬
‫کی یہلی پ یوی سے ان کی انک خار شالہ بیتی پھی حسے زپردشتی سیرت کی یہن پیانے‬
‫ہونے شامل ائکل نے اسی کے کمرے میں حصہ دار پیا دنا پھا۔ خار شالہ ہاپیا پتی‬
‫پتی ماں سے خدا ہونی پھی۔ وہ رانوں کو اپھ اپھ کر رونی نو مجیورا سیرت کو پھی اپھیا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 6‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫پڑنا۔ ابسا لگیا پھا اس رونی ہونی معصوم تچی کی آواز اس گھر میں کسی کو شیانی نہ‬
‫ھ‬ ‫ب‬ ‫ی‬ ‫پ س‬
‫د پتی پھی۔ سروع سروع میں وہ سیرت سے ھی نہ تی اور نوں ہی رونے‬
‫ل‬

‫رونے سو خانی مگر آہستہ آہستہ جیسے وہ دونوں ہی انک دوسرے کے وجود کی عادی‬
‫م‬
‫ہوگتی پھیں۔ گل مما نے پھی جیسے اس ذمہ داری سے خان جھڑانی اور ہاپتہ کمل‬
‫طور پر سیرت کے جوالے ہوگتی۔ یہاں اس کے گھر کی طرح کونی مالزم نہ پھے نو‬
‫شارا کام گل مما اکیلے کربیں اور اشکول کے ئعد سیرت کو پھی ا پتے شاپھ لگا‬
‫لیییں۔ ان گزرے خاالت میں اس کی سحصیت اعبماد سے اس قدر خالی ہو خکی‬
‫پھی کہ وہ پیا کونی سوال کیتے گل مما کے ہر کہے پر عمل کتے خانی۔ شامل ائکل کا‬
‫رونہ اس کے شاپھ ئظاہر یہت اجھا ہونا مگر پھر پھی نہ خانے ک یوں وہ اسے کبھی‬
‫پ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫ا جھے یہیں لگے پھے۔ ان کی آ یں ان کی نانوں کا شاپھ یں د تی یں۔ وہ‬
‫ھ‬ ‫پ‬ ‫ہ‬ ‫ی‬ ‫ھ‬

‫زنادہ سے زنادہ ان کی موجودگی میں ا پتے کمرے میں پید رہتی نا کسی نہ کسی کام میں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 7‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫جود کو مصروف رکھتی ناکہ ان سے شامیا کم سے کم ہو۔ اس گھر میں اسے نہ کونی مالی‬
‫پربسانی پھی نہ حسمانی ئکل نف۔ شامل ائکل کی اجھی خاب پھی ہاپتہ ا جھے اشکول‬
‫میں پڑھتی پھی اور سیرت کا اشکول پھی وہی پھا جہاں وہ نانا کی زندگی میں پڑھتی‬
‫پھی۔ بس انک اجیی یت کا احساس پھا جو اسے ان شب سے الگ کر د پیا پھا گل‬
‫مما کا رونہ اس کے شاپھ کبھی پھی خراب یہیں رہا پھا مگر وہ اس کی اپتی کبھی نہ‬
‫ین شکی پھیں۔ وہ شامل ائکل کے شاپھ ناہر خابیں۔ شامل ائکل اسے پھی آفر‬
‫کرنے وہ م نع کر د پتی نو گل مما کبھی اسے قورس نہ کربیں۔ وہ اس کی بس کییر پیکر‬
‫پھیں۔ نہ وہ اس سے کبھی اس کے ذانی مسانل نوجھ ییں نہ ہی ماں کی طرح کا‬
‫کونی جق جیابیں۔ سروع میں نو وہ پھر پھی حساس ہو خانی پھی ک یونکہ وہ یہت‬
‫جھونی پھی مگر جوں جوں اس نے سعور کی سیڑھیاں طے کی پھیں وہ ان کی پیحر سے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 8‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫م‬ ‫ی‬‫ج‬ ‫پ‬ ‫پ‬ ‫گ‬ ‫ی‬ ‫ش‬ ‫پ‬ ‫مچ‬ ‫س‬
‫ھونا کرنا ھی کھ تی ھی۔ ھر اسی ا تی ماجول یں پروان خڑ ھتے اس کی زندگی‬
‫کے کتی شال پ یت گتے۔‬

‫نہ اسوقت کی نات پھی حب اس نے اپیر کے امیحان ناس کتے پھے کہ انک‬
‫دن شامل ائکل کی پڑی یہن جو الہور میں رہتی پھیں اخانک ان کے گھر آگییں۔‬
‫دویہر کا وقت پھا دروازہ سیرت نے ہی کھوال۔‬

‫"شامل کا ہی گھر ہے نا نہ؟"‬

‫زہرہ خانون اجیتی صورت والی گالنی سی لڑکی کو دنکھ کر شش و پیج میں پڑ گتی‬
‫پھیں۔‬

‫" جی لیکن آپ کون؟"‬

‫"میں نو جو ہوں سو ہوں مگر تم کون ہو بییا؟"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 9‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫زہرہ خاہ کر پھی اس سے سجتی نہ پرت شکیں۔‬

‫" میں وہ جی۔۔۔ میں سیرت ہوں۔"‬

‫اس کی سمچھ میں نہ آنا کہ اپیا کیا ئعارف کرانے اور یہاں کون پھا حس کا وہ اپتی‬
‫ذات کی بسیت سے جوالہ د پتی؟ حب ہی گلیاز وہاں آ گییں۔‬

‫" ارے زہرہ آنا آ پتے نا۔ "‬

‫ایہوں نے حس طرح پڑھ کر ان کا اسنقیال کیا سیرت جود تخود ہی شاپیڈ پر ہو گتی۔‬

‫"نہ لڑکی کون ہے گلیاز؟"‬

‫زہرہ گو ان کی مع یت میں اندر پڑھ گتی پھیں مگر ان کا ذہن اس رویہلی دھوپ‬
‫جیسی اخلی اخلی کم سن لڑکی میں ائکا ہوا پھا۔‬

‫"میرے یہلے سوہر کی بیتی ہے۔۔ سیرت۔ "‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 10‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫گلیاز نے ایہیں صوفے پر پبھانے ہونے جواب دنا۔‬

‫آقاق صاحب کو نو میں نے دنکھا پھا تمہاری شادی پر حب نو نہ شاند جھونی پھی‬
‫"اب نو جوب رنگ روپ ئکال لیا ہے ماشاءہللا۔‬

‫زہرہ کے ذہن میں اب نک سیرت کا سرانا گردش کر رہا پھا۔ گلیاز بس مسکرا کر رہ‬
‫گییں۔‬

‫"تمہارے شاپھ رونہ کیسا ہے اس کا ؟"‬

‫زہرہ کو نہ خانے ک یوں اس میں اپتی دلچستی پیدا ہو رہی پھی۔‬

‫" نے ضرر ہے آنا بس آقاق کی اماپت ہے میرے ناس نہ۔ "‬

‫"ہللا ئصیب ا جھے کرے۔"‬

‫زہرہ کو اس سے ہمدردی مچسوس ہونی۔‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 11‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫"آمین ۔"‬

‫گلیاز نے زپر لب کہا۔ حب ہی سیرت اندر آنی دکھانی دی ۔‬

‫"سیرت خاؤ کھانا لگاؤ۔"‬

‫خ‬ ‫م‬ ‫ک‬ ‫ک‬ ‫ن‬


‫گلیاز نے اسے د تے ہی اشارہ کیا۔ وہ شیدھی چن یں ل دی۔ زہرہ خانون کی‬
‫ھ‬
‫ئظروں نے پھر اس کا پیچھا کیا پھا۔‬

‫آپ شیابیں آنا کیسے پروگرام ین گیا۔"‬

‫"تچھلے مہیتے شامل ہو کر آنے نو آپ نے م نع کر دنا پھا آنے سے۔‬

‫گلیاز نے جوش دلی سے ان سے نوجھا۔ "بس تمہیں نو پیا ہے خالد کی نوکری نے‬
‫مچھے شاری زندگی در در پھ نکانا ہے۔ کہیں نک کر شکوپت اجییار ہی یہیں کرنے دی۔‬
‫اب بین مہیتے یہلے الہور میں پڑاؤ ڈاال ہے نو میں نے نو ہاپھ جوڑ دنے کہ اب میں‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 12‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫کہیں یہیں خانے والی۔ سونے قسمت کہ امیر کا رشتہ پھی یہیں طے ہو گیا۔ خالد‬
‫ی‬ ‫پ‬ ‫ب‬ ‫ق‬‫م‬
‫کے کونی رپیاپرڈ آفیسر پھے جو تچھلے کچھ شالوں سے الہور میں ہی م ھے ا ہوں‬
‫نے ا پتے پڑے بیتے کے لتے مانگ لیا امیر کو۔ بس دو ہق یوں ئعد شادی ہے اسی‬
‫"کے لتے شب کو دغوت د پتے آنی پھی کراجی۔‬

‫زہرا نے ئقصیلی جواب دنا۔‬

‫نہ نو پڑی جوسی کی نات ہے آنا لیکن امیر کے خانے سے آپ نو اکیلی ہوخابیں گی‬
‫"اب راقع کا پھی کچھ سوجیں۔ یہو آنے گی نو آپ کو پھی آشانی رہے گی۔‬

‫گلیاز نے ان کے بیتے کا ذکر کیا۔‬

‫ہاں پھتی مچھے کیا اعیراض ہوگا مگر نہ راقع یہیں ماپیا۔ یہلے امیر کو رحصت ہونے دو‬
‫"پھر کرنی ہوں اس کا اپ نظام پھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 13‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫بیتے کے ذکر پر زہرا کا جہرہ جوسی سے تمبما اپھا۔ حب ہی سیرت نے کھانا لگانا سروع‬
‫گ‬ ‫ش‬ ‫ب‬ ‫ج‬ ‫ھ‬ ‫ب‬ ‫ی‬‫ب‬
‫کر دنا۔ زہرہ گلیاز کے شاپھ دسیر جوان پر آ یں نو ھی ہاپتہ ا کول سے آ تی۔‬

‫ک‬ ‫ی‬ ‫ل‬‫س ع‬


‫"!ال الم م"‬

‫ہاپتہ کا پھی جونکہ ان سے یہال ناصائطہ شامیا ہوا پھا سو ئکلف الزمی پھا۔‬

‫"ہاپتہ پھوپھو ہیں آپ کی ادھر آ پتے بییا۔ "‬

‫گلیاز نے اسے خانے کے لتے پر نولیا دنکھ کر گھوری دی۔ زہرہ اس پیچ اس کا خاپزہ‬
‫لیتی رہیں۔ ہاپتہ کو نو ایہوں نے اور پھی جھونا دنکھا پھا۔ وہ ہمیشہ دوسرے سہروں‬
‫میں رہی پھیں۔ اکلونے پھانی کی یہلی شادی کے وقت پر جو آ بیں نو اس کی طالق‬
‫پر ہی دونارہ شامیا ہوا۔ شامل الیتہ ان کے ناس اکیلے خکر لگا لیتے پھے۔ گلیاز جونکہ‬
‫خالہ زاد پھیں ٰلہذا کونی ئکلف ان کے درمیان نہ پھا۔ نوں پھی وہ اپتی خالہ کے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 14‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫گھر ہی زنادہ رہی پھیں کہ ماں ناپ نکے ئعد دنگرے ان کی نو عمری میں ہی رحصت‬
‫ہو گتے پھے۔ انک پھانی پھا جو بسے کی لت لگا کر غرصہ ہوا ال پتہ ہوحکا پھا۔ ا بسے‬
‫میں ان کا میکہ ائکا پبھیال حصوصا خالہ کا گھر ہی پھا۔ شامل ایہیں سروع سے بسید‬
‫کرنے پھے۔ اعیراض ان کو پھی نہ پھا مگر ان کی شادی کی عمر ہونے نک شامل‬
‫ا پتے پیروں پر کھڑے نہ ہو شکے پھے وہ قظرنا پھوڑے الپرواہ اور رنگین مزاج پھے۔‬
‫پ‬ ‫ہ‬ ‫م‬ ‫ہ‬ ‫پ‬ ‫گ‬ ‫ل‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ک‬
‫گلیاز ایہیں گھر کی تی تی ھی جو میشہ ہی ان کی دسیرس یں ر تے والی ھی نو‬
‫ایہوں نے کبھی پھی اس نارے میں شیجیدگی طاہر نہ کی پھی۔ ا بسے میں ان کے‬
‫ع‬ ‫ئ‬
‫لتے آقاق م نصور کا رشتہ کسی ئعمت سے کم نہ پھا۔ وہ جوپرو م نافتہ اور صاحب‬
‫ب‬ ‫ل‬

‫خاپیداد پھے۔ اپیا گھر کارونار پھا کروڑوں نہ سہی الکھوں کے مالک نو ضرور پھے۔ خالہ‬
‫دوراندبش پھیں۔ بیتے کے مزاج کو یہت یہلے پھاپپ خکی پھیں لہذا آقاق کی یہلی‬
‫شادی اور خار شالہ بیتی ایہیں کونی ع یب نہ لگی اور خلد از خلد گلیاز کے لتے اس‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 15‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫ر شتے کو م نظور کر کے ایہوں نے ا پتے پییں عقل میدی کا ہی پ یوت دنا پھا۔ گلیاز‬
‫کو شامل سے کونی طوقانی قسم کا عسق نہ پھا سو ایہوں نے نوری اتمانداری سے‬
‫آقاق کی دہلیز نار کی پھی۔ سیرت جیسی معصوم تچی سے ایہیں کونی پرخاش نہ پھی‬
‫اور شاند کہ وہ اس کی ماں ین ہی خابیں اگر ایہیں ا پتے ناتچھ ہونے کا صدمہ نہ‬
‫لگیا نو۔ اس حیر نے ایہیں نوں خاموش کیا کہ وہ پھر خاہ کر پھی سیرت کو نہ اپیا‬
‫شکیں۔ آقاق سے ایہیں مجیت پھی وہ پیک اور ناوقا سحص پھے بس عمر کی ئقدی‬
‫پھوڑی لکھوا کر النے پھے۔ ان کی داتمی خدانی اور عدت کے جید مہییوں نے گلیاز‬
‫پر نہ نات واضح کر دی پھی کہ وہ اکیلی جوان لڑکی کے شاپھ اس معاسرے میں‬
‫محقوظ زندگی یہیں گزار شکییں حب کہ وہ صاحب خاپیداد پھی پھی۔ نہ اور نات کہ‬
‫وہ انانہ انک خاص مدت کے لتے محقوظ پھا سوانے اس ماہوار وظ نفہ کے جو سیرت‬
‫پ‬ ‫م‬ ‫ہ‬ ‫ی‬ ‫م‬ ‫ب‬ ‫ل‬‫ع‬ ‫ئ‬
‫کی م و پرپ یت کی مد یں ا یں موصول ہونا پھا۔ شا ل انک نار ھر دشت سوال‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 16‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫دراز کتے ان کے شا متے موجود پھے۔ وہ پرسر روزگار ہو خکے پھے اور انک عدد پ یوی‬
‫پھی پھگیا خکے پھے۔ انک اور جھونی سی سیرت ہاپتہ کی صورت میں ان کے گھر میں‬
‫س‬
‫موجود پھی۔ ایہوں نے وقت کا ئقاصہ ھتے ہونے شا ل کا شاپھ ق یول کر لیا پھا‬
‫م‬ ‫چ‬‫م‬

‫مگر اس نار سیرت نے ان کا شاپھ دنا پ ھا اور ین کہے ہاپتہ کی ذمہ داری اپھا لی‬
‫پھی۔ نے شک وہ ہاپتہ کے پھی کام کرنی پھیں مگر اسے خذنانی سہارا سیرت سے‬
‫ہی مال پھا۔ سیرت نے ایہیں مانوس یہیں کیا پھا۔ وہ ان کی نائعدار پھی‪ ،‬کم گو اور‬
‫ا پتے آپ میں مگن۔ ۔مگر اس نے ہاپتہ کے ل یوں سے مسکراہٹ خدا یہیں ہونے‬
‫دی پھی۔ شامل کی دلچستی اپتی شگی اوالد میں پھی نہ ہونے کے پراپر پھی۔ سیرت‬
‫پر ان کی حصوصی نوجہ گلیاز کو پھ نکا گتی پھی۔ نوں نو وہ جود پھی شامل سے کیرانی‬
‫پھی اور کچھ گلیاز نے پھی اسے کبھی شامل کے شا متے آنے نا ان کے کام کرنے‬
‫کے لتے یہیں کہا پھا۔ وہ غورت پھیں۔ انک مرد کی ئظر اور پ یت یہحا پتے میں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 17‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫اپھیں وقت یہیں لگا پھا۔ اس گھر میں مالزمہ کا نہ ہونا اور عابشہ کا نے مقصد‬
‫طالق لے لییا پھی اسی شلسلے کی انک کڑی پھا۔ نہ شاری حق نقت ان پر شادی‬
‫کے ئعد کھلی پھی مگر اب اس عمر میں وہ کیا رسوانی مول لیییں سو اپتی غزت‬
‫پ‬ ‫ب‬ ‫ی‬‫ب‬
‫سیبھالے ھی یں۔‬
‫ھ‬

‫ہاپتہ ان کے نالوے پر فرپب آ گتی پھی۔ زہرہ نے قظری مجیت سے معلوب‬


‫ہو کر اسے گلے لگا لیا۔ وہ پھول سی تچی ان کا دل بسیج گتی پھی۔ آخر کو پھانی کی‬
‫اوالد پھی اور وہ پھی ین ماں کے نل رہی پھی۔ ہاپتہ نے رونی صورت پیا کر سیرت‬
‫کو دنکھا نو اس نے آنکھ کے اشارے سے سہارا دنا۔‬

‫"کون سی کالس میں پڑھتی ہو آپ؟"‬

‫زہرا نے اسے ناس پبھا کر نوجھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 18‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫"نو میں ۔ "‬

‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫اس نے آ یں پیییا کر جواب دنا۔‬

‫میرے شاپھ خلو گی میرے گھر آپ کی انک پڑی آنی کی شادی ہے یہت مزا آنے‬
‫گا۔‬

‫ایہوں نے محض نات کرنے کے لتے اسے اللچ دنا۔ اس نے پھر سیرت کی طرف‬
‫دنکھا نو اس نے مسکرا کر اپیات میں سر ہالدنا۔‬

‫"اوکے ۔ "‬

‫ہاپتہ نے نوپ یوں واال سردابیں نابیں ہال دنا۔ زہرا نے ئعور اس کی سیرت کے شاپھ‬
‫وابسیگی مچسوس کرلی پھی پھر وہ شام نک رہیں اور شامل کی وابسی پر ہی رحصت‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 19‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫س‬ ‫ل‬ ‫ق‬ ‫ُ‬
‫از م میرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫ہوبیں۔ شامل ایہیں ان کے دنور کے گھر جھوڑ آنے پھے جہاں سے ان کی کل‬
‫وابسی پھی۔‬

‫****************‬

‫"آنی پھوپھواجھی پھیں نا؟"‬

‫سیرت رات کو سونے کے لتے اس کا اور اپیا بسیر پھیک کر رہی پھی حب ہاپتہ‬
‫نے اس سے نوجھا۔ اس کا جہرہ جوسی سے جمک رہا پھا۔ پھبھو نے اسے یہت‬
‫شاری حیزیں دی پھیں۔ ا پتے ہاپھ سے کھانا پھی کھالنا پھا۔ سیرت کے ئعد وہ یہلی‬
‫ہیستی پھیں جن سے اسے نے لوث خاہت کا اظہار مال پھا۔ ہاپتہ انک ہی مالقات‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 20‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫میں ان کی گروندہ ہو گتی پھی۔ وہ تچی پھی پیار کی جوسیو نے اسے اسیر کر لیا پھا۔‬
‫اس نے انک ئظر اس کا معصوم جہرہ دنکھا پھر مسکرا دی۔‬

‫"ہاں اجھی پھیں تمہاری پھ بھو۔ "‬

‫اس نے پیڈ پر بیبھتے ہونے اس کی ناپید کی۔ سچ نو نہ پھا کہ اسے پھی زہرا خانون‬
‫اجھی لگی پھیں۔ سیرت کے شاپھ ان کا رونہ خاصا مشققانہ پھا۔‬

‫ہم ان کے گھر خلیں گے نا شادی میں؟ "ہاپتہ اس کے پراپر ل یٹ کر پھی"‬


‫مسلسل وہیں کھونی ہونی پھی۔ سیرت نے دو پتہ انار کر سرہانے رکھا اور خادر سیتے‬
‫نک اوڑھ کر ہاپتہ کے گرد نازو پھیال لیا۔‬

‫"نہ نو گل مما ہی پیابیں گی کہ خلیں گے نا یہیں ۔"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 21‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫س‬ ‫ل‬ ‫ق‬ ‫ُ‬
‫از م میرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫اس نے اتمانداری سے جواب دے دنا۔ اس کا شائفہ تحرنہ نو یہی پھا کہ اسے کبھی‬
‫کہی پھی شاپھ یہیں لے خانا خانا پھا۔‬

‫"اب سو خاؤ صیح اشکول پھی خانا ہے نا۔ "‬

‫سیرت نے اس کا رخ اپتی طرف کر کے پھیکیا سروع کر دنا۔ ہاپتہ پھوڑی ہی دپر‬


‫میں ع یودگی میں خا خکی پھی۔ سیرت نے سرہانے رکھی کیاب اپھا لی۔ آج کل وہ‬
‫اسقاق اجمد کو پڑھ رہی پھی۔ رات کو خاموسی اور اطمییان کے شاپھ مظالعہ کرنا اس‬
‫کا مجیوب مشعلہ پھا۔ وہ پبم دراز ہو کر کیاب ہاپھ میں لتے نوری طرح مگن پھی۔‬
‫شیاہ نالوں کی مونی سی جونی سیتے پر ڈالے وہ کسی جملے کو پڑھ کر مسکرانی پھی کہ‬
‫اخانک اس کے کمرے کا دروازہ پھا کرکے کھوال گیا۔ وہ ہڑپڑا کر م یوجہ ہونی نو شا متے‬
‫شامل ئکل کھڑے پھے۔ ا پتے نے پرواہ خلتے پر اقسوس کرنے ہونے اسے ناد آنا کہ‬
‫وہ ہاپتہ کی نانوں میں لگ کر دروازہ مققل کرنا پھول گتی پھی اور شامل صاحب‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 22‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫ہمیشہ کی طرح پیا دشیک دنے گھسے خلے آنے پھے۔ اس نے سرعت سے دو پتہ‬
‫ا پتے وجود پر پھیالنا پھا مگر شا متے کھڑے نے ناک سحص نے ئگاہ پ ھیر نا ضروری نہ‬
‫سمچھا پھا۔‬

‫"کونی کام پھا ائکل؟ "‬

‫اس نے یہت ضنط کرنے ہونے نوجھا پھا۔‬

‫" وہ گل سو گتی ہے مچھے خانے کی طلب ہو رہی پھی سوخا تم سے کہہ دوں۔"‬

‫وہ ڈھیانی سے اسے گھورنے ہونے کہتے لگے۔ سیرت نے تمشکل جود پر قانو نانا۔ نہ‬
‫خانے کی طلب ایہیں آج کل یہت ہونے لگی پھی اور وہ ہمیشہ گل مما کے‬
‫سونے کے ئعد ہی ہونی پھی۔ وہ خاموسی اور اجییاط سے ہاپتہ کے یہلو سے اپھی۔‬

‫" آپ خا پتے میں النی ہوں۔ "‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 23‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫اس نے ایہیں نا لتے کی آخری کوشش کی جو دروازے میں جم کر کھڑے پھے۔‬

‫"پھیک ہے۔ "‬

‫ندسیور اسے گھورنے ہونے ایہوں نے ذرا شا کیارے ہونے ہونے اسے گونا ئکلتے‬
‫کا راشتہ دنا۔ سیرت فرآنی آنات کا ورد کرنے ہونے اجییاط سے وہ پرانے نام قاصلہ‬
‫نار کر گتی۔ کچن میں آکر خانے خڑھانے نک اسے گھر کی خاموسی سے شدند جوف‬
‫آنے لگا۔‬

‫اور جو کبھی نہ سحص اپتی جیاپت پر اپر آنا نو مچھے تحانے واال پھی کونی یہیں ہوگا‬
‫یہاں۔‬
‫ل‬ ‫ن‬
‫خانے کی کییلی کو گھورنے ہونے اس کی آ یں جود تخود لتے یں۔‬
‫گ‬ ‫خ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫"ین گتی خانے؟"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 24‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫وہ پھر اس کے پیچھے کچن نک آ گتے پھے۔ سیرت نے کونی جواب نہ دنا۔‬

‫"تمہیں پرا نو یہیں لگا میں نے تمہیں ڈسیرب کر دنا ؟ "‬

‫وہ اس کے عین پیچھے آکر کھڑے ہو گتے پھے‪ ،‬نوں کہ سیرت کو ان کی گرم شابسیں‬
‫اپتی کان کی لوہوں پر مچسوس ہونے لگیں۔ اس کا لہو حسک ھونے لگا۔‬

‫"ارے خانے انل رہی ہے۔"‬

‫وہ جو لہے سے لگ کر کھڑی سیرت کے گرد نازو پھیال کر جولہا پید کرنے کا یہانہ‬
‫کرنے لگے کہ عین اسی وقت سیرت نے خانے کا پرین ہال کر گرم خانے جو لہے پر‬
‫گرا دی۔ اسکا اپیا ہاپھ پھی خل گیا پھا۔ شامل قظری طور پر گھیرا کر پیچھے ہتے۔ نہ‬
‫مہلت سیرت کے لتے یہت پھی۔ اندھادھید پھاگتی ہونی وہ ا پتے کمرے میں آکر‬
‫پید ہو گتی۔ جوکھٹ پر بیبھ کر زار و قظار رونے ہونے اس نے کتی شکوے ا پتے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 25‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫ہللا سے کر ڈالے۔ وہ کیسے پیانے اور کسے؟؟ کیا گل مما کو یہیں دکھیا کہ وہ اسے‬
‫کبھی بیتی یہیں کہتے پھے۔ ان کی آنکھوں اور انداز میں سققت کی خگہ ہوس ناجتی‬
‫پھی۔ تچھلے کچھ غرصے سے وہ نویہی اس کا راشتہ رو کتے لگے پھے۔ نال وجہ اسے‬
‫ہاپھ لگا کر محاظب کرنے پھے۔ اس گھر کی زمین پھی اس پر پیگ ہونے لگی پھی۔‬
‫وہ اپتی نے بسی پر جییا رونی کم پھا۔‬

‫*****************‬

‫"پھر کیا سوخا ہے آپ نے؟"‬

‫صیح نا شتے کی میز پر گلیاز نے شامل کو محاظب کیا جو ئظاہر خانے نی رہے پھے مگر‬
‫ذہن سیرت کی کل رات والی خاالکی کو سوچ سوچ کر کھول رہا پھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 26‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫"کس نارے میں؟"‬

‫ایہوں نے عاپب دماغی سے جواب دنا۔‬

‫"زہرہ آنا کے گھر شادی ہے وہاں خانے کا نوجھ رہی ہوں۔"‬

‫گلیاز نے لہجہ پھوڑا نلید کر کے نوجھا۔ ایہیں لگا شاند شامل کو آواز یہیں آنی‬
‫پھی۔شامل جو نکے۔‬

‫"ہاں۔۔۔ خلیں گے میں اور تم ۔"‬

‫ایہوں نے خانے کا کپ وابس رکھ تے ہونے جواب دنا۔ گلیاز کو ان کی عدم دلچستی‬
‫صاف مچسوس ہونی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 27‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫میں خاہ رہی پھی تجیوں کو پھی لے خاؤں آنا یہت اضرار کر رہی پ ھیں پھر دوسرے‬
‫سہر خانا ہے یہاں اکیلی کیسے رہیں گی دونوں مگر ہاپتہ کا اشکول۔۔۔ یہت جھییاں ہو‬
‫"خابیں گی۔‬

‫وہ نذنذب کا سکار پ ھیں۔ شامل کو جیسے ان کی آخری نات سے انک کل یو مل گیا۔ وہ‬
‫اخانک م یوجہ ہونے۔‬

‫نو ابسا کرنا ہوں تمہیں پرین میں پبھا د پیا ہوں۔ تم رسمیں تمیا لییا جمعے کی نارات‬
‫ہے۔ میں ہاپتہ اور سیرت کو لے کر جمعے کی شام نک یہیچ خاؤں گا۔ اشکول پھی‬
‫"مس یہیں ہوگا اس کا ۔‬

‫نا شتے کے پرین اکبھے کرنی سیرت کے ہاپھ پھیک گتے۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 28‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫بین دن گل مما کے ئغیر اکیلے اس گھر میں گزارنا وہ پھی شامل صاحب کی موجودگی‬
‫میں؟؟‬

‫سوچ کر پھی اس کی خان ئکلتے لگی۔ اس نے انک ئظر سوچ میں ڈونی گلیاز پر‬
‫ڈالی اور دوسری ئظر سنظانی مسکراہٹ سے اسے گھورنے ہونے شامل پر۔۔‬

‫"میں آپ کے شاپھ خلوں گی گل مما نلیز۔۔ ہاپتہ پھی یہت صد کر رہی ہے۔"‬

‫نے اجییار اس نے گلیاز کا ہاپھ نکڑ کر کہہ ڈاال۔ شامل نو جو نکے ہی۔ گلیاز نے پھی‬
‫نے خد حیرت سے اس کا انداز مالحطہ کیا۔ اس نے آج نک کہیں خانے کے لتے‬
‫ان سے یہیں کہا پھا اور وہ پھی اس طرح نے جین ہو کر۔۔۔ گلیاز پر آگہی کے کتی‬
‫در وا ہو گتے۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 29‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫کونی ضرورت یہیں !تمہاری وجہ سے میں ہاپتہ کی پڑھانی کا الس یہیں کروا شکیا۔ "‬
‫"تم دونوں میرے شاپھ جمعہ کو خلو گی۔‬

‫شامل نے نلمال کر سیرت کو گھورا۔ اس نے جوفزدہ ئظروں سے گلیاز کو دنکھا۔ "ہاپتہ‬


‫کا کونی الس یہیں ہوگا مما۔ میں اس کی پیحر سے نات کر لوں گی خاکر نلیز۔ "گلیاز‬
‫کے ہاپھ پر اس کی گرقت پڑھ گتی پھی۔‬

‫"پھیک ہے تم پیاری کر لو۔ "‬

‫ایہوں نے شیجیدگی سے کہتے ہونے اپیا ہاپھ اس کی گرقت سے ئکال لیا۔‬

‫"مگر۔۔۔ "‬

‫شامل نے کچھ کہتے کے لتے متہ کھوال نو گلیاز نے ہاپھ اپھا کر ایہیں روک دنا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 30‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫حب وہ کہہ رہی ہے کہ وہ شب ہییڈل کر لے گی نو آپ کو پربسان ہونے کی کونی‬
‫"ضرورت یہیں۔ نوں پھی ہاپتہ کی اشیڈپز اسی کی ذمہ داری ہے۔‬

‫ان کے مصیوط لہجے پر شامل کے لب شل گتے مگر آنکھوں سے پھو پتے سرارے‬
‫سیرت کے اوشان حظا کرنے لگے۔ وہ گھیرا کر اس م نظر سے عاپب ہوگتی۔‬

‫****************‬

‫نوں نو اس نے محض شامل سے تجتے کے لتے شادی میں خانے کی نات کی پھی‬
‫مگر اب حب اسے وہاں خانا ہی پھا نو قظری طور پر وہ پر جوش ہو گتی پھی۔ اس‬
‫نے اپتی پبھی سی زندگی میں کبھی کسی شادی میں سرکت یہیں کی پھی۔ اسے سوچ‬
‫کر اجھا پھی لگ رہا پھا اور گ ھیراہٹ پھی ہو رہی پھی۔ خانے سے انک دن یہلے گل‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 31‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫س‬ ‫ل‬ ‫ق‬ ‫ُ‬
‫از م میرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫مما نے اسے کچھ ا جھے جوڑے شادی میں یہیتے کے لتے ال دنے پھے۔ شاپھ میجیگ‬
‫ج یولری اور جونے پھی۔ ہاپتہ کی پھی مقدور پھر پیاری ایہوں نے کرہی دی پھی۔‬
‫یہلی نار پرین میں بیبھیا اور ناہر کی قصاؤں میں شابس لییا اس کے لتے پڑا جوش‬
‫کن تحرنہ پھا۔ وہ اور ہاپتہ را شتے پھر ہوئقوں کی طرح انک انک حیز کو نوٹ کرنی ہونی‬
‫آنی پھیں۔ ان سے پرے گلیاز کسی گہری سوچ میں غرق پ ھیں۔ سیرت کی عمر‬
‫کے ‪ 18‬شال نورے ہونے پر اس کے ناپ کی شب جمع نوتچی تمعہ اس گ ھر‬
‫کے‪ ،‬اس کے جوالے ہونے والی پھی۔ شامل آحکل اپھ تے بیبھ تے اس نات کا ذکر‬
‫کرنے لگے پھے۔ صاف طاہر پھا کہ وہ سیرت کی خاپیداد پر ق نصہ کرنا خا ہتے پھے۔‬
‫ایہیں اس کے خال کے شاپھ شاپھ اس کا مسنقیل پھی محقوظ کرنا پھا مگر سیرت‬
‫اپھی اس قانل یہیں پھی کہ نہ شب سیبھال نانی اور وہ اکیلی کب نک شامل کا‬
‫مقانلہ کرشکتی پ ھیں۔ سیرت کے اس دن کے ناپرات نے ان کی رانوں کی بیید اڑا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 32‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫دی پھی۔ پتہ یہیں کب شامل کی خرات اپتی پڑھ گتی پھی کہ سیرت ان سے ناقاعدہ‬
‫جوفزدہ ر ہتے لگی پھی۔ اب اس کی خاپیداد کے شاپھ شاپھ اس کی غزت کو پھی‬
‫حظرہ الجق پھا۔ گل ناز کا سوچ سوچ کر دماغ پھیا خا رہا پھا۔ ایہی مییسر سوجوں‬
‫کے شاپھ اپھوں نے الہور کی سرزمین پر قدم رکھا پھا۔‬

‫*********************‬

‫قدتم نارتچی الہور رنلوے اشییشن کی عمارت نے اسے اپیا اسیر کر لیا پھا۔ وہ اجمقوں‬
‫کی طرح متہ اپھانے بس ان نلید سیونوں کی اوتحانی ہی نانے خا رہی پھی۔‬

‫"سیرت کہاں گم ہو خلو؟"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 33‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫س‬ ‫ل‬ ‫ق‬ ‫ُ‬
‫از م میرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫گلیاز نے آ کر اس کا کیدھا ہالنا نو وہ وابس زمین پر آنی۔ شا متے ہاپتہ انک اجیتی کا‬
‫ہاپھ پھامے کھڑی پھی۔ کولی نے شامان اپھانا ہوا پھا اور گلیاز نے اس کا ہاپھ نازو‬
‫سے پھام رکھا پھا۔ اجیتی نے عج یب سی ئظروں سے اسے دنکھا اور سر جھیک کر‬
‫آگے خلتے لگا۔ ہاپتہ پراپر اس سے نابیں کتے خا رہی پھی جیسے پڑا پرانا نارانہ ہو۔‬
‫سیرت نے از سر نو دو پتہ سر پر جمانا اور گلیاز کے پیچھے پیچھے خلتے لگی مگر ئظر اب‬
‫پھی نار نار اشییشن کی عمارت سے لیتے خارہی پھی۔ راقع نے گاڑی کا الک کھو لتے‬
‫سے لے کر شامان رکھ تے نک اس کم عمر لڑکی کی آنکھوں میں جھتی حیرانی اور سوق‬
‫یہت اجھی طرح مچسوس کر لیا پھا۔ اس کی خالت دنکھ کر کونی پھی کہہ شکیا پھا کہ‬
‫اسے کبھی دھوپ لگانے کے لتے پھی گھر سے ناہر یہیں ئکاال گیا پھا۔ نہ خا ہتے‬
‫ہونے پھی اسے یہت عج یب مچسوس ہو رہا پھا۔ سکل سے یہت ہی حسین اور‬
‫رقاپیڈ ئظر آنے والی اس لڑکی کا رونہ اور انداز نے خد اپب نارمل پھے۔ اس کی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 34‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫بسیت وہ جھونی تچی ہاپتہ کافی پر اعبماد پھی اور ا پتے رونوں کا کھل کر اظہار کر رہی‬
‫پھی۔ وہ بیسے کے اعییار سے ڈاکیر پھا اور اپتی قظرت کے ہاپھوں مجیور پھی۔ اسے‬
‫ہر ابسان پر اپیا ہی غور کرنے کی عادت پڑ خکی پھی۔‬

‫‪:‬ئقول اشکی کولیگ ڈاکیر شارنہ کے‬

‫" وہ ابسانوں میں مرئض ڈھونڈنا پھا۔ "‬

‫کییال روڈ سے گزرنے ہونے کھڑکی سے جھانکتی ہونی سیرت آقاق اسے کونی مرئض‬
‫ہی معلوم ہو رہی پھی۔ انک عج یب سی پیزاری مچسوس کرنے ہونے اس نے اپتی‬
‫نوجہ اس اجیتی لڑکی پر سے ہیانی خاہی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 35‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫س‬ ‫ل‬ ‫ق‬ ‫ُ‬
‫از م میرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫الہور نو نالکل پ یو نارک بییا خا رہا ہے۔ کییا صاف اور نکھرا نکھرا ہوگیا ہے ئقین "‬
‫ن‬
‫یہیں آنا کہ نہ وہی سہر ہے حس میں بس لوگ نادشاہی مسحد اور شالبمار ناغ د ھتے‬
‫ک‬

‫"آنے پھے۔‬

‫گلیاز نے ارد گرد ئظر آنے ہرنالے میاطر پر ئظر دوڑانے ہونے پ نصرہ کیا۔‬

‫بس گل آنی شب ایہیں ناتچ جھ شالوں کا کمال ہے ورنہ الہور کا خال پھی کراجی‬
‫"جیسا ہی پھا۔‬

‫راقع نے مسکرا کر کہتے ہونے موڑ کانا۔‬

‫اور یہی ناتچ جھ شال کراجی کو کھا گتے اب نو سہر یہیں سہر کے کھیڈرات نافی‬
‫"ہیں۔‬

‫گلیاز نے سجے دل سے اقسوس کیا۔ ا پتے سہر کی پیاہی کسے ق یول ہونی ہے؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 36‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫لیکن اس میں پڑا ہاپھ ان ہی لوگوں کا ہے جو اس سہر کی ملک یت کے دغوے دار‬
‫پھے۔ حب گھر کے لوگ ہی گھر پیانے میں دلچستی یہیں لیتے نو ناہر والوں کو کیا‬
‫" پڑی ہے کہ قکریں مول لیں۔‬

‫راقع نے سچی نات کہی پھی۔ گلیاز نے بس سر ہالدنا۔ سیرت اس پیچ اس گقیگو سے‬
‫نے پیاز پیحاب نوپ یورشتی کے ہرے پھرے کبمیس دنکھتے میں مخو رہی۔‬

‫اور تم شیاؤ تمہاری خاب کیسی خا رہی ہے؟ آنا کہہ رہی پ ھیں کہ تم اشییسالپزبشن‬
‫"کے لتے ناہر خانا خا ہتے ہو؟‬

‫گلیاز نے ناد آنے پر نوجھا۔‬

‫جی آنی ارادہ نو ہے نافی جو ہللا کو م نظور۔ قلحال نو امی نے میرا جییا دوپھر کیا ہوا‬
‫"ہے کہ شادی کر لو۔ کہیں آپ سے پھی نو لڑکیاں دنکھتے کا یہیں کہہ دنا ؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 37‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫وہ سرارت سے کہتے ہونے ایہیں دنکھتے لگا۔ گلیاز ئظاہر مسکرا دیں مگر ئظر اس کے‬
‫ع‬ ‫عٰ ئ‬
‫وجنہہ جہرے پر جیسے جم سی گتی پھیں۔ اوتحا لمیا جوپرو ا لی م نافتہ‪ ،‬قا ل ڈاکیر‬
‫ن‬ ‫ب‬ ‫ل‬

‫بییا کیا کیا جواب اور ارمان یہیں ہوں گے زہرا آنا کے اور کسے ق یول یہیں ہوگا ابسا‬
‫شاندار لڑکا۔۔۔۔‬

‫ئظریں نویہی پھیک کر سیرت پر گییں نو دل نے تحکانہ سی جواہش کر دی۔‬

‫اگر ابسا ہو شکیا نو زہرا آنا جود مچھ سے کہییں۔ اس دن کییا غور کر رہی پھی سیرت‬
‫"پر۔‬

‫دماغ نے قورا ڈ پٹ کر آ بیتہ دکھانا۔ اسی اپیا میں گھر آ حکا پھا۔ الہور کے جوئصورت‬
‫نوش عالفے میں وسنع ر قتے پر پھیلی جوئصورت سی کوپھی 'زہرا محل 'کے نام سے‬
‫میسوب پھی۔ راقع نے شامان انارنے ہونے پھر اس نے حیر کی طرف دنکھا جو‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 38‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫اب ارد گرد پتے ہونے پڑے پڑے محلوں جیسے گھروں کو حیرت و سوق سے نک‬
‫رہی پھی۔ اسے نہ خانے ک یوں ہیسی آنے لگی۔‬

‫"!سیرت خلو اندر "‬

‫گل آنی کی پیینہی آواز پر اس کا قہقہہ جھو پتے جھو پتے تحا۔ اشییشن واال م نظر جو ناد آ‬
‫ھ‬ ‫ج‬
‫گیا پھا۔ ئقییا اب پھی ایہوں نے اسے ا بسے ہی یچھوڑا ہوگا۔‬

‫*****************‬

‫شادی والے گھر کی رونق غروج پر پھی۔ شام کو مانوں کی ئفرپب پھی۔ گھر میں‬
‫مہمان آ خکے پھے۔ گلیاز کا موڈ آنوں آپ جوشگوار ہوگیا پھا۔ شب لوگوں سے ان کی‬
‫کونی نہ کونی رشتہ داری ئکلتی ہی پھی۔ اب نو سیرت کے نارے میں پھی کونی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 39‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫یہیں نوجھ رہا پھا کہ شب کو معلوم ہی پھا کہ گلیاز کی یہلی شادی انک تچی کے‬
‫ناپ سے ہونی پھی۔ مگر سیرت کی صورت کے نارے میں ایہیں ضرور ہر طرف‬
‫سے ئعرئقی کلمات موصول ہونے پھے۔ زھرا نے اسے ہاپھوں ہاپھ لیا پھا۔ "پھتی‬
‫"نہ ہماری سیرت ہے‪ ،‬ہے نا الکھوں میں انک؟‬

‫ا پتے ملتے خلتے والوں سے وہ اس کا ئعارف اسی انداز سے کروا رہی پ ھیں۔ سیرت‬
‫کی گھیراہٹ خلد ہی جبم ہونے لگی۔ اسے یہاں اجھا مچسوس ہونے لگا۔ ہاپتہ کو اپتی‬
‫عمر کے کتی تجے یہاں دسییاب ہو گتے پھے سو وہ سیرت کا نلو جھوڑ کر کھیل کود‬
‫میں مگن ہو گتی پھی۔ سیرت السعوری طور پر عادنا گلیاز کے شاپھ شاپھ ہی لگی ہونی‬
‫پھی۔ راقع ان لوگوں کو جھوڑ کر وابس ہاسییل خال گیا پھا۔‬

‫"واقعی امی جیسا آپ نے پیانا پھا نالکل وبسی ہی لگی مچھے نہ لڑکی۔"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 40‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫امیر پنہانی نا کر زہرہ خانون کے کان میں سرگوسی کرنے لگی۔‬

‫ہے نا؟ میں نہ کہتی پھی ابسی معصوم فرماپردار اور حسین صورت لڑکی ناناب ہے‬
‫"آج کے دور میں؟ گلیاز نے پڑا سیبھال کر رکھا ہے اسے۔‬

‫زہرا کو سیرت اپتی کونی درناقت مچسوس ہو رہی پھی۔‬

‫لیکن یہت کم عمر ہے امی۔"۔"‬

‫امیر کو اقسوس شا ہوا پھا۔‬

‫"بس اسی لتے میں گلیاز سے نات یہیں کر رہی۔ پتہ یہیں کیا سوچے گی وہ۔‬

‫زہرا نے پھی ناپید کی۔‬

‫" و بسے ہے کہاں وہ؟"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 41‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫امیر نے شا متے ئظر آنی لڑک یوں کے جھیڈ میں اسے نالشا۔‬
‫ب‬
‫"گلیاز کے شاپھ ہی یبھی رہتی ہے گ ھیرآنی ہے شاند لوگوں سے۔ "‬

‫ایہوں نے اندازہ لگانا۔‬

‫پ‬ ‫م‬ ‫ک‬ ‫پ‬ ‫م‬ ‫ھ‬ ‫پ‬


‫ارے نو آپ اسے میرے ناس یج دیں۔ یں ا تے مرے یں بھا لوں گی۔"‬
‫ب‬
‫"نوں پھی میں اکیلی یبھی رہتی ہوں۔‬

‫امیر نے تخوپز بیش کی۔‬

‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫نہ پھیک ہے میں د تی ہوں خا کر۔ "پھوڑی دپر ئعد زہرا اسے امیر کے کمرے‬
‫نک جھوڑ گییں پھیں۔‬

‫"سیرت تمہیں مہیدی کے پھال سحانے آنے ہیں؟ "‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 42‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫س‬ ‫ل‬ ‫ق‬ ‫ُ‬
‫از م میرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫امیر نے کسمکش میں کھڑی سیرت کو نوں محاظب کیا جیسے پرسوں کی خان یہحان ہو‬
‫اس نے نوں ہی سر ہال دنا۔‬

‫نو آؤ پھر نار پھوڑی میری ہیلپ کردو یہاں نو کسی کو اپتی پیارنوں سے ہی فرصت‬
‫"یہیں ۔‬

‫اس نے دوشیانہ انداز میں کہتے ہونے سیرت کو ہاپھ نکڑ کر ناس پبھا لیا پھا۔ پ ھال‬
‫سحانے کی نات نو محض یہانہ پھی درحق نقت اسے اس نازک سی پیاری سی لڑکی‬
‫سے نابیں کرنی پھی۔‬

‫ہم دو ہی یہن پھانی ہیں۔ راقع پھانی سے نو تم صیح مل خکی ہوگی جو تمہیں اش ییشن‬
‫لیتے آنے پھے؟ وہ ڈاکیر ہیں !میں ان سے جھونی ہوں۔ اصل میں ہم لوگ الہور‬
‫میں پتے آنے ہیں نہ نو میری نو یہاں کسی سے دوشتی یہیں ہوشکی۔ راقع پھانی نو‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 43‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫س‬ ‫ل‬ ‫ق‬ ‫ُ‬
‫از م میرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫ہ‬ ‫ی‬ ‫ہ‬ ‫م‬ ‫م‬ ‫س‬ ‫ش‬ ‫ب‬ ‫ل‬‫ع‬ ‫ئ‬
‫سروع سے م کے ل لے یں الہور یں ہی رہے یں۔ ہمارے انک چحا یں‬
‫"ر ہتے ہیں۔‬

‫امیر اسے آہستہ آہستہ شب کے نارے میں پیانے لگی سیرت کو اس کے ناس‬
‫بیبھ کر نابیں کرنے میں وقت گزرنے کا پتہ ہی یہیں خال اور شام ڈھل گتی۔ ہوش‬
‫پب آنا حب زہرہ امیر اور اسے پیار ہونے کا کہتے آ بیں۔‬

‫"تم میرے ہی ناس رک خاؤ۔ یہیں پیار ہونا میری پھی ہیلپ کروا د پیا۔‬

‫امیر کی پرخلوص آفر پر وہ ائکار یہیں کر شکی۔ نوں پھی ا پتے پھرے پرے گھر میں‬
‫واخد امیر کا کمرا ہی شکون کا خامل پھا۔ سیرت اپیا شامان وہیں لے آنی۔ شب سے‬
‫یہلے اس نے ہاپتہ کو پیار کرکے ناہر پھ یحا۔ امیر اس کی احساس ذمہ داری سے‬
‫یہت میاپر ہونی۔ زہرہ خانون امیر کی حیر لیتے اندر آ بیں نو وہ جود گالنی جوڑے میں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 44‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫مل یوس امیر کی پیاری میں مدد کروا رہی پھی۔ امیر کی ہر حیز پیار پھی۔ بس سیرت‬
‫اس کی ہداپت کے مظانق اسے یہیا رہی پھی۔ جود اس نے کانوں میں جھونی شلور‬
‫نالیاں اور میجیگ جوڑناں یہن رکھی پھیں۔ ا پتے پییں وہ پیار پھی۔ اس کی دمکتی‬
‫رنگت اور قدرنی گالنی ہوپٹ کسی شیگھار کے مجیاج پھے پھی یہیں۔ امیر کے الکھ‬
‫کہتے کے ناوجود پھی وہ لپ شیک نک لگانے کے لتے راصی یہیں ہونی پھی۔ بس‬
‫ب‬ ‫ش‬
‫اس کے لمتے شیاہ نالوں کا جوئصورت شا شیانل امیر کی کزن نے پیا دنا پھا۔ ھی‬
‫لڑک یوں میں اس کی ضحت مید خلد اور لمتے حسین نال یہت ڈشکس ہونے پھے اور‬
‫م‬ ‫پ‬ ‫گ‬ ‫پ‬ ‫س‬ ‫ی‬‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ج‬
‫وہ تی سی م کراہٹ سحانے ا تی ھیراہٹ جھیانی رہی ھی۔ ہمانوں کی آمد پر‬
‫وہ ناہر آکر گلیاز کے شاپھ بیبھ گتی پھی۔ ئفرپب کا اپ نظام گھر کے الن میں کیا گیا‬
‫پھا جو خاصا وسنع پھا۔ پھیڈی ہوا میں اڑنے آتحل اور ملی خلی جوسیوؤں نے ماجول‬
‫ب‬ ‫ی‬‫بیی ب‬
‫کو پر لطف پیا دنا پھا۔ وہ گل مما کے شاپھ انک ہی ل پر ھی اس ماجول سے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 45‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫محظوظ ہو رہی پھی حب راقع اپتی کالیگ شارنہ کو شاپھ لتے گلیاز سے ملوانے النا‬
‫پھا۔‬

‫" آنی نہ میری کالیگ اور یہت اجھی دوشت ہیں ڈاکیر شارنہ۔"‬

‫ئعارف کروانے ہونے اس کے جہرے پر یہت جوئصورت مسکراہٹ پھی۔ سیرت‬


‫نے جور ئظروں سے دونوں کو دنکھا۔ دونوں نے سقید جوڑے یہن ر کھے پھے بس‬
‫شارنہ نے شاپھ دھانی حیری پھی اوڑھ رکھی پھی۔ وہ یہت جوئصورت اور پروقار‬
‫سحصیت کی مالک پھی۔ شارنہ نے اس کی جوری نکڑ لی پھی ۔‬

‫"اور نہ ک یوٹ گرل کون ہے راقع؟"‬

‫اس نے پراہ راشت سیرت کے م نعلق نوجھا۔‬

‫" نہ آنی کی بیتی ہیں۔ "‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 46‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫مجیاط انداز میں کتے گتے ئعارف نے شارنہ کو مزند کچھ پھی نوجھتے سے روک دنا۔ وہ‬
‫نک م ل‬
‫راقع کو کالج الئف سے خاپتی پھی۔ اس کے جہرے اور آ ھوں یں ھی تحرپر پڑھ‬
‫ک‬

‫کر وہ سیرت سے مصافجہ کرکے راقع کی ہمراہی میں وہاں سے ہٹ گتی۔‬

‫"نہ کیسا ئعارف پھا اپتی کزن کا؟"‬

‫انک دوسری بییل پر بیبھتے ہونے اس نے راقع کو گھورا پھا۔‬

‫"وہ میری کزن یہیں ہے آنی کی اسی یپ ڈاپر ہے۔ "‬

‫راقع نے وصاحت کی۔ شاپھ مج نصرا اس کا پیک گراؤنڈ پھی پیا دنا۔‬

‫"نور گرل ۔۔۔"‬

‫شارہ کو اس سے ہمدردی ہونے لگی۔‬

‫"نور یہیں وپری نور۔ ۔۔ نلکہ نور پرین!۔"‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 47‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫راقع نے پیزار شا متہ پیانا۔‬

‫"مظلب ؟"‬

‫شارنہ کے سوال پر اس نے صیح والی شاری نات اسے پیا دی اور جی کھول کر ہیسا۔‬

‫مچھے نورا ئقین ہے نہ کراجی سے یہیں کسی دیہات سے اپھ کر آنی ہے۔ نو"‬
‫"مسٹ سی شارنہ !ڈرنے سے ئکلے جوزے جیسی خالت پھی اس کی۔‬

‫اسے پھر سوچ کر مزہ آنے لگا۔‬

‫علط نات ہے راقع !اپتی معصوم سی لڑکی لگ رہی ہے وہ !حس طرح کی الئف‬
‫اس نے گزاری ہے ا بسے میں تمہیں اشکی شاپیکی سمچھ آ خانی خا ہتے پھی نہ کہ تم‬
‫"اس کا مزاق اڑاؤ!؟‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 48‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫شارنہ نے اسے لیاڑا نو وہ پھی پھوڑی سرمیدگی مچسوس کرنے ہونے خاموش ہو گیا۔‬
‫نوں پھی اسے لگیا پھا کہ شارنہ اس سے زنادہ سمچھدار پھی۔ وہ غرصہ شات شال‬
‫سے اس کے شاپھ پھی۔ میڈئکل کی پڑھانی اور پھر انک ہی خگہ نوسییگ ہونے کی‬
‫وجہ سے وہ دونوں یہت ا جھے دوشت ین خکے پھے۔ ان میں کمال کی ذہتی ہم آہیگی‬
‫پھی۔ پیار مجیت جیسے القاظ خاہے پیچ میں نہ آنے ہوں مگر راقع خالد کے لتے وہ‬
‫ئقییا اشکی یہلی جوابس ہی پھی ک یونکہ وہ الئف نارپیر کے لتے ذہتی ہم آہیگی کو‬
‫اول یت د پیا پھا۔ حشن نا اور کچھ پھی اس کے پزدنک نانوی حیزیں پ ھیں اور شارنہ‬
‫سے نہ ضرف اس کی یہیرین ہم آہیگی پھی نلکہ وہ یہت اجھی سحصیت کی مالک‬
‫پھی پھی۔ نوں نو وہ اپھی شادی جیسی ذمہ داری کے لتے پیار یہیں پھا مگر حب‬
‫پھی ہونا شارنہ کا نام ہی شب سے یہلے اس کے ذہن میں آنا پھا۔ واضح طور پر نو‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 49‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫اس نے کبھی شارنہ سے نہ نات یہیں کی پھی مگر اسے اندازہ پھا کہ شارنہ اس کی‬
‫بسیدندگی سے کسی خد نک واقف پھی۔‬

‫*************************‬

‫جمعہ کی صیح شامل خان آقس خانے کے لتے پیار ہو رہے پھے وہیں سے شام کی‬
‫قالپٹ سے ایہیں الہور خلے خانا پھا سیرت نے حس طرح ایہیں کراس کیا پھا اسے‬
‫سوچ کر اب پھی ان کے دماغ میں االؤ د ہکتے لگتے پھے۔ ‪14‬شالہ سیرت آقاق کو‬
‫حب ایہوں نے یہلی نار گلیاز کے گھر میں دنکھا پھا جبھی سے وہ جوفزدہ ہرنی ایہیں‬
‫اپیا اگال سکار لگتے لگی پھی۔ اور حب سے ایہیں نہ پیا خال پھا کہ وہ ا پتے ناپ کی‬
‫اکلونی وارث ہے پبھی سے ایہوں نے گلیاز سے شادی کرنے کا ارادہ کر لیا پھا۔ وہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 50‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫س‬ ‫ل‬ ‫ق‬ ‫ُ‬
‫از م میرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫نکے کھالڑی پھے۔ موقع پرشت پھے۔ اپتی حسربیں نوری کرنے کا موقع ایہوں نے‬
‫کبھی یہیں گ یوانا پھا۔ وہ اس کھیل میں کبھی ناکام یہیں ہونے پھے اور نہ ہی ر نگے‬
‫ہاپھوں نکڑے گتے پھے مگر نہ خانے کیسے ان کی پ یوی عابشہ کو ان پر شک ر ہتے لگا‬
‫پھا اور اس کے روز روز کے یہروں سے پیگ آ کر ایہوں نے اسے طالق دے دی‬
‫پھی مگر اس کی الکھ مییوں پرلوں کے ناوجود ہاپتہ کو اس کے جوالے یہیں کیا پھا‬
‫پھر زنادہ وقت یہیں گزرا پھا حب گلیاز سے انک نار پھر ان کا شامیا ہو گیا پھا۔ اس‬
‫نار وہ ان کے گھر میں نلتے والی بیبم گلیاز ہرگز یہیں پھی نلکہ صاحب خاپیداد پ یوہ‬
‫پھیں جو ا پتے شاپھ سیرت آقاق جیسے ہیرے کی صورت میں ان کی دل لگی کا‬
‫شامان پھی النے والی پھی۔ اپھوں نے یہت سوچ سمچھ کر گلیاز سے شادی کی‬
‫پھی۔ ا پتے شالوں میں ایہوں نے ہر ممکن خد نک کوشش کی پھی کہ وہ سیرت کو‬
‫زپر کرنے میں کامیاب ہوخابیں۔ نوحیز حشن ان کی کمزوری پھا مگر سیرت اپتی عمر‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 51‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫س‬ ‫ل‬ ‫ق‬ ‫ُ‬
‫از م میرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫سے زنادہ سمچھدار پھی۔ وہ ہر نار خکتی مچھلی کی طرح ان کے ہاپھوں سے پھسل‬
‫م‬ ‫ک‬ ‫ک‬‫ن‬
‫خانی۔ اپھیں د ھتے ہی مرے یں پید ہو خانی۔ ان کا شامیا کرنے سے گرپز کرنی‬
‫اور اس معا ملے میں گلیاز نے پھی اس پر کونی ناپیدی یہیں لگانی پھی۔ اس نے‬
‫سیرت کو اشکی مرصی کے مظانق آزاد جھوڑا ہوا پھا اور شاند کہ وہ صیر کر ہی خانے‬
‫مگر دن نہ دن گالب کی طرح کہلتی ہونی سیرت آقاق کے حشن نے ا نکے دل و‬
‫ن‬ ‫م‬ ‫پ‬ ‫ح‬ ‫ہ‬
‫دماغ میں ل ل محا دی ھی مگر اس لڑکی کے معا لے میں ا کے شارے وار خالی‬
‫خارہے پھے۔ ا نکے ارادے یہت دور نک کے پھے۔ انک نار وہ ا نکے ہاپھ لگ خانی‬
‫نو وہ اسے مجیور کرکے اشکی خاپیداد پر پھی ق نصہ کرشکتے پھے۔ مگر نہ معاملہ اب نک‬
‫خل ہونا ئظر یہیں آرہا پھا۔ انکی پیاری اجییامی مراخل میں پھی حب دروازے پر‬
‫پیل تچی۔ کورپیر والے سے لقافہ وصول کرکے ایہوں نے نام پڑھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 52‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫مسز آقاق کے نام کونی قانونی نوبس پھا۔ نہ پھی انک الگ کہانی پھی کہ کاعذی طور‬
‫پر سیرت کے گارجین کی جیی یت سے وہ اب پھی مسز آقاق کے ہی نام سے خانی‬
‫خانی پھیں۔ اس نوبس کے مظانق اگلے ماہ سیرت اپھارہ شال کی ہورہی پھی اور‬
‫ایہیں سیرت کے شاپھ کورٹ میں بیش ہونا پھا ناکہ خاپیداد کی می نقلی کا معاملہ تمیانا‬
‫خاشکے۔ شامل کو لگا کہ بس یہی وہ آخری وقت ہے حب وہ کچھ کرشکتے پھے۔ یہت‬
‫کچھ سو جتے ہونے ایہوں نے لقافہ ج یب میں رکھا اور دروازہ مققل کرنے ہونے ناہر‬
‫ئکل گتے۔‬

‫****************************‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 53‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
ُ
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ NOVEL BANK ‫سن درد پیا‬

Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 54


E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
‫س‬ ‫ل‬ ‫ق‬ ‫ُ‬
‫از م میرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫شام ڈ ھلے گھر میں پیاری کا سور مچ حکا پھا۔ ہر کونی اپتی کسی نہ کسی حیز کیلتے پھاگیا‬
‫ہوا ئظر آرہا پھا۔ امیر نارلر خا خکی پھی۔ سیرت اشکے خانے کے ئعد یہا کر سوگتی‬
‫پھی۔ آنکھ کھلی نو معرب کی اذان ہوخکی پھی اور گھر میں عج یب افرا ئفری مچی ہونی‬
‫ی‬‫ب‬
‫پھی۔ وہ گل مما کو ڈھونڈنی ہونی الؤتج میں آنی نو وہ زہرا خانون کے شاپھ ھی ظر‬
‫ئ‬ ‫ب‬
‫ب‬ ‫ی‬‫ب‬ ‫ح‬ ‫ج‬
‫ک‬ ‫ھ‬
‫آ بیں۔ وہ تی ہونی ا نکے ناس خا ھی۔‬

‫"ارے تم اب نک پیار یہیں ہوبیں؟"‬

‫زہرا نے اسے دنکھتے ہی اسنفسار کیا۔ گلیاز نے پھی سرسری شا اسے دنکھا۔‬

‫"مچھے ناتم یہیں لگیا پھبھو۔ میں خلدی پیار ہوخاؤں گی۔"‬

‫اس نے دنی آواز میں کہا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 55‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫ہ‬ ‫ی‬ ‫م‬ ‫ک‬ ‫م‬ ‫پ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫ہاں د ھی ھی یں نے تمہاری پیاری ل۔ آج یں تمہاری انک یں سیوں گی۔"‬
‫رکو میں جیا کو کہتی ہوں یہلے تمہیں پیار کردے ورنہ انک نار نہ لڑکیاں اپتی پیارنوں‬
‫"میں لگ گییں نو ہاپھ یہیں آ بیں گی۔‬

‫وہ اسے کہہ کر اپتی دنور کی بیتی کو آواز د پتے لگیں۔ سیرت نے گ ھیرا کر گل مما کو‬
‫دنکھا۔‬

‫"یہیں پھبھو نلیز میں ا بسے ہی پھیک ہوں۔"‬

‫اسے ڈر پھا کہ گل مما ناراض ہوں گی۔‬

‫"ارے بییا یہی نو عمر ہے سجتے سیورنے کی۔ ک یوں گلیاز تمہیں کونی اعیراض ہے؟"‬

‫ایہوں نے جیسے اشکی مشکل نا لی پھی۔‬

‫"یہیں آنا مچھے کیا اعیراض ہوگا۔"‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 56‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫ایہوں نے جیسے کسی جیال کے تحت مسکرا کر اخازت دے دی۔ سیرت نے‬
‫حیرانی سے اپ ھیں دنکھا۔ گو ایہوں نے کبھی اسے م نع یہیں کیا پھا مگر ان حیزوں کی‬
‫عادت پھی یہیں ڈالی پھی پھر دنکھتے ہی دنکھتے جیا نے اس کا ابسا میک اوور کیا کہ‬
‫وہ جود کو پھی یہحان یہیں نا رہی پھی۔‬

‫نا ہللا سیرت نہ تمہارے حشن کا کمال ہے نا میرے ہاپھوں کا؟ ابسا لگ رہا ہے تم‬
‫"آج ہی درناقت ہونی ہو ۔‬

‫اس نے دل کھول کر اسے سراہا۔ وہ جود حیران پھی۔ سرخ و شیاہ امیزاج کے‬
‫جوڑے میں میاشب میک اپ اور جوئصورت ہییر شیانل کے شاپھ وہ یہت‬
‫سیوری ہونی لگ رہی پھی۔ اپھارہ شال کی نوحیز کلی سے بیس اکیس شال کی دوسیزہ‬
‫نک کا سفر اس نے جیسے لمخوں میں طے کر لیا پھا۔ گلیاز نے دنکھا نو دل میں‬
‫نالبیں لے ڈالیں۔ وہ اور نات کہ متہ سے انک لقظ نہ کہا کہ ابسا کونی الڈ پڑا ئعلق‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 57‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫س‬ ‫ل‬ ‫ق‬ ‫ُ‬
‫از م میرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫ان دونوں کے درمیان کبھی نہ رہا پھا۔ زہرہ کے نو جیسے وہ دل میں بس گتی پھی۔‬
‫ایہیں اس پھرے مچمعے میں کونی انک لڑکی پھی اس کے نانے کی معلوم یہیں ہو‬
‫رہی پھی۔‬

‫سیرت ذرا اوپر میرے کمرے سے میری سییڈل ال دو گی بییا؟ میں اپھی اوپر سے آنی‬
‫"ہوں مگر پھول گتی۔‬

‫ایہوں نے ناد آنے پر اس سے درجواشت کی۔‬

‫"جی پھوپھو۔"‬

‫وہ فرماپیرداری سے کہتی اوپر ان کے کمرے نک آ گتی۔ دروازہ کھو لتے ہی جیسے وہ‬
‫پبھر کی ہوگتی۔ زہرہ کے سوہر خالد صاحب کے شاپھ شامل کو بیبھے دنکھ کر اس کا‬
‫شارا اطمییان رحصت ہو گیا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 58‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫"آؤ بییا کونی کام پھا ؟"‬

‫خالد صاحب پھی ان دنوں میں اس سے واقف ہو خکے پھے نو جوش دلی سے نوجھتے‬
‫لگے۔‬

‫"وہ پھوپھو کے جونے لیتے پھے۔"‬

‫وہ نادل تخواشتہ اندر آ گتی۔ ادھر شامل ہو جیسے یہت ضنط کرنا پڑا۔ اس کے دمکتے‬
‫روپ اور سولہ شیگھار سے ئظریں خرانا ناممکن لگ رہا پھا۔‬

‫پھتی شامل ہم نو میال د پتے ہیں تمہاری اور گلیاز کی۔ کیسے پرانی اوالد کو سیتے سے‬
‫"لگا رکھا ہے تم دونوں نے اور کیتی اجھی پرپ یت کی ہے اس تچی کی۔‬

‫خالد صاحب نے ناس کھڑی سیرت کے سر پر ہاپھ رکھا۔ وہ جہرہ پیجے کتے ضنط کرنی‬
‫رہی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 59‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫بس پھانی صاحب ہللا ہی نوق یق د پیا ہے اور اب نو مچھے سیرت اپتی غزپز ہوگتی ہے‬
‫"کہ میرا دل ہی یہیں لگیا ہے اس کے ئغیر۔‬

‫شامل نے موقع کا قاندہ اپھانے ہونے اسے پزدنک کرکے نازو اس کے گرد دراز‬
‫ن‬ ‫ح‬ ‫ل‬ ‫ق‬ ‫ش‬ ‫م‬ ‫گ‬‫ل‬ ‫پ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫ق‬
‫کردنا۔ سیرت کی آ یں ھرنے یں۔ اس ئظاہر ق مس کی قت بس وہی‬
‫ک‬ ‫ی کی‬
‫خاپتی پھی۔ وہ ائگلیاں ہیں ھخورے پھے جو اس کے کیدھے پر رپیگ رہے‬
‫پھے۔‬

‫پھوپھو نال رہی ہیں ائکل میں خانی ہوں۔ "وہ یہانہ کرکے سرعت سے شامل کے‬
‫حصار سے ئکلی اور پھاگتی ہونی سیڑھ یوں سے اپرنے لگی۔ راقع قون کانوں سے‬
‫لگانے سیڑھیاں خڑھ رہا پھا۔ نکدم سیرت سے ئصادم ہو گیا۔ وہ ہیل والی جونی کا‬
‫نوازن پرفرار نہ رکھ شکی اور ڈگمگا گتی۔ راقع نے مصیوطی سے نازو سے نکڑ کر سہارا دنا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 60‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫"دنکھ کر مس سیرت آقاق !کس کا قیل کر کے پھاگ رہی ہیں۔"‬

‫وہ ندسیور اس کا نازو پھامے کہہ رہا پھا سیرت کی وحست دگتی ہو گتی۔ ادھ کھلی زلقیں‬
‫شانوں پر نکھر گییں۔ سجے سیورے روپ پر جوف طاری ہوگیا۔ اپتی ندجواسی میں وہ‬
‫اب نک راقع کے سہارے ہی نکی ہونی پھی۔ وہ جو محض اسے گرنے سے تحانے‬
‫کے لتے رکا پھا یہت اخانک اس کے شیگھار کی طرف م یوجہ ہوا پھا۔ اپیا ہی اخانک‬
‫اس پر میکشف ہوا پھا کہ وہ محض حسین یہیں پھی نلکہ انک خاص خاذپ یت ا پتے‬
‫اندر رکھتی پھی۔ ئعتی اگر کونی اسے د نکھے نو یہت دپر نک دنکھیا ہی رہے۔ ا پتے یہت‬
‫پ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫‪،‬فرپب مچسوس ہونی وہ سرپتی آ ھیں جن میں نےخد جوف پھا اسے الچھا رہی ھیں‬
‫اشکی شاری نوجہ جود میں خذب کررہی پ ھیں۔ وہ نک نک اسے د نکھے خارہا پھا مگر‬
‫ندقسمتی سے سیرت کا تحرنہ مردوں کو لے کر کچھ خاص اجھا یہیں پھا۔ راقع کے انداز‬
‫ب‬ ‫ی‬‫ب‬ ‫چ‬‫م‬ ‫س‬
‫سے وہ تحانے کیا ھی جو اخانک کہہ ھی۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 61‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫"دنکھتے نلیز مچھے جھوڑ دتجتے۔ میں ابسی وبسی لڑکی یہیں ہوں۔"‬

‫پ‬ ‫م‬ ‫م‬ ‫ج‬ ‫ق‬ ‫ھ‬ ‫پ‬ ‫پ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫اس کی آ یں جھلک ا ھی یں۔ را ع کو جیسے اس کے لے نے ز ین پر ال یحا‬
‫پھا۔‬

‫"! واٹ؟ پھاڑ میں خاؤ تم"‬


‫س‬
‫اس نے شدند اسنعال کے عالم میں پیا سوچے ھے اس کا ہاپھ ھوڑ دنا پھا۔ وہ جو‬
‫ج‬ ‫چ‬‫م‬

‫یہلے ہی اعصانی طور پر نکھری ہونی پھی۔ انک نار پھر لڑکھڑاگتی مگر راقع پیزی سے‬
‫گ‬ ‫ھ‬ ‫ب‬ ‫ی‬‫س‬
‫سیڑھیاں خڑھیا خال گیا پھا۔ خار سیڑھ یوں سے لڑھک کر آخر سیرت جود ہی ل تی‬
‫پھی مگر راقع کا خارخانہ رونہ اسے نے طرح رال گیا پھا۔‬

‫ہ‬ ‫م‬‫ت‬ ‫ب‬ ‫ی‬‫ک ب‬


‫"ہانے سیرت یہاں یوں ھی ہو کیا ہوا یں ؟"‬

‫جیا نے سیڑھ یوں کی طرف آنے ہونے اسے دنکھا نو گھیرا کر ناس آ گتی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 62‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫"میں پھسل گتی سیڑھ یوں پر سے ۔ "‬

‫اس نے رونے ہونے جود کو سیبھاال۔ "تمہارے نو شارے نال پھی خراب ہو گتے‬
‫"اور میک اپ پھی تم نے رو رو کر ئگاڑ لیا۔ آؤ میں پھیک کردوں۔‬

‫جیا امیر کی عمر کی پھی نو اس سے خاصی سققت سے بیش آ رہی پھی۔ وہ پیا کچھ‬
‫کہے اس کے شاپھ خل پڑی۔ راقع نے حس طرح اسے دھکا د پتے کے انداز میں‬
‫جھوڑا پھا۔ اسے اب نک جوف آ رہا پھا۔‬

‫*************************‬

‫"کیا ہوا قون ک یوں پید کردنا پھا؟"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 63‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫ق‬ ‫ہ‬ ‫ی‬
‫شارنہ نے ہال یجتے ہی را ع سے نوجھا پھا۔ وہ اس وقت اسی سے نات کر رہا پھا‬
‫حب سیرت سے نکراؤ ہوا۔ عصے میں اس نے قون ہی پید کر دنا پھا حب کہ شارنہ‬
‫ہیلو ہیلو ہی کرنی رہ گتی پھی۔ اس کا موڈ اب پھی خراب ہی پھا۔ شارنہ پھاپپ خکی‬
‫پھی کہ کونی سیربس نات پھی۔‬

‫"میں نے تم سے کہا پھا نہ کہ نہ لڑکی مرئض ہے حسے عالج کی ضرورت ہے۔"‬

‫اس نے یہت خڑکر شارنہ سے کہا پھا۔ اشکے خالص 'ڈاکیرانہ 'تحزنے پر شارنہ نے‬
‫تمشکل اپیا قہقہہ روکا۔‬

‫"ہوا کیا ؟"‬

‫اشکے اسنفسار پر راقع نے شاری کنہا اسے کہہ شیانی۔‬

‫"نو ہوشکیا ہے وہ یہلے ہی کسی نات پر ڈسیرب ہو؟"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 64‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫شارنہ نے اسے پھیڈا کرنا خاہا۔‬

‫!ہوا کرے ڈسیرب !میرے نارے میں ابسی نات کہتے کی اس نے خرات کیسے کی‬
‫"میرا بیسٹ کیا اپیا خراب ہے؟‬

‫اسے اصل عصہ اسی نات کا پھا۔‬

‫"ہوشکیا ہے تم اسے مس انڈرشیییڈ کررہے ہو۔۔؟"‬

‫شارنہ نے پر سوچ انداز میں کہا۔ وہ نوں پھی کسی کے نارے میں قوری راۓ د پتے‬
‫کی عادی یہیں پھی۔‬

‫بس !تمہاری اسی ہمدردی سے میاپر ہوکر میں نے پھی محیرمہ ند جواس صاحتہ سے‬
‫"پرم دلی جیالی پھی مگر وہ جود کو پیا یہیں کہاں کی ملکہ سمچھ رہی پ ھیں۔‬

‫راقع اشکی نات پر اور خڑگیا۔ شارنہ نے سر نکڑ لیا۔‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 65‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫راقع نلیز گرو اپ !تم کب ا پتے نہ جود شاحتہ تحزنے کرنا پید کرو گے؟ تمہارے‬
‫پروفیشن کے لتے نہ یہت حظرناک ہے۔ تمہیں نہ عم ہو رہا ہے کہ وہ تمہیں علط‬
‫س‬ ‫پ‬ ‫چ‬‫م‬ ‫س‬
‫"! ھی مگر ہو شکیا ہے کہ تم ھی اسے علط ہی مچھ رہے ہو‬

‫اوووہ میں پھول گیا پھا۔۔۔ وہ کیا کہتے پھے ڈاکیر درانی کہ شارنہ قاروق یہت ہی‬
‫پ نض شیاس ڈاکیر ناپت ہونگی۔ کہیں سیرت آقاق کی پ نض پھی نو یہیں نکڑ لی ڈاکیر‬
‫"صاحتہ نے۔۔؟‬

‫اس کا عصہ کبھی پھی شارنہ کے می یت رونوں کے آگے زنادہ دپر نک یہیں نانا پھا‬
‫اب پھی یہی ہوا پھا۔ وہ مسکرا دنا پھا شارنہ نے پھی شکھ کا شابس لیا پھا۔‬

‫زہرا مامی نے تمہاری نالش میں ک یوؤں میں نابس ڈلوا دنے ہیں اور تم یہاں کھڑے‬
‫"پھتے لگا رہے ہو۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 66‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫اخانک عقب سے اس کے کزن جہاپزپب نے آ کر اسے دنوچ لیا پھا۔ وہ جونک گیا۔‬

‫"واقعی مچھے نالکل دھیان یہیں رہا سوری شارنہ میں آنا ہوں اپھی ۔"‬

‫وہ سرمیدہ شا ہو کر جہاپزپب کے شاپھ خل دنا۔ زہرہ خانون کے شاپھ کھڑی سیرت‬
‫نے حس طرح راقع کو دنکھ کر سر جھکانا پھا‪ ،‬راقع کو اس کی گ ھیراہٹ یہلی نار لطف‬
‫دے گتی۔‬

‫)اجھا ہے اب اسی طرح ڈرے گی مچھ سے۔ پ نکار میں فرپیک ہوا میں پھی(‬

‫وہ اپتی ہی سوچ پر مسکرانا۔ اور پتہ یہیں کیسے نہ شارا م نظر زہرہ خانون کی ئظروں‬
‫میں آ گیا پھا اور ایہوں نے اسے ا پتے ہی انداز میں لیا پھا ۔‬

‫************************‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 67‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫شادی شاپھ حیرپت کے تمٹ گتی پھی۔ مہمانوں کی وابسی کا شلسلہ سروع ہوا نو‬
‫شامل اور گلیاز نے پھی اخازت خاہی۔ سیرت اپیا شامان پیک کر رہی پھی۔ زہرا‬
‫نے اسے اور ہاپتہ کو یہت سے تحائف دنے پھے۔ وہ اب پھی امیر کے ہی کمرے‬
‫میں پھہری ہونی پھی۔ امیر پھی صیح آ کر اس سے مل کر خلی گتی پھی۔ اسے اس‬
‫گھر کے شبھی لوگ ا جھے اور مشقق لگے پھے سوانے راقع کے۔۔۔ وہ پتہ یہیں ابسا‬
‫ک یوں پھا؟ خلد عصے میں آخانے واال۔۔کبھور شا۔۔۔ نا شاند سیرت کے شاپھ ہی‬
‫اسکا نہ رونہ پھا۔ وہ سمچھ یہیں نانی پھی مگر اس کے رونوں سے دلیرداشتہ ضرور‬
‫ہونی پھی۔‬

‫" مے آنی کم ان؟ "‬

‫دشیک کی آواز کے شاپھ ہی نہ کلمات اس کے کانوں سے نکرانے نو وہ ڈر کر پیچھے‬


‫مڑی۔ راقع پرم سی مسکراہٹ جہرے پر سحانے دہلیز پر کھڑا پھا۔ سیرت کو وہ اپیا‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 68‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫س‬ ‫ل‬ ‫ق‬ ‫ُ‬
‫از م میرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫وہم لگا۔ اپھی ہی نو وہ اس کے نارے میں سوچ رہی پھی اور اگلے نل وہ یہاں سچ‬
‫مچ کھڑا پھا۔ پیا کونی رد عمل طاہر کتے وہ نک نک اسے دنکھ رہی پھی۔ راقع کو انک‬
‫نار پھر اس کی ند جواسی نے پیزار کیا مگر اپتی ک نقیات کو ا پتے اندر ہی دنانا ہوا وہ‬
‫کمرے میں آ گیا۔‬

‫میں آپ سے معذرت کرنے آنا ہوں ا پتے اس دن کے رونے کے لتے۔ آپ اپتی‬


‫دور سے میری یہن کی شادی میں سرکت کے لتے آ بیں۔ آپ ہماری مہمان‬
‫پھیں۔ مچھے ابسا یہیں کرنا خا ہتے پھا۔ نلیز آپ میری معذرت ق یول کرلیں اور یہاں‬
‫"سے جوش ہو کر خابیں۔‬

‫وہ کچھ شارنہ کے سمچھانے پر اور کچھ جود پھی سرمیدہ ہو کر یہاں آنا پھا۔ مقصد بس‬
‫یہی پھا کہ وہ جود کو اجھا میزنان ناپت کر دے حب کہ اب وہ یہاں سے خاہی رہی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 69‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫س‬ ‫ل‬ ‫ق‬ ‫ُ‬
‫از م میرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫پھی نو۔۔۔ سیرت کو اس کا پرم لہجہ اور نابیں جوئکا گییں۔ اس کی ندگمانی لمخوں میں‬
‫ہوا ہو گتی۔‬

‫"کونی نات یہیں آپ معذرت نہ کریں میری پھی علطی پھی۔ مچھے پرا یہیں لگا۔ "‬

‫س‬ ‫پ‬ ‫م‬ ‫ط‬‫ق م‬


‫اس نے قورا را ع کو ین کر دنا۔ انک ھولی بسری م کراہٹ اس کے ل یوں پر‬
‫آن پھہری۔ راقع اسے دنکھ کر رہ گیا۔ فیروزی رنگ کی قم نض پر آسمانی سقید آتحل‬
‫ا پتے گرد پھیالنے۔ گالنی جہرے پر نابیں طرف جھولتی لٹ اور اپھرے ہونے‬
‫عارصوں پر کھلتی اللی۔۔۔ سیر اس کے ل یوں کے کیاروں پر پھیکی ہونی‬
‫مسکراہٹ۔۔۔ وہی نوجہ خذب کرنا حشن۔۔۔۔۔ راقع کو لگیا پھا وہ کیارے کھڑا پھی‬
‫ڈوب رہا ہے۔‬

‫"! پھییکس۔۔۔۔ گڈ نانے"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 70‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫دل میں اپھتی پرفی لہروں سے گھیرا کر وہ تمشکل نہ القاظ ادا کرنا نلٹ گیا۔‬

‫)نہ بس اس کا نے تحاشہ حشن ہے اور کچھ یہیں (‬

‫اس نے جود کو ناور کروانا اور جود کو کہیں اور مصروف کر لیا۔‬

‫************************‬

‫وابس آکر ہاپتہ پبمار پڑ گتی پھی۔ اسے شاند ماجول کی پیدنلی راس یہیں آنی پھی۔ ان‬
‫دنوں وہ سیرت کو شاری شاری رات حگانی۔ کبھی نانی مانگتی نو کبھی اشکے سر میں‬
‫درد ہونے لگیا۔ بییجیا دو دن سے سیرت پھی پبمار پڑ گتی پھی۔ بیید کی کمی نے اسے‬
‫نے خال کردنا پھا۔ شدند پزلہ اور ہلکی خرارت پھی ہورہی پھی۔ گلیاز نے اشکی‬
‫طی نغت کے بیش ئظر ہاپتہ کو ا پتے ناس شاللیا پھا۔ شامل نے ان دونوں کے نے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 71‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫حیر ہونے کا ئقین کر لیتے کے ئعد کمرے سے قدم ناہر ئکالے پھے۔ ائکا رخ سیرت‬
‫کے کمرے کی خاپب پھا۔ وہ پھی شاند دوا کھا کر لیتی پھی۔ ع یودہ خالت میں وہ نکتہ‬
‫سیتے سے لگاۓ نڈھال پڑی پھی۔ شامل کی نو آج دل کی مراد پر آنی پھی۔ آہستہ‬
‫سے دروازہ پید کرکے وہ اس کے پراپر نلیگ پر آ کر ل یٹ گتے۔ اس کے سونے‬
‫ہونے روپ میں عج یب مقیاطیسی کشش پھی۔ دو آوارہ لییں بیسانی سے رحساروں‬
‫نک جھول رہی پ ھیں۔ نے اجییار ایہوں نے ہاپھ پڑھا کر اشکی انک لٹ کو سیوارا۔‬
‫سیرت کی آنکھ کسی ایہونی کے احساس سے جھٹ کھل گتی پھی اور اس ناقانل‬
‫ئقین م نظر پر حیرت سے پھتی کی پھتی رہ گییں پھیں۔ وہ سرعت سے اپھی مگر‬
‫شامل نے پیزی سے اشکی کالنی خکڑ کر اسے وابس لیا دنا۔‬

‫"نلیز ائکل میرا ہاپھ جھوڑ دیں۔ آپ۔۔ آپ یہاں کیا کررہے ہیں؟"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 72‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫س‬ ‫ل‬ ‫ق‬ ‫ُ‬
‫از م میرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫جوف کے مارے اشکی آواز پھیس گتی پھی۔ شامل نے اشکے ائکل کہتے پر پرا شا متہ‬
‫پیانا۔‬

‫میں ائکل؟ اور وہ تمہارا کون لگیا ہے حس کے ہاپھوں میں ہاپھ د پتے کھڑی پ ھیں‬
‫"وہاں شادی میں۔‬

‫ایہیں نالکل احساس یہیں پھا کہ وہ کس کے نارے میں کیا نات کر رہے ہیں۔‬
‫بس وہ م نظر آنکھوں میں کھب گیا پھا حب راقع اور سیرت کا سیڑھ یوں پر نکراؤ ہوا‬
‫پھا۔ راقع کے ہاپھوں میں دنا اس کا نازو ایہیں اندر نک کھوال گیا پھا۔‬

‫"میں نے کچھ یہیں کیا ائکل۔"‬

‫وہ رونے والی ہو گتی پھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 73‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫ہاں خاپیا ہوں یہت پڑی ہو گتی ہو۔ جوان ہو گتی ہو۔ آگیا ہے تمہاری آزادی کا‬
‫پروانہ۔‬

‫ایہوں نے اس کی نات ان شتی کرکے خاکی لقافہ اس کے شا متے لہرانا۔ سیرت‬


‫ی‬ ‫چ‬‫م‬ ‫س‬
‫نے نا ھی سے ا ہیں دنکھا۔‬

‫لیکن ناد رکھیا !میری نات یہیں مانی نو انک پھونی کوڑی یہیں ملتے دوں گا پھر‬
‫خاہے شاری خاپیداد پرشٹ میں خلی خانے۔ آخر ا پتے شال تمہیں یہاں رکھا ہے۔‬
‫"کہالنا نالنا ہے۔ کچھ نو جق بییا ہے میرا پھی تم پر ۔‬

‫ایہوں نے لقافہ پیچھے کرنے ہونے جیاپت سے اس کی پھوڑی کو جھوا۔ سیرت کی‬
‫س‬
‫ئظر بس لقافے پر جم گتی پھی۔ اشکی حپ کو وہ شاند اشکی رصا میدی ھے ھے‬
‫پ‬ ‫چ‬‫م‬

‫جبھی ہیستے خلے گتے۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 74‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫اپتی گل مما کو پیانے کا سوجیا پھی مت ک یونکہ ایہیں نو مچھ سے پھی زنادہ اپ نظار ہے‬
‫"اس لقافے کا۔ سمچھ گییں نا۔‬

‫انک نار پھر اس کے جہرے کو جھو کر وہ لقافہ ج یب میں ڈا لتے ہونے ناہر ئکل‬
‫گتے پھے اور سیرت جہاں کی یہاں کھڑی رہ گتی۔ سچ نو نہ پھا کہ اسے ان شب سے‬
‫زنادہ اپ نظار پھا اس وقت کا۔ انک یہی وہ دروازہ پھا حسے کھول کر وہ اس ند ذات‬
‫سحص کی یہیچ سے دور خا شکتی پھی مگر اس کی قسمت نے یہاں پھی اس سے‬
‫کھیل کھیال پھا۔ اب وہ اپتی ہی حیز کو خاصل کرنے کے لتے اس سحص کی میت‬
‫کرنی پھرے گی حس کے شانے سے پھی وہ تجیا خاہتی پھی۔ اور رہی گل مما !نو‬
‫ہاں وہ ان پر پھی کب اپیا پھروشہ کرنی پھی کہ نہ نات ان سے سییر کرنی۔ ایہوں‬
‫نے کب اسے ماں والی سققت سے نوازا پھا وہ نو بس اس کی رکھوالی کرنی پ ھیں اور‬
‫اس کام سے پھی ایہیں خلد رحصت ملتے والی پھی۔ وہ آج پھر ا پتے مرجوم والدین‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 75‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫کو ناد کر کے نے تحاشا رونی پھی جن کے شانہ رجمت سے ئکل کر وہ شالہا شال‬
‫سے اجیی یت کی دھوپ میں خل رہی پھی اور اب شاند ہمیشہ خلتے والی پھی۔‬

‫*****************************‬

‫آقس سے ئکلتے ہی انک محصوص ناگوارپت اور نے جیتی نے ان کا حصار کر لیا پھا۔‬
‫وہ آج پھر اسی خگہ کھڑی پھی جہاں تچھلے کتی شالوں سے ان کے اپ نظار میں ک ھڑی‬
‫رہتی پھی۔ رنگ اڑے کیڑوں میں‪ ،‬سر پر اس کی شالوں پرانی شیاہ خادر پھی اور‬
‫پیروں میں کیڑے کے جونے۔ پھکن زدہ جہرے پر مسکیی یت اور آنکھوں میں الیحا‬
‫لتے وہ روز کی طرح پھر ان کے پیچھے پھاگی پھی اور وہ روز کی طرح اسے ئظر انداز کتے‬
‫آگے پڑ ھتے خلے گتے پھے۔ اب نو ایہوں نے اس کے لتے رکیا اور اس کی نات نک‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 76‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫سییا جھوڑ دنا پھا اور پھر وہ پھی کوبسی پتی نات کرنے آنی پھی۔ روز وہی انک‬
‫میت۔۔۔‬

‫"میری ہاپتہ مچھے لونا دو۔ "‬

‫اور ان کا پھی وہی انک جواب پھا حسے اب وہ زنان کے تحانے ئظروں سے دہرا دنا‬
‫کرنے پھے۔‬

‫مچھے ند نام کرنے کی کوشش کی پھی نا اب شاری عمر طالق کا دھتہ ما پھے پر‬
‫"سحانے اپتی بیتی کی انک جھلک کو پرشتی رہیا۔‬
‫ن‬
‫اور وہ غرپب غورت نے بسی سے اس طالم اور سقی القلب سحص کو د ھتی رہ‬
‫ک‬

‫خانی۔ وہ آج نک کیا ئگاڑ نانی پھی ان کا جواب ئگاڑ لیتی۔ ا پتے سوہر کو گھر کی کام‬
‫والی کی نو عمر تچی کو جیسی طور پر ہراشاں کرنے اس نے اپتی آنکھوں سے دنکھ لیا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 77‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫س‬ ‫ل‬ ‫ق‬ ‫ُ‬
‫از م میرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫پھا۔ کیا پب پھی اجیحاج نہ کرنی؟ خاالنکہ نہ الزامات نو دنے لقظوں میں کیتی ہی‬
‫ن‬
‫کام والیاں ان پر لگا کر گھر سے خا خکی پھیں مگر وہ ک یوپر کی ماپید آ یں پید کتے‬
‫ھ‬ ‫ک‬
‫نک ن‬ ‫ب‬
‫یبھی رہی ناکہ اس کا گھر بسا رہے مگر کب نک؟ آ ھوں د ھی نہ ھ النی خا تی‬
‫ک‬ ‫ش‬ ‫ی‬ ‫ج‬ ‫ک‬

‫پھی نہ پرداشت کی خاشکتی پھی۔ اس کے سوال جواب سروع ہونے نو اسے‬


‫گ‬ ‫م‬ ‫ئ‬ ‫پ‬ ‫ط‬ ‫ئ‬ ‫ھ‬ ‫پ‬
‫زپردشتی میکے یج دنا گیا کچھ دنوں عد الق نامہ ھی ا کے عاقب یں اس کے ھر‬
‫ش‬
‫ش‬ ‫م‬ ‫ج‬ ‫پ‬ ‫م‬ ‫ہ‬ ‫ی‬
‫نک یچ گیا۔ شا ل نے ا تی کرنی ھیانے کے تے اسے شارے خاندان یں کی‬
‫ل‬
‫اور ذہتی مرئض مشہور کردنا پھا۔ خاپیا پھا وہ اور اس کے گھر والے ا پتے مقلسی کے‬
‫مارے ہیں کہ ا پتے دقاع میں کونی قدم یہیں اپھا شکیں گے۔ سو ضرف ہاپتہ کو‬
‫ما نگتے کی حسارت کی پھی اس نے مگر اس نے حس ابسان نے وہ پھی رد کر دی‬
‫پھی۔ کورٹ میں خانے کی اس کی اوقات یہیں پھی ورنہ نہ مسیلہ جبھی خل ہو خانا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 78‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫سو اب شالوں سے اسی طالم سحص کی میییں کر رہی پھی مگر وہ پھی جیسے جوف خدا‬
‫نالکل ہی پھال بیبھا پھا۔‬

‫اب اگر میں نے تمہیں یہاں دنکھا نو اسی گاڑی کے پیجے کحل دوں گا دقع ہو خاؤ‬
‫"یہاں سے۔‬

‫پری طرح اسے دھ نکار کر وہ آگے پڑھ گتے پھے۔ پیچھے کھڑی عابشہ نے جھولی پھر‬
‫کر ایہیں ند دعابیں دی پھیں۔‬

‫***************************‬

‫امیر آنی ہونی پھی۔ شادی کے ئعد نہ اسکا بیسرا خکر پھا خاالنکہ وہ اسی رو کے آخری‬
‫مکان میں رہتی پھی۔ اس کا سوہر ولید گھر میں شب سے پڑا پھا اور ا پتے ناپ کی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 79‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫طرح انک قوجی پھا۔ شادی کے قورا ئعد وہ اپتی ڈنونی پر وابس خال گیا پھا۔ اس کا‬
‫جھونا پھانی قارس ڈاکیر پھا اور کچھ ہی غرصے میں ملک سے ناہر خانے واال پھا۔‬
‫راقع اور شارنہ پھی ان دنوں عیر ملکی وپزے کے لتے انالنی کر رہے پھے۔ ماہرین‬
‫ذہتی امراض بییا دونوں کا جواب پھا۔ زہرا خانون کی سمچھ میں یہیں آ رہا پھا کہ کس‬
‫طرح اسے روکیں۔ وہ اس کی شادی کر د پیا خاہتی پھیں مگر وہ اس موصوع پر نات‬
‫نک یہیں کرنا پھا۔ امیر نے شادی کے دنوں سے اب نک اس کے کان کھا لتے‬
‫پھے ک یونکہ اسے سیرت ازخد پھا گتی پھی۔ وہ کسی پھی طور اس سے دسییردار ہونے‬
‫کو پیار یہیں پھی۔ زہرہ پر دوہری مصی یت آن پڑی پھی۔ انک نو بییا ہاپھ یہیں آنا‬
‫پھا دوسرے وہ گلیاز سے نات کرنے ہونے ج ھحک رہی پھیں۔ خالد صاحب اس‬
‫معا ملے میں عیر خاپیدار پھے۔ وہ داماد ڈھونڈ کر اپیا فرض نورا کر خکے پھے اب یہو کی‬
‫پ‬ ‫ب‬ ‫ی‬‫ب‬
‫نالش زہرا کا ڈنارتمیٹ پھا۔ سو آج پھر دونوں ماں بیتی سر جوڑے ھی یں۔‬
‫ھ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 80‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫س‬ ‫ل‬ ‫ق‬ ‫ُ‬
‫از م میرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫امی میرا جیال ہے آپ پ نکار میں وقت صا ئع کررہی ہیں۔ گل آنی ک یوں م نع کرپ یگی؟‬
‫آخر ایہیں پھی نو سیرت کی شادی کہیں نہ کہیں کرنی ہی ہے نو راقع سے ک یوں‬
‫ک‬ ‫ن‬
‫"یہیں؟ آپ انک نار نات کرکے نو د یں ھر جو اّلله کو م ظور۔‬
‫ن‬ ‫پ‬ ‫ھ‬

‫امیر نے اپنہانی تچمل سے ا نکے گوش گزار نہ نات کی۔ زہرا کی پھی ہمت پیدہی۔‬

‫خلو اگر نہ مرخلہ پھی طے ہوخاۓ پب پھی تمہارے پھانی کا کیا کروں؟ اسے جو ناہر‬
‫"خانے کا ج یون خڑھ گیا ہے۔ اسے کیسے میاؤں گی۔‬

‫وہ پھر وہیں آگییں جہاں سے خلی پ ھیں۔‬

‫اقوہ پھانی کو جھوڑ دیں۔ جو کررہے ہیں کرنے دیں۔ اگر گل آنی مان گییں نو ہم‬
‫پھانی کو اخانک پیابیں گے اور مچھے یہیں لگیا کہ ایہیں کونی اعیراض ہوگا۔ ئکاح نا‬
‫"میگتی کردیں گے پھر خاہے وہ خلے خابیں دو شالوں کیلتے۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 81‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫س‬ ‫ل‬ ‫ق‬ ‫ُ‬
‫از م میرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫امیر نے نہ مسیلہ پھی ا پتے پییں خل کردنا پھا۔ زہرا کی سمچھ میں پھی نہ نات آ‬
‫گتی پھی۔ اس طرف سے اطمییان ہوا نو دونوں ماں بیتی اپتی نانوں میں مگن‬
‫ہوگییں۔‬

‫************************‬

‫آقاق اجمد کے وکیل نے گل ناز پیگم کو قون کیا پھا نہ خا پتے کے لتے کہ ایہوں‬
‫نے نوبس کے جواب میں کونی بیش رقت ک یوں یہیں کی۔ گلیاز کے لتے نو نہ‬
‫اطالع ہی پتی پھی کہ ان کے گھر کورٹ کا نوبس آ حکا ہے مگر پھر پھی ایہوں نے‬
‫م‬
‫پروقت نات سیبھال کر وکیل صاحب کو ین کر دنا پھا۔‬
‫م‬ ‫ط‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 82‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫"کورٹ سے کونی نوبس آنا پھا شامل میری عیر موجودگی میں؟"‬

‫ایہوں نے شامل کے آنے ہی ان پر دھاوا نول دنا پھا۔ انک نل کو شامل پھی گھیرا‬
‫گتے۔‬

‫"ہاں میں تمہیں پیانے ہی واال پھا۔ "‬

‫ایہوں نے لقافہ ان کے شا متے کرنے ہونے نات پیانی۔ گلیاز نے شاکی ئظروں‬
‫سے ایہیں گھورا۔‬

‫اس پر ‪ 15‬دن یہلے کی نارتخ ہے شامل !آپ کو پتہ ہے کہ میں کب سے اپ نظار کر‬
‫"رہی پھی اس کا۔‬

‫گلیاز کی نات سن کر کچن میں کام کرنی سیرت پھی پھیکی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 83‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫اور میں نے تم سے کہا پھا کہ وقت آنے پر شب کچھ میرے نام کروا د پیا آخر میں‬
‫"ہی اس کا سر پرشت ہوں۔ اسے کیا سمچھ ان حیزوں کی۔‬

‫ایہوں نے واضح القاظ میں اپتی میسا پیان کی۔ گلیاز پھیک گییں۔‬

‫میں اماپ یوں میں جیاپت کرنے والوں میں سے یہیں ہوں شامل !سیرت اور اس کا‬
‫شب کچھ میرے ناس آقاق کی اماپت ہے۔ میں روز حسر ان کے شا متے سرخرو ہونا‬
‫خاہتی ہوں۔ دوسری نات !سیرت کی خاپیداد کسی دوسرے کو می نقل یہیں ہو شکتی‬
‫"مچھے پھی یہیں۔‬

‫ایہوں نے شامل کے اکیانے ہونے جہرے کو ئظرانداز کرنے ہونے اپتی نات‬
‫م‬
‫کمل کی۔ سیرت کے لتے ان کا نہ خذنہ حیران کن پھا۔ وہ آج پھی اس کے نانا کی‬
‫وقادار پھیں۔ اسے ئکلحت تحقظ کا احساس ہونے لگا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 84‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫"کیا مظلب می نقل یہیں ہو شکتی؟ آخر اس کی شادی پھی نو ہوگی نو کیا ہوگا؟"‬

‫شامل کے لتے نہ حیر جوئکا د پتے والی پھی۔‬

‫"ہاں شادی کے ئعد نہ جود خاہے نو ا پتے سوہر کو حصہ دار پیا شکتی ہے۔"‬

‫گلیاز روانی میں کہہ گییں۔ شامل کے جہرے پر سنظانی مسکراہٹ رپیگ گتی۔‬

‫پھیک ہے پھر ابسا کرنے ہیں کہ میں سیرت سے کاعذی ئکاح کر لییا ہوں اس‬
‫"طرح خاپیداد پھی ہمارے ناس رہے گی۔‬

‫وہ نوں نولے گونا گلیاز ان کے ہر پروگرام میں شامل ہوں۔ سیرت کے اعصاب‬
‫پر نو جو تم گرا سو گرا گلیاز پھی انک نل کو شکتے میں آگییں۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 85‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫س‬ ‫ل‬ ‫ق‬ ‫ُ‬
‫از م میرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫تمہارا دماغ پھیک ہے شامل خان !خا پتے ہو کیا نکواس کر رہے ہو؟ وہ تمہاری بیتی‬
‫جیسی ہے اور میرے جوالے سے وہ تمہارے لتے قانل سققت ہونی خا ہتے نہ کہ تم‬
‫"اس کے نارے میں ابسی گیدی نات کرو۔‬

‫وہ اخانک پ ھٹ پڑی پ ھیں۔ جہرے پر شدند عصب جھاگیا پھا۔ شامل نالکل حیران‬
‫یہیں ہونے۔ نے خد اطمییان سے گونا ہونے۔‬

‫دنکھو گل نہ وہ تمہاری شگی اوالد ہے نہ میری نلکہ میری نو وہ سوپیلی پھی یہیں‬
‫"لگتی۔ اس میں کونی خرج یہیں ہے۔‬

‫گلیاز کو ان کا ڈھ یٹ ین اور ہوا دے گیا۔‬

‫میرے لتے وہی میری بیتی ہے اور میں کسی کو اخازت یہیں دوں گی کہ کونی اس پر‬
‫"گیدی ئظر ڈالے خاہے وہ تم ہی ک یوں نہ ہو۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 86‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫س‬ ‫ل‬ ‫ق‬ ‫ُ‬
‫از م میرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫وہ یہت جیخ کر نولی پ ھیں۔ سیرت کی نانگوں سے خان ئکلتے لگی پھی اور آنکھوں‬
‫پ‬ ‫چ‬‫م‬ ‫س‬
‫سے آبسو۔۔ وہ گل مما کو کییا علط ھتی رہی ھی آج نک۔ کاش اس نے یہلے ہی‬
‫شامل ائکل کی خرک یوں کے نارے میں ایہیں پیا دنا ہونا۔‬

‫نو پھر تم پھی سن لو گلیاز پیگم !میں تم سے اخازت یہیں مانگ رہا تمہیں پیا رہا‬
‫ہوں کہ انک ہقتے میں تم نے کونی ق نصلہ یہیں کیا نو میں زپردشتی ابسا کر لوں گا‬
‫یہیں نو دوسری صورت میں نو نوں پھی اس کا شب کچھ پرشٹ کو می نقل ہو خانے‬
‫" گا اور تم دونوں ماں بیتی یہیں پڑی رہوگی میرے رجم وکرم پر۔ سمچھ گییں نا؟‬

‫ایہوں نے ماں بیتی پر زور د پتے ہونے ایہیں وارپیگ دی اور کمرہ جھوڑ گتے۔‬
‫سیرت اور گلیاز اپتی اپتی خگہ شکتے میں آگییں۔‬

‫*************************‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 87‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬

‫انک دن شامل کی نانوں کے زپر اپر ر ہتے کے ئعد وہ ناآلخر ق نصلے پر یہیچ گییں‬
‫پھیں۔ وہ گہری سوچ میں گم پھیں حب سیرت دنے ناؤں آکر ان کے شا م تے پیجے‬
‫بیبھ گتی پھی۔‬

‫"! گل مما"‬

‫گلیاز اس کے ئکارنے پر اپتی سوجوں سے جونکیں۔‬


‫ب‬ ‫ک‬ ‫چ‬‫م‬ ‫س‬
‫ی‬
‫آنی اتم سوری مما میں آپ کو علط ھتی رہی اور آپ سے ھی کچھ سییر ہیں کیا‬
‫"کہ شامل ائکل یہت غرصے سے مچھ پر دناؤ ڈال رہے پھے۔‬

‫وہ کہتے کہتے ئظریں خراگتی۔ گلیاز نے پھیڈی شابس پھرنے ہونے اسکا ہاپھ یہ نکا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 88‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫میں خاپتی ہوں شب کچھ بس ضجیح وقت کے اپ نظار میں مصلجیا خاموش رہی۔ تم‬
‫"پربسان مت ہو میں شب پھیک کر دوں گی۔‬

‫ان کی ذرا سی پرمی نا کر سیرت نکھر گتی۔‬

‫مما آپ وکیل صاحب سے نات کر لیں۔ انک نار نانا کی پراپرنی ہمیں مل گتی نو ہم‬
‫"نانا کے گھر خلے خابیں گے آپ جھوڑ دیں شامل ائکل کو۔‬

‫وہ خذنانی ہونے لگی۔ گلیاز مسکرا دیں۔‬

‫میں وکیل صاحب کو قون کر خکی ہوں۔ وہ بییرز پیار کر کے مچھے کال کر دیں گے۔‬
‫تم ا پتے نانا کے گھر خلی خانا۔ رہا میرا سوال نو میں یہیں رہوں گی۔ شامل کے لتے‬
‫نہ سہی ہاپتہ کے لتے سہی۔۔۔ وہ پھی نو میری بیتی ہے۔ "سیرت رونے لگی۔‬

‫میں ھاپتہ کو شاپھ لے خاؤں گی۔ شامل ائکل یہت پرے ہیں وہ ہاپتہ کو پھی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 89‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫ہاپتہ کی قکر تم مت کرو۔ وہ شامل کی شگی اوالد ہے۔ ہاں تمہارا مچھے کونی ئکا‬
‫پیدوبست کرنا پڑے گا ورنہ اس نے حس ابسان سے کونی ئعید یہیں کہ ئعد میں‬
‫"پھی تمہیں پربسان کرنے یہیچ خانے۔‬
‫ل‬ ‫ن‬ ‫ی‬ ‫چ‬‫م‬ ‫س‬
‫وہ پرسوچ انداز میں نولیں۔ سیرت نا ھی سے ا ہیں د کھتے گی۔ پب ہی قون کی‬
‫گھیتی نے دونوں کو م یوجہ کر لیا۔‬

‫"زہرہ آنا؟"‬

‫گلیاز نے حیرت سے قون کی اشکرین کو دنکھا اور آن کرکے کان سے لگا لیا۔ سیرت‬
‫ن‬ ‫ب‬
‫وہیں یبھی ایہیں نات کرنا د تی رہی۔‬
‫ھ‬ ‫ک‬

‫کیا کہہ رہی ہیں آنا۔۔۔ یہیں یہیں مچھے ک یوں پرا لگے گا۔۔۔ جی جی آپ ضرور‬
‫آ بیں نلکہ اسی ہقتے آ خابیں۔ یہیں میں شامل سے جود نات کر لوں گی آپ نوری‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 90‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫پیاری سے آ بیں۔ مچھے کونی اعیراض یہیں۔۔ یہیں آنا آپ کا یہت شکرنہ آپ نے‬
‫"میری مشکل آشان کردی۔‬
‫پ‬ ‫ہ‬ ‫ی‬
‫ان کی طونل گقیگو جبم ہونے نک گلیاز کی ناتچھیں کانوں نک خا چی ھی۔‬
‫ی‬

‫"ہللا نے میری سن لی سیرت اب شامل تمہارا نال پھی پ نکا یہیں کر شکیا۔ "‬

‫وہ اس کا جہرہ جھونے ہونے نے تحاشہ جوسی کے شاپھ اپھ کھڑی ہوبیں۔ سیرت‬
‫آدھی ادھوری نات سے معتی اخذ کرنی رہ گتی۔‬

‫***********************‬

‫تم ضجیح کہہ رہی پھی امیر !گلیاز نو قورا مان گتی۔ میں پ نکار میں ہی ڈر رہی پھی۔"‬
‫"بس آج ہی تمہارے انو سے نات کرکے کل پرسوں خلے خانے ہیں کراجی۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 91‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫وہ اپتی جوش پھیں کہ امیر مسکرانے ئغیر نہ رہ شکی۔‬

‫"دنکھا میں نے نو کہا پھا آپ سے لیکن کل پرسوں؟ اپتی خلدی ک یوں امی؟ "‬

‫انک نار راقع ہاپھ سے ئکل گیا نو خاک کچھ ہوگا !اس کے خانے سے یہلے میں نہ‬
‫زتحیر اس کے پیروں میں ڈال د پیا خاہتی ہوں۔ کسی کو ا پتے نام کر کے خانے گا نو‬
‫"وابس آنے کا پھی سوچے گا۔‬

‫ایہوں نے ا پتے پییں پڑی سوچ تحار کے ئعد کہا پھا۔‬

‫اگر ابسی نات ہے نو خلیں کچھ شاپیگ نو کرلیں سیرت کے لتے۔ خالی ہاپھ خانے‬
‫کیا ا جھے لگیں گے؟‬

‫امیر نے پر جوش ہونے ہونے کہا نو وہ پھی قورا اپھ کھڑی ہوبیں۔ نہ مرخلہ شاپھ‬
‫حیرپت کے تمٹ گیا پھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 92‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫***************************‬

‫شامل کو دو دن کے لتے سہر سے ناہر خانا پھا کسی پروڈکٹ کی پرموسن کے لتے ان‬
‫کے دفیر والوں نے ایہیں ئظور پروگرام سیرواپزر پبم کے شاپھ پھیحا پھا۔ گلیاز کے‬
‫ناس پھی یہی دو دن پھے۔ ایہوں نے زہر آنا کے قون کی پھیک پھی شامل کو‬
‫یہیں لگتے دی پھی۔ ادھر وکیل صاحب نے شارے کاعذات پیار کر لتے پھے۔ صیح‬
‫ہاپتہ اور شامل کے گھر سے ئکلتے ہی گلیاز سیرت کو لے کر وکیل صاحب کے‬
‫ناس خلی گییں اور تمام پر کارروانی کے ئعد سیرت کو قانونی طور پر اس کے والد کے‬
‫انانہ خات کا مالک فرار دندنا گیا۔ زہرا کو ایہوں نے اس کے اگلے دن مدغو کیا پھا۔‬
‫سیرت کو نہ ضرور پتہ پھا کہ زہرا پھبھو آج آرہی ہیں الیتہ ان کی آمد کے مقصد سے‬
‫وہ اتحان ہی پھی۔ شام ‪ 4‬تجے زہرا امیر اور خالد صاحب ان کے گھر یہیچ گتے پھے۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 93‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫پ‬ ‫خ‬ ‫یہ م‬
‫شامل کی ناپت وہ یہلے ہی ا یں ین کر کی یں۔ نوں ھی سیرت ان کی‬
‫ھ‬ ‫پ‬ ‫م‬ ‫ط‬

‫ذمہ داری پھی۔ وہ اس کے م نعلق ہر قسم کے ق نصلے کا اجییار رکھتی پھیں۔ اسی‬
‫لتے خالد صاحب نے پھی اعیراض نہ کیا پھا۔ ایہیں پھی سیرت یہلی ئظر میں ہی‬
‫پھاگتی پھی۔‬

‫"کیسی ہو۔؟ "‬

‫امیر کچن میں آ کر اس سے لیٹ گتی پھی۔ وہ شب کو شالم کرنے کے ئعد کھانے‬
‫کی پیاری کر رہی پھی حب امیر اس کے پیچھے کچن میں ہی خلی آنی پھی۔‬

‫"آپ یہت پیاری لگ رہی ہیں امیر ناجی۔ ولید پھانی یہیں آنے؟"‬

‫اس کی نات کے جواب میں سیرت میں مسکرا کر اسنفسار کیا پھا۔‬

‫"ولید کا نوجھ رہی ہوں نا راقع کا؟ "‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 94‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫س‬ ‫ل‬ ‫ق‬ ‫ُ‬
‫از م میرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫چ‬‫م‬ ‫س‬
‫وہ کہہ کر جود ہی ہیستے لگی مگر سیرت نا ھی سے دنکھ کر حپ ہو گتی۔ راقع نو اب‬
‫اس کے لتے ڈراؤنا جواب پھا قورا ہی اپتی درگت ناد آگتی پھی جو سیڑھ یوں سے گرنے‬
‫پر ہونی پھی۔‬

‫ارے تم نہ کیا ئکلف میں پڑ گییں۔ آؤ دنکھو میں تمہارے لتے کیتے پیارے سوٹ‬
‫النی ہوں۔‬
‫س‬ ‫پ‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ک‬
‫امیر نے اس کا ہاپھ نکڑ کر ناہر یچ لیا۔ ا تی دابست یں وہ سیرت کو ناحیر مچھ‬
‫م‬

‫رہی پھی۔‬

‫تمہیں نو پیا ہے راقع ناہر خانا خاہیا ہے آگے پڑ ھتے کے لتے۔ آج کل اسی کے لتے‬
‫بیسٹ کی پیاری میں مصروف ہے بس اسی لتے میں تم سے انک اور درجواشت کرنا‬
‫"خاہتی ہوں اگر تمہیں اعیراض نہ ہو نو۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 95‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫ایہوں نے ناپیدی انداز میں خالد صاحب کی طرف دنکھتے ہونے گلیاز سے کہا اس‬
‫پ‬ ‫خ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬
‫پیچ امیر سیرت کو یچ کر ا پتے شاپھ الؤتج یں ہی بھا کی ھی۔‬
‫پ‬ ‫م‬ ‫ی‬

‫"!ارے آنا درجواشت یہیں خکم کریں آپ"‬

‫گل ناز کا بس یہیں خلیا پھا کہ وہ ان کے شا متے تچھ خابیں۔ اس لمجے وہ ایہیں‬
‫فرشتے جیسی معلوم ہو رہی پھیں۔‬

‫"میں خاہتی ہوں سیرت اور راقع کا ئکاح کر دیں۔"‬

‫زہرہ نے اخانک کہہ دنا۔ سیرت نے جھیکے سے ئظر اپھا کر گلیاز کو دنکھا۔‬

‫)!نو نہ پھی ان کی جوسی کی وجہ (‬

‫"آنا آپ نے میرے متہ کی نات جھین لی میں جود پھی یہی خاہتی پھی۔"‬

‫ان کی رصامیدی نے کمرے میں جوسی کی لہر دوڑا دی پھی۔‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 96‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫"پھیک ہے پھر اگلے ہقتے۔۔۔"‬

‫"یہیں اگلے یہیں۔۔۔۔"‬

‫وہ جیسے کسی جوف سے نول اپھیں۔‬

‫دراصل سیرت ‪ 18‬شال کی ہوگتی ہے اس کے ناپ کی خاپیداد اسے ملتے کی وجہ‬


‫سے اسے خان کا حظرہ الجق ہوگیا ہے۔ اس کے نانا کے کچھ محالقین اسے ئقصان‬
‫یہیحانا خا ہتے ہیں اس لتے میری کوشش ہے کہ نہ خلد ا پتے گھر کی ہو خانے۔ انک‬
‫مصیوط سہارا اس کے شاپھ ہوگا نو کونی اس پر میلی ئگاہ اپھانے کی ہمت یہیں کر‬
‫"شکے گا۔ بس یہی میری گزارش ہے آپ سے۔‬

‫گلیاز نے خلدی سے وہ نات کہہ دی جو ایہوں نے یہلے سوچ رکھی پھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 97‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫بیتی کی ماں ہونے ہونے نہ شب کہیا مچھے اجھا نو یہیں لگ رہا مگر میں یہت مجیور‬
‫ہوں۔‬

‫ایہوں نے خالد صاحب کے شا متے عاخزی سے ہاپھ جوڑے۔‬

‫کیسی نابیں کرنی ہو گلیاز !سیرت ہماری پھی بیتی ہے اور حب سوچ لیا نو آج ہو نا‬
‫کل کیا فرق پڑنا ہے اور ابسی نات پھی نو تم ہمیں یہلے ہی پیا د پتی ہم راقع کو پھی‬
‫" شاپھ لے آنے۔‬

‫خالد صاحب نے پڑھ کر ان کے سر پر ہاپھ رکھ دنا۔ سیرت سے پرداشت کرنا مشکل‬
‫ہو گیا۔ امیر سے ہاپھ جھڑآنی وہ پیزی سے کمرے سے ئکل گتی۔ اس کی سرم پر‬
‫مچمول کر کے کونی پھی اس کے پیچھے نہ گیا۔‬

‫"راقع اور میں۔۔۔۔؟"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 98‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫سیرت کو شدند حیرانی اور نے ئقیتی نے آن گ ھیرا۔ وہ اس سے کییا پڑا پھا اور کییا‬
‫قانل۔۔۔۔‬

‫وہی راقع خالد۔۔۔ جو اسے سیڑھ یوں پر گرنا جھوڑ کر آگے پڑھ گیا پھا نا وہ جو پرم پرم‬
‫نولیا ہوا اس کے جہرے پر ئظریں جمانے کھڑا پھا۔ وہ م نصاد ک نقیات میں گھرنے‬
‫لگی۔۔۔‬

‫اور اب نہ رشتہ۔۔ !نو گونا اسے مچھ سے ا بسے ئعلق پر کونی اعیراض یہیں؟ اسے‬
‫جوئصورت سی ڈاکیر شارنہ ناد آنی اور اس کی خاپب اپھتی ہونی راقع خالد کی ئظریں‬
‫م‬
‫پھی۔۔ وہ انک ل جوڑ لوم ہونے ھے۔ انک مچسوس کن ذ تی م آ گی ان‬
‫ی‬ ‫ہ‬ ‫ہ‬ ‫ہ‬ ‫پ‬ ‫ع‬ ‫م‬ ‫م‬ ‫ک‬

‫کے درمیان ئظر آنی پھی۔ پھر ان شب کے پیچ میں وہ کہاں سے آگتی پھی؟ وہ‬
‫سیرت آقاق۔۔ ! حسے خار لوگوں میں بیبھ کر نات کرنا یہیں آنا پھا‪ ،‬اس کا ڈاکیر راقع‬
‫خالد جیسے قانل ڈاکیر سے پھال کیا جوڑ پھا !وہ سوچ رہی پھی مگر جوش یہیں پھی۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com‬‬ ‫‪Page 99‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫کچھ دپر ئعد گلیاز کی ئکار پر وہ مسیتی انداز میں خلتی ہونی ناہر آگتی۔ زہرا نے نازک‬
‫م‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ب‬ ‫ہ‬
‫سی انگوپھی اس کی ائگلی میں قید کی اور جید ہرے نوٹ اس کی لی یں دنا‬
‫ب‬
‫دنے۔ وہ ئظریں پیچی کتے یبھی رہی۔ شام نک وہ لوگ کھانا کھا کر رحصت ہونے نو‬
‫جیسے اس کے کسیدہ اعصاب کو رہانی ملی۔‬

‫"سیرت یہاں آؤ۔"‬

‫وہ گھر کا پھیالوا سم یٹ رہی پھی حب گل مما نے اسے آواز دی۔ وہ دنکھ رہی‬
‫پھیں کہ اس نے زہرا خانون کی النی ہونی حیزوں پر انک ئگاہ نک ڈالیا گوارا نہ کیا‬
‫پھا۔‬

‫" جی؟"‬

‫وہ اسی انداز سے خلتی ہونی ان کے رو پرو بیبھ گتی ۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 100‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫س‬ ‫ل‬ ‫ق‬ ‫ُ‬
‫از م میرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫میں خاپتی ہوں نہ شب کو ق یول کرنا تمہارے لتے آشان یہیں ہے مگر بییا تم دنکھ‬
‫خکی ہو کہ شامل کیا دھمکی دے کر گیا ہے۔ مچھ پر ہر لمجہ پھاری ہے۔ میں اس‬
‫سحص پر انک دن کا پھی اعییار یہیں کر شکتی۔ راقع اس کا سگا پھاتحا ہے نو شاند‬
‫یہاں وہ اپتی غزت کی خاطر خاموش رہے۔ اس لتے میں نے زہرا آنا کو قورا ہاں کر‬
‫دی۔ تمہیں اعیراض نو یہیں ہے نا؟ تمہاری حقاظت کے لتے ہی کر رہی ہوں نہ‬
‫"شب۔‬

‫"کیا ضرف یہی وجہ ہے نہ شب کرنے کی؟"‬

‫نہ خا ہتے ہونے پھی اس کا دل پھر آنا پھا۔ اس شارے عمل کے دوران انک نار‬
‫پھی اس کے دل میں راقع کو لے کر کونی جوش کن جیال یہیں آنا پھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 101‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫س‬ ‫ل‬ ‫ق‬ ‫ُ‬
‫از م میرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫بییادی وجہ نو یہی ہے مگر دوسری طرف راقع ہر لحاظ سے تمہارے قانل ہے۔"‬
‫میں اسے تچین سے خاپتی ہوں۔ وہ دل کا یہت اجھا ہے۔ تم جوش رہو گی‬
‫"ابساءہللا۔‬

‫چ‬‫ی‬ ‫پ‬ ‫ھ‬ ‫پ‬ ‫م‬ ‫ط‬ ‫م‬


‫گلیاز ین یں۔ سیرت کو خاموش ہونا پڑا۔ اس کے تے آگے یواں ھے‬
‫ک‬ ‫ل‬
‫کھانی واال معاملہ پھا سو اس نے ک یویں میں گرنا ق یول کر لیا۔‬

‫*************************‬

‫"کونی مچھے پیانے گا نہ کیا مذاق ہورہا ہے میرے شاپھ ؟؟"‬

‫وہ اپتی زور سے دہاڑا پھا کہ کمرے کے در و دنوار لرز گتے پھے۔ زہرا خانون کی آنکھوں‬
‫میں مارے اہاپت کے آبسو پھر آنے۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 102‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫نہ کیا ندتمیزی ہے راقع !پھول گتے ہو کس سے نات کر رہے ہو؟ شا متے تمہارے‬
‫"ماں ناپ کھڑے ہیں نہ کہ کونی مالزم۔‬

‫خالد صاحب نے اس سے پھی زنادہ پیز لہجے میں اسے ڈاپیا پھا مگر اس کے دل و‬
‫ہ‬ ‫ی‬ ‫س‬ ‫پ‬ ‫پ‬ ‫ی‬‫ق‬ ‫ئ‬
‫دماغ پر ابسی نے تی جھانی ہونی ھی کہ اسے کچھ ھی مچھ یں آرہا پھا۔‬

‫مچھے ضرف اپیا پیا دیں میری زندگی کا اپیا پڑا ق نصلہ میری سمول یت کے ئغیر کیسے کر‬
‫"شکتے ہیں آپ لوگ؟ میری بسید نا بسید کی کونی اہم یت ہی یہیں؟‬

‫وہ ا پتے نال نکڑے نورے کمرے میں خکرا رہا پھا۔ ان بییوں میں سے کسی کو پھی‬
‫اس سے ا پتے شدند ردعمل کی نوقع یہیں پھی۔‬

‫"پھانی ہم آپ کو سرپراپز د پیا خا ہتے پ ھے اس لتے یہیں پیانا ۔ "‬

‫امیرمبمیانی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 103‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫"اگر نہ سرپراپز ہے امیر نو نہ میری زندگی کا ندپرین سرپراپز ہے۔"‬

‫اس نے جن ئظروں سے شب کو گھورا زہرہ خانون کے دل کو کچھ ہونے لگا۔‬

‫"مگر سیرت میں کیا خرانی ہے بییا مچھے لگا پھا وہ تمہیں بسید آنے گی۔"‬

‫ان کی آواز ڈونی ہونی پھی۔‬

‫امی مچھے آپ پر حیرت ہے کہ آپ ا پتے غرصے میں ا پتے بیتے کی بسید نابسید کو‬
‫یہیں خان شکیں؟ خار دن کی خان یہحان میں آپ نے ق نصلہ کر لیا کہ وہ لڑکی عمر‬
‫"پھر میرے شاپھ خل شکے گی؟؟‬

‫وہ ناپڑ نوڑ سواالت لتے ان کے روپرو کھڑا ہوگیا پھا۔‬

‫"تمہیں کونی اور بسید ہے بییا؟"‬

‫خالد صاحب کا لہجہ پھی پرم پڑ گیا پھا۔‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 104‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫"!حیرت ہے آپ لوگوں کو وہ ک یوں ئظر یہیں آنی"‬

‫اس کا لہجہ ہارا ہوا پھا۔‬

‫"تم شارنہ کی نات کر رہے ہو راقع؟ "‬

‫خالد صاحب ہی کچھ نوقف کے ئعد نولے پھے۔ راقع نے ئظروں سے ہی ناپید‬
‫کردی۔‬

‫"مگر شارنہ نو۔۔۔"‬


‫چ‬‫م‬ ‫س‬
‫امیر کی نات کو خالد صاحب نے ہاپھ کے اشارے سے روک دنا۔ وہ نا ھی سے‬
‫ناپ کو دنکھتے لگی۔‬

‫پھیک ہے تم خاؤ شارنہ سے نات کرو اگر وہ راصی ہو خانے نو ہمیں پیا د پیا ہم‬
‫"سیبھال لیں گے شب۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 105‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫"نہ آپ کیا کہہ رہے ہیں خالد صاحب؟"‬

‫زہرا خانون کو جیسے ان کی دماغی خالت پر شتہ ہوا۔ خالد صاحب نے ان کو پھی‬
‫خاموش ر ہتے کا اشارہ کر دنا۔ ادھر راقع نے جیسے جوسی و نے ئقیتی کی ملی خلی‬
‫ک نقیات کے شاپھ ناپ کو دنکھا اور ہلکا پھلکا ہو گیا۔‬

‫"پھییکس انو۔۔ "‬

‫آنکھوں کی جمک لوٹ آنی پھی۔ وہ اپتی دھن میں کسی کو پھی د نکھے ئغیر ناہر ئکل‬
‫گیا۔ خالد صاحب کی پر سوچ ئگاہوں نے دور نک اس کا پیچھا کیا۔‬

‫نہ کیا کہا ہے آپ نے اپھی؟ میگتی ہونی ہے کونی مذاق ہے کیا؟ کیا متہ دکھاؤں"‬
‫"گی میں گلیاز کو؟‬

‫راقع کے خانے ہی زہرا خانون پ ھٹ پڑیں۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 106‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫!تمہارا بییا ہمیں نے حیری کا طغتہ دے کر گیا ہے نہ اپھی اسے پتہ‬ ‫دھیرج پیگم‬
‫خلے گا کہ نہ جود کییا نے حیر ہے حب نہ شارنہ سے نہ نات کہے گا اور وہ ائکار‬
‫"کردے گی۔‬

‫پ‬ ‫م‬ ‫ط‬‫م‬


‫وہ از خد ین ھے۔‬

‫"نہ نات آپ ا پتے ئقین سے کیسے کہہ شکتے ہیں؟"‬

‫شارنہ کے والد آنے پھے میرے ناس۔ امیر کے دنور کا رشتہ آنا ہے اس کے لتے‬
‫اور ئقول ان کے دونوں کی رصامیدی شامل ہے اس میں۔ وہ بس مچھ سے خاندان‬
‫"کی معلومات اور مسورہ کرنا خاہ رہے پھے۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 107‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫انو پھیک کہہ رہے ہیں امی !قارس نے مچھے جود پیانا پھا کہ کسی کائفربس میں اس‬
‫کی اور شارنہ کی مالقات ہونی پھی اور حب سے ہی نہ شلسلہ خل رہا ہے۔ مچھے نو‬
‫"حیرت ہے کہ اس نے پھانی کو ال علم ک یوں رکھا اب نک؟‬

‫ان دونوں کی نابیں سن کر زہرہ کو اطمییان ہو گیا پھا مگر دکھ پھی پھا کہ ان کا بییا‬
‫نامراد لو پتے واال پھا۔‬

‫****************************‬

‫"نو نہ عیاشیاں ہو رہی ہیں یہاں۔۔"‬

‫سیرت کو نانی بیتے ہونے پھیدہ لگ گیا۔ اس نے نے ئقیتی سے اپتی بست پر‬
‫کھڑے شامل خان کو دنکھا جو حظرناک پ یوروں سے اسے ہی گھور رہے پھے۔ اپتی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 108‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫دابست میں وہ اس وقت گھر میں پنہا پھی۔ شامل صیح آقس خلے گتے پھے ہاپتہ‬
‫اشکول اور گلیاز کچھ خرنداری کے لتے پزدنکی سیر سیور نک گتی پھیں۔ وہ کچن کی‬
‫صقانی میں مصروف پھی مگر اس وقت شامل کی وابسی اسے پری طرح کھ نکا گتی‬
‫پھی۔‬

‫مچھے اسی وقت سمچھ خانا خا ہتے پھر حب شادی میں بین میکے ہو رہے پھے اور‬
‫تمہاری مکار ماں نے پھی قورا موقع سے قاندہ اپھانے ہونے میرے ہی پھا تجے پر‬
‫ہاپھ صاف کرلیا۔ "ایہوں نے آگے پڑھ کر اپتی زور سے سیرت کی کالنی خکڑی کہ‬
‫اس کی رگوں میں گردش لہو پھم سی گتی۔ ہبھیلی میں دنا کاتچ کا گالس زمین نوس‬
‫ہوگیا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 109‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫کیا سوخا پھا تم نے؟ حپ خاپ شب کچھ سم یٹ کے یہاں سے فرار ہو خاؤ گی اور‬
‫میں ہاپھ ملیا رہ خاؤں گا؟ اب پیانا ہوں تمہیں کہ مچھ سے ہوشیاری کیتی مہیگی پڑنی‬
‫"ہے لوگوں کو۔‬

‫وہ اسے ناہر گھسییتے لگے ‪.‬مزاجمت کی کوشش میں نونے ہونے کا تچ سیرت کے‬
‫پیر میں خا جبھے۔‬

‫" نلیز ائکل مچھے جھوڑ دیں۔"‬

‫وہ پراپر میییں کر رہی پھی۔‬

‫"حپ کر ند ذات !میں پیرا کونی ائکل وئکل یہیں لگیا۔ "‬

‫ی‬‫ھ‬ ‫ک‬
‫ایہوں نے یچ کر انک ھیڑ اس کے گال پر رشید کر دنا۔ اس کے متہ یں ہو کا‬
‫ل‬ ‫م‬ ‫پ‬

‫ذائفہ گھل گیا۔ سیسیانے گال کے شاپھ وہ انک لمجے کو خاموش سی ہوگتی۔ شامل‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 110‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫اسے گھسییتے ہونے کمرے نک لے آنے پھے۔ ان کا دماغ کھول رہا پھا حب سے‬
‫ایہیں خالد صاحب کی کال موصول ہونی پھی جو ان سے ئکاح کی نارتخ پر مسورہ‬
‫مانگ رہے پھے۔ جیسے بیسے اپھوں نے جود کو سیبھال کر نات جبم کی پھی مگر اس‬
‫کے ئعد وہ آقس میں انک لمجہ یہیں رک شکے پھے۔ وہ شدند حیران پھے گلیاز کی‬
‫ل‬ ‫ع‬
‫خرات اور اپتی ال می پر۔ اور سو تی مت آج سیرت پنہا ان کے ہاپھ لگ تی‬
‫گ‬ ‫س‬ ‫ق‬ ‫م‬

‫پھی۔‬

‫ا پتے ہی ئکاح کے ارمان محل رہے پ ھے نو مچھ سے کہا ہونا۔ دل وخان سے اپیانا‬
‫"تمہیں خان من ۔‬

‫ایہوں نے اسے کمرے میں دھکیلتے ہونے بست پر دروازہ پید کر دنا۔ سیرت کی روح‬
‫قیا ہونے لگی۔ اسے ئقین ہو گیا پھا کہ آج نہ سنظان ئقییا اس پر علتہ نا لیتے واال‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 111‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫س‬ ‫ل‬ ‫ق‬ ‫ُ‬
‫از م میرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫پھا۔ اسے پیروں میں کاتچ کی جبھن پھی پھول گتی پھی۔ وہ پھتی پھتی آنکھوں سے‬
‫اس ج یوان کو دنکھ رہی پھی جو لمجہ نہ لمجہ اس کی طرف پڑھ رہا پھا۔‬

‫" مچھے تچش دیں ائکل میں آپ کی بیتی جیسی ہوں۔"‬

‫وہ پری طرح رونے لگی پھی۔‬

‫دنکھو خان من !حس پھول کی جوسیو میں سونگھ لوں اسے میں مسل دنا کرنا ہوں۔‬
‫اسے کسی دوسرے کے قانل یہیں جھوڑنا۔‬

‫ایہوں نے اسے قانو کرنا خاہا۔ سیرت سرعت سے محالف سمت میں نلتی مگر اس‬
‫کا دو پتہ شامل کے ہاپھ میں آ گیا پھا۔‬

‫"! ائکل آپ کو ہاپتہ کا واسطہ"‬

‫وہ دونوں ہاپھ جوڑ کر الیحا کرنے لگی۔‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 112‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫"!!خاموش "‬

‫اب کی نار شامل کا ہاپھ اپتی زور سے اپ ھا کہ سیرت متہ کے نل نلیگ کے کیارے‬
‫پر خا گری۔ اس کا تحال ہوپٹ پھٹ حکا پھا۔ سرخ لہو کی پیز لہر اس کی مالتم خلد‬
‫میں دراڑ ڈال گتی پھی۔ وہ اپھتے پھی نہ نانی پھی کہ شامل نے اس کے دونوں ہاپھ‬
‫اس کی بست پر اسی کے دو پتے سے ناندھ دنے پھے۔‬

‫"نانا مچھے تحالیں۔"‬

‫دل کی گہراپ یوں سے اس نے شب سے یہلے ا پتے مرے ہونے ناپ کو ئکارا پ ھا۔‬

‫کہتے ہیں کہ درد اور ئکل نف میں ابسان کو شب سے یہلے وہی سحص ناد آنا ہے جو‬
‫اس کے دل سے شب سے زنادہ فرپب ہو۔ کیش کاوپیر پر اپتی ناری کے اپ نظار‬
‫میں کھڑی ہونی گلیاز کو اخانک شدند گھیراہٹ مچسوس ہونے لگی پھی وہ سمچھ یہیں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 113‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫نا رہی پھی کہ ک یوں اخانک ان کے دل کو پیکھے لگ گتے پھے۔ اپیا شامان وہیں جھوڑ‬
‫کر وہ اندھا دھید گھر کی طرف پھاگی پھیں۔ گھر کا دروازہ کھال ہوا پھا۔ ان کا دل یہت‬
‫زور سے دھڑکا پھا۔ شامل کی گاڑی اندر ک ھڑی پھی وہ پیا کچھ سوچے اندر کی طرف‬
‫پھاگی پھیں۔ کچن میں فرش پر کاتچ نکھرا پھا۔ حس میں سے جون کے بسان بیتے‬
‫ہونے کچن سے سیرت کے کمرے نک خا رہے پھے۔ کمرے کا دروازہ پید پھا۔ گل‬
‫ناز نے عقل میدی کا پ یوت د پتے ہونے دروازہ تحانے کے تحانے کی رنگ پر‬
‫لیکتی شارے گھر کی خاپ یوں کا گچھا کھییحا اور مظلونہ کمرے کی خانی لگا کر دروازہ کھول‬
‫دنا مگر اندر کا م نظر اسے دہلیز پر ہی پبھر کر گیا۔ زجمی پیر اور پیدھے ہونے ہاپھوں‬
‫کے شاپھ نےبس پڑی سیرت اور اس سے زپردشتی کرنے ہونے شامل خان۔۔۔‬
‫وہ جوکھٹ نہ پھام لیییں نو ئقییا گر خابیں۔ شامل اور سیرت نے انک شاپھ نلٹ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 114‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫س‬ ‫ل‬ ‫ق‬ ‫ُ‬
‫از م میرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫کر ایہیں دنکھا پھا۔ قظری طور پر وہ انک لمجے کے لتے سرمیدہ ہونے اور وہی لمجہ‬
‫سیرت کو نوانانی تچش گیا۔ سرعت سے ہاپھ کھولتی وہ پھاگ کر گلیاز سے لیٹ گتی۔‬

‫آگییں تم۔۔ کیا سوخا پھا تم نے میری ناک کے پیجے نہ خکر خاللوگی اور مچھے پیا یہیں‬
‫" خلے گا۔ میں تمہیں۔۔۔‬

‫اپنہانی ڈھیانی کا مظاہرہ کرنے ہونے وہ اگلے ہی لمجے گلیاز کے روپرو آ کر کھڑے‬
‫م‬ ‫ک‬‫م‬
‫ہو گتے پھے مگر گلیاز کے پ ھیڑ نے ان کی نات کو ل ہونے سے روک دنا پھا۔‬
‫انک زوردار دھکا دے کر ایہوں نے شامل کو کمرے سے ناہر ئکاال پھا اور جود کو‬
‫سیرت کے شاپھ کمرے میں پید کر لیا پھا۔‬

‫**********************‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 115‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
ُ
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ NOVEL BANK ‫سن درد پیا‬

Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 116


E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫صیح سے دویہر اور دویہر سے رات ہوگتی پھی مگر وہ دونوں اپتی اپتی سوجوں میں گم‬
‫م‬ ‫پ‬ ‫ب‬ ‫ی‬‫ب‬
‫نے حس پتی انک ہی زاونے سے ھی ہونی یں۔ ناہر شا ل کیا کررہے یں‬
‫ہ‬ ‫ھ‬

‫اپھیں حیر یہیں پھی۔ اس پیچ کسی نے پھی نہ سو جتے کی زجمت نہ کی پھی کہ ہاپتہ‬
‫کہاں ہے۔ رات کے نو تجے سیرت کے قون پر ہونے والی پیل نے ان بییوں کو‬
‫جوئکانا پھا۔ مسلسل تجتی پیل نے سیرت کو اپھتے پر مجیور کردنا پھا۔ قون اشکی سہیلی‬
‫ٰ‬
‫اور ہاپتہ کی کالس پیحر بسری کا پھا۔‬

‫سیرت ہاپتہ کی طی نغت نو پھیک ہے؟ آج وہ اشکول ک یوں یہیں آنی؟ آج اسکا"‬
‫"میبھس کا قاپیل بییر پھا۔‬
‫ٰ‬
‫سیرت کے مدہم سے ہیلو کے جواب میں بسری قکر میدی سے نولی۔‬

‫"!ہاپتہ۔۔"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 117‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫سیرت کو لمجہ لگا پھا جواسوں میں لو پتے میں۔‬

‫ہاں میں نو سوچ رہی پھی کہ تم ہمیشہ کی طرح جود کال کرکے پیا دوگی۔ کیا ہوا"‬
‫"شب حیرپت نو ہے نا؟‬

‫بسری اپتی دھن میں نولتی رہی اور ادھر سیرت کے حسم سے لہو تحڑنے لگا۔‬

‫"مما ہاپتہ کہاں ہے ؟"‬

‫قون پیخ کر وہ گلیاز کی طرف نلتی۔ اشکی آنکھوں کی وحست گلیاز کو پھ نکا گتی۔‬

‫"!!ہاپتہ ۔۔۔"‬

‫وہ دونوں اسے آوازیں د پتی ہونی کمرے سے ناہر پھاگیں۔ شامل نی وی الؤتج میں‬
‫پبم دراز اونگھ رہے پھے۔ ان دونوں کی جیخ و ئکار پر ہڑپڑا کر اپھ بیبھے۔‬

‫"شامل ہاپتہ کہاں ہے؟؟"‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 118‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫ھ‬ ‫ج‬
‫گلیاز نے انکو یچھوڑ ڈاال۔ وہ جود نے حیر پھے۔ ہاپتہ کو آوازیں د پتے ہونے ناہر کی‬
‫طرف پھاگے۔ سیرت شارا گھر جھان آنی پھی مگر ہاپتہ کا کہیں پتہ یہیں پھا۔ شامل‬
‫محلے پھر میں نوجھ گچھ کرنے رہے مگر ہاپتہ کہیں یہیں پھی۔‬
‫ٰ‬
‫"بسری نے کیا کہا سیرت ؟؟"‬

‫گلیاز نے جیال آنے پر نوجھا۔‬

‫"! وہ کہہ رہی ہے کہ ہاپتہ آج اشکول یہیں آنی"‬

‫"مگر میں جود اسے صیح اشکول جھوڑ کر آنا ہوں۔"‬

‫"آپ نے دنکھا پھا اسے اشکول کے اندر خانے ہونے؟"‬

‫گلیاز نے شک سے ایہیں دنکھا ۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 119‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫س‬ ‫ل‬ ‫ق‬ ‫ُ‬
‫از م میرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫اندر نو یہیں مگر شارے تجے خارہے پھے وہ پھی ا نکے شاپھ خارہی پھی بس پ ھر"‬
‫"میں نلٹ گیا پھا وہاں سے ۔‬

‫ا نکے دماغ کی سرنابیں کھول اپھی پھیں۔‬

‫"دویہر کو وہ اشکول سے وابس آنی پھی؟"‬

‫ایہوں نے پھر شامل کو گھورا ۔ وہ گڑپڑا گتے۔ واقعی صیح کے واقع کے ئعد ایہیں‬
‫انک نل کیلتے پھی نہ جیال یہیں آنا پھا کہ ہاپتہ گھر لونی ہی یہیں پھی۔ انکی‬
‫خاموسی گلیاز کو شدند طیش دال گتی۔‬

‫کیسے ناپ ہیں آپ !دن پھر سے یہاں بیبھے ہیں اور اپتی بیتی کا ہوش ہی"‬
‫"یہیں۔‬

‫گلیاز جیخ کر نولی پھیں۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 120‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫"نو تم ہی ہوش کرلیییں۔"‬

‫وہ الیا گلیاز پر نگڑنے لگے۔ گلیاز کے ل یوں پر طیزنہ مسکراہٹ رپیگ گتی۔‬

‫"میں اپتی بیتی کی حقاظت کررہی پھی۔۔ آپ اپتی بیتی کی کرلیتے۔"‬

‫شامل کو نہ وار کڑا گزرا نو پیا جواب د پتے ناہر ئکل گتے۔‬

‫دور و فرپب ہر خگہ معلومات کروالی پھیں۔ ہر ممکتہ خگہ قون مال لتے پھے مگر‬
‫ہاپتہ کا کچھ پیا نہ خل سکا۔ شاری رات آنکھوں میں کٹ گتی پھی۔ صیح شامل نولیس‬
‫میں رنورٹ کروا آنے پھے۔ اور کونی خارہ نہ تحا پھا۔ وہ آپھ شال کی تچی اکیلی کییا‬
‫دور خاشکتی پھی۔ سیرت اپیا عم پھولے ہاپتہ کیلتے آبسو یہا رہی پھی۔ زہرا کا قون آنا‬
‫نو گلیاز نے ایہیں پھی ہاپتہ کی گمسدگی کا پیا دنا۔ دوسرے دن شام نک زہرا اور‬
‫خالد صاحب پھی کراجی یہیچ گتے پھے۔ خالد صاحب نے پھی ا پتے اپر و رسوخ کا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 121‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫اسنعمال کرنے ہونے حیر میڈنا پر خلوا دی پھی۔ اسی طرح رونے دھونے دوسرا‬
‫دن پھی تمام ہوگیا پھا۔ شامل شب کچھ پھالنے اسوقت ضرف انک ناپ ین گتے‬
‫پھے۔ عابشہ کو پھی حیر ہوگتی پھی۔‬

‫اسی دن کیلتے کہتی پھی کہ میری بیتی مچھے سوپپ دو مگر اس طالم سحص نے میری"‬
‫"انک نہ شتی۔‬

‫گ‬ ‫ب‬ ‫ک‬ ‫ب‬ ‫ب‬ ‫ک‬


‫وہ پری طرح پڑپ رہی پھی۔ زہرا ھی اسے حپ کروا یں ھی لیاز اور سیرت کو‬
‫بسلی د پ ییں۔ ائکا اپیا ذہن ماؤف ہورہا پ ھا۔ بیسرے دن کا سورج اپھی نوری طرح‬
‫طلوع پھی نہ ہوا پھا کہ شامل خان کے گھر کی دہلیز پری طرح دھڑدھڑانے لگی۔‬
‫ناہر انک خرواہا دو نولیس اہلکاروں کے ہمراہ کھڑا پھا۔‬

‫"شامل خان !آپ کو ہمارے شاپھ خلیا ہوگا۔"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 122‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫"حیرپت ہے ابسییکیر صاحب؟"‬

‫خالد صاحب مسحد سے لونے پھے ۔‬

‫محلے کی کحرا کیڈی سے انک دو دن پرانی الش ملی ہے جو انک تچی کی ہے۔ آپ"‬
‫"شیاحت کرلیں کہیں آپ کی بیتی۔۔۔‬

‫"‪..‬یہیں ابسا مت کہیں"‬

‫شامل کے لتے ئصور پھی محال پھا۔ وہ پیگے پیر اہلکاروں کے ہمراہ خل دنے پ ھے۔‬

‫عج یب نات ہے کہ پرے وقت کی آہییں ابسان کو لرزا د پتی ہیں مگر حب وہ وقت‬
‫آن یہیجیا ہے نو ابسان کے دامن میں ضرف نے ئقیتی رہ خانی ہے۔۔۔۔۔‬

‫شامل کے شاپھ پھی ابسا ہی ہوا پھا۔ دو دن سے جو نات سوجیا پھی ان کے لتے‬
‫محال پھا وہ آج پھیانک حق نقت کا روپ دھار خکی پھی۔ ان کے معصوم پھول کی‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 123‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫پ‬ ‫س‬ ‫س‬ ‫پ‬ ‫پ‬ ‫گ‬‫ن‬
‫م‬
‫کسی نے جوسیو سو ھی ھی ھر ل دنا پھا اور اب وہ م ال ہوا ھول مرجھا حکا‬
‫پھا۔۔۔۔‬

‫گھر میں انک کہرام مچ گیا پھا۔ نی وی پر نار نار یہی حیر خالنی خا رہی پھی۔ میڈنا کے‬
‫تماپیدوں نے گھر کا رشتہ دنکھ لیا پھا۔ اپتی واخد جمع نوتچی کو ا پتے ہی ہاپھوں م یوں‬
‫متی نلے دفن کرنے ہونے پھی شامل خان کی آنکھ سے انک آبسو نک نہ پ نکا پ ھا۔‬
‫انکی عمر پھر کے کرنوت ان کی ئگاہوں کے شا متے کسی قلم کی طرح نار نار رنواپیڈ ہو‬
‫رہے پھے۔ کتی الیحابیں کانوں میں گوتچی پھیں۔ کیتے آبسو پھے جو فرناد ین کر ان‬
‫کے قدموں میں نکھر گتے پھے۔ ان کی ہاپتہ پھی ا بسے ہی پڑنی ہو گی۔ رونی ہوگی۔‬
‫ان جیسے ہی کسی سنظان کی میییں کی ہونگی اس معصوم نے اور اس نے پھی رجم‬
‫یہیں کھانا ہوگا جیسے ایہوں نے کبھی یہیں کھانا پھا۔ اپتی بیتی کی ان شتی جیچیں‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 124‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫س‬ ‫ل‬ ‫ق‬ ‫ُ‬
‫از م میرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫ی‬‫ھ‬ ‫پ نک پ‬
‫ایہیں دنوانہ کر رہی پھیں۔ انک کرب کے عالم میں ایہوں نے ا تی آ ھیں یچیں‬
‫پ‬ ‫ب‬ ‫ی‬‫ب‬
‫نو دو گرم آبسو ان کا جہرہ پھگو گتے۔ شا متے ہی عابشہ ھی واو ال کر رہی ھی۔‬
‫ن‬

‫نا ہللا میں نے نو اس ند ذات سحص کو ند دعابیں دی پ ھیں۔ اس کے کرموں کی"‬


‫"سزا نو اسے د پیا۔ میری معصوم تچی کا کیا قصور پھا۔‬

‫شامل پھرے مچمعے میں جود کو پرہتہ ہونا دنکھ رہے پھے مگر ان کے ناس کہتے کو‬
‫پ‬ ‫ب‬ ‫ی‬ ‫ب‬
‫کچھ یہیں پھا۔ انک کونے میں نلک نلک کر نےخال ہونی سیرت ھی ھی حسے‬
‫مقت کا مال سمچھ کر وہ پھی اپیا حصہ پ یور لییا خا ہتے پھے۔ آج احساس ہو رہا پ ھا کہ‬
‫وہ پھی کسی کی بیتی پھی اس کے ناپ کو نو مر کر پھی جین نہ مال ہو گا حب وہ اپتی‬
‫معصوم بیتی کو نوں اپتی غزت کی حقاظت میں نے خال ہونے دنکھیا ہوگا۔ وہ یہیں‬
‫خا پتے پھے ک یوں مگر آج ایہیں سیرت اور ہاپتہ کے جہرے خلط ملط ہونے مچسوس‬
‫ہو رہے پھے۔ محلے کی کیتی ہی غوربیں سرگوسیوں میں نات کر رہی پ ھیں اور شامل‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 125‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫کو لگ رہا پھا کہ ہر طرف ایہی کا ذکر ہو رہا ہے۔ اپتی ذات کا وہ یہلو حسے وہ کمال‬
‫ہوشیاری سے آج نک جھیا نے آنے پ ھے۔ وہ آج ان کی بیتی نے اپتی خان دے کر‬
‫شاری دپیا پر عیاں کر دنا پھا۔ نہ نابیں ابسی یہیں پھیں جو ئظر انداز کر دی خابیں۔‬
‫زہرا خانون نورے گھر میں نہ جہ مگوپیاں سیتی پھر رہی پ ھیں۔ ان کے اکلونے جہیتے‬
‫پھانی کی رنگین مزاجی کے کتی قصے پھے جو مجیلف زنابیں ا پتے ا پتے پیرانے میں‬
‫پیان کر رہی پھیں۔ ان پر انک پھیانک انکساف ہوا پھا جو پیک وقت ئکل نف دہ اور‬
‫مر خانے کی خد نک سرمیدہ کر د پتے واال پھا۔ خالد صاحب نے موقع نانے ہی ان‬
‫سے اس جوالے سے اسنفسار کیا پھا۔‬

‫" تحدا میں پھی آپ جیتی ہی نے حیر ہوں۔ "‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 126‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫وہ رونے لگی پھیں۔ سیرت کے پیروں پر پیدھی پتی اور جہرے پر زجم کے بسان‬
‫انک الگ ان کہی داشیان شیا رہے پھے۔ جیازے والے گھر میں وہ کیا سوال‬
‫جواب کربیں سو صیر سے اس وقت کے گزرنے کی می نظر پھیں۔‬

‫راقع ضرف جیازے میں سرکت کے لتے آنا پھا۔ ہاپتہ جیسی پیاری تچی کا اپیا نو جق‬
‫پھا کہ وہ اس کے پھول جیسے وجود کو نوری عقیدت سے اس کے داتمی مقام نک‬
‫یہیحانا۔ وہ اسی شام لوٹ گیا پھا۔ سیرت اور اس کے ر شتے کی نات ہاپتہ والے واقع‬
‫کی گرد نلے دب گتی پھی۔ اس نے پھی شکھ کا شابس لیا پھا۔ اب اسے بس‬
‫شارنہ سے نات کرنی پھی۔‬

‫***************************‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 127‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫جود کو سیبھالو شامل !تم ہمت ہاردوگے نو گلیاز اور سیرت کو کون سیبھالے گا؟"‬
‫ہاپتہ کا ہم نو عمر پھر کا ہے میرے پھانی مگرا پتے شا متے جیتے خا گتے ئقوس کو پھی‬
‫"نو ئظر انداز یہیں کیا خا شکیا۔‬

‫وہ ہاپتہ کی وقات کو بیسرا دن پھا۔ گھر میں ضرف زہرا خانون اور خالد صاحب ہی رہ‬
‫گتے پھے۔ نافی تمام لوگ خا خکے پھے۔ ان بین دنوں نے شامل کو سر نا نا ندل کر‬
‫رکھ دنا پھا۔ وہ حستہ خال‪ ،‬لیا ہوا سحص۔ کیدھے ڈھلکانے انک ہی زاونے میں‬
‫گھییوں بیبھا رہیا پھا۔ زہرا کا دل کٹ رہا پھا ا پتے پھانی کو اس خال میں دنکھ کر۔‬

‫"میں نے ہاپتہ کو مار دنا آنا۔۔۔"‬

‫ان کی نات کے جواب میں شامل کے لب سرسرانے پھے۔ شا متے بیبھے خالد‬
‫ھ‬ ‫پ‬ ‫ن‬ ‫پ‬ ‫گ‬ ‫ب‬ ‫ی‬‫م ب‬
‫صاحب اور انک کونے یں ھی لیاز اور سیرت ھی جو کی یں۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 128‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫"ابسا مت کہو شامل۔۔ "‬
‫چ‬‫م‬ ‫س‬
‫وہ اسے کونی خذنانی ک نق یت ہی ھیں۔‬

‫آپ کو پتہ ہے آنا !سیرت کے پیر میں نہ جوٹ کیسے لگی؟ نہ اس کے جہرے پر"‬
‫" پیل کے بسان ک یوں ہیں؟‬

‫شامل اخانک زہرا کو کیدھوں سے نکڑ کر ہم کالم ہونے پھے۔ ابسا لگیا پھا کہ ان پر‬
‫کونی ج یون سوار ہو رہا پھا۔ ان کے اس طرح کہتے پر شب سیرت کی طاہری خالت کی‬
‫طرف م یوجہ ہونے پھے۔ وہ جوفزدہ ئظروں سے شامل کو دنکھتے لگی۔‬

‫ک یونکہ حب میں اس کو اپتی ج یواپ یت کا سکار کرنا خاہیا پھا اسی نل میری ہاپتہ پھی"‬
‫کسی مچھ جیسے ہی ج یوان کے شکیجے میں پھی۔ میں کسی کی بیتی کی غزت سے کھ یل‬
‫رہا پھا ادھر کونی میری بیتی کا وجود نار نار کر رہا پھا۔ نہ مکاقات عمل ہے آنا !نہ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 129‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫کونی اور یہیں پھا‪ ،‬میں ہی پھا۔ میری ہوس پرشتی اور اللچ سے جوفزدہ ہو کر گلیاز‬
‫نے آپ کے آگے جھولی پھیالنی پھی۔ وہ پھی میں ہی پھا حس نے عابشہ جیسی‬
‫سرئف اور پیک غورت کو طالق دے کر گھر سے ئکال دنا پھا ک یونکہ اسے میرے‬
‫کرنونوں کی حیر ہوگتی پھی۔ آپ سیرت کو خلد از خلد یہاں سے لے خابیں آنا !میں‬
‫واقعی میں ج یوان ہوں۔ اس بیبم تچی کے جوف سے میں شالوں سے کھیل رہا‬
‫"ہوں۔ یہت مزہ آنا پھا مچھے حب۔ ۔۔۔۔۔۔۔‬

‫"!بس کرو شامل بس۔۔۔۔"‬

‫زہرا خانون نے ان کے ج یونی انداز میں کتے گتے انکساقات پر دہل کر ا پتے کانوں پر‬
‫ہاپھ رکھ لتے۔ سیرت انک نار پھر پڑپ پڑپ کر رورہی پھی۔ گلیاز کا خال پھی خدا‬
‫یہیں پھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 130‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫خالد صاحب کو انک مرد ہو کر اپتی سرمیدگی مچسوس ہو رہی پھی کہ وہ ئظریں‬
‫جھکانے خاموش بیبھے پھے۔ سیرت کا نلکیا ایہیں شدند اذ پت میں مییال کر رہا پھا۔ وہ‬
‫ین ماں ناپ کی تچی کس قدر جوف اور اذ پت میں زندگی گزار رہی ہوگی۔ ایہیں امیر کا‬
‫جیال شیانے لگا۔ وہ سیرت کے مرجوم ناپ کی خگہ جود کو رکھ کر سوچ رہے پھے اور‬
‫ان کے اندر شدند گ ھین پھر گتی پھی۔‬

‫آنا اسے مچھ سے دور لے خابیں۔ مچھ سے اس کا شا متے یہیں ہونا۔ اسے"‬
‫میرے شانے سے پھی دور لے خابیں۔ نہ یہت معصوم اور ناک ہے آنا !اس‬
‫کے ناپ کی دعاؤں نے اسے اب پھی محقوظ رکھا ہوا ہے۔ میری ہاپتہ یہیں تچ شکی‬
‫ک یونکہ اس کا ناپ مچھ جیسا نے دین نے عیرت ابسان پھا۔ اس کے گرد کونی دعا کا‬
‫حصار یہیں پھا اسی لتے وہ اس ج یوان سے جود کو تحا یہیں شکی۔ ہاپتہ مچھے معاف‬
‫"کردو بییا۔۔۔ سیرت مچھے معاف کر دو۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 131‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫وہ دھاڑیں مار مار کر رونے ہونے سیرت کے پیروں میں گر گتے۔ سیرت قظری جوف‬
‫سے گھیرا کر نک دم سمتی۔ خالد صاحب نے اس کی وحست کو نوری شدت سے‬
‫مچسوس کیا پھا۔‬

‫اب ان نانوں سے سوانے ئکل نف کے کچھ خاصل یہیں ہوگا شامل !جود کو"‬
‫"سیبھالو اور ہللا سے ا پتے ہر عمل کی معافی مانگو ۔‬

‫خالد صاحب نے جود کو تمشکل سیبھا لتے ہونے نہ القاظ ادا کتے اور شامل کو سیرت‬
‫‪،‬کے شا متے سے ہیانا۔ سیرت رونا پھول کر ا پتے نازوؤں کو گھییوں کے گرد ناندھے‬
‫ق‬ ‫ن‬ ‫پ‬ ‫ب‬ ‫ی‬‫ب‬
‫عیرمرنی نکتے پر ئظریں مرکوز کتے ھی ھی۔ جہرے کے ناپرات ناقا ل م ھے۔‬
‫پ‬ ‫ہ‬

‫**************************‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 132‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫راقع کا قون آنا پھا۔ اس کا بیسٹ کلییر ہو گیا پھا۔ وہ ا پتے معامالت میں الچھا ہوا‬
‫پھا۔ زہرا ا بسے خاالت میں خانا یہیں خاہتی پھیں مگر خالد صاحب کی نوکری کا پھی‬
‫خرج ہو رہا پھا۔‬

‫"آنا۔۔ خالد پھانی۔۔ آپ سے انک درجواشت کرنا خاہیا ہوں۔"‬

‫گلیاز شب کے لتے خانے لے کر آنی پھیں حب شامل نے کہیا سروع کیا۔‬


‫سیرت ا پتے کمرے میں سو رہی پھی۔ شام کو زہرا اور خالد کی قالپٹ پھی وابسی کے‬
‫لتے۔‬

‫"کہو شامل۔۔ "‬

‫وہ دونوں قورا م یوجہ ہو گتے۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 133‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫میں خاہیا ہوں آپ سیرت کو خلد از خلد رحصت کروا کر لے خابیں۔ میں اس"‬
‫کے فرض سے شیکدوش ہو کر ا پتے رب کے حصور اپتی بیسی خاہیا ہوں۔ سیرت کو‬
‫"رحصت کرکے میں گلیاز کے شاپھ عمرے پر خانا خاہیا ہوں۔‬

‫ان کی نات پر گلیاز نے جونک کر ایہیں دنکھا۔ شامل نے ان سے ابسی کونی نات‬
‫یہیں کی پھی۔ نوں پھی وہ شامل کو محاظب نہ کرنی پھیں۔ ان کے شاپھ انک‬
‫کمرے میں پھی نہ رہتی پ ھیں۔ سیرت کے شاپھ اشکے کمرے میں سونی پ ھیں ک یونکہ‬
‫ہاپتہ کی عیر موجودگی کا شب سے زنادہ اپر اسی پر ہوا پھا۔ پھر جو کچھ شامل نے‬
‫اس کے شاپھ کیا پھا وہ خاہ کر پھی نارمل یہیں ہونانی پھی۔ شامل کو ان شب‬
‫نانوں کا احساس ہو حکا پھا۔ مگر کچھ گیاہ ا بسے ہونے ہیں جن کی معافی ملیا آشان‬
‫یہیں ہونا نا شاند ان کے لتے معافی کی گیحابشں ہی یہیں ہونی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 134‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫شامل کی نات پر انک نل کے لتے زہرہ خانون اور خالدصاحب میں ئظروں کا پیادال‬
‫ی‬‫س‬
‫ہوا۔ راقع کا ردعمل دونوں ہرگز نہ پھولے پھے مگر خالد صاحب خلد ل گتے۔‬
‫ھ‬ ‫ب‬

‫تم قکر مت کرو شامل جیسا تم خا ہتے ہو وبسا ہی ہو گا۔ میں خلد تمہیں جبمی نات"‬
‫"سے آ گاہ کر دوں گا ۔‬

‫ایہوں نے شامل کے ہاپھ پھام کر بسلی دی۔ نوں پھی ان دنوں ایہیں سیرت‬
‫سے جو دلی ہمدردی مچسوس ہونی پھی نو ایہیں مجیور کر رہی پھی کہ وہ اس کمشن‬
‫معصوم تچی کے لتے کچھ اجھا ضرور کریں۔ پھر اسی شام وہ دونوں گلیاز اور شامل کو‬
‫بسلی دالسے دے کر رحصت ہو گتے پ ھے۔‬

‫************************‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 135‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫!خان سے پیارے دوشت راقع"‬

‫کبھی یہیں سوخا پھا کہ اپتی زندگی کی شب سے جوئصورت سحانی تم سے نوں سییر‬
‫کروں گی کہ تمہارا جوسی سے دمکیا جہرہ پھی نہ دنکھ شکوں۔ مگر زندگی ابسی ہی نا قانل‬
‫ئقین سے ہے۔ ہماری طے شدہ کسی نات کو کامیاب یہیں ہونے د پتی۔ جیسے‬
‫میری شادی !پھال میں نے سوخا پھا کہ نوں اخانک شادی کرلونگی؟ تم نو خا پتے ہو‬
‫کیا کیا نالپز پھے میرے۔۔ مگر دنکھو کیسے اخانک مجیت نے میرا راشتہ کاٹ لیا اور‬
‫میں پیا کونی سوال جواب کتے اشکی ئقلید میں خل پڑی۔ ناد ہے ہم دونوں کو لگیا پھا‬
‫کہ مجیت شاپھ ر ہتے سہتے اور یہت شارا وقت شاپھ گزارنے کے ئعد ہونی ہے مگر‬
‫ہم علط پھے راقع !میں نے خانا کہ مجیت نو جود انک ذات ہونی ہے۔ وہ اپیا ہر‬
‫اصول جود طے کرنی ہے۔ وہ مالقات کے انک لمجے کی پھی مجیاج یہیں ہونی۔ وہ نو‬
‫روجوں کی یہحان کا اک ان دنکھا سفر ہے۔ شابس نو ہم روز لیتے ہیں مگر جہاں‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 136‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫مجیت مقدر پھہرنی ہے وہاں دھڑک یوں کا انداز ندل خانا ہے۔ وہاں دل اپتی لے ندل‬
‫ی‬ ‫م‬ ‫مچ‬ ‫س‬
‫کر اشارہ د پیا ہے بس ہمیں وہ اشارہ ھیا ہونا ہے را ع !اور یں ہت جوش‬
‫ق‬

‫قسمت ہوں کہ میں نے پروقت اس اشارے کی حیر لے لی۔ مچھے قارس سے مجیت‬
‫"!ہوگتی ہے راقع‬

‫وہ شابیں شابیں ہونے دماغ کے شاپھ وہ حط پڑھ رہا پھا اور اس کے پیجے رکھا ہوا‬
‫وہ شادی کا کارڈ حس پر خار دن ئعد کی نارتخ درج پھی۔ نہ راقع خالد کی زندگی کا یہال‬
‫ب‬ ‫ک‬ ‫س‬
‫اور شدند دھحکا پھا۔ وہ اپتی رو میں ھیا پھا کہ شارنہ اس کے سوا ھی سی کے‬
‫ک‬ ‫مچ‬

‫نارے میں سوچ پھی یہیں شکتی پھی مگر یہاں انک ا بسے سحص کا نام درج پھا‬
‫حس کی طرف اس کا ذہن پھول کر پھی یہیں خا شکیا پھا۔ بین دن سے وہ شارنہ کا‬
‫قون پرانی کر رہا پھا جو پید خا رہا پھا۔ اس نے ہاسییل سے پھی جھتی لے رکھی‬
‫پھی۔ اس سے مالقات پھی یہیں ہو نا رہی پھی آج اس نے اس کے گھر خا کر پتہ‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 137‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫کیا نو اس کے پھانی نے نہ پید لقافہ اس کے جوالے کیا اس اطالع کے شاپھ کہ‬
‫شارنہ سرے سے الہور میں پھی ہی یہیں۔ وہ وپزے کے شلسلے میں اشالم آناد‬
‫گتی ہونی پھی۔ وہ خاہ کر پھی کچھ می یت سوچ یہیں نا رہا پھا۔ اس کی انا اور مردانگی‬
‫کو جوٹ لگی پھی۔ اسے شارنہ سے مج یت یہیں پھی مگر اسے شارنہ کے سوا کونی‬
‫بسید پھی یہیں پھی۔ وہ ذہتی ہم آہیگی کو کسی پھی ر شتے کی یہلی سیڑھی ئصور کرنا‬
‫پھا نو پھر اس کا ہمشفر پھی اسی لڑکی کو ہونا خا ہتے پھا جو شب سے زنادہ اس کی ہم‬
‫مزاج پھی۔ شارنہ کا ق نصلہ ق یول کرنا اس کے لتے آشان یہیں پھا مگر اب کسی‬
‫سوال و جواب کا کونی قاندہ پھی یہیں پ ھا اس نے ضنط کے کڑے مراخل سے گزر‬
‫کر جود کو نارمل کیا اور وہ حط الماری کے سنف میں مقید کر دنا پھا۔‬

‫*********************‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 138‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫"کیسا لگا میرا سرپراپز ؟"‬

‫حس دن اس نے زہرا خانون کو سیرت سے شادی کیلتے رصا میدی دی‪ ،‬اسی رات‬
‫شارنہ کا قون آگیا۔ راقع یہلو ندل کر رہ گیا۔‬

‫"میری زندگی کا شب سے پڑا سرپراپز پھا وہ۔"‬

‫وہ 'پرا 'کہتے کہتے رک گیا۔‬

‫مچھے پیا پھا کہ تم شب سے زنادہ جوش ہوگے۔ و بسے سرپراپز نو تم نے پھی دے"‬
‫"دنا مچھے ۔‬

‫وہ اپتی ازلی سوجی کے شاپھ کہتے لگی۔ جوسی اشکی آواز اور لہجے سے پھونی پڑ رہی‬
‫پھی۔‬

‫"میں نے کوبسا سرپراپز دنا ؟"‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 139‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫راقع جوئکا۔‬

‫ارے !سیرت سے تمہاری شادی طے ہوگتی ہے۔ کیا نہ سرپراپز یہیں؟ اور سچ"‬
‫نوجھو نو میں یہت جوش ہوں تمہارے لتے۔ سیرت از سو انوسیٹ۔۔۔ جوش ر کھے گی‬
‫"تمہیں۔‬

‫شارنہ اپتی ہی کہے خارہی پھی۔ راقع کے اندر آگ خلتے لگی۔ اشکی زندگی کا ہر ق نصلہ‬
‫م‬ ‫پ‬ ‫پ‬ ‫ہ‬ ‫ب‬ ‫ک‬
‫اشکی مرصی سے ہوا پھا۔ امی انو رواپتی ماں ناپ ھی یں تے ھے گر یہاں آکر‬
‫ی‬

‫تحانے ک یوں وہ اشکی جیی یت کو نالکل سفر کر گتے پھے۔ شادی جو کہ کسی کی پھی‬
‫زندگی کا شب سے اہم معاملہ ہونا ہے۔ حسکے ا جھے پرے پیاتج ابسان شاری زندگی‬
‫یہگیا ہے۔ کیا وہ ق نصلہ اجھی طرح سوچ سمچھ کر ابسان کی جود کی مرصی سے یہیں‬
‫ہونا خا ہتے؟ نہ شب نابیں ہزارہا نار سوچ سوچ کر اسکا دماغ شل ہوحکا پھا۔ اوپر‬
‫!سے اب نہ شارنہ کی لن پراپیاں۔۔۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 140‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫راقع کا دل کیا قون پید کردے مگر وہ نہ یہیں کر شکیا پھا۔‬

‫"تم وابس کب آرہی ہو ؟"‬

‫اس نے م یوازن لہجے میں نوجھا پھا۔‬

‫"بس آج شام کی قالپٹ ہے۔ کل سے قیکسیز سروع ہورہے ہیں۔"‬

‫وہ جہک رہی پھی۔‬

‫"اوکے پھر ملتے ہیں ۔۔"‬

‫اس سے زنادہ راقع کی پرداشت یہیں پھی۔ قون پید کرنے ہی شارنہ نے گہرا شابس‬
‫کھییحا پھا۔ راقع کے شا متے نہ اوور انکییگ کرنا اسے اجھا نو یہیں لگ رہا پھا مگر‬
‫مجیوری پھی۔ وہ یہت یہلے ہی راقع کے خذنات پھاپپ گتی پھی۔ وہ یہت پ نض‬
‫شیاس پھی۔ لوگوں کی ئفسیات پر غور کرنا اور سمچھیا اس کا ہیر پھا۔ نو کیسے ممکن پھا‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 141‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫س‬ ‫ل‬ ‫ق‬ ‫ُ‬
‫از م میرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫کہ وہ ا پتے شب سے ا جھے اور فرپتی دوشت کی پ نض نہ نکڑنی؟ اور یہی شب سے‬
‫چ‬‫م‬ ‫س‬
‫پڑی وجہ پھی راقع سے شادی نہ کرنے کی۔ وہ اسے یہت اجھی طرح ھتی ھی۔‬
‫پ‬

‫وہ انک خلد ناز عصے کا پیز ابسان پھا۔ وہ ہمیشہ یہت خلدی بییجے اخذ کر لیا کرنا پھا۔‬
‫م‬
‫اس کے اندر پ ھہراؤ یہیں پھا۔ وہ کبھی پھی خاالت کا کمل خاپزہ لے کر غور و قکر‬
‫یہیں کرنا پھا اسی لتے اس کے ق نصلے اور تحزنہ کبھی ناپیدار یہیں ہونے پھے۔ شارنہ‬
‫اس کے نالکل پرعکس پھی۔ سمچھدار‪ ،‬پ ھہرے ہونے مزاج والی‪ ،‬قورا رانے قاتم‬
‫نہ کرنے والی‪ ،‬پھیڈے اور میبھے پرناو والی‪ ،‬اسے ہم سفر پھی ابسا ہی خا ہتے پھا جو‬
‫س‬
‫اس جیسا میخور ہو‪ ،‬کسادہ ذہن و دل کا مالک ہو‪ ،‬جو اسے اپتی ملک یت نہ ھے جو‬
‫چ‬‫م‬

‫اسے اس کی سوچ اور عمل میں آزادی دے‪ ،‬اور قارس نالشتہ ابسا پھا۔۔۔ نوں‬
‫پھی وہ شارنہ اور راقع سے س یییر پھا اور یہت اجھا ابسان پھا۔ شارنہ نے دابستہ‬
‫راقع سے اپتی اور قارس کی کہانی جھیانی پھی ک یونکہ اسے راقع کے خذنات اور ردعمل‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 142‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫س‬ ‫ل‬ ‫ق‬ ‫ُ‬
‫از م میرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫کا اندازہ پھا پھر حب امیر نے اسے شاری نات پیانی اور مدد کرنے کو کہا نو اسے پھی‬
‫یہی شب سے یہیر وقت لگا۔ اسے راقع سے انک دوشت جیسی مجیت پھی مگر وہ‬
‫خاپتی پھی کہ دونوں کبھی پھی انک دوسرے کے لتے ا جھے ہمشفر ناپت یہیں ہوں‬
‫گے سو آج راقع کا دل نوڑنا یہیر پھا وہ آزاد پھا۔ خلد سیبھل شکیا پھا۔ وہ پھی پب‬
‫حب شارنہ جود یہاں سے خانے والی پھی۔ اس نے شارنہ کا ق نصلہ ق یول کرلیا پھا‬
‫حس کا پ یوت یہی پھا کہ اس نے اس معا ملے پر کونی شدند رد عمل طاہر نہ کیا پھا‬
‫اور اس نات نے شارنہ کو پھی پرشکون کر دنا پھا۔‬

‫**********************‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 143‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫آج اس کی رحصتی پھی۔ سرخ رنگ کے کامدار سرارے میں اس کے کم سن ناکیزہ‬
‫روپ سے پڑی مقدس سعابیں پھوٹ رہی پھیں۔ گلیاز نے ا پتے دل میں اطمییان‬
‫اور سرخرونی کی لہریں اپھتی مچسوس کیں۔ اس دن پروقت یہیچ کر ایہوں نے سوپیلی‬
‫ہی سہی ماں ہونے کا جق ادا کر دنا پھا۔ شامل نے انک ناپ کی طرح اس کی‬
‫شادی کی نوری ذمہ داری اپھانی پھی الیتہ وہ گلیاز اور سیرت سے دابستہ ئظریں‬
‫خرانے پھر رہے پھے۔ سیرت کا دل اداس پھا۔ ہاپتہ کی موت کے ئعد اپتی خلدی‬
‫وہ کسی جوسی کو ق یول یہیں کر نا رہی پھی مگر ئکاح نامے پر دشیحط کرنے وقت اس‬
‫نے ا پتے دل کے سقاف آ بیتے پر راقع خالد کے عکس کو مسنقل اور گہرا ہونا مچسوس‬
‫کیا پھا۔‬

‫**********************‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 144‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫اسییج پر سیرت کے پراپر بیبھیا ہوا وہ اپیا پر اسرار اور شیجیدہ مچسوس ہو رہا پھا کہ زہرا‬
‫خانون کو اشکی خاموسی سے جوف آنے لگا پھا۔ ڈر نو وہ اسی دن گتی پھیں حب ان‬
‫کی وابسی پر اس نے اخانک سیرت سے شادی کی رصامیدی دے دی پھی۔ ایہیں‬
‫کسی پھی سوال جواب کا موقع دنے پیا اس نے شارنہ کی شادی کا کارڈ ایہیں پھما‬
‫کر شب کو سرکت کی ناکید کی پھی۔ امیر نے شکھ کا شابس لیا پھا کہ شارنہ نے اس‬
‫کی نات مان کر شارا معاملہ اجھی طرح سیبھال لیا پھا۔ خالد صاحب قکر مید ضرور‬
‫پھے مگر ایہیں معلوم پھا کہ راقع زنادہ دپر اس نک طرفہ خذنے کی حقاظت یہیں کر‬
‫شکیا پھا نو وہ کچھ ا بسے نا امید پھی یہیں پھے۔ شارنہ نے ضرف و لبمے میں سرکت‬
‫کی پھی کہ اگلے دن اس کی قارس کے شاپھ لیدن روانگی م یوقع پھی۔‬

‫********************‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 145‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫جوسیوؤں میں بسے اس پبم نارنک کمرے میں آرام دہ وسنع نلیگ پر وہ کسی ادھ‬
‫ی‬ ‫ق‬ ‫پ‬ ‫ب‬ ‫ی‬‫سم ب‬
‫کھلے گالب کی طرح تی ھی ھی۔ نہ را ع خالد کا ذانی پیڈ روم یں پھا لکہ سی‬
‫ک‬ ‫ن‬ ‫ہ‬

‫قاپ یو اشیار ہونل کا عالیسان سوٹ پھا۔ اشکی گ ھیراہٹ خد سے سوا پھی کہ یہاں وہ‬
‫راقع کے شاپھ پنہا پھی۔ شب لوگ اسے یہاں سے رحصت کرکے خا خکے پ ھے۔‬
‫پھک کی آواز کے شاپھ دروازہ پید ہوا پھا اور وہ پ ھہرے پ ھہرے انداز میں قدم‬
‫ی‬ ‫ج‬ ‫ُ‬
‫اپھانا اس کے روپرو آکر بیبھ گیا پھا۔ سیرت کا دل نے طرح دھڑک اپھا پھا۔ کی‬
‫سے نکڑ کر اس کا گھونگھٹ حس انداز سے الیا گیا۔ وہ شیدھا سر سے اپر کر اس کی‬
‫بست پر خاگرا پھا۔ انک جوف شا مچسوس کرکے اس نے نلکیں اپھابیں نو وہ سرخ‬
‫ئ‬ ‫پ‬ ‫ل‬ ‫ب‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫ئ‬ ‫ی‬
‫آ یں اس کے ہوسرنا وجود پر گاڑے بھا پھا۔ سیرت نے مجہ ھر عد ظریں جھکا‬
‫لیں۔ ہاپھ نے اجییار پیچھے نکھرے دو پتے کی طرح پڑھے پھے حسے راقع نے انک‬
‫ہی حست میں خکڑ لیا پھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 146‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫کیا ہوا تم نو کہتی پھی کہ تم ابسی وبسی لڑکی یہیں ہو پھر آج ک یوں اپیا سج سیور کر"‬
‫"جود کو میری سیردگی میں دے دنا؟‬

‫اس پر ج یون سوار ہورہا پھا۔ سیرت کو نوں جق سے اپتی زندگی میں شامل ہونا دنکھیا‬
‫اس کے لتے شدند ناقانل پرداشت ناپت ہورہا پھا۔ نہ خانے ک یوں اس لڑکی سے‬
‫شدند ئفرت مچسوس ہو رہی پھی۔ اپتی پرنادی میں وہ پراپر کی قصوروار مچسوس ہو رہی‬
‫پھی۔ سیرت اس کے پ یوروں سے خائف ہوکر پیڈ سے اپرنے ہی لگی پھی کہ راقع‬
‫ی‬ ‫پ‬ ‫ی‬‫ھ‬ ‫ک‬
‫نے یہت آرام سے اسے وابس یچ لیا۔ وہ دھان نان سی لڑکی پھلدار ل کی طرح‬
‫اس کے یہلو میں آ گری پھی۔ اس کے وجود کی پرماہٹ اور مسخورکن مہک نے‬
‫انک نل کو راقع خالد کو انوکھا احساس تچسا مگر اگلے نل اسے وہ شب ناد آنے لگا۔‬

‫"مچھے جھوڑ دیں نلیز راقع کیا کر رہے ہیں آپ؟؟"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 147‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫س‬ ‫ل‬ ‫ق‬ ‫ُ‬
‫از م میرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫اس کی سحت گرقت سیرت کے پرم وجود کو پھیدے جیسی مچسوس ہو رہی پھی۔‬

‫"ک یوں کیا ہوا؟ اسی لتے نو آنی ہو تم یہاں پر۔"‬

‫وہ ا پتے آپ میں پھا ہی یہیں۔۔ اور پ ھر ا پتے اندر کی شاری وحست اس نے قصور‬
‫ب‬ ‫ی‬‫م‬
‫پر انڈنل کر وہ ھی بیید سو گیا پھا۔ سیرت کو لگا وہ انک نار نامال ہونے سے تچ تی‬
‫گ‬

‫پھی مگر آج یہت خالل طر ئقے سے نامال کر دی گتی پھی۔ ضرف جہرہ ندل گیا پھا۔‬
‫ہوس اور سنظاپ یت وہی پھی !اس کی روح زجمی پھی !وہ ا پتے زجموں پر مجیت کے‬
‫پھانے ر کھے خانے کی می نظر پھی مگر یہاں اس کا نورا وجود نار نار کردنا گیا پھا۔۔۔۔۔‬

‫شبم نہ پھا کہ اس نار وہ مدد کے لتے کسی کو یہیں ئکار شکتی پھی۔ اپتی نور نور میں‬
‫پھکن سمیتے اس نے اس نے درد سحص کو دنکھا پھا جو اس کے ہر احساس سے‬
‫نے پیاز ہو حکا پھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 148‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫!اپھی نو در دل پر دشیک ہونی پھی‬

‫!اپھی نو کسی کو م‪ٙ‬ن کا م یت جیا پھا‬

‫اور یہلے ہی قدم پر وہ اس کے راسیوں میں خار تچھا گیا پھا۔۔۔۔‬

‫*************************‬

‫اگلی صیح راقع کی آنکھ کسی اتحانے احساس کے تحت کھلی پھی۔ جید میٹ اس‬
‫!اجیتی جھت کو گھورنے کے ئعد اسے ناد آ گیا پھا کہ وہ اس کمرے میں ک یوں پھا‬
‫ب‬
‫ئظروں کے نالکل شا متے وہ اتحان لڑکی یبھی پھی حسے کل اس نے اپتی محرم‬
‫ہونے کی سزا دی پھی !انک ناسف اس کے دل سے اپھا۔۔‬

‫"!نہ کیا کر دنا میں نے؟ "‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 149‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫س‬ ‫ل‬ ‫ق‬ ‫ُ‬
‫از م میرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫سیرت اسے بسید یہیں پھی مگر وہ ابسا کر گزرے گا نہ پھی اس نے یہیں سوخا‬
‫ن‬ ‫ب‬ ‫ی‬‫سم ب‬
‫پھا۔ اس نے جور ئظروں سے شا متے صوفے پر تی ھی سیرت کو د کھا۔ اس کا‬
‫ھ‬ ‫پ‬ ‫ج‬ ‫ق‬ ‫ئ‬ ‫ھ‬ ‫پ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫جہرہ سوخا ہوا پھا۔ آ یں سرخ یں اور کسی عیر مرنی طے پر می ہونی یں۔‬
‫کافی پیک کلر کے لیاس میں اس کا سرخ و سقید جہرہ زرد مچسوس ہو رہا پھا۔ دابیں‬
‫ہاپھ سے ا پتے نابیں نازو کو دھیرے دھیرے دنانی ہونی وہ یہت ئکل نف میں پھی۔‬
‫و ققے و ققے سے آبسو اس کی آنکھوں سے ئکل کر گالوں پر یہہ رہے پھے۔ ذہتی‬
‫ابیسار اس کی شاکت شکن آلود بیسانی سے طاہر ہو رہا پھا۔ اس کا ئقصیلی خاپزہ‬
‫لے کر راقع انک نار پھر جود پر لعیت پھ یجیا ہوا اپھ بیبھا۔ اس کی خرکت پر سیرت‬
‫جونک کر جود میں سمتی۔ اس کی پھیگی آنکھوں میں انک شدند جوف رقص کرنے لگا۔‬
‫راقع کو اپیا آپ لییرا مچسوس ہونے لگا حس کی موجودگی انک لڑکی کو جوف ذدہ کر رہی‬
‫پھی۔ اسے اقسوس ضرور پھا مگر اس کا نہ مظلب یہیں پھا کہ وہ اس ر ش تے پر راصی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 150‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫ہو گیا پھا۔ سیرت سے کونی پھی معذرت کرکے وہ اسے جوش قہم یہیں کرنا خاہیا پھا‬
‫لہذا اسے ئظر انداز کرنا ہوا اپھ کر واش روم میں پید ہو گیا۔‬

‫***********************‬

‫دویہر میں ایہیں الہور کے لتے ئکلیا پھا۔ اپیرنورٹ پر حب وہ گلیاز سے لیٹ کر‬
‫رونی نو شامل کے اندر انک تچھیاوا ڈنک مارنے لگا۔‬

‫مچھے معاف کر د پیا سیرت !میں ا پتے ہر عمل کے لتے تم سے سرمیدہ ہوں۔ "‬
‫میری بیتی نے اپتی خان دے کر مچھے وہ سیق شکھا دنا جو شاند میں عمر پھر نہ‬
‫شیکھ شکیا پھا۔ میں خاپیا ہوں تمہارے لتے ناممکن ہے مگر ہو شکے نو ا پتے دل میں‬
‫"پھوڑی گیحابش پیدا کر لییا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 151‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫س‬ ‫ل‬ ‫ق‬ ‫ُ‬
‫از م میرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫پ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫وہ یہیں خا ہتے پھے مگر وہ رو رہے پھے۔ سیرت کی آ یں ہو رنگ ہو رہی یں گر‬
‫م‬ ‫ھ‬ ‫ل‬ ‫ھ‬

‫وہ انک لقظ نہ کہہ شکی۔‬

‫وابس آکر زہرا خانون پتی نونلی یہو کی آؤ پھگت میں مصروف ہوبیں نو راقع‬
‫اپتی روانگی کی پیارنوں میں لگ گیا۔ نہ انک طے شدہ نات پھی کہ اسے خلے خانا پھا۔‬
‫وہ یہاں آکر سیرت سے نوں الئعلق ہوا پھا جیسے ان کے درمیان کونی رشتہ ہی نہ‬
‫ہو۔ اسے لگیا پھا وہ اکیلی ہی کسی اتحان گھر میں ین نالنے ر ہتے خلی آنی ہے۔ دن‬
‫پھر وہ گھر سے ناہر مجیلف کاموں میں الچھا رہیا۔ شاپھ اس کی خاب کی پھی‬
‫مصروقیات پھیں۔ رات کو وہ شب کے سونے کے ئعد وابس آنا۔ اس انک رات‬
‫کے ئعد اس نے سیرت کو محاظب نک کرنا گوارا نہ کیا پھا۔ وہ سمچھ خکی پھی کہ وہ‬
‫انک نابسیدندگی کی سزا پھی جو اسے ملی پھی۔ خانے سے یہلے اس نے ضرف دو‬
‫خگہ دغوت ق یول کی پھی۔ انک اس کے چحا کے گھر اور دوسری اس کی کالیگز کی‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 152‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫س‬ ‫ل‬ ‫ق‬ ‫ُ‬
‫از م میرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫طرف سے جہاں اسے مجیورا سیرت کو شاپھ لے خانا پڑا پھا۔ وہ حیران پھی کہ شاری‬
‫دپیا کے لتے وہ انک جوش مزاج سحص پھا اور اس کے لتے جیسے شارے جہاں کی‬
‫پیزاری سم یٹ رکھی پھی اس نے۔ وہ جود اس کے وحسیانہ شلوک سے اس قدر‬
‫خائف پھی کہ پھولے سے پھی اسے محاظب نہ کرنی۔ زہرہ خانون کی ہداپت پر وہ‬
‫اشکے شب کام ین کہے کر د پتی اور وہ پھی اتحان پیا اس کی شب عیاپ یوں کو جق‬
‫سمچھ کر وصولیا رہیا مگر ان کے درمیان معمولی نات ج یت کا پھی ئعلق نہ پھا۔‬

‫*******************‬

‫نہ اس کے خانے سے دو دن یہلے کی نات پھی۔ وہ کتی دن سے نوٹ کر رہا پھا کہ‬
‫سیرت کی طی نغت پھیک یہیں پھی۔ ئظاہر وہ کاموں میں مصروف رہتی مگر انک‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 153‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫س‬ ‫ل‬ ‫ق‬ ‫ُ‬
‫از م میرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫کسلمیدی اس کے ہر انداز سے طاہر ہونی پھی۔ وہ یہت شیجیدہ اور خاموش ظ نع لڑکی‬
‫پھی۔ نال ضرورت کسی سے پھی نات نہ کرنی۔ راقع ہر ممکن کوشش کرنا کہ اسے‬
‫ئظر انداز کرے مگر انک کمرے میں ر ہتے ہونے نہ ئفرپیا ناممکن ہی پھا۔ وہ دونوں‬
‫خاہے کونی نات نہ کریں مگر راقع اس کی موجودگی میں پرشکون یہیں رہ نانا پھا۔ آج‬
‫کل الہور کا موسم ندل رہا پھا اور سیرت ئقییا اس شدند موسم کی عادی نہ پھی۔ سو‬
‫راقع کے خانے سے دو دن قیل اسے پیز تحار خڑھ گیا۔ وہ صیح سو کر اپھا نو ا پتے‬
‫یہلو میں نے شدھ پڑی سیرت کو دنکھ کر اسے حیرت ہونی ک یونکہ عموما وہ اس کے‬
‫اپھتے سے یہلے ہی بسیر جھوڑ د پتی پھی۔ جوئصورت جمکدار زلقوں کی اوٹ سے اس کا‬
‫معصوم نے حیر خاند شا مکھڑا جھانک رہا پھا جو پھوڑا پیا پیا شا مچسوس ہو رہا پھا۔ گرم‬
‫شابسوں کے پھییڑے راقع کو جوئکا گتے نو نے اجییار ہاپھ اس کی بیسانی پر پ ھہر‬
‫گیا۔ ا پتے خدسے کی ئصدنق ہونے ہی وہ اپھ بیبھا۔ تجیی یت انک ڈاکیر اشکے ہاپھ جود‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 154‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫تخود ا پتے فرشٹ انڈ ناکس کی طرف پڑھے پھے۔ تحار کی دواپیاں کھ نگا لتے ہونے وہ‬
‫ن‬ ‫چ‬‫ی‬ ‫پ‬
‫جود کو یہی سمچھانا رہا کہ اس قوری رد عمل کے ھے ضرف ا ک بیشہ ور ڈاکیر ہے۔‬
‫م‬
‫کونی خاص خذنہ یہیں !مگر اندر کونی ین ہونے کو پیار یں پھا۔ ھیر پیر کی آواز‬
‫ک‬ ‫ہ‬ ‫ی‬ ‫م‬ ‫ط‬

‫سے سیرت کی آنکھ کھل گتی پھی۔‬

‫"اپھو نہ گولیاں کھا لو تحار اپر خانے گا۔"‬

‫سیرت نے حیرت سے اس کے قکر مید جہرے اور ئظریں خرانے انداز کو دنکھا مگر‬
‫ب‬
‫پیا کچھ کہے اپھ یبھی۔ ربسمی نال پھسل کر سیتے پر پھیل گتے پھے۔ دو پتہ سرہانے‬
‫رکھا پھا۔ گالنی سوٹ میں اسکا دہکیا روپ راقع کی نوجہ پھ نکانے لگا۔ نہ اعیراف نو وہ‬
‫اسی دن کر حکا پھا کہ وہ نے خد جوئصورت پھی مگر اس کی زجمی انا اسے ہمہ وقت‬
‫اندھا کتے رکھتی پھی۔ دوانی اسے پھما کر وہ جویہی نلیا۔ اس کی ہبھیلی نلے ربسم‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 155‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫س‬ ‫ل‬ ‫ق‬ ‫ُ‬
‫از م میرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫سرسرانے لگا۔ سیرت نے اس کا ہاپھ نکڑ رکھا پھا۔ اس نے نے خد اجھیتے کے‬
‫شاپھ اشکی خرات کو دنکھا۔‬

‫"مت خابیں؟"‬
‫ب‬ ‫ی‬‫ب‬
‫نہ خانے کس خذنے کے تحت وہ کہہ ھی۔‬

‫"ہوش میں ہو تم؟"‬

‫راقع ققط گھور ہی سکا۔‬

‫میں خاپتی ہوں میں آپ کو بسید یہیں پھی پھر آپ نے مچھ سے شادی ک یوں کی"‬
‫"؟‬

‫شاند طی نغت کی وجہ سے وہ یہت زود رتج ہو رہی پھی۔‬

‫"میری طرف سے کونی ناپیدی یہیں خانا خاہتی ہو نو خلی خاؤ ۔"‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 156‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫وہ نے خد روڈ ہو گیا۔ ہاپھ اب نک پھولوں کی قید میں پھا۔‬

‫"کہاں خاؤں گی میں؟ بیبم سمچھ کر پڑا ر ہتے دیں۔ "‬

‫نہ خا ہتے ہونے پھی لہجہ پھرا گیا پھا۔ دل نوٹ گیا پھا اس کے سحت رونے سے۔‬
‫راقع اشنہزاپتہ ہیسا۔‬

‫"!بیبم ہو نو کیا ہوا؟ امیر پھی نو ہو"‬

‫وہ نے دردی سے کہہ گیا۔‬

‫"کاش غرپب ہونی مگر بیبم نہ ہونی۔"‬

‫وہ اس کا ہاپھ جھوڑ کر اپھ کھڑی ہونی۔ راقع حپ کھڑا اسے خانا دنکھیا رہ گیا پھا۔‬

‫**************************‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 157‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬

‫اس دن وہ شارا دن کمرے میں پید اپتی پیکیگ کرنا رہا پھا اور وہ شارا دن کمرے میں‬
‫وابس یہیں آنی پھی۔ راقع کا ذہن نار نار پھیک کر اس کی سمت خال خانا مگر وہ‬
‫خان نوجھ کر اگ یور کر رہا پھا۔ رات ‪ 8‬تجے اس کے کمرے کا دروازہ دھاڑ کر کے کھال‬
‫اور زہرا خانون اندر داخل ہوبیں۔‬

‫"ا پتے خانے کے سوا کسی نات کا ہوش ہے تمہیں؟ "‬

‫ان کے پ یور خارخانہ پھے۔‬

‫"کیا ہوا امی؟"‬

‫وہ قظری طور پر گ ھیرا گیا۔ زہرہ کو اشکی نےحیری انک آنکھ نہ پھانی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 158‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫س‬ ‫ل‬ ‫ق‬ ‫ُ‬
‫از م میرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫ناہر تمہاری پ یوی تحار کی خالت میں نے ہوش پڑی ہے۔ سوہر نہ سہی انک ڈاکیر "‬
‫"کا فرض ہی پبھا د پتے۔‬

‫وہ یہت دن سے راقع کی الئعلقی اور سیرت کا گرپز مچسوس کر رہی پ ھیں مگر آج ان‬
‫سے پرداشت یہیں ہوا پھا۔‬

‫صیح ہی دوانی دے دی پھی مگر آپ کی یہو کو کچھ زنادہ ہی سوق ہے ڈرامہ کوبین"‬
‫" بیتے کا۔‬

‫وہ پیزارپت سے کہیا ناہر ل نکا۔ سیرت واقعی نے ہوش پھی اور تحار شدت اجییار کر‬
‫گیا پھا۔‬

‫"اپھاؤ اسے اور اندر لے کر خاؤ۔ اپتی پھیڈ میں ا بسے ہی لیتی ہے۔ "‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 159‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫س‬ ‫ل‬ ‫ق‬ ‫ُ‬
‫از م میرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫زہرہ خانون نے سحت انداز میں اسے خکم دنا نو وہ پھی پیا تحث کتے اسے نایہوں‬
‫میں پھر کر کمرے میں لے آنا۔‬

‫کھ‬ ‫ت‬ ‫پ‬


‫"میں سوپ ھخوا رہی ہوں۔ م اسے اپھا کر دوانی النے کی کوشش کرو۔"‬

‫وہ کہہ کر دروازے سے ہی نلٹ گییں۔ راقع اس پر کمیل پراپر کرکے وہیں بیبھ‬
‫گیا۔ اس اجھی خاصی پھیڈ میں پھی وہ ائگارے کی طرح پپ رہی پھی۔ وہ نہ خا ہتے‬
‫ہونے پھی اس کے نے حیر جہرے کو نکے گیا۔ وہ یہت کم عمر پھی اور اسی‬
‫حساب سے معصوم صورت پھی !راقع خاہ کر پھی اس فرق کو پھال یہیں نانا پھا۔‬
‫اول اول کی مالقانوں میں جو امیج اس کا ین حکا پھا ان کی روشتی میں وہ اسے کبھی‬
‫اس قانل لگی ہی نہ پھی کہ وہ اس سے اپیا آپ سییر کرنا۔ وہ جود کو یہت مدپر اور‬
‫ئ‬
‫سمچھدار مچسوس کرنا پھا اور اس کے جیال میں سیرت کبھی پھی اس جیسے علبم نافتہ‬
‫سمچھ نوجھ والے ابسان سے مظائقت خاصل یہیں کر شکتی پھی۔ نہ وہ جید نابیں‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 160‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫س‬ ‫ل‬ ‫ق‬ ‫ُ‬
‫از م میرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫پھیں جن کی پیا پر اس نے اس معصوم لڑکی سے پیر ناندھ لیا پھا۔ نا معلوم سی خڑ‬
‫پھی جو وہ اس سے مچسوس کرنا پھا اور اس پر شارنہ کی شادی نے سونے پر سہاگے‬
‫واال کام کر دنا پھا۔ وہ نو نوں اشکی زندگی سے عاپب ہوگتی پھی جیسے کبھی پھی ہی‬
‫یہیں۔ ا بسے میں وہ دن رات ا پتے سر پر سوار سیرت سے خار نہ کھانا نو کیا کرنا۔ مگر‬
‫پ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫آج حب وہ اشکے شا متے آ یں پید کتے۔ لب شتے نے شدھ پڑی ھی نو احساس‬
‫ھ‬

‫ہو رہا پھا کہ اس کا اس معا ملے میں کہیں کونی قصور یہیں پھا۔ وہ ا پتے خاالت کے‬
‫ہاپھوں مار کھانی ہونی پھی۔ اس دپیا میں دنکھا خانا نو اس کا اپیا کونی یہیں پھا۔ اس‬
‫پر راقع نے پھی اسے مانوس ہی کیا پھا۔ وہ اپتی یہلی رات کی ندشلوکی پر ہر گزرنے‬
‫دن کے شاپھ سرمیدہ ہی ہوا پھا مگر نہ اعیراف کرنے کی ہمت یہرخال اس میں‬
‫یہیں پھی۔ آج لگ رہا پھا کہ اس نے اس کم سن لڑکی سے اشکی ہمت سے زنادہ‬
‫فرنانی مانگ لی پھی اور وہ کیتی سمچھدار پھی کہ اس کی ند شلوکی کو نہ ضرف جود‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 161‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫پرداشت کرگتی پھی نلکہ کسی پر طاہر نک نہ کیا پھا۔ وہ یہیں خاپیا پھا کہ وہ نہ شب‬
‫ک یوں سوچ رہا ہے مگر آج دل میں کہیں سیرت کے لتے انک پرم گوشہ روسن ہو رہا‬
‫پھا۔‬

‫"!نانی۔ ۔۔"‬

‫وہ بیید میں کسمسانی پھی۔ راقع نے نایہوں کے خلقے میں لے کر گالس اشکے ل یوں‬
‫سے لگا دنا پھا۔ دو گھوپٹ نی کر وہ پھر اشکے کیدھے پر ڈھلک گتی پھی۔ تحانے کس‬
‫احساس سے معلوب ہوکر اس نے اپیا ماپھا اشکی خلتی بیسانی پر ئکا دنا۔ شکون کی‬
‫کتی لہریں اشکے وجود میں موخزن ہونے لگیں۔ دشیک کی آواز پر وہ جیسے ہوش میں‬
‫آنا۔ اجییاط سے اسے وابس لیا کر اس نے دروازہ کھول دنا۔ زہر سوپ کا پیالہ لتے‬
‫حیران کھڑی پھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 162‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫"اپھانا یہیں تم نے اسے؟"‬

‫"آپ اپھا لیں نہ رکھی ہے دوانی۔ میں ذرا کام سے ناہر خا رہا ہوں۔ "‬

‫وہ صاف ئظر انداز کرنا ہوا شیدھا ناہر ئکل گیا۔ جن احساشات سے وہ اس لمجے گزر‬
‫رہا پھا ا بسے میں یہت ضروری پھا کہ وہ سیرت سے دور ہو خانا۔ پیچھے زہرا اس کی‬
‫نے حسی پر کڑھتی رہ گتی پ ھیں۔‬

‫***********************‬

‫سن درد پیا ہمدرد پیا‬

‫شب لوگ یہاں نے درد پیا‬

‫نہ آنگن تچھ ین سونا ہے‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 163‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫نو میرے دل کا فرد پیا‬

‫میں پیرے ین نے خان یہت‬

‫مری تچھ ین شابسیں سرد پیا‬

‫ب‬ ‫ک‬ ‫م‬ ‫ک‬‫م‬


‫اس کی قالپٹ کا وقت فرپب پھا۔ وہ خلدی خلدی پیاری ل کر رہا پھا۔ ھی‬
‫ب‬ ‫ک‬ ‫گ‬ ‫ی‬ ‫ی‬‫ب‬ ‫ب‬ ‫ک‬
‫سرٹ کے کف پید کرنا ھی شانڈ ل سے ھڑی اپھانا ھی پیڈ پر ک کر جونے‬
‫ن‬

‫یہییا کبھی آ بیتے میں کھڑا ہوکر نال سیوارنا۔ سیرت السعوری طور پر اس کے پیچھے پیچھے‬
‫اس کے ہر ئفش نا کو ا پتے قدموں نلے میچمید کرنی خا رہی پھی۔ دل پھا کہ پھٹ‬
‫ق‬ ‫ہ‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫پ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫خانے کو نےناب پھا۔ آ یں کب سے سرخ یں اسے احساس یں پھا۔ را ع‬
‫اس کی نے کلی سے اتحان یہیں پھا مگر اتحان ین ضرور رہا پھا۔ دابستہ اس سے‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 164‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫س‬ ‫ل‬ ‫ق‬ ‫ُ‬
‫از م میرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫ئظریں خرانے وہ خلدی خلدی ا پتے کام کر رہا پھا مگر وہ نوں اس کے پیچھے خکرانی‬
‫پھر رہی پھی کہ اس سے پرداشت یہیں ہوا۔‬

‫"کیا مسلہ ہے تمہارے شاپھ ؟"‬


‫ج‬
‫وہ ہیجہال کر نلیا پھا اور پھر اسکا رونا رونا جہرہ دنکھ کر حیران رہ گیا پھا۔‬

‫"رو ک یوں رہی ہو ؟"‬

‫"میں نو یہیں رو رہی ؟"‬


‫ن‬
‫اسے جیسے جود اپھی احساس ہوا پھا۔ نے دردی سے آ یں رگڑ کر وہ ھر را ع کو‬
‫ق‬ ‫پ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬

‫دنکھتے لگی۔ راقع کا دل عج یب سے احساشات میں گھرنے لگا مگر اسے اب خلے خانا‬
‫پھا اور وہ رکیا خاہیا پھی یہیں پھا۔ وہ ئظریں خرا کر اس سے انک لقظ پھی کہے پیا‬
‫ناہر ئکل گیا۔ سیرت دنوانہ وار اشکے پیچھے لیکی۔ ناہر امیر‪ ،‬زہرا خانون اور خالد صاحب‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 165‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫اشکے می نظر پھے۔ وہ شب سے ملیا ہوا شیدھا گاڑی میں خا بیبھا۔ سیرت شابس روکے‬
‫ن‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫اسے خانا ہوا د تی رہی۔۔۔ اور جیسے خاپیا پھا کہ وہ وہیں کھڑی ہوگی۔ آ کھوں میں‬
‫الیحا لتے۔۔‬

‫"مت خابیں ؟"‬

‫گاڑی داخلی دروازے سے ناہر ئکل رہی پھی حب اس نے نلٹ کر دنکھا پھا۔ وہ‬
‫پ‬ ‫م‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫پ ہ ک ن‬
‫اب ھی و یں ھڑی آ یں ل رہی ھی۔‬

‫***************‬

‫"میرے نانا کے گھر کو پھر سے آناد کردیں مما ۔"‬

‫اس کے لہجے کی ناس یت گلیاز کو رال گتی پھی۔ وہ ا نکے سیتے سے لگی شسکتی رہی۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 166‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫میں کبھی تمہاری ماں یہیں ین شکی مگر تم نے ہمیشہ بیتی ین کر دکھانا تمہارے "‬
‫"نانا کو تم پر فحر ہوگا سیرت۔‬

‫وہ آج رو رہی پ ھیں۔ سیرت کے رونے میں اور شدت آگتی۔ شامل خاموش بیبھے‬
‫پ‬ ‫ل‬ ‫ع‬ ‫ئ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬‫ن‬
‫دونوں کو د تے رہے۔ دو دن عد وہ مرے کے تے خا رہے ھے۔ سیرت ان سے‬
‫ملتے کے لتے آنی پھی مگر درحق نقت اس کے آنے کا مقصد اپیا شب کچھ گلیاز کے‬
‫جوالے کرنا پھا۔‬

‫آپ وابس آ کر ائکل کے شاپھ میرے نانا کے گھر سقٹ ہو خا پتے گا مچھے جوسی"‬
‫"ہوگی۔‬

‫وہ آج پھی کھل کر ئظریں مال کر ان سے نات یہیں کر نانی پھی۔ اس کی نات پر‬
‫شامل نے ئظر اپھا کر اس کا جہرہ دنکھا۔ وہاں آج پھی انک ج ھحک پھی۔ انک جوف‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 167‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫پھا۔۔ شامل سے مزند پرداشت نہ ہوا نو اپھ کر اندر خلے گتے۔ ان کے خانے سے‬
‫جیسے سیرت کے جہرے پر انک شکون کا شانہ لہراگیا۔ گلیاز نے یہت شدت سے‬
‫اس کی ک نق یت کو مچسوس کیا۔‬

‫ہ‬ ‫ی‬
‫"راقع یچ گیا؟"‬

‫گلیاز نے ماجول ند لتے کی خاطر اس سے نوجھ لیا۔‬

‫"شاند۔۔۔ پھ بھو سے نات ہونی پھی۔"‬

‫اس کا دل پتی اداسیوں میں گھرنے لگا۔‬

‫"کیا مظلب تمہیں قون یہیں کیا اس نے؟"‬


‫ھ‬ ‫ب‬ ‫ی‬‫س‬
‫گل ناز قظری طور پر گھیرا گییں۔ سیرت قورا لی۔‬

‫"کیا پھا مگر میں واش روم میں پھی نات یہیں ہوشکی۔ "‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 168‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫پروقت یہانہ گھڑا۔ کیا کہتی۔ ۔۔ اس نے درد نے نو خانے وقت الوداع نک نہ کہا‬
‫پھا۔ پھر نوں ہی جھونی مونی نانوں میں وہ دن تمام ہوا اور وہ اگلے دن ایہیں سی‬
‫آف کر کے وابس الہور آ گتی پھی۔‬

‫*********************‬

‫اس دن وہ کچن میں مصروف پھی۔ معرب کی اذابیں سروع ہوگتی پھیں۔ خلدی‬
‫خلدی کچن کا پھیالوہ سم یٹ کر اس نے نالؤ کو دم لگانا اور فرتج سے را پتے کیلتے‬
‫دہی ئکا لتے لگی۔ پھبھو تماز پڑ ھتے خلی گتی پھیں۔ اسے ائکا مونانل تجتے کی آواز‬
‫مسلسل آرہی پھی مگر وہ ئظر انداز کتے کام تمیانی رہی ناکہ خلدی خاکر تماز پڑھ لے۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 169‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫س‬ ‫ل‬ ‫ق‬ ‫ُ‬
‫از م میرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫ج‬
‫مگر پھوڑی ہی دپر میں جود اسکا مونانل پھی تجتے لگا۔ اس نے پھوڑا ی ال کر را پتے‬
‫ہ‬ ‫ج‬ ‫ہ‬

‫کا پیالہ پیحا اور کمرے میں آگتی۔‬

‫"!راقع کالیگ۔ ۔۔"‬

‫کے القاظ ئقییا اشکے لتے اتحان اور حیران کن پھے۔ نہ نات واقعی ناقانل ئقین پھی‬
‫کہ اشکے سوہر کے نام کی کونی کال اشکے قون کی کال الگ میں موجود یہیں پھی۔‬
‫نے تحاشا دھڑ کتے دل کے شاپھ اس نے بین آن کیا۔‬

‫"کیا مر گتے ہو شب؟ کونی انک پھی قون یہیں اپھا رہا ۔"‬

‫پیا اسکا ہیلو شتے راقع پری طرح پڑپڑانا۔ سیرت کو اشکے القاظ نے خد نلخ لگے۔ کونی‬
‫اپتی قبملی کیلتے پھی ا بسے نول شکیا ہے؟‬

‫"ائکل آنے یہیں اب نک۔ پھبھو تماز پڑھ رہی ہیں۔ میں کچن میں پھی۔"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 170‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫اس نے پتے نلے لہجے میں کہہ دنا۔ راقع انک نل کو حپ شا ہوا۔ کیتے دنوں ئعد‬
‫اشکی آواز شتی پھی۔ وہ لڑکی راقع کی بسید یہیں پھی پھر پھی ہر نار وہ اشکی زندگی‬
‫سے اشکی سوچ کے کچھ لمجے پڑے جق سے خرا لیتی پھی۔ جیسے اپھی اس وقت وہ‬
‫اگلی نات پھولے اشکی آواز کو اپتی دھڑک یوں سے ہم آہیگ مچسوس کررہا پھا۔‬

‫"ہیلو۔۔؟"‬

‫اشکی خاموسی طونل ہونی نو سیرت نے پھر کہا پھا۔ راقع لمجے میں سینہال۔‬

‫"وہ۔۔ امی سے نات کرنی پھی۔"‬

‫سیرت کے دل پر اوس سی گری۔ کیا پ ھا اگر اسکا خال ہی نوجھ لییا نے درد‬
‫ابسان۔۔۔ اشکے خلق میں آبسوؤں کے گولے ا نکتے لگے۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 171‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫تماز پڑھ رہی ہیں۔ فری ہونی ہیں نو پیا دوں گی۔ نلیز آپ قون رکھ دیں مچھے تماز"‬
‫"پڑھتی ہے۔‬

‫اس سے مزند نات کرنا مشکل ہوا نو قون رکھ دنا۔ ادھر راقع اشکے انداز پر حیران شا‬
‫ڈنڈ اشکرین کو نکیا رہ گیا۔‬

‫**********************‬

‫نہ یہت عج یب حیر پھی۔ نے خد عج یب اور ناقانل ئقین۔۔۔ زہرا خانون کھڑے قد‬
‫سے گرگتی پھیں۔ خالد صاحب ا پتے اعصاب پر قانو نانے ایہیں سینہا لتے لگے‬
‫ع‬ ‫پ‬ ‫گ‬ ‫ل‬ ‫ج‬ ‫ی‬ ‫ئ‬
‫پھے۔ سیرت ئقین و نے تی کے درمیان ھو تی شاکت ہو تی ھی۔ مرے سے‬
‫ق‬

‫وابسی پر قالپٹ کے دوران شامل کی آنکھ لگ گتی پھی اور پھر کبھی نہ کھل شکی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 172‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫س‬ ‫ل‬ ‫ق‬ ‫ُ‬
‫از م میرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫گلیاز نے نہ م نظر دوسری نار دنکھا پھا۔ ا پتے دونوں سوہروں کے جیازے ایہوں‬
‫نے ین پنہا ا پتے کیدھوں پر اپھانے پ ھے مگر آقاق کی موت پر وہ جییا نکھری‬
‫پھیں۔ شامل کی موت پر وہ شاند اس سے پھی زنادہ پرشکون پھیں۔ ہاپتہ کی موت‬
‫کے ان بین مہی یوں میں ہر رات ہاپتہ کا نام لے کر جوف سے خاگ خانے واال نہ‬
‫سحص یہت اذ پت میں پھا۔ وہ ان کو کم سے کم محاظب کرنی پھیں اور وہ جود کسی‬
‫اور ہی دپیا میں گم شب سے کٹ کر جیسے شابسیں نوری کر رہے پھے۔ خرم میں‬
‫رب کی جوکھٹ پر گ ھییوں سحدے میں گرے ر ہتے کہ کتی دقعہ ارد گرد لوگوں کو گمان‬
‫گزرا کہ ان کی روح پرواز کر گتی ہے مگر پب ان کے رب نے ایہیں نورا موقع دنا‬
‫اپتی معفرت کا اور حب وہ پرشکون ہو گتے نو ایہیں وابس ا پتے ناس نال لیا۔ گلیاز کو‬
‫لگیا پھا کہ موت نے ان کو داتمی شکون تچش دنا ہے ورنہ وہ حس خال کو یہیچ خکے‬
‫ب‬ ‫ی‬‫م ب‬
‫پھے وہ انک نارمل زندگی ہرگز یہیں گزار رہے پھے۔ ان کے نام پر عدت یں ھی‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 173‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫س‬ ‫ل‬ ‫ق‬ ‫ُ‬
‫از م میرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫ہونی وہ نالکل خاموش پھیں۔ ان کے کیدھے سے لگی سیرت کے خلق سے و ققے‬
‫و ققے سے ہحکی پرآمد ہو رہی پھی۔ پتہ یہیں وہ کس متی کی پتی پھی !وہ شامل جیسے‬
‫سحص کے لتے پھی رو رہی پھی۔‬

‫"! میں نے ایہیں معاف کیا میرے ہللا نو پھی ایہیں معاف فرما "‬

‫وہ کتی نار نلید آواز سے نہ دعا مانگ خکی پھی۔ زہرا کی خالت دگرگوں پھی۔ اس دپیا‬
‫میں موجود ان کا واخد سگا رشتہ پھی آج رحصت ہو گیا پھا۔ شامل ان سے عمر میں‬
‫کافی جھونے پھے ان سے اوالد جیسی مجیت پھی زہرا کو۔ راقع کا قون آنا پھا۔ اس کا‬
‫شبمسیر اپھی سروع ہوا پھا۔ اپتی خلدی وہ وابس یہیں آ شکیا پھا۔ زہرا سے زنادہ‬
‫نات یہیں ہو شکتی پھی۔ وہ رونے لگتی پھیں۔ خالد صاحب ہی ہر نار اس کی‬
‫بسلی کرا د پتے۔ وہ ماں کے لتے پربسان پھا خاالنکہ امیر یہیں پھی مگر شب سے اپیا‬
‫دور بیبھے اس کی قکر الگ ہی پھی۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 174‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫"سیرت سے نات کی تم نے؟"‬

‫شامل کی موت کے انک ہقتے ئعد اس کا آج پھر قون آنا پھا نو خالد صاحب نے‬
‫اس سے نوجھا۔ راقع پھیک گیا۔‬

‫"یہیں اس سے نات یہیں ہونی۔"‬

‫اس نے سرسری جواب دنا۔‬

‫خاالنکہ تمہیں اسے قون کرنا خا ہتے پھا۔ نہ ابسی نات نو یہیں راقع جو مچھے تمہیں"‬
‫"سمچھانی پڑے۔ پھول خانے ہو کیا کہ انک لڑکی کو ا پتے نام پر یہاں جھوڑ گتے ہو۔‬

‫خالد صاحب خالف عادت عصے میں آ گتے۔ راقع کو ان کا انداز کھوال گیا۔‬

‫آپ لوگوں کی مہرنانی ہے نہ پھی ورنہ مچھے کونی سوق یہیں پھا کسی کو ا پتے نام پر"‬
‫"جھوڑنے کا۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 175‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫م‬ ‫س‬
‫اس نے ہمیشہ کی طرح پیا سوچے ھے جواب دنا۔‬
‫چ‬

‫ئعتی اپیک تمہارا دماغ درشت یہیں ہوا؟ مچھے انک نات کا جواب دو راقع !شارنہ "‬
‫نے نو تم سے شادی کرنی یہیں پھی پ ھر کسی نہ کسی لڑکی سے نو تمہیں شادی کرنی‬
‫"ہی پھی نا؟ نو اگر وہ لڑکی سیرت ہے نو تمہیں اس سے کیا فرق پڑنا ہے؟‬

‫پ‬ ‫ل‬ ‫ہ‬ ‫ج‬ ‫ہ‬ ‫ج‬


‫خالد صاحب اس کی پ نکار کی صد سے اب ی النے گے ھے۔ سیرت کے شاپھ‬
‫پ‬ ‫ہ‬ ‫ی‬ ‫ھ‬ ‫ج‬ ‫پ‬ ‫ک‬ ‫عل‬ ‫ئ‬
‫اس کی ال قی سی سے ھی تی ہونی یں ھی۔‬

‫وہ سیرت ہے اسی لتے فرق پڑنا ہے انو !آپ لوگوں نے انک نار پھی یہیں سوخا"‬
‫کہ میری اس سے کونی مظائقت یہیں پھی۔ وہ انک کم عمر نے وقوف سی لڑکی‬
‫ئ‬
‫ہے۔ نہ کونی علبم نہ کونی شل نفہ۔ ہر وقت جوف زدہ سکل پیانے گھومتی رہتی ہے۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 176‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫س‬ ‫ل‬ ‫ق‬ ‫ُ‬
‫از م میرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫مچھے اسے ا پتے شاپھ لے خانے ہونے سرم آنی ہے۔ کاش آپ لوگ پھی اس‬
‫"فرق کو مچسوس کر نانے۔‬

‫وہ نے ئکان نول رہا پھا۔ خالد صاحب کو جہاں یہت سی نانوں پر اعیراض پھا وہاں‬
‫پ‬ ‫ع‬ ‫ئ‬
‫نہ نات ان کے دل کو لگی کہ سیرت کی م ادھوری رہ تی ھی۔ اور اسی تے اس‬
‫ل‬ ‫گ‬ ‫ب‬ ‫ل‬

‫کی سحصیت اعبماد سے خالی پھی۔‬

‫خ‬ ‫م‬ ‫پ‬ ‫ق‬ ‫ن‬ ‫م‬ ‫م‬ ‫ن‬ ‫ب‬ ‫ل‬‫ع‬ ‫ئ‬
‫م ک یں تمہاری نات سے ق ہوں اور اس کا اپ نظام ھی یں لد کر"‬
‫دوں گا لیکن نہ کہیا کہ وہ اجمق ہے ند شل نفہ ہے۔ نہ سراسر زنادنی ہے۔ اگر‬
‫"تمہیں پتہ ہونا کہ وہ کس پراما سے گزری ہے نو تم قورا ا پتے القاظ وابس لے لیتے۔‬

‫خالد صاحب اپتی رو میں یہتے کہہ گتے۔‬

‫"کیسا پراما انو؟؟"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 177‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫راقع قورا ہمہ ین گوش ہوا۔ خالد صاحب کو اخانک احساس ہوا مگر اب نات ان‬
‫کے متہ سے ئکل خکی پھی۔ زہرہ اور ایہوں نے خان نوجھ کر اس وقت راقع سے‬
‫نہ نات جھیانی پھی ورنہ شاند وہ شادی سے قورا ائکار کر د پیا مگر اب جیکہ وہ کچھ‬
‫یہیں خاپیا پھا پھر پھی سیرت کو اپیانے پر پیار یہیں پھا نو آج ایہوں نے یہیر سمچھا‬
‫کہ راقع کے علم میں نہ نات لے آ بیں ناکہ اسے جو ق نصلہ کرنا ہے وہ کرلے۔ پھر‬
‫خالد صاحب نے سیرت کے شاپھ شامل کے شلوک کی شاری کہانی اس کے گوش‬
‫گزار کر دی۔‬

‫اب تم مچھے پیاؤ کہ جو لڑکی اپتی نوعمری سے انک پھیانک جوف کے شانے نلے"‬
‫زندگی گزار رہی ہے وہ کیسے لوگوں پر اعییار کرے؟ اس نے انک مرد کا سنظانی روپ‬
‫ہی دنکھا پھا پھر پھی وہ ضرف اپتی سوپیلی ماں کی خاطر انک اور مرد پر اعییار کرنے‬
‫کو پیار ہوگتی اور وہ مرد تم پھے راقع !تمہیں اسے مجیت د پیا خا ہتے پھی۔ مرد ذات پر‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 178‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫اس کا اعبماد تحال کرنا خا ہتے پھا مگر تم نے اسے نے قدر کرکے انک نے کار سے‬
‫کی طرح اس گھر میں پھییک دنا پھر پھی وہ کس قدر صیر اور خاموسی کے شاپھ‬
‫یہاں رہتی ہے۔ تمہارے رونے کی پھیک پھی اس نے ہمیں نا گلیاز کو یہیں لگتے‬
‫"دی۔ کیا اب پھی تمہیں لگیا ہے کہ وہ پ یوقوف اور ند شل نفہ ہے؟؟‬

‫خالد صاحب کے لہجے میں سیرت کے لتے عقیدت پھی۔ احیرام پھا۔ راقع کا دماغ‬
‫سن ہو گیا پھا۔ وہ کونی اتحان عیر لڑکی ہونی پب پھی اسے نہ شب ئکل نف د پیا مگر‬
‫وہ اس کی پ یوی پھی !سیرت کے لتے نہ سوجیا پھی اس کا جون کھوال رہا پھا کہ اس‬
‫کی پ یوی اپتی غزت کھونے کے در نہ پھی اور پھر وہ غزت جود راقع نے نامال‬
‫کی۔۔۔ کیا گزری ہو گی اس کے اعصاب پر؟؟‬

‫‪Marital Rape‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 179‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫س‬ ‫ل‬ ‫ق‬ ‫ُ‬
‫از م میرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫کا مظلب اسے آج سمچھ میں آنا پھا اس کا سر دکھ رہا پھا اور اندر شدند گھین کا‬
‫احساس پھا۔‬

‫"!راقع۔ ۔۔"‬

‫خالد صاحب نے اس کی خاموسی مچسوس کر لی ۔‬

‫"!ہللا خاقظ انو۔۔"‬

‫اس نے تمشکل کہہ کر الین کاٹ دی۔‬

‫*************************‬

‫اشکی ہر صد‪ ،‬انا‪ ،‬عصہ پیزاری یہاپ ین کر اڑ گتی پھی۔ ناد پھا نو ضرف نہ کہ اس‬
‫نے سیرت کے شاپھ ہمیشہ ند شلوکی کی۔ اور وہ ہمیشہ اس سے علط امیدیں وابستہ‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 180‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫س‬ ‫ل‬ ‫ق‬ ‫ُ‬
‫از م میرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫کرنی رہی۔ اشکے ناروا شلوک کے ناوجود وہ اشکے گرد خکرانی پھی اور وہ اپتی کھوکلی انا کا‬
‫مارا۔۔ ہمیشہ اسے ئظر انداز کرنا رہا۔‬

‫وہ یہت کم عمر پھی نازک پھی۔۔ مچھے اسکا سہارا بییا خا ہتے پھا اور میں کم عقلی "‬
‫میں اس سے کتی درچے پیجے گرنا خال گیا۔ اسے مجیت سے سمییتے کے تحاۓ اسے‬
‫"رپزہ رپزہ کرکے خال آنا۔۔۔‬

‫!شامل ماموں کو اس سنظانی روپ میں سوجیا اور وہ پھی سیرت کے فرپب۔۔‬

‫"!نا اّلله انکی معفرت فرما۔۔"‬

‫اس نے ا پتے ا نلتے جون پر اسنعقار پڑھی اور شامل کیلتے دعا کی۔ وہ رات کاپ یوں پر‬
‫بسر ہونی پھی۔ کروبیں ندل ندل کر راقع کا ندن درد کرنے لگا پھا مگر بیید اس سے‬
‫روپھ خکی پھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 181‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫**********************‬

‫وہ آج پھر اسی دہلیز پر کھڑی پھی جہاں وہ کبھی اپیا تچین ا پتے شب جواب مققل‬
‫کرگتی پھی۔ سیرت کو لگیا پھا اس نے آج شالوں ئعد بیید سے پیداری نانی پھی۔ نانا‬
‫کی جوسیو انکی آہٹ آج پھی اس گھر میں قید پھی۔ الؤتج کے صوفے کی پیچھے والی‬
‫دنوار پر اشکے نانا آقاق م نصور کی انالرج قونو بسب پھی۔ اشکے پیڈ روم میں پیڈ کے‬
‫ب‬
‫سرہانے کی طرف لگی ئصوپر میں وہ اپتی ماں اور ناپ کے درمیان یبھی دو شالہ‬
‫سیرت آقاق پھی۔ اس ئصوپر کے وقت کا اسے خاہے ہوش نہ ہو مگر اس ئصوپر کی‬
‫گ‬ ‫ش‬ ‫ی‬ ‫ی‬ ‫م‬ ‫ک‬‫ن‬
‫ل پر اسے کونی شک ہیں پھا۔ ا کی ناداشت میں نو بس وہ وقت پھا حب ل‬
‫مما اس گھر میں آنی پ ھیں۔ اور وہ بییوں پھی انک قبملی کی طرح ر ہتے پھے۔ گل مما‬
‫نے اس گھر کو یہت اجھی طرح سینہاال پھا۔ نوکروں کی نگرانی کرنی ہونی سچی سیوری‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 182‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫س‬ ‫ل‬ ‫ق‬ ‫ُ‬
‫از م میرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫گل مما یہت ذمہ داری سے اس گھر کو خالنی پھیں مگر پھر انکی نہ راج دھانی پھی‬
‫لٹ گتی۔۔۔ عمر کا پڑا حصہ نو ایہوں نے شامل ائکل کے گھر میں انک مڈل کالس‬
‫غورت کی طرح کام کرنے۔۔ حساب کیاب نوٹ کرنے گزارا پھا۔ اور پھر وہ وقت‬
‫پھی جبم ہوگیا۔ سیرت کو یہلی نار احساس ہوا پھا کہ گل مما کی زندگی پھی اس جیسی‬
‫ہی پھی۔ ائکا پھی کونی انک پھکانا نہ پھا۔ ماں ناپ کے ئغیر پیرے میرے گھر میں‬
‫نلی پڑھی پھیں۔ ا نکے ئصیب میں نو انک ک یوارا مرد نک نہ آنا پھا۔ انکی اپتی کونی‬
‫اوالد یہیں پھی۔ دوسروں کے تجے نا لتے انکی عمر تمام ہوگتی پھی۔ پھر پھی پڑے‬
‫طرف سے وہ آج پھی اس کی ڈھال پتی کھڑی پھیں۔ اور اب جود اس کی زندگی کیا‬
‫پھی؟ انک نے حس مرد کی ان خاہی پ یوی۔۔۔ ! حسے اس کی جوسی عم سے کونی‬
‫سروکار یہیں پھا۔ جو اسے یہاں پھییک کر پھول ہی گیا پھا۔ اور وہ جود ک یوں اس‬
‫ہ‬ ‫پ‬ ‫ب‬ ‫ی‬‫ب‬
‫سے امیدیں لگا کر ھی ھی۔ وہ نو میشہ سے سیرت کے لتے ابسا ہی پھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 183‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫س‬ ‫ل‬ ‫ق‬ ‫ُ‬
‫از م میرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫کبھور۔۔ تمسحر اڑانا ہوا۔۔ حس نے کبھی ا پتے کسی عمل کی معذرت یہیں کی پھی۔‬
‫حسے کبھی احساس یہیں ہونا پھا کچھ پھی کر گزرنے کا۔ جو کبھی ا پتے عمل کے‬
‫اپرات دنکھتے کے لتے پیچھے یہیں نلییا پ ھا۔۔ وہ انک نار پھر راقع کو ناد کر کے رو دی‬
‫پھی۔‬

‫آنگن میں گھتے پیڑ کے پیجے پیری نادیں‬

‫میلہ شا لگاد پتی ہیں اجھا یہیں کربیں‬

‫*******‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 184‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫س‬ ‫ل‬ ‫ق‬ ‫ُ‬
‫از م میرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫پ ئعلب م‬
‫خالد ائکل نے کہا پھا کہ وہ کبھی یہیں رونے گی۔ یہاں رہ کر ا تی م ل‬
‫م‬ ‫ک‬

‫کرے گی۔ اب کونی اسے جوفزدہ یہیں کرے گا۔ وہ جود کو اپیا مصیوط کرے گی کہ‬
‫کونی اس کی طرف میلی ئگاہ سے نہ دنکھ شکے۔ کہتے ہیں ہللا انک در پید کرنا ہے نو‬
‫دوسرا کھول د پیا ہے۔ ا پتے نانا کے ئعد راقع اور شامل ائکل جیسے مردوں کو پھگیتے‬
‫کے ئعد اسے خالد ائکل جیسے مرد پھی ملے پھے جن کے دل میں ہللا نے پیکی ڈالی‬
‫پھی اور وہ نورے خلوص سے اس کے سر کا شاپیان ین گتے۔ ان ہی کی ہداپت پر‬
‫وہ اور گل مما دونارہ نانا کے گھر سقٹ ہوگتی پھیں۔ سیرت کا انڈمیشن ایہوں نے جود‬
‫اسے شاپھ لے خاکر نوپ یورشتی میں کروا دنا پھا اور وہ۔۔ حس کے نام سے نہ شب‬
‫ر شتے اسے خاصل ہونے پھے۔ وہ تحانے کہاں پھا۔۔۔ زہرا پھ بھو اور خالد ائکل کی‬
‫نانوں میں اس کا ذکر ہونا پھا گونا وہ شب سے را ئطے میں پھا سوانے اس کے۔ اس‬
‫نے سیرت سے نات ج یت کا پھی ئعلق نہ رکھا پھا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 185‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫"!کاش تم کبھی مچھے نہ ملے ہونے راقع خالد۔۔۔"‬

‫وہ دن پھر جود کو مصروف رکھتی مگر رات کی پنہانی میں وہ کسی ہ یولے کی طرح اس‬
‫کے شا متے آن کھڑا ہونا اور وہ اس سے شکوے کرنے کرنے سو خانی۔‬

‫**************"**‬

‫"یہیر ہونا تم اس سے انک نار نات کر لیتے۔ وہ ئقییا تم سے ندگمان ہو گی بییا۔"‬

‫خالد صاحب انک نار پھر اسے سمچھا رہے پھے۔ اس کی ہداپت پر ایہوں نے سیرت‬
‫کا انڈمیشن پھی کروا دنا پھا اور اس کے نانا کے گھر کی مرمت پھی۔‬

‫یہیں انو !اسے ندگمان ر ہتے دیں۔ اسے پڑا ہونے دیں۔ وہ پیا کسی سہارے "‬
‫کے سیبھلیا شیکھ خانے۔ وہ لوگوں سے امیدیں لگانا جھوڑ دے۔ وہ جود کو مصیوط‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 186‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫کر لے۔ پب میں اس کے شا متے خاؤں گا۔ نوں پھی میں نے اسے سوانے ند‬
‫ھ‬ ‫ب‬ ‫ی‬‫س‬
‫"گمانی کے اور دنا ہی کیا ہے۔ وہ خلد ل خانے گی۔‬

‫اس نے پھیڈی شابس پھری۔ نہ دوری اب اس کے لتے دن رات کا عذاب پھی‬


‫مگر سیرت کے لتے اسے نہ ین ناس کاپیا پھا۔ نہ اس کا اپیا ق نصلہ پھا وہ اسے‬
‫انک نار پھر کسی سہارے کا مجیاج یہیں کرنا خاہیا پھا۔ وہ صاحب خاپیداد پھی۔ وہ‬
‫ا پتے آپ کو مصیوط کر کے ا پتے حقوق یہحان شکتی پھی۔ اسے بس نہ سعور ملیا پھا‬
‫اور راقع اسے نہ سعور د پیا خاہیا پھا۔‬

‫یہی اصل مجیت پھی‬

‫**********************‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 187‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫آج ہاپتہ کی موت کو انک شال ہوا پھا۔ وہ معصوم پھول آج پھی اسی عقیدت سے‬
‫سیرت کی دنوار دل پر دھرا پھا۔ وہ ڈراپ یور کے شاپھ گھر کی گروسری کرکے اپھی‬
‫لونی پھی۔ اس انک شال نے اس کے اندر ناہر اپتی پیزی سے اپتی زنادہ پیدنلیاں‬
‫کی پ ھیں کہ سیرت کو لگیا وہ وہیں کھڑی پھی مگر دپیا اس کے گرد انک پیز خکر کاٹ‬
‫خکی پھی۔ سروع میں اسے نوپ یورشتی خانا‪ ،‬پنہا گاڑی میں ڈراپ یور کے شاپھ آنا خانا‬
‫نے خد جوف زدہ کرد پیا پھا۔ جھونی جھونی پربساپ یوں کے لتے وہ خالد ائکل کو قون‬
‫ی‬ ‫س‬ ‫ھ‬ ‫گ‬
‫گھما د پتی۔ گلیاز کو شاپھ تی گر ھر اس یں ھہراؤ آنا گیا۔ اب وہ ھر کی اور‬
‫گ‬ ‫پ‬ ‫م‬ ‫پ‬ ‫م‬ ‫ی‬

‫اپتی جھونی پڑی ضروربیں جود نوری کرنے لگی پھی۔ اکیلی ڈراپ یور کے شاپھ سیر اسیور‬
‫اور مالز پھی خلی خانی پھی۔ نام کی ہی سہی شادی شدہ پھی ضرور پھی۔ اس نے‬
‫نوپ یورشتی میں پھی نہ نات کسی سے یہیں جھیانی پھی ک یونکہ کتی ہاپھ نے شاحتہ‬
‫اشکی طرف پڑ ھتے پھے اور وہ اندر سے آج پھی مردوں سے خائف ر ہتے والی سیرت‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 188‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫آقاق ہی پھی۔ ا بسے میں راقع کا نام ا پتے نام کے شاپھ جوڑنے اسے انک ان‬
‫د نکھے تحقظ کا احساس ہونا۔ وہ خاہے اس کے شاپھ نہ پھا مگر ا پتے نام کی ردا آج‬
‫پھی اس نے سیرت کو اوڑھا رکھی پھی۔‬

‫گلیاز نے اس وقت میں اس کا پ ھرنور شاپھ دنا پھا ان دونوں کے درمیان‬


‫ماں بیتی سے پڑھ کر دوشتی کا رشتہ تمو نا گیا پھا۔ نانا کی اس سہر میں کتی ا جھے‬
‫عالقوں میں دکابیں پھیں جو ایہوں نے اپتی جمع نوتچی سے خرندی پھی۔ وہ نانا کی‬
‫زندگی سے ہی کرانے پر دی ہونی پھیں۔ نانا کی وکیل کے ذر ئعے ان کا کرانہ آج‬
‫نک گلیاز کو موصول ہونا پھا اور اب گلیاز نے سیرت کو پھی اس شارے شلسلے میں‬
‫سرنک کر لیا پھا کہ اول و آخر نہ شب اسی کو سیبھالیا پھا۔ سیرت نے اس انک‬
‫شال میں اپتی زندگی کے یہت سے یہلوؤں پر‪ ،‬کمزورنوں پر قانو نانا شیکھ لیا پھا۔ وہ‬
‫سمچھدار یہلے پھی پھی مگر اب نااعبماد ہونی خا رہی پھی۔‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 189‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫********************‬

‫"شب کچھ ہے مگر تمہاری کمی اپتی خگہ ہے راقع !کب وابس آؤ گے؟ "‬

‫وہ مالزمہ کے شاپھ کچن کا شامان سیٹ کروا رہی پھی حب گل مما کی آواز پر اس‬
‫کا ہاپھ لرزا۔ جبم کی نونل کاؤپیر پر پیخ کر وہ الؤتج میں پھاگی۔ گل مما کی اس کی‬
‫خاپب بست پھی۔ ان کے ہاپھ میں شیل قون کی پڑی سی اشکرین پر ڈاکیر راقع‬
‫خالد کا مسکرانا جہرہ خگمگا رہا پھا۔ خامتی رنگ کی نی سرٹ پر سقید آور آل یہتے آنکھوں‬
‫پر شیاہ فرتم کا حسمہ لگانے صاف رنگت میں گھلتی سرجی ئقییا لیدن کی صاف قصا‬
‫ن‬ ‫ک‬‫ن‬
‫کا کمال پھی۔ وہ جوکھٹ کی اوٹ میں کھڑی اسے د تی رہی۔ آ یں ھر پرشتے کو‬
‫پ‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ھ‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 190‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫پیار پھیں۔ دل نگھلتے لگا پھا۔ وہ ک یوں آج پھی اس سحص کے معا ملے میں اپیا دل‬
‫مصیوط یہیں کر نانی پھی۔‬

‫"آ۔۔۔ پھر سے مچھے جھوڑ کے خانے کیلتے آ۔۔۔ "‬

‫"سیرت کیسی ہے؟"‬

‫القاظ پھے نا مژدہ خاں افزا۔ ۔۔‬

‫سیرت کا رواں رواں سماعت ین گیا۔‬

‫سیرت پھیک ہے۔۔ پڑھانی پھی اجھی خارہی ہے اس کی۔ ذہین نو وہ سروع سے"‬
‫"ہے تمہیں نو پیا ہے۔‬

‫گل مما اپتی کہے خا رہی پھیں مگر وہ ان ہی بین لقظوں میں انک گتی پھی۔‬

‫سیرت کیسی ہے۔۔؟"‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 191‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫نو ایہیں میں ناد ہوں؟ مگر نہ سوال کیا جود مچھ سے یہیں نوجھ شکتے؟ "اسے "‬
‫پتے سرے سے رونا آنے لگا۔‬

‫"ارے سیرت !ادھر آؤ دنکھو راقع کی کال ہے۔"‬

‫گل مما کی ئظر اس پر پڑ گتی پھی۔ ادھر راقع کا دل دھڑک اپھا۔‬

‫"نو وہ وہیں پھی۔۔۔"‬

‫"آپ نات کرلیں مما۔۔۔ مچھے کچھ کام ہے۔"‬


‫ن‬
‫وہ شدند حقا سی کہتی وہاں سے ہٹ گتی۔ گل مما بسوبش سے اسے د تی ہونی‬
‫ھ‬ ‫ک‬

‫اشکرین کی طرف م یوجہ ہوبیں مگر وہاں سے پھی کال کانی خا خکی پھی۔ راقع پھوڑی‬
‫ہبھیلی میں خکڑے بیبھا رہ گیا۔ انک نل کو دل کیا جھوڑے شب کچھ اور اڑ کر اس‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 192‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫ناگل لڑکی کے ناس یہیچ خانے مگر آج کا اسکا ردعمل‪ ،‬حقگی راقع کا دل کھال گتی‬
‫پھی۔‬

‫"!نو وہ ندل رہی ہے۔۔ اپتی اہم یت جیانا شیکھ رہی ہے۔۔ گڈ شاین "‬

‫اپتی ہر جواہش پر پید ناند ھتے ہونے اس نے پھر صیر کی ائگلی پھام لی۔‬

‫***********************‬

‫پیرے رسم و رواج عج یب یہت‬

‫میرا دردر پھرے ئصیب یہت‬

‫پرا ہحر جو مچھ میں آن بسا‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 193‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫میں پیرے ہونی فرپب یہت‬

‫تچھے دنکھ لیا حب جواب اندر‬

‫میں آن پھسی گرداب اندر‬

‫ین ئگلی جھلی دنوانی‬

‫میں ڈھونڈوں تچھے سراب اندر کبھی میری غرصی مان پیا‬

‫میں حپ گم سم سیسان پیا‬

‫میں ازلوں سے نادان پیا‬

‫نو میرا کل جہان پیا‬

‫***********************‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 194‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬

‫ک‬‫ن‬
‫اپتی بیسانی پر انک پر خدت لمس مچسوس کرکے اس نے آ یں ھول دیں۔ ا پتے‬
‫ک‬ ‫ھ‬

‫خانے کے پھیک دو شال جھ مہیتے ‪ 15‬دن ئعد وہ اس کے شا متے کھڑا پھا۔ وہ‬
‫حسب عادت رات کے اس یہر الن میں سیون سے پیک لگانے اپتی پنہانی سے‬
‫ہمکالم پھی اور اب۔۔۔۔ اسے جیسے نہ پھی اپیا جواب لگ رہا پھا۔ راقع نے ئظر‬
‫پھر کر اشکے سوگوار روپ کو دنکھا۔ اشکی اداسی اسکا گم سم انداز۔ ۔ شب ئکار ئکار کر‬
‫کہہ رہے پھے کہ وہ نور نور راقع خالد کی مجیت میں غرق ہوخکی ہے۔ اسے شا متے ناکر‬
‫وہ گیگ سی بس اسے د نکھے خارہی پھی اور راقع خالد کے دل کی ہر گرہ کھیا ک ھٹ‬
‫کھلتی خارہی پھی۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 195‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫"آپ۔ ۔۔۔"‬

‫یہت دپر ئعد اشکی نے ئقین سی آواز ئکلی۔‬


‫ب‬
‫"کیا میرے لوٹ آنے کا امکان پھی پ ھال یبھی پھیں؟"‬

‫راقع پھاری شابس جھوڑنے ہونے اشکے روپرو بیبھا۔‬

‫" جو جود جھوڑ کر خانے ہیں ا نکے لوٹ آنے کی کیا امید لگانی خاشکتی ہے؟"‬

‫وہ ندسیور اسے دنکھتے ہونے نولی۔ پڑی پڑی شیاہ آنکھوں میں اعبماد کوٹ کوٹ کر‬
‫پھرا پھا۔ اخانک اپھرنے والی حقگی کا ناپر راقع کو لطف دے گیا۔‬

‫"ئعتی نہ امید پھی نہ ئقین نہ اپ نظار۔۔۔"‬

‫وہ مصیوغی مانوسی طاری کرنے ہونے کھڑا ہوگیا۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 196‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫میں نے آنکو روکا پھا مگر آپ یہیں رکے اور گتے نو ا بسے گتے کہ نلٹ کر نوجھا نک"‬
‫" یہیں؟ آج کیسے وابسی کا جیال آنا ڈاکیر راقع خالد صاحب؟‬

‫وہ اشکے عقب میں کھڑی ہوکر شکوے سکاپییں کرنے لگی۔ راقع رخ پھیرے‬
‫مسکرانا۔ وہ ندل گتی پھی۔‬

‫میں تم سے کبھی نے حیر یہیں پھا سیرت۔۔۔ بس تمہاری خاطر تمہیں جھوڑے"‬
‫ی‬ ‫ک‬‫ن‬
‫رکھا ناکہ تم ا پتے آپ کو یہحانو۔۔۔ ا پتے جوانوں کی ل کرشکو۔ ا پتے پیروں پر ک ھڑی‬
‫م‬

‫"ہوشکو۔‬

‫وہ اشکی طرف نلٹ کر نالکل اشکے روپرو کھڑا کہہ رہا پھا۔ اشکے مل یوس سے اپھتی قبمتی‬
‫پرق یوم کی ناسی مہک سیرت کی شابسوں میں گھلتے لگی۔ وہ کمزور پڑنے لگی۔‬

‫" میں آنکو بسید یہیں پھی۔"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 197‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫پھر انک شکوہ۔۔ پیچی ئظر۔۔۔ پھ نگا لہجہ۔۔۔۔‬

‫سیو !میں یہت خلد ناز اور خذنانی ہوں۔ تم یہلی ئظر میں اجھی لگی پھیں مگر جود"‬
‫کو پڑا میخور ناپت کرنے کے خکر میں تمہیں اگ یور کرنا رہا۔۔۔‬

‫شارنہ کہتی پھی کہ حس سے مجیت ہو اشکے لتے دل الگ انداز سے دھڑکیا ہے۔‬
‫"دنکھو میرا دل کیسے دھڑک رہا ہے۔ ؟‬

‫اس نے ج ھٹ سیرت کا ہاپھ پھام کر ا پتے سیتے پر رکھ لیا۔ سیرت کے اعیراض کی‬
‫ہر کوشش دم نوڑنے لگی۔ شارے شکوے نوک زناں نک آکر وابس نلٹ گتے۔‬

‫" مچھے معاف کردوگی؟ میری ہر حظا کے لتے؟"‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 198‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫وہ پھوڑا اور اشکی سمت جھکا۔ ہاپھ اب پھی سیتے پر دھرا پھا۔ سیرت نے حیران‬
‫ہوکر اسے دنکھا۔ ندل نو وہ پھی گیا پھا۔ وہ خلد ناز‪ ،‬عصیال راقع کہاں گیا پھا؟ وہ اپیا‬
‫!مہرنان اور سہل پیاں نو کبھی یہیں پھا‬

‫"کردوں گی۔"‬

‫"میرا عصہ یہت خراب ہے۔۔ پرداشت کرلو گی؟"‬

‫"کر لوں گی۔"‬

‫"میں خلدی پرا پھی مان خانا ہوں۔‬

‫"میں میا لوں گی ۔"‬

‫وہی شب کچھ مان خانے کی ادا۔۔۔۔۔۔۔‬

‫"مچھے خلدی پیار پھی آخانا ہے اور میں خلدی سے اظہار پھی کرد پیا ہوں۔"‬
‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 199‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫راقع پھوڑا اور یہکا۔۔۔۔۔‬

‫سیرت اشکے ارادے پھاپپ کر پیچھے ہتی مگر راقع کی گرقت مظ یوط پھی۔‬

‫یہت صیر کرلیا میں نے پیگم صاحتہ !اب آپ میرے حصار مجیت سے ئکل کر"‬
‫"دکھابیں۔‬

‫اس نے نوری طرح سیرت کو اپتی اوٹ میں لے لیا۔ وہ محخوب سی ہوکر اشکے حصار‬
‫میں سمٹ گتی۔‬

‫"میرے شاپھ ڈابس کروگی؟"‬

‫اس نے کہتے کے شاپھ ہی سیرت کا ناناں ہاپھ ا پتے دابیں ہاپھ کی ائگل یوں میں‬
‫یہیسانا اور دوسرا ہاپھ اشکی کمر میں ڈال کر لہرا کر داپرے میں گھوما۔‬

‫کچھ نہ کہو۔۔ کچھ پھی نہ کہو۔۔"‬


‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 200‬‬
‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫ُ‬
‫ازقلم سمیرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫کیا کہیا ہے۔۔۔ کیا سییا ہے۔۔‬

‫مچھ کو پیا ہے۔۔۔ تم کو پیا ہے‬

‫سمے کا نہ نل۔۔۔ پھم شا گیا ہے‬

‫اور اس نل میں۔۔۔ کونی یہیں ہے‬

‫"بس انک میں ہوں۔۔۔ بس انک تم ہو۔۔‬

‫مسلسل پیروں کو خرکت د پتے ہونے وہ زور زور سے گانے لگا۔‬

‫خاند ا پتے جوین پر پھا۔۔۔۔‬

‫سرسرانی ہوا ُپر تم پھی۔۔۔‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 201‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬
‫س‬ ‫ل‬ ‫ق‬ ‫ُ‬
‫از م میرا سرفراز‬ ‫‪NOVEL BANK‬‬ ‫سن درد پیا‬
‫اور راقع کے سہارے اشکے شاپھ شاپھ خرکت کرنی ہونی وہ خالص لڑکی آج یہلی نار‬
‫نورے دل سے مسکرانی پھی۔‬

‫جبم شد‬

‫جواین ناول بییک فیس نک گروپ‬


‫‪www.facebook.com/groups/NovelBank‬‬

‫ابسیاگرام پر ناول بییک کو قالو کریں‬


‫‪www.instagram.com/pdfnovelbank‬‬

‫‪Visit For More Novels : www.urdunovelbank.com Page 202‬‬


‫‪E-mail pdfnovelbank@gmail.com WhatsApp 03061756508‬‬

You might also like